AL AHQAF
شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱ حٰم
۲ (یہ) کتاب خدائے غالب (اور) حکمت والے کی طرف سے نازل ہوئی ہے
۳ ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان دونوں میں ہے مبنی برحکمت اور ایک وقت مقرر تک کے لئے پیدا کیا ہے۔ اور کافروں کو جس چیز کی نصیحت کی جاتی ہے اس سے منہ پھیر لیتے ہیں
۴ کہو کہ بھلا تم نے ان چیزوں کو دیکھا ہے جن کو تم خدا کے سوا پکارتے ہو (ذرا) مجھے بھی تو دکھاؤ کہ انہوں نے زمین میں کون سی چیز پیدا کی ہے۔ یا آسمانوں میں ان کی شرکت ہے۔ اگر سچے ہو تو اس سے پہلے کی کوئی کتاب میرے پاس لاؤ۔ یا علم (انبیاء میں) سے کچھ (منقول) چلا آتا ہو (تو اسے پیش کرو)
۵ اور اس شخص سے بڑھ کر کون گمراہ ہوسکتا ہے جو ایسے کو پکارے جو قیامت تک اسے جواب نہ دے سکے اور ان کو ان کے پکارنے ہی کی خبر نہ ہو
۶ اور جب لوگ جمع کئے جائیں گے تو وہ ان کے دشمن ہوں گے اور ان کی پرستش سے انکار کریں گے
۷ اور جب ان کے سامنے ہماری کھلی آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کافر حق کے بارے میں جب ان کے پاس آچکا کہتے ہیں کہ یہ تو صریح جادو ہے
۸ کیا یہ کہتے ہیں کہ اس نے اس کو از خود بنا لیا ہے۔ کہہ دو کہ اگر میں نے اس کو اپنی طرف سے بنایا ہو تو تم خدا کے سامنے میرے (بچاؤ کے) لئے کچھ اختیار نہیں رکھتے۔ وہ اس گفتگو کو خوب جانتا ہے جو تم اس کے بارے میں کرتے ہو۔ وہی میرے اور تمہارے درمیان گواہ کافی ہے۔ اور وہ بخشنے والا مہربان ہے
۹ کہہ دو کہ میں کوئی نیا پیغمبر نہیں آیا۔ اور میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا اور تمہارے ساتھ کیا (کیا جائے گا) میں تو اسی کی پیروی کرتا ہوں جو مجھ پر وحی آتی ہے اور میرا کام تو علانیہ ہدایت کرنا ہے
۱۰ کہو کہ بھلا دیکھو تو اگر یہ (قرآن) خدا کی طرف سے ہو اور تم نے اس سے انکار کیا اور بنی اسرائیل میں سے ایک گواہ اسی طرح کی ایک (کتاب) کی گواہی دے چکا اور ایمان لے آیا اور تم نے سرکشی کی (تو تمہارے ظالم ہونے میں کیا شک ہے) ۔ بےشک خدا ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا
۱۱ اور کافر مومنوں سے کہتے ہیں کہ اگر یہ (دین) کچھ بہتر ہوتا تو یہ لوگ اس کی طرف ہم سے پہلے نہ دوڑ پڑتے اور جب وہ اس سے ہدایت یاب نہ ہوئے تو اب کہیں گے کہ یہ پرانا جھوٹ ہے
۱۲ اور اس سے پہلے موسیٰ کی کتاب تھی (لوگوں کے لئے) رہنما اور رحمت۔ اور یہ کتاب عربی زبان میں ہے اسی کی تصدیق کرنے والی تاکہ ظالموں کو ڈرائے۔ اور نیکوکاروں کو خوشخبری سنائے
۱۳ جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار خدا ہے پھر وہ (اس پر) قائم رہے تو ان کو نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمناک ہوں گے
۱۴ یہی اہل جنت ہیں کہ ہمیشہ اس میں رہیں گے۔ (یہ) اس کا بدلہ (ہے) جو وہ کیا کرتے تھے
۱۵ اور ہم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ بھلائی کرنے کا حکم دیا۔ اس کی ماں نے اس کو تکلیف سے پیٹ میں رکھا اور تکلیف ہی سے جنا۔ اور اس کا پیٹ میں رہنا اور دودھ چھوڑنا ڈھائی برس میں ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ جب خوب جوان ہوتا ہے اور چالیس برس کو پہنچ جاتا ہے تو کہتا ہے کہ اے میرے پروردگار مجھے توفیق دے کہ تو نے جو احسان مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کئے ہیں ان کا شکر گزار ہوں اور یہ کہ نیک عمل کروں جن کو تو پسند کرے۔ اور میرے لئے میری اولاد میں صلاح (وتقویٰ) دے۔ میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور میں فرمانبرداروں میں ہوں
۱۶ یہی لوگ ہیں جن کے اعمال نیک ہم قبول کریں گے اور ان کے گناہوں سے درگزر فرمائیں گے اور (یہی) اہل جنت میں (ہوں گے) ۔ (یہ) سچا وعدہ (ہے) جو ان سے کیا جاتا ہے
۱۷ اور جس شخص نے اپنے ماں باپ سے کہا کہ اُف اُف! تم مجھے یہ بتاتے ہو کہ میں (زمین سے) نکالا جاؤں گا حالانکہ بہت سے لوگ مجھ سے پہلے گزر چکے ہیں۔ اور وہ دونوں خدا کی جناب میں فریاد کرتے (ہوئے کہتے) تھے کہ کم بخت ایمان لا۔ خدا کا وعدہ تو سچا ہے۔ تو کہنے لگا یہ تو پہلے لوگوں کی کہانیاں ہیں
۱۸ یہی وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں جنوں اور انسانوں کی (دوسری) اُمتوں میں سے جو ان سے پہلے گزر چکیں عذاب کا وعدہ متحقق ہوگیا۔ بےشک وہ نقصان اٹھانے والے تھے
۱۹ اور لوگوں نے جیسے کام کئے ہوں گے ان کے مطابق سب کے درجے ہوں گے۔ غرض یہ ہے کہ ان کو ان کے اعمال کا پورا بدلہ دے اور ان کا نقصان نہ کیا جائے
۲۰ اور جس دن کافر دوزخ کے سامنے کئے جائیں گے (تو کہا جائے گا کہ) تم اپنی دنیا کی زندگی میں لذتیں حاصل کرچکے اور ان سے متمتع ہوچکے سو آج تم کو ذلت کا عذاب ہے، (یہ) اس کی سزا (ہے) کہ تم زمین میں ناحق غرور کیا کرتے تھے۔ اور اس کی بدکرداری کرتے تھے
۲۱ اور (قوم) عاد کے بھائی (ہود) کو یاد کرو کہ جب انہوں نے اپنی قوم کو سرزمین احقاف میں ہدایت کی اور ان سے پہلے اور پیچھے بھی ہدایت کرنے والے گزرچکے تھے کہ خدا کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو۔ مجھے تمہارے بارے میں بڑے دن کے عذاب کا ڈر لگتا ہے
۲۲ کہنے لگے کیا تم ہمارے پاس اس لئے آئے ہو کہ ہم کو ہمارے معبودوں سے پھیر دو۔ اگر سچے ہو تو جس چیز سے ہمیں ڈراتے ہو اسے ہم پر لے آؤ
۲۳ (انہوں نے) کہا کہ (اس کا) علم تو خدا ہی کو ہے۔ اور میں تو جو (احکام) دے کر بھیجا گیا ہوں وہ تمہیں پہنچا رہا ہوں لیکن میں دیکھتا ہوں کہ تم لوگ نادانی میں پھنس رہے ہو
۲۴ پھر جب انہوں نے اس (عذاب کو) دیکھا کہ بادل (کی صورت میں) ان کے میدانوں کی طرف آرہا ہے تو کہنے لگے یہ تو بادل ہے جو ہم پر برس کر رہے گا۔ (نہیں) بلکہ (یہ) وہ چیز ہے جس کے لئے تم جلدی کرتے تھے یعنی آندھی جس میں درد دینے والا عذاب بھرا ہوا ہے
۲۵ ہر چیز کو اپنے پروردگار کے حکم سے تباہ کئے دیتی ہے تو وہ ایسے ہوگئے کہ ان کے گھروں کے سوا کچھ نظر ہی نہیں آتا تھا۔ گنہگار لوگوں کو ہم اسی طرح سزا دیا کرتے ہیں
۲۶ اور ہم نے ان کو ایسے مقدور دیئے تھے جو تم لوگوں کو نہیں دیئے اور انہیں کان اور آنکھیں اور دل دیئے تھے۔ تو جب کہ وہ خدا کی آیتوں سے انکار کرتے تھے تو نہ تو ان کے کان ہی ان کے کچھ کام آسکے اور نہ آنکھیں اور نہ دل۔ اور جس چیز سے استہزاء کیا کرتے تھے اس نے ان کو آ گھیرا
۲۷ اور تمہارے اردگرد کی بستیوں کو ہم نے ہلاک کر دیا۔ اور بار بار (اپنی) نشانیاں ظاہر کردیں تاکہ وہ رجوع کریں
۲۸ تو جن کو ان لوگوں نے تقرب (خدا) کے سوا معبود بنایا تھا انہوں نے ان کی کیوں مدد نہ کی۔ بلکہ وہ ان (کے سامنے) سے گم ہوگئے۔ اور یہ ان کا جھوٹ تھا اور یہی وہ افتراء کیا کرتے تھے
۲۹ اور جب ہم نے جنوں میں سے کئی شخص تمہاری طرف متوجہ کئے کہ قرآن سنیں۔ تو جب وہ اس کے پاس آئے تو (آپس میں) کہنے لگے کہ خاموش رہو۔ جب (پڑھنا) تمام ہوا تو اپنی برادری کے لوگوں میں واپس گئے کہ (ان کو) نصیحت کریں
۳۰ کہنے لگے کہ اے قوم! ہم نے ایک کتاب سنی ہے جو موسیٰ کے بعد نازل ہوئی ہے۔ جو (کتابیں) اس سے پہلے (نازل ہوئی) ہیں ان کی تصدیق کرتی ہے (اور) سچا (دین) اور سیدھا رستہ بتاتی ہے
۳۱ اے قوم! خدا کی طرف بلانے والے کی بات قبول کرو اور اس پر ایمان لاؤ۔ خدا تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں دکھ دینے والے عذاب سے پناہ میں رکھے گا
۳۲ اور جو شخص خدا کی طرف بلانے والے کی بات قبول نہ کرے گا تو وہ زمین میں (خدا کو) عاجز نہیں کرسکے گا اور نہ اس کے سوا اس کے حمایتی ہوں گے۔ یہ لوگ صریح گمراہی میں ہیں
۳۳ کیا انہوں نے نہیں سمجھا کہ جس خدا نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور ان کے پیدا کرنے سے تھکا نہیں۔ وہ اس (بات) پر بھی قادر ہے کہ مردوں کو زندہ کر دے۔ ہاں ہاں وہ ہر چیز پر قادر ہے
۳۴ اور جس روز آگ کے سامنے کئے جائیں گے (اور کہا جائے گا) کیا یہ حق نہیں ہے؟ تو کہیں گے کیوں نہیں ہمارے پروردگار کی قسم (حق ہے) حکم ہوگا کہ تم جو (دنیا میں) انکار کیا کرتے تھے (اب) عذاب کے مزے چکھو
۳۵ پس (اے محمدﷺ) جس طرح اور عالی ہمت پیغمبر صبر کرتے رہے ہیں اسی طرح تم بھی صبر کرو اور ان کے لئے (عذاب) جلدی نہ مانگو۔ جس دن یہ اس چیز کو دیکھیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے تو (خیال کریں گے کہ) گویا (دنیا میں) رہے ہی نہ تھے مگر گھڑی بھر دن۔ (یہ قرآن) پیغام ہے۔ سو (اب) وہی ہلاک ہوں گے جو نافرمان تھے
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
١ حم
٢ تَنْزِيلُ الْكِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ
٣ مَا خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا إِلَّا بِالْحَقِّ وَأَجَلٍ مُسَمًّى ۚ وَالَّذِينَ كَفَرُوا عَمَّا أُنْذِرُوا مُعْرِضُونَ
٤ قُلْ أَرَأَيْتُمْ مَا تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ أَرُونِي مَاذَا خَلَقُوا مِنَ الْأَرْضِ أَمْ لَهُمْ شِرْكٌ فِي السَّمَاوَاتِ ۖ ائْتُونِي بِكِتَابٍ مِنْ قَبْلِ هَٰذَا أَوْ أَثَارَةٍ مِنْ عِلْمٍ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ
٥ وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّنْ يَدْعُو مِنْ دُونِ اللَّهِ مَنْ لَا يَسْتَجِيبُ لَهُ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَهُمْ عَنْ دُعَائِهِمْ غَافِلُونَ
٦ وَإِذَا حُشِرَ النَّاسُ كَانُوا لَهُمْ أَعْدَاءً وَكَانُوا بِعِبَادَتِهِمْ كَافِرِينَ
٧ وَإِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلْحَقِّ لَمَّا جَاءَهُمْ هَٰذَا سِحْرٌ مُبِينٌ
٨ أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ ۖ قُلْ إِنِ افْتَرَيْتُهُ فَلَا تَمْلِكُونَ لِي مِنَ اللَّهِ شَيْئًا ۖ هُوَ أَعْلَمُ بِمَا تُفِيضُونَ فِيهِ ۖ كَفَىٰ بِهِ شَهِيدًا بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ ۖ وَهُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ
٩ قُلْ مَا كُنْتُ بِدْعًا مِنَ الرُّسُلِ وَمَا أَدْرِي مَا يُفْعَلُ بِي وَلَا بِكُمْ ۖ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَىٰ إِلَيَّ وَمَا أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ مُبِينٌ
١٠ قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ كَانَ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ وَكَفَرْتُمْ بِهِ وَشَهِدَ شَاهِدٌ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَىٰ مِثْلِهِ فَآمَنَ وَاسْتَكْبَرْتُمْ ۖ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ
١١ وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلَّذِينَ آمَنُوا لَوْ كَانَ خَيْرًا مَا سَبَقُونَا إِلَيْهِ ۚ وَإِذْ لَمْ يَهْتَدُوا بِهِ فَسَيَقُولُونَ هَٰذَا إِفْكٌ قَدِيمٌ
١٢ وَمِنْ قَبْلِهِ كِتَابُ مُوسَىٰ إِمَامًا وَرَحْمَةً ۚ وَهَٰذَا كِتَابٌ مُصَدِّقٌ لِسَانًا عَرَبِيًّا لِيُنْذِرَ الَّذِينَ ظَلَمُوا وَبُشْرَىٰ لِلْمُحْسِنِينَ
١٣ إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ
١٤ أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ خَالِدِينَ فِيهَا جَزَاءً بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
١٥ وَوَصَّيْنَا الْإِنْسَانَ بِوَالِدَيْهِ إِحْسَانًا ۖ حَمَلَتْهُ أُمُّهُ كُرْهًا وَوَضَعَتْهُ كُرْهًا ۖ وَحَمْلُهُ وَفِصَالُهُ ثَلَاثُونَ شَهْرًا ۚ حَتَّىٰ إِذَا بَلَغَ أَشُدَّهُ وَبَلَغَ أَرْبَعِينَ سَنَةً قَالَ رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَىٰ وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ وَأَصْلِحْ لِي فِي ذُرِّيَّتِي ۖ إِنِّي تُبْتُ إِلَيْكَ وَإِنِّي مِنَ الْمُسْلِمِينَ
١٦ أُولَٰئِكَ الَّذِينَ نَتَقَبَّلُ عَنْهُمْ أَحْسَنَ مَا عَمِلُوا وَنَتَجَاوَزُ عَنْ سَيِّئَاتِهِمْ فِي أَصْحَابِ الْجَنَّةِ ۖ وَعْدَ الصِّدْقِ الَّذِي كَانُوا يُوعَدُونَ
١٧ وَالَّذِي قَالَ لِوَالِدَيْهِ أُفٍّ لَكُمَا أَتَعِدَانِنِي أَنْ أُخْرَجَ وَقَدْ خَلَتِ الْقُرُونُ مِنْ قَبْلِي وَهُمَا يَسْتَغِيثَانِ اللَّهَ وَيْلَكَ آمِنْ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ فَيَقُولُ مَا هَٰذَا إِلَّا أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ
١٨ أُولَٰئِكَ الَّذِينَ حَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ فِي أُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِمْ مِنَ الْجِنِّ وَالْإِنْسِ ۖ إِنَّهُمْ كَانُوا خَاسِرِينَ
١٩ وَلِكُلٍّ دَرَجَاتٌ مِمَّا عَمِلُوا ۖ وَلِيُوَفِّيَهُمْ أَعْمَالَهُمْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ
٢٠ وَيَوْمَ يُعْرَضُ الَّذِينَ كَفَرُوا عَلَى النَّارِ أَذْهَبْتُمْ طَيِّبَاتِكُمْ فِي حَيَاتِكُمُ الدُّنْيَا وَاسْتَمْتَعْتُمْ بِهَا فَالْيَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُونِ بِمَا كُنْتُمْ تَسْتَكْبِرُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَبِمَا كُنْتُمْ تَفْسُقُونَ
٢١ وَاذْكُرْ أَخَا عَادٍ إِذْ أَنْذَرَ قَوْمَهُ بِالْأَحْقَافِ وَقَدْ خَلَتِ النُّذُرُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا اللَّهَ إِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ
٢٢ قَالُوا أَجِئْتَنَا لِتَأْفِكَنَا عَنْ آلِهَتِنَا فَأْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا إِنْ كُنْتَ مِنَ الصَّادِقِينَ
٢٣ قَالَ إِنَّمَا الْعِلْمُ عِنْدَ اللَّهِ وَأُبَلِّغُكُمْ مَا أُرْسِلْتُ بِهِ وَلَٰكِنِّي أَرَاكُمْ قَوْمًا تَجْهَلُونَ
٢٤ فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَٰذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا ۚ بَلْ هُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُمْ بِهِ ۖ رِيحٌ فِيهَا عَذَابٌ أَلِيمٌ
٢٥ تُدَمِّرُ كُلَّ شَيْءٍ بِأَمْرِ رَبِّهَا فَأَصْبَحُوا لَا يُرَىٰ إِلَّا مَسَاكِنُهُمْ ۚ كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْقَوْمَ الْمُجْرِمِينَ
٢٦ وَلَقَدْ مَكَّنَّاهُمْ فِيمَا إِنْ مَكَّنَّاكُمْ فِيهِ وَجَعَلْنَا لَهُمْ سَمْعًا وَأَبْصَارًا وَأَفْئِدَةً فَمَا أَغْنَىٰ عَنْهُمْ سَمْعُهُمْ وَلَا أَبْصَارُهُمْ وَلَا أَفْئِدَتُهُمْ مِنْ شَيْءٍ إِذْ كَانُوا يَجْحَدُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَحَاقَ بِهِمْ مَا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ
٢٧ وَلَقَدْ أَهْلَكْنَا مَا حَوْلَكُمْ مِنَ الْقُرَىٰ وَصَرَّفْنَا الْآيَاتِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ
٢٨ فَلَوْلَا نَصَرَهُمُ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ قُرْبَانًا آلِهَةً ۖ بَلْ ضَلُّوا عَنْهُمْ ۚ وَذَٰلِكَ إِفْكُهُمْ وَمَا كَانُوا يَفْتَرُونَ
٢٩ وَإِذْ صَرَفْنَا إِلَيْكَ نَفَرًا مِنَ الْجِنِّ يَسْتَمِعُونَ الْقُرْآنَ فَلَمَّا حَضَرُوهُ قَالُوا أَنْصِتُوا ۖ فَلَمَّا قُضِيَ وَلَّوْا إِلَىٰ قَوْمِهِمْ مُنْذِرِينَ
٣٠ قَالُوا يَا قَوْمَنَا إِنَّا سَمِعْنَا كِتَابًا أُنْزِلَ مِنْ بَعْدِ مُوسَىٰ مُصَدِّقًا لِمَا بَيْنَ يَدَيْهِ يَهْدِي إِلَى الْحَقِّ وَإِلَىٰ طَرِيقٍ مُسْتَقِيمٍ
٣١ يَا قَوْمَنَا أَجِيبُوا دَاعِيَ اللَّهِ وَآمِنُوا بِهِ يَغْفِرْ لَكُمْ مِنْ ذُنُوبِكُمْ وَيُجِرْكُمْ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ
٣٢ وَمَنْ لَا يُجِبْ دَاعِيَ اللَّهِ فَلَيْسَ بِمُعْجِزٍ فِي الْأَرْضِ وَلَيْسَ لَهُ مِنْ دُونِهِ أَوْلِيَاءُ ۚ أُولَٰئِكَ فِي ضَلَالٍ مُبِينٍ
٣٣ أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّ اللَّهَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَلَمْ يَعْيَ بِخَلْقِهِنَّ بِقَادِرٍ عَلَىٰ أَنْ يُحْيِيَ الْمَوْتَىٰ ۚ بَلَىٰ إِنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
٣٤ وَيَوْمَ يُعْرَضُ الَّذِينَ كَفَرُوا عَلَى النَّارِ أَلَيْسَ هَٰذَا بِالْحَقِّ ۖ قَالُوا بَلَىٰ وَرَبِّنَا ۚ قَالَ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُونَ
٣٥ فَاصْبِرْ كَمَا صَبَرَ أُولُو الْعَزْمِ مِنَ الرُّسُلِ وَلَا تَسْتَعْجِلْ لَهُمْ ۚ كَأَنَّهُمْ يَوْمَ يَرَوْنَ مَا يُوعَدُونَ لَمْ يَلْبَثُوا إِلَّا سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ ۚ بَلَاغٌ ۚ فَهَلْ يُهْلَكُ إِلَّا الْقَوْمُ الْفَاسِقُونَ
In the name of Allah, the Entirely Merciful, the Especially Merciful.
1 Ha, Meem.
2 The revelation of the Book is from Allah, the Exalted in Might, the Wise.
3 We did not create the heavens and earth and what is between them except in truth and [for] a specified term. But those who disbelieve, from that of which they are warned, are turning away.
4 Say, [O Muhammad], “Have you considered that which you invoke besides Allah? Show me what they have created of the earth; or did they have partnership in [creation of] the heavens? Bring me a scripture [revealed] before this or a [remaining] trace of knowledge, if you should be truthful.”
5 And who is more astray than he who invokes besides Allah those who will not respond to him until the Day of Resurrection, and they, of their invocation, are unaware.
6 And when the people are gathered [that Day], they [who were invoked] will be enemies to them, and they will be deniers of their worship.
7 And when Our verses are recited to them as clear evidences, those who disbelieve say of the truth when it has come to them, “This is obvious magic.”
8 Or do they say, “He has invented it?” Say, “If I have invented it, you will not possess for me [the power of protection] from Allah at all. He is most knowing of that in which you are involved. Sufficient is He as Witness between me and you, and He is the Forgiving the Merciful.”
9 Say, “I am not something original among the messengers, nor do I know what will be done with me or with you. I only follow that which is revealed to me, and I am not but a clear warner.”
10 Say, “Have you considered: if the Qur’an was from Allah, and you disbelieved in it while a witness from the Children of Israel has testified to something similar and believed while you were arrogant…?” Indeed, Allah does not guide the wrongdoing people.
11 And those who disbelieve say of those who believe, “If it had [truly] been good, they would not have preceded us to it.” And when they are not guided by it, they will say, “This is an ancient falsehood.”
12 And before it was the scripture of Moses to lead and as a mercy. And this is a confirming Book in an Arabic tongue to warn those who have wronged and as good tidings to the doers of good.
13 Indeed, those who have said, “Our Lord is Allah,” and then remained on a right course – there will be no fear concerning them, nor will they grieve.
14 Those are the companions of Paradise, abiding eternally therein as reward for what they used to do.
15 And We have enjoined upon man, to his parents, good treatment. His mother carried him with hardship and gave birth to him with hardship, and his gestation and weaning [period] is thirty months. [He grows] until, when he reaches maturity and reaches [the age of] forty years, he says, “My Lord, enable me to be grateful for Your favor which You have bestowed upon me and upon my parents and to work righteousness of which You will approve and make righteous for me my offspring. Indeed, I have repented to You, and indeed, I am of the Muslims.”
16 Those are the ones from whom We will accept the best of what they did and overlook their misdeeds, [their being] among the companions of Paradise. [That is] the promise of truth which they had been promised.
17 But one who says to his parents, “Uff to you; do you promise me that I will be brought forth [from the earth] when generations before me have already passed on [into oblivion]?” while they call to Allah for help [and to their son], “Woe to you! Believe! Indeed, the promise of Allah is truth.” But he says, “This is not but legends of the former people” –
18 Those are the ones upon whom the word has come into effect, [who will be] among nations which had passed on before them of jinn and men. Indeed, they [all] were losers.
19 And for all there are degrees [of reward and punishment] for what they have done, and [it is] so that He may fully compensate them for their deeds, and they will not be wronged.
20 And the Day those who disbelieved are exposed to the Fire [it will be said], “You exhausted your pleasures during your worldly life and enjoyed them, so this Day you will be awarded the punishment of [extreme] humiliation because you were arrogant upon the earth without right and because you were defiantly disobedient.”
21 And mention, [O Muhammad], the brother of ‘Aad, when he warned his people in the [region of] al-Ahqaf – and warners had already passed on before him and after him – [saying], “Do not worship except Allah. Indeed, I fear for you the punishment of a terrible day.”
22 They said, “Have you come to delude us away from our gods? Then bring us what you promise us, if you should be of the truthful.”
23 He said, “Knowledge [of its time] is only with Allah, and I convey to you that with which I was sent; but I see you [to be] a people behaving ignorantly.”
24 And when they saw it as a cloud approaching their valleys, they said, “This is a cloud bringing us rain!” Rather, it is that for which you were impatient: a wind, within it a painful punishment,
25 Destroying everything by command of its Lord. And they became so that nothing was seen [of them] except their dwellings. Thus do We recompense the criminal people.
26 And We had certainly established them in such as We have not established you, and We made for them hearing and vision and hearts. But their hearing and vision and hearts availed them not from anything [of the punishment] when they were [continually] rejecting the signs of Allah; and they were enveloped by what they used to ridicule.
27 And We have already destroyed what surrounds you of [those] cities, and We have diversified the signs [or verses] that perhaps they might return [from disbelief].
28 Then why did those they took besides Allah as deities by which to approach [Him] not aid them? But they had strayed from them. And that was their falsehood and what they were inventing.
29 And [mention, O Muhammad], when We directed to you a few of the jinn, listening to the Qur’an. And when they attended it, they said, “Listen quietly.” And when it was concluded, they went back to their people as warners.
30 They said, “O our people, indeed we have heard a [recited] Book revealed after Moses confirming what was before it which guides to the truth and to a straight path.
31 O our people, respond to the Messenger of Allah and believe in him; Allah will forgive for you your sins and protect you from a painful punishment.
32 But he who does not respond to the Caller of Allah will not cause failure [to Him] upon earth, and he will not have besides Him any protectors. Those are in manifest error.”
33 Do they not see that Allah, who created the heavens and earth and did not fail in their creation, is able to give life to the dead? Yes. Indeed, He is over all things competent.
34 And the Day those who disbelieved are exposed to the Fire [it will be said], “Is this not the truth?” They will say, “Yes, by our Lord.” He will say, “Then taste the punishment because you used to disbelieve.”
35 So be patient, [O Muhammad], as were those of determination among the messengers and do not be impatient for them. It will be – on the Day they see that which they are promised – as though they had not remained [in the world] except an hour of a day. [This is] notification. And will [any] be destroyed except the defiantly disobedient people?
奉至仁至慈的真主之名
1 哈一,米目。
2 这本经是从至能至睿的真主降示的。
3 我只本真理而创造天地万物,我只使他们存在至一定期。不信道的人们不顾他们曾受警告的刑罚,
4 你说:你们告诉我吧!你们舍真主而祈祷的那些偶像怎么应受崇拜呢?你们告诉我吧!他们曾独自创造了大地的哪一部分呢?还是他们曾与真主共同创造诸天呢?你们昭示我此经之前的一本天经,或残存的古学吧,如果你们是说实话的。
5 他们舍真主而祈祷那些到复活日也不会答应他们,而且忽视他们的祈祷的偶像,有谁比他们更迷误呢?
6 当众人被集合的时候,那些被崇拜的,要变成那些崇拜者的仇敌,并且否认自己曾受过他们的崇拜。
7 有人对他们诵读我的明显的迹象的时候,不信道的人们评论刚降临他们的真理说:这是明显的魔术。
8 他们甚至说:他伪造《古兰经》。你说:如果我伪造《古兰经》,那末,你们不能为我抵御真主的一点刑罚。他全知你们对于《古兰经》的诽谤,他足为我和你们之间的见证。他确是至赦的,确是至慈的。
9 你说:我不是破天荒的天使;我不知道我要遭遇什么,也不知道你们要遭遇什么,我只遵从我所受的启示,我只是一个坦率的警告者。
10 你说:你们告诉我吧!如果《古兰经》是从真主那里降示的,而你们不信它–以色列后裔中的一个见证者,已作证其相似而信奉之,你们却不屑信奉–那末,谁比你们更迷误呢?真主必定不引导不义的民众。
11 不信道的人们评论信道的人们说:假若那是一件善事,他们不得在我们之前信奉它。他们没有因他而遵循正道,故他们的偏执已显著了,他们要说:这是陈腐的妄言。
12 在它之前,有穆萨的经典,做世人的准绳和恩惠。这是一本阿拉伯文的经典,能证实以前的天经,以便它警告不义的人们,并做行善者的佳音。
13 说过我们的主是真主,然后遵守正道的人们,将来没有恐惧,也不忧愁;
14 这等人,是乐园的居民,将永居其中;这是为了报酬他们的行为。
15 我曾命人孝敬父母;他的母亲,辛苦地怀他,辛苦地生他,他受胎和断乳的时期,共计三十个月。当他达到壮年,再达到四十岁的时候,他说:我的主啊!求你启示我,使我感谢你所施于我和我的父母的恩惠,并行你所喜悦的善事。求你为我改善我的后裔。我确已向你悔罪,我确是一个顺服者。
16 这等人,我接受他们的善功,我赦宥他们的罪恶,他们将成为乐园的居民。这是他们所受的真实的应许。
17 有人对他的父母说:唉!你们俩恫吓我说:我要复活吗?在我之前,有许多世代,确已逝去了。他们俩向真主求援,并且说:伤哉你!你信道吧,真主的应许,确是真实的!他说:这只是古人的故事。
18 这等人,应当受刑罚的判决,而入于以前逝去的精灵和人类的各民族之中;他们确是亏折的。
19 他们将因自己的行为而各有若干等级,以便真主对他们的行为给予完全的报酬,他们不受亏枉。
20 不信道的人们遭受火刑之日,或者将对他们说:你们在尘世生活中,已将你们的福分消尽享完;今日你们应受凌辱的刑罚,因为你们曾在地方上妄自尊大,也因为你们曾经犯罪。
21 你纪念阿德人的弟兄吧!当时,他在沙丘警告他的宗族–在他以前和以后,有许多警告者,确已逝去了–他说:你们应该只崇拜真主,我的确怕你们遭受重大日的刑罚。
22 他们说:你来阻止我们崇拜我们的众神灵吗?你昭示我们你所用以恫吓我们的刑罚吧!如果你是说实话的!
23 他说:只有真主知道刑罚何时降临你们,我只能把我的使命传达给你们,但我以为你们是无知的民众。
24 他们看见天边有一朵云,向着他们的山谷移动,他们说:这朵云会降雨给我们。不然,这是你们要求早日实现的,这是狂风,其中有痛苦的刑罚。
25 它奉它的主的命令而毁灭一切。一旦之间,不见他们,只见他们的房屋。我要如此报酬犯罪的民众。
26 我确已把没有赏赐你们的地位赏赐了他们,我曾赋予他们聪明睿智;但他们的聪明睿智,对于他们毫无裨益,因为他们否认真主的迹象,所以他们一向所嘲笑的刑罚降临他们了。
27 我确已毁灭你们四邻的城市。我反复昭示各种迹象,以便他们悔悟。
28 他们舍真主而奉为神灵,以求亲近真主的偶像,怎么不相助他们呢!不然,他们已回避他们了。那是他们的妄言,也是他们所伪造的。
29 当时,我曾使一伙精灵,走到你面前,来静听《古兰经》。当他们来到了他面前的时候,他们说:大家静听吧!诵读既毕,他们就回去警告他们的宗族,
30 他们说:我们的宗族啊!我们确已听见一本在穆萨之后降示的经典,它能证实以前的天经,能指引真理和正路。
31 我们的宗族啊!你们当应答真主的号召者,而归信真主,真主将赦宥你们的一部分罪过,并使你们得免于痛苦的刑罚。
32 不应答真主号召者的人,在大地上绝不能逃避天谴,除真主外,他们绝无保护者,这等人是在明显的迷误中的。
33 创造天地而不感觉疲乏的真主,是能使死者复活的。难道他们不知道吗?是的,他对于万事是全能的。
34 不信道的人们遭受火刑之日,或者将对他们说:难道这刑罚不是真实的吗?他们将说:是真实的,以我们的主盟誓!他将说:你们尝试刑罚吧!因为你们没有信道。
35 你应当坚忍,如有决心的众使者那样坚忍,你不要要求他们所应得的刑罚早日实现。他们眼见自己所做恐吓的刑罚之日,他们将觉得仿佛在尘世只在白昼逗留过片刻。这是一个通告。惟悖逆的民众,才遭毁灭。
¡En el nombre de Alá, el Compasivo, el Misericordioso!
1 hm.
2 La revelación de la Escritura procede de Alá, el Poderoso, el Sabio.
3 No hemos creado sino con un fin los cielos, la tierra y lo que entre ellos está, y por un período determinado. Pero los infieles se desvían de las advertencias que se les han dirigido.
4 Di: «¿Qué os parece lo que invocáis en lugar de invocar a Alá? ¡Mostradme qué han creado de la tierra o si tienen participación en los cielos! Si es verdad lo que decís, ¡traedme una Escritura anterior a ésta o un rastro de conocimiento!»
5 ¿Hay alguien que esté más extraviado que quien, en lugar de invocar a Alá, invoca a quienes no van a escucharle hasta el día de la Resurrección, indiferentes a sus invocaciones,
6 que, cuando los hombres sean congregados, serán sus enemigos y renegarán de que les hayan servido?
7 Cuando se les recitan a los infieles Nuestras aleyas como pruebas claras, dicen de la Verdad que viene a ellos: «¡Esto es manifiesta magia!»
8 O dicen: «Él lo ha inventado». Di: «Si yo lo he inventado, no podéis hacer nada por mí contra Alá. Él sabe bien lo que divulgáis a este propósito. Basta Él como testigo entre yo y vosotros. Él es el Indulgente, el Misericordioso».
9 Di: «Yo no soy el primero de los enviados. Y no sé lo que será de mí, ni lo que será de vosotros. No hago más que seguir lo que se me ha revelado. Yo no soy más que un monitor que habla claro».
10 Di: «¿Qué os parece? Si procede de Alá y vosotros no creéis en él, mientras que un testigo de entre los Hijos de Israel atestigua su conformidad y cree, en tanto que vosotros sois altivos… Alá no dirige a la gente impía».
11 Los infieles dicen de los creyentes: «Si hubiera sido algo bueno, no se nos habrían adelantado en ello». Y, como no son dirigidos por él, dicen: «¡Es una vieja mentira!»
12 Antes de él, la Escritura de Moisés servía de guía y de misericordia. Y ésta es una Escritura que confirma, en lengua árabe, para advertir a los impíos y anunciar la buena nueva a quienes hacen el bien.
13 Quienes dicen: «¡Nuestro Señor es Alá!» y se portan correctamente no tienen que temer y no estarán tristes.
14 Esos tales morarán en el Jardín eternamente, como retribución a sus obras.
15 Hemos ordenado al hombre que se porte bien con sus padres. Su madre le llevó con molestia y con molestia le dio a luz. El embarazo y la lactancia duran treinta meses. Hasta que, al alcanzar la madurez y cumplir cuarenta años, dice: «¡Señor! Permíteme que Te agradezca la gracia que nos has dispensado, a mí y a mis padres, y que haga obras buenas que Te plazcan! ¡Dame una descendencia próspera! Me vuelvo a Ti. Soy de los que se someten a Ti».
16 Éstos son aquéllos de cuyas obras aceptaremos lo mejor y pasaremos por alto sus malas obras. Estarán entre los moradores del Jardín, promesa de verdad que se les hizo.
17 En cambio, quien diga a sus padres -mientras éstos imploran a Alá y dicen: «¡Ay de ti! ¡Cree! ¡Lo que Alá promete es verdad!»-: «¡Uf! ¿Vais a prometerme que me sacarán, cuando han pasado tantas generaciones anteriores a mí?» y diga: «Éstas no son sino patrañas de los antiguos»,
18 en ésos será en quienes se cumpla la sentencia aplicada a las comunidades precedentes de genios y de mortales. Ésos serán los que pierdan.
19 Todos tendrán su propia categoría, según sus obras. Les retribuirá plenamente sus acciones y no serán tratados injustamente.
20 El día que los infieles sean expuestos al Fuego: «Disipasteis vuestros bienes en vuestra vida de acá y gozasteis de ellos. Hoy se os va a retribuir con un castigo degradante por haberos conducido altivamente en la tierra sin razón y por haber sido perversos».
21 Y recuerda al hermano de los aditas, que advirtió a su pueblo en al- Ahqaf -y hubo otras advertencias antes y después de él-. «¡No sirváis sino a Alá! Temo por vosotros el castigo de un día terrible».
22 Dijeron: «¿Has venido a nosotros para desviarnos de nuestros dioses? ¡Tráenos, pues, aquello con que nos amenazas, si es verdad lo que dices!»
23 Dijo: «Sólo Alá tiene conocimiento de ello. Yo os comunico el objeto de mi misión, pero veo que sois gente ignorante».
24 Cuando lo vieron como una nube que se dirigía a sus valles, dijeron: «Es una nube que nos trae la lluvia». «¡No! Es más bien aquello cuya venida reclamabais, un viento que encierra un castigo doloroso,
25 que va a destruirlo todo a una orden de su Señor». A la mañana siguiente, no se veía más que sus viviendas. Así retribuimos a la gente pecadora.
26 Les habíamos dado un poderío como no os hemos dado a vosotros. Les habíamos dado oído, vista, intelecto. Pero ni el oído, ni la vista, ni el intelecto les sirvieron de nada, pues negaron los signos de Alá. Y les cercó aquello de que se burlaban.
27 Hemos destruido las ciudades que había alrededor de vosotros. Les habíamos expuesto los signos. Quizás, así, se convirtieran.
28 ¿Por qué no les auxiliaron aquéllos a los que, en lugar de tomar a Alá, habían tomado como dioses para que les acercaran? Al contrario, les abandonaron. Ésa fue su mentira y su invención.
29 Y cuando te llevamos un grupo de genios para que escucharan la Recitación. Cuando estaban presentes a ella, dijeron: «¡Callad!» Y, cuando se terminó, regresaron a los suyos para advertirles.
30 Dijeron: «¡Pueblo! Hemos oído una Escritura revelada después de Moisés, en confirmación de los mensajes anteriores, que dirige a la Verdad y a una vía recta».
31 ¡Pueblo! Aceptad al que llama a Alá y creed en Él, para que os perdone vuestros pecados y os preserve de un castigo doloroso.
32 Los que no acepten al que llama a Alá no podrán escapar en la tierra, ni tendrán, fuera de Él, amigos. Esos tales están evidentemente extraviados.
33 ¿No han visto que Alá, Que ha creado los cielos y la tierra sin cansarse por ello, es capaz de devolver la vida a los muertos? Pues sí, es omnipotente.
34 El día que los infieles sean expuestos al Fuego: «¿No es esto la Verdad?» Dirán: «¡Claro que sí, por nuestro Señor!» Dirá: «¡Gustad, pues, el castigo debido a vuestra incredulidad!»
35 Ten, pues, paciencia, como la tuvieron otros enviados resueltos. Y no reclames para ellos el adelantamiento. El día que vean aquello con que se les amenaza, les parecerá no haber permanecido más de una hora de día. Éste es un comunicado. Y ¿quién será destruido sino el pueblo perverso?