AL JATHIYAH
شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱ حٰم
۲ اس کتاب کا اُتارا جانا خدائے غالب (اور) دانا (کی طرف) سے ہے
۳ بےشک آسمانوں اور زمین میں ایمان والوں کے لئے (خدا کی قدرت کی) نشانیاں ہیں
۴ اور تمہاری پیدائش میں بھی۔ اور جانوروں میں بھی جن کو وہ پھیلاتا ہے یقین کرنے والوں کے لئے نشانیاں ہیں
۵ اور رات اور دن کے آگے پیچھے آنے جانے میں اور وہ جو خدا نے آسمان سے (ذریعہٴ) رزق نازل فرمایا پھر اس سے زمین کو اس کے مرجانے کے بعد زندہ کیا اس میں اور ہواؤں کے بدلنے میں عقل والوں کے لئے نشانیاں ہیں
۶ یہ خدا کی آیتیں ہیں جو ہم تم کو سچائی کے ساتھ پڑھ کر سناتے ہیں۔ تو یہ خدا اور اس کی آیتوں کے بعد کس بات پر ایمان لائیں گے؟
۷ ہر جھوٹے گنہگار پر افسوس ہے
۸ (کہ) خدا کی آیتیں اس کو پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو ان کو سن تو لیتا ہے (مگر) پھر غرور سے ضد کرتا ہے کہ گویا ان کو سنا ہی نہیں۔ سو ایسے شخص کو دکھ دینے والے عذاب کی خوشخبری سنا دو
۹ اور جب ہماری کچھ آیتیں اسے معلوم ہوتی ہیں تو ان کی ہنسی اُڑاتا ہے۔ ایسے لوگوں کے لئے ذلیل کرنے والا عذاب ہے
۱۰ ان کے سامنے دوزخ ہے۔ اور جو کام وہ کرتے رہے کچھ بھی ان کے کام نہ آئیں گے۔ اور نہ وہی (کام آئیں گے) جن کو انہوں نے خدا کے سوا معبود بنا رکھا تھا۔ اور ان کے لئے بڑا عذاب ہے
۱۱ یہ ہدایت (کی کتاب) ہے۔ اور جو لوگ اپنے پروردگار کی آیتوں سے انکار کرتے ہیں ان کو سخت قسم کا درد دینے والا عذاب ہوگا
۱۲ خدا ہی تو ہے جس نے دریا کو تمہارے قابو کردیا تاکہ اس کے حکم سے اس میں کشتیاں چلیں اور تاکہ تم اس کے فضل سے (معاش) تلاش کرو اور تاکہ شکر کرو
۱۳ اور جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب کو اپنے (حکم) سے تمہارے کام میں لگا دیا۔ جو لوگ غور کرتے ہیں ان کے لئے اس میں (قدرت خدا کی) نشانیاں ہیں
۱۴ مومنوں سے کہہ دو کہ جو لوگ خدا کے دنوں کی (جو اعمال کے بدلے کے لئے مقرر ہیں) توقع نہیں رکھتے ان سے درگزر کریں۔ تاکہ وہ ان لوگوں کو ان کے اعمال کا بدلے دے
۱۵ جو کوئی عمل نیک کرے گا تو اپنے لئے۔ اور جو برے کام کرے گا تو ان کا ضرر اسی کو ہوگا۔ پھر تم اپنے پروردگار کی طرف لوٹ کر جاؤ گے
۱۶ اور ہم نے بنی اسرائیل کو کتاب (ہدایت) اور حکومت اور نبوت بخشی اور پاکیزہ چیزیں عطا فرمائیں اور اہل عالم پر فضیلت دی
۱۷ اور ان کو دین کے بارے میں دلیلیں عطا کیں۔ تو انہوں نے جو اختلاف کیا تو علم آچکنے کے بعد آپس کی ضد سے کیا۔ بےشک تمہارا پروردگار قیامت کے دن ان میں ان باتوں کا جن میں وہ اختلاف کرتے تھے فیصلہ کرے گا
۱۸ پھر ہم نے تم کو دین کے کھلے رستے پر (قائم) کر دیا تو اسی (رستے) پر چلے چلو اور نادانوں کی خواہشوں کے پیچھے نہ چلنا
۱۹ یہ خدا کے سامنے تمہارے کسی کام نہیں آئیں گے۔ اور ظالم لوگ ایک دوسرے کے دوست ہوتے ہیں۔ اور خدا پرہیزگاروں کا دوست ہے
۲۰ یہ قرآن لوگوں کے لئے دانائی کی باتیں ہیں اور جو یقین رکھتے ہیں ان کے لئے ہدایت اور رحمت ہے
۲۱ جو لوگ برے کام کرتے ہیں کیا وہ یہ خیال کرتے ہیں کہ ہم ان کو ان لوگوں جیسا کردیں گے جو ایمان لائے اور عمل نیک کرتے رہے اور ان کی زندگی اور موت یکساں ہوگی۔ یہ جو دعوے کرتے ہیں برے ہیں
۲۲ اور خدا نے آسمانوں اور زمین کو حکمت سے پیدا کیا ہے اور تاکہ ہر شخص اپنے اعمال کا بدلہ پائے اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا
۲۳ بھلا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے اپنی خواہش کو معبود بنا رکھا ہے اور باوجود جاننے بوجھنے کے (گمراہ ہو رہا ہے تو) خدا نے (بھی) اس کو گمراہ کردیا اور اس کے کانوں اور دل پر مہر لگا دی اور اس کی آنکھوں پر پردہ ڈال دیا۔ اب خدا کے سوا اس کو کون راہ پر لاسکتا ہے۔ بھلا تم کیوں نصیحت نہیں پکڑتے؟
۲۴ اور کہتے ہیں کہ ہماری زندگی تو صرف دنیا ہی کی ہے کہ (یہیں) مرتے اور جیتے ہیں اور ہمیں تو زمانہ مار دیتا ہے۔ اور ان کو اس کا کچھ علم نہیں۔ صرف ظن سے کام لیتے ہیں
۲۵ اور جب ان کے سامنے ہماری کھلی کھلی آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو ان کی یہی حجت ہوتی ہے کہ اگر تم سچے ہو تو ہمارے باپ دادا کو (زندہ کر) لاؤ
۲۶ کہہ دو کہ خدا ہی تم کو جان بخشتا ہے پھر (وہی) تم کو موت دیتا ہے پھر تم کو قیامت کے روز جس (کے آنے) میں کچھ شک نہیں تم کو جمع کرے گا لیکن بہت سے لوگ نہیں جانتے
۲۷ اور آسمانوں اور زمین کی بادشاہت خدا ہی کی ہے۔ اور جس روز قیامت برپا ہوگی اس روز اہل باطل خسارے میں پڑ جائیں گے
۲۸ اور تم ہر ایک فرقے کو دیکھو گے کہ گھٹنوں کے بل بیٹھا ہوگا۔ اور ہر ایک جماعت اپنی کتاب (اعمال) کی طرف بلائی جائے گی۔ جو کچھ تم کرتے رہے ہو آج تم کو اس کا بدلہ دیا جائے گا
۲۹ یہ ہماری کتاب تمہارے بارے میں سچ سچ بیان کردے گی۔ جو کچھ تم کیا کرتے تھے ہم لکھواتے جاتے ہیں
۳۰ تو جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان کا پروردگار انہیں رحمت (کے باغ) میں داخل کرے گا۔ یہی صریح کامیابی ہے
۳۱ اور جنہوں نے کفر کیا۔ (ان سے کہا جائے گا کہ) بھلا ہماری آیتیں تم کو پڑھ کر سنائی نہیں جاتی تھیں؟ پھر تم نے تکبر کیا اور تم نافرمان لوگ تھے
۳۲ اور جب کہا جاتا تھا کہ خدا کا وعدہ سچا ہے اور قیامت میں کچھ شک نہیں تو تم کہتے تھے ہم نہیں جانتے کہ قیامت کیا ہے۔ ہم اس کو محض ظنی خیال کرتے ہیں اور ہمیں یقین نہیں آتا
۳۳ اور ان کے اعمال کی برائیاں ان پر ظاہر ہوجائیں گی اور جس (عذاب) کی وہ ہنسی اُڑاتے تھے وہ ان کو آگھیرے گا
۳۴ اور کہا جائے گا کہ جس طرح تم نے اس دن کے آنے کو بھلا رکھا تھا۔ اسی طرح آج ہم تمہیں بھلا دیں گے اور تمہارا ٹھکانا دوزخ ہے اور کوئی تمہارا مددگار نہیں
۳۵ یہ اس لئے کہ تم نے خدا کی آیتوں کو مخول بنا رکھا تھا اور دنیا کی زندگی نے تم کو دھوکے میں ڈال رکھا تھا۔ سو آج یہ لوگ نہ دوزخ سے نکالے جائیں گے اور نہ ان کی توبہ قبول کی جائے گی
۳۶ پس خدا ہی کو ہر طرح کی تعریف (سزاوار) ہے جو آسمانوں کا مالک اور زمین کا مالک اور تمام جہان کا پروردگار ہے
۳۷ اور آسمانوں اور زمین میں اُسی کے لئے بڑائی ہے۔ اور وہ غالب اور دانا ہے
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
١ حم
٢ تَنْزِيلُ الْكِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ
٣ إِنَّ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ لَآيَاتٍ لِلْمُؤْمِنِينَ
٤ وَفِي خَلْقِكُمْ وَمَا يَبُثُّ مِنْ دَابَّةٍ آيَاتٌ لِقَوْمٍ يُوقِنُونَ
٥ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَمَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنَ السَّمَاءِ مِنْ رِزْقٍ فَأَحْيَا بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَتَصْرِيفِ الرِّيَاحِ آيَاتٌ لِقَوْمٍ يَعْقِلُونَ
٦ تِلْكَ آيَاتُ اللَّهِ نَتْلُوهَا عَلَيْكَ بِالْحَقِّ ۖ فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَ اللَّهِ وَآيَاتِهِ يُؤْمِنُونَ
٧ وَيْلٌ لِكُلِّ أَفَّاكٍ أَثِيمٍ
٨ يَسْمَعُ آيَاتِ اللَّهِ تُتْلَىٰ عَلَيْهِ ثُمَّ يُصِرُّ مُسْتَكْبِرًا كَأَنْ لَمْ يَسْمَعْهَا ۖ فَبَشِّرْهُ بِعَذَابٍ أَلِيمٍ
٩ وَإِذَا عَلِمَ مِنْ آيَاتِنَا شَيْئًا اتَّخَذَهَا هُزُوًا ۚ أُولَٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُهِينٌ
١٠ مِنْ وَرَائِهِمْ جَهَنَّمُ ۖ وَلَا يُغْنِي عَنْهُمْ مَا كَسَبُوا شَيْئًا وَلَا مَا اتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ أَوْلِيَاءَ ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ
١١ هَٰذَا هُدًى ۖ وَالَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ لَهُمْ عَذَابٌ مِنْ رِجْزٍ أَلِيمٌ
١٢ اللَّهُ الَّذِي سَخَّرَ لَكُمُ الْبَحْرَ لِتَجْرِيَ الْفُلْكُ فِيهِ بِأَمْرِهِ وَلِتَبْتَغُوا مِنْ فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
١٣ وَسَخَّرَ لَكُمْ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا مِنْهُ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ
١٤ قُلْ لِلَّذِينَ آمَنُوا يَغْفِرُوا لِلَّذِينَ لَا يَرْجُونَ أَيَّامَ اللَّهِ لِيَجْزِيَ قَوْمًا بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ
١٥ مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهِ ۖ وَمَنْ أَسَاءَ فَعَلَيْهَا ۖ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ
١٦ وَلَقَدْ آتَيْنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ الْكِتَابَ وَالْحُكْمَ وَالنُّبُوَّةَ وَرَزَقْنَاهُمْ مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ
١٧ وَآتَيْنَاهُمْ بَيِّنَاتٍ مِنَ الْأَمْرِ ۖ فَمَا اخْتَلَفُوا إِلَّا مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ ۚ إِنَّ رَبَّكَ يَقْضِي بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا كَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ
١٨ ثُمَّ جَعَلْنَاكَ عَلَىٰ شَرِيعَةٍ مِنَ الْأَمْرِ فَاتَّبِعْهَا وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَ الَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ
١٩ إِنَّهُمْ لَنْ يُغْنُوا عَنْكَ مِنَ اللَّهِ شَيْئًا ۚ وَإِنَّ الظَّالِمِينَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۖ وَاللَّهُ وَلِيُّ الْمُتَّقِينَ
٢٠ هَٰذَا بَصَائِرُ لِلنَّاسِ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ لِقَوْمٍ يُوقِنُونَ
٢١ أَمْ حَسِبَ الَّذِينَ اجْتَرَحُوا السَّيِّئَاتِ أَنْ نَجْعَلَهُمْ كَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَوَاءً مَحْيَاهُمْ وَمَمَاتُهُمْ ۚ سَاءَ مَا يَحْكُمُونَ
٢٢ وَخَلَقَ اللَّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ وَلِتُجْزَىٰ كُلُّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ
٢٣ أَفَرَأَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلَٰهَهُ هَوَاهُ وَأَضَلَّهُ اللَّهُ عَلَىٰ عِلْمٍ وَخَتَمَ عَلَىٰ سَمْعِهِ وَقَلْبِهِ وَجَعَلَ عَلَىٰ بَصَرِهِ غِشَاوَةً فَمَنْ يَهْدِيهِ مِنْ بَعْدِ اللَّهِ ۚ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ
٢٤ وَقَالُوا مَا هِيَ إِلَّا حَيَاتُنَا الدُّنْيَا نَمُوتُ وَنَحْيَا وَمَا يُهْلِكُنَا إِلَّا الدَّهْرُ ۚ وَمَا لَهُمْ بِذَٰلِكَ مِنْ عِلْمٍ ۖ إِنْ هُمْ إِلَّا يَظُنُّونَ
٢٥ وَإِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ مَا كَانَ حُجَّتَهُمْ إِلَّا أَنْ قَالُوا ائْتُوا بِآبَائِنَا إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ
٢٦ قُلِ اللَّهُ يُحْيِيكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يَجْمَعُكُمْ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيهِ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ
٢٧ وَلِلَّهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ وَيَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ يَوْمَئِذٍ يَخْسَرُ الْمُبْطِلُونَ
٢٨ وَتَرَىٰ كُلَّ أُمَّةٍ جَاثِيَةً ۚ كُلُّ أُمَّةٍ تُدْعَىٰ إِلَىٰ كِتَابِهَا الْيَوْمَ تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ
٢٩ هَٰذَا كِتَابُنَا يَنْطِقُ عَلَيْكُمْ بِالْحَقِّ ۚ إِنَّا كُنَّا نَسْتَنْسِخُ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ
٣٠ فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَيُدْخِلُهُمْ رَبُّهُمْ فِي رَحْمَتِهِ ۚ ذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْمُبِينُ
٣١ وَأَمَّا الَّذِينَ كَفَرُوا أَفَلَمْ تَكُنْ آيَاتِي تُتْلَىٰ عَلَيْكُمْ فَاسْتَكْبَرْتُمْ وَكُنْتُمْ قَوْمًا مُجْرِمِينَ
٣٢ وَإِذَا قِيلَ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ لَا رَيْبَ فِيهَا قُلْتُمْ مَا نَدْرِي مَا السَّاعَةُ إِنْ نَظُنُّ إِلَّا ظَنًّا وَمَا نَحْنُ بِمُسْتَيْقِنِينَ
٣٣ وَبَدَا لَهُمْ سَيِّئَاتُ مَا عَمِلُوا وَحَاقَ بِهِمْ مَا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ
٣٤ وَقِيلَ الْيَوْمَ نَنْسَاكُمْ كَمَا نَسِيتُمْ لِقَاءَ يَوْمِكُمْ هَٰذَا وَمَأْوَاكُمُ النَّارُ وَمَا لَكُمْ مِنْ نَاصِرِينَ
٣٥ ذَٰلِكُمْ بِأَنَّكُمُ اتَّخَذْتُمْ آيَاتِ اللَّهِ هُزُوًا وَغَرَّتْكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا ۚ فَالْيَوْمَ لَا يُخْرَجُونَ مِنْهَا وَلَا هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ
٣٦ فَلِلَّهِ الْحَمْدُ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَرَبِّ الْأَرْضِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
٣٧ وَلَهُ الْكِبْرِيَاءُ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
In the name of Allah, the Entirely Merciful, the Especially Merciful.
1 Ha, Meem.
2 The revelation of the Book is from Allah, the Exalted in Might, the Wise.
3 Indeed, within the heavens and earth are signs for the believers.
4 And in the creation of yourselves and what He disperses of moving creatures are signs for people who are certain [in faith].
5 And [in] the alternation of night and day and [in] what Allah sends down from the sky of provision and gives life thereby to the earth after its lifelessness and [in His] directing of the winds are signs for a people who reason.
6 These are the verses of Allah which We recite to you in truth. Then in what statement after Allah and His verses will they believe?
7 Woe to every sinful liar
8 Who hears the verses of Allah recited to him, then persists arrogantly as if he had not heard them. So give him tidings of a painful punishment.
9 And when he knows anything of Our verses, he takes them in ridicule. Those will have a humiliating punishment.
10 Before them is Hell, and what they had earned will not avail them at all nor what they had taken besides Allah as allies. And they will have a great punishment.
11 This [Qur’an] is guidance. And those who have disbelieved in the verses of their Lord will have a painful punishment of foul nature.
12 It is Allah who subjected to you the sea so that ships may sail upon it by His command and that you may seek of His bounty; and perhaps you will be grateful.
13 And He has subjected to you whatever is in the heavens and whatever is on the earth – all from Him. Indeed in that are signs for a people who give thought.
14 Say, [O Muhammad], to those who have believed that they [should] forgive those who expect not the days of Allah so that He may recompense a people for what they used to earn.
15 Whoever does a good deed – it is for himself; and whoever does evil – it is against the self. Then to your Lord you will be returned.
16 And We did certainly give the Children of Israel the Scripture and judgement and prophethood, and We provided them with good things and preferred them over the worlds.
17 And We gave them clear proofs of the matter [of religion]. And they did not differ except after knowledge had come to them – out of jealous animosity between themselves. Indeed, your Lord will judge between them on the Day of Resurrection concerning that over which they used to differ.
18 Then We put you, [O Muhammad], on an ordained way concerning the matter [of religion]; so follow it and do not follow the inclinations of those who do not know.
19 Indeed, they will never avail you against Allah at all. And indeed, the wrongdoers are allies of one another; but Allah is the protector of the righteous.
20 This [Qur’an] is enlightenment for mankind and guidance and mercy for a people who are certain [in faith].
21 Or do those who commit evils think We will make them like those who have believed and done righteous deeds – [make them] equal in their life and their death? Evil is that which they judge.
22 And Allah created the heavens and earth in truth and so that every soul may be recompensed for what it has earned, and they will not be wronged.
23 Have you seen he who has taken as his god his [own] desire, and Allah has sent him astray due to knowledge and has set a seal upon his hearing and his heart and put over his vision a veil? So who will guide him after Allah? Then will you not be reminded?
24 And they say, “There is not but our worldly life; we die and live, and nothing destroys us except time.” And they have of that no knowledge; they are only assuming.
25 And when Our verses are recited to them as clear evidences, their argument is only that they say, “Bring [back] our forefathers, if you should be truthful.”
26 Say, “Allah causes you to live, then causes you to die; then He will assemble you for the Day of Resurrection, about which there is no doubt, but most of the people do not know.”
27 And to Allah belongs the dominion of the heavens and the earth. And the Day the Hour appears – that Day the falsifiers will lose.
28 And you will see every nation kneeling [from fear]. Every nation will be called to its record [and told], “Today you will be recompensed for what you used to do.
29 This, Our record, speaks about you in truth. Indeed, We were having transcribed whatever you used to do.”
30 So as for those who believed and did righteous deeds, their Lord will admit them into His mercy. That is what is the clear attainment.
31 But as for those who disbelieved, [it will be said], “Were not Our verses recited to you, but you were arrogant and became a people of criminals?
32 And when it was said, ‘Indeed, the promise of Allah is truth and the Hour [is coming] – no doubt about it,’ you said, ‘We know not what is the Hour. We assume only assumption, and we are not convinced.’ ”
33 And the evil consequences of what they did will appear to them, and they will be enveloped by what they used to ridicule.
34 And it will be said, “Today We will forget you as you forgot the meeting of this Day of yours, and your refuge is the Fire, and for you there are no helpers.
35 That is because you took the verses of Allah in ridicule, and worldly life deluded you.” So that Day they will not be removed from it, nor will they be asked to appease [Allah].
36 Then, to Allah belongs [all] praise – Lord of the heavens and Lord of the earth, Lord of the worlds.
37 And to Him belongs [all] grandeur within the heavens and the earth, and He is the Exalted in Might, the Wise.
奉至仁至慈的真主之名
1 哈一,米目。
2 这本经是从至仁至睿的真主降示的。
3 天上地上,在信道者看来确有许多迹象。
4 真主创造你们,并散布各种动物,在坚信者看来,其中有许多迹象。
5 昼夜的轮流,真主从云中降下给养,就借它而使已死的大地复活,以及改变风向;在能了解的人看来,其中有许多迹象。
6 这些是真主的迹象,我本真理而对你叙述它。在真主的训辞和迹象之后,你们还要信什么训辞呢?
7 哀哉每个妄言的多罪者!
8 他听见别人对他宣读真主的迹象时,便自大而固执,好象没有听见似的,所以你应当以痛苦的刑罚向他报喜。
9 当他知道我的一点迹象的时候,就把它当作笑柄。这等人将受凌辱的刑罚。
10 他们的身后有火狱,他们所获得的,对于他们,毫无裨益;他们舍真主而认为保护神的,对于他们,也毫无裨益;他们将受痛苦的刑罚。
11 这是正道,不信其主的迹象者将受痛苦的极刑。
12 真主为你们而制服海洋,以便船舶奉他的命令而航行,以便你们寻求他的恩惠,以便你们感谢。
13 他为你们而制服天地万物,对于能思维的民众,此中确有许多迹象。
14 你对信道者说,要赦宥不怕真主的气运的人们,以便真主因民众的善行而赐以报酬。
15 行善者自受其益,作恶者自受其害。然后,你们要被召归于你们的主。
16 我确已把天经、智慧、预言,赏赐以色列的后裔,并以佳美的食品供给他们,且使他们超轶各民族。
17 我曾昭示他们关于此事的许多明证,他们在知识降临他们之后,才因互相嫉妒而争论。复活日,你的主必定判决他们所争论的是非。
18 然后,我使你遵循关于此事的常道。你应当遵守那常道,不要顺从无知者的私欲。
19 他们必定不能为你抵御真主的刑罚一丝毫。不义者必定互相监护;真主是监护敬畏者的。
20 这是世人的明证,也是对坚信的民众的引导和恩惠。
21 难道作恶者以为我会使他们和信道而且行善者一样,而使他们的生死相等吗?他们的判断真恶劣!
22 真主本真理而创造天地,以便每个人都因其行为而受报酬,他们将来不受亏枉。
23 你告诉我吧!以私欲为主宰的人,真主使他明知故违地迷误,并封闭他的耳和心,在他的眼上加翳膜;真主使他迷误之后,谁还能引导他呢?难道你们不觉悟吗?
24 他们说:只有我们的今世生活,我们死的死,生的生,只有光阴能使我们消灭。他们对于那事,一无所知,他们专事猜测。
25 有人对他们宣读我的明显的迹象的时候,他们只是借口说:你们把我们的祖先召唤回来吧,如果你们是说实话的。
26 你说:真主使你们生,然后使你们死,然后在毫无疑义的复活日集合你们;但世人大半不知道。
27 天地的国权,归真主所有。复活时来临之日,反对真理者将受亏折。
28 你将来会看见,每一民族都是屈膝的,每一民族都要被召去看自己的功过簿。今日,你们将受自己行为的报酬。
29 这是我立的功过簿,它对你们秉公作证。我确已下令记录你们的行为。
30 至于信道而且行善者,他们的主要使他们入于他的恩惠中,那确是明显的成功。
31 至于不信道者,(我说):难道没有人对你们宣读过我的迹象吗?但你们自大,你们原是犯罪的民众。
32 有人说:真主的应许,确是真实的;复活时是毫无疑义的。你们就说:我们不知道复活时是什么,我们只猜想那或许是要发生的,但我们并不确信。
33 他们所作的罪恶,将来要对他们显现;他们所嘲笑的刑罚,将来要来临他们。
34 或者将对他们说:今日,我忽视你们,如你们以前忽视今日的相会一样。你们的归宿是火狱,你们绝没有援助者。
35 那是由于你们把真主的迹象当作笑柄,尘世的生活欺骗了你们的缘故。今日,他们不被放出火狱,也不得邀恩。
36 一切赞颂,只归真主–诸天的主,大地的主,全世界的主!
37 天地间的伟大,只属于他;他是万能的,是至睿的。
¡En el nombre de Alá, el Compasivo, el Misericordioso!
1 hm.
2 La revelación de la Escritura procede de Alá, el Poderoso, el Sabio.
3 Hay, en verdad, en los cielos y en la tierra signos para los creyentes.
4 En vuestra creación y en las bestias que Él esparce hay signos para gente que está convencida.
5 También en la sucesión de la noche y el día, en lo que como sustento Alá hace bajar del cielo, vivificando con ello la tierra después de muerta, y en la variación de los vientos hay signos para gente que comprende.
6 Estas son las aleyas de Alá, que te recitamos conforme a la verdad. Y ¿en qué anuncio van a creer si no creen en Alá y en Sus signos?
7 ¡Ay de todo aquél que sea mentiroso, pecador,
8 que, a pesar de oír las aleyas de Alá que se le recitan, se obstina en su altivez como si no las hubiera oído! ¡Anúnciale un castigo doloroso!
9 Los que, habiendo conocido algo de Nuestros signos, los hayan tomado a burla, tendrán un castigo humillante.
10 Les espera la gehena y sus posesiones no les servirán de nada, como tampoco los que tomaron como amigos en lugar de tomar a Alá. Tendrán un castigo terrible.
11 Esto es una dirección. Los que no crean en los signos de su Señor tendrán el castigo de un suplicio doloroso.
12 Alá es Quien ha sujetado el mar a vuestro servicio para que las naves lo surquen a una orden Suya para que busquéis Su favor. Y quizás, así, seáis agradecidos.
13 Y ha sujetado a vuestro servicio lo que está en los cielos y en la tierra. Todo procede de Él. Ciertamente, hay en ello signos para gente que reflexiona.
14 Di a los creyentes que perdonen a quienes no cuentan con los Días de Alá, instituidos para retribuir a la gente según sus méritos.
15 Quien obra bien, lo hace en su propio provecho. Y quien obra mal, lo hace en detrimento propio. Luego, seréis devueltos a vuestro Señor.
16 Dimos a los Hijos de Israel la Escritura, el juicio y el profetismo. Les proveímos de cosas buenas y les distinguimos entre todos los pueblos.
17 Les dimos pruebas claras respecto a la Orden. Y no discreparon, por rebeldía mutua, sino después de haber recibido la Ciencia. Tu Señor decidirá entre ellos el día de la Resurrección sobre aquello en que discrepaban.
18 Luego, te pusimos en una vía respecto a la Orden. Síguela, pues, y no sigas las pasiones de quienes no saben.
19 No te servirán de nada frente a Alá. Los impíos son amigos unos de otros, pero Alá es el Amigo de los que Le temen.
20 Esto es un conjunto de pruebas visibles para los hombres, dirección y misericordia para gente que esta convencida.
21 Quienes obran mal ¿creen que les trataremos igual que a quienes creen y obran bien, como si fueran iguales en vida y luego de muertos? ¡Qué mal juzgan!
22 Alá ha creado con un fin los cielos y la tierra. Y para que cada cual sea retribuido según sus méritos. Nadie será tratado injustamente.
23 Y ¿qué te parece quien ha divinizado su pasión a quien Alá ha extraviado a sabiendas, sellando su oído y su corazón, vendando sus ojos? ¿Quién podrá dirigirle luego de Alá? ¿Es que no os dejaréis amonestar?
24 Y dicen: «No hay más vida que ésta nuestra de acá. Morimos y vivimos, y nada sino la acción fatal del Tiempo nos hace perecer». Pero no tienen ningún conocimiento de eso, no hacen sino conjeturar.
25 Y cuando se les recitan Nuestras aleyas como pruebas claras, lo único que arguyen es: «¡Haced volver a nuestros padres, si es verdad lo que decís!»
26 Di: «Alá os da la vida y, después, os hará morir. Luego, os reunirá para el día indubitable de la Resurrección. Pero la mayoría de los hombres no saben».
27 El dominio de los cielos y de la tierra pertenece a Alá. Cuando ocurra la Hora, ese día, los falsarios estarán perdidos.
28 Verás a cada comunidad arrodillada. Cada comunidad será emplazada ante su Escritura : «Hoy seréis retribuidos con arreglo a vuestras obras.
29 He aquí Nuestra Escritura, que dice la verdad contra vosotros. Apuntábamos lo que hacíais».
30 A quienes creyeron y obraron bien, su Señor les introducirá en Su misericordia. ¡Ése es el éxito manifiesto!
31 En cuanto a quienes no creyeron: «¿Es que no se os recitaron Mis aleyas? Pero fuisteis altivos y gente pecadora».
32 Cuando se decía: «Lo que Alá promete es verdad y no hay duda respecto a la Hora», decíais: «No sabemos qué es eso de ‘la Hora’. No podemos sino conjeturar. No estamos convencidos».
33 Se les mostrará el mal que cometieron y les cercará aquello de que se burlaban.
34 Se dirá: «Hoy os olvidamos Nosotros, como vosotros olvidasteis que os llegaría este día. Tendréis el Fuego por morada y no encontraréis quien os auxilie.
35 Y esto es así porque tomasteis a burla los signos de Alá y la vida de acá os engaño». Ese día no serán sacados de él ni serán agraciados.
36 ¡Alabado sea Alá, Señor de los cielos, Señor de la tierra, Señor del universo!
37 ¡Suya es la majestad en los cielos y en la tierra! Él es el Poderoso, el Sabio.