Al MUMINUN
شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱ بےشک ایمان والے رستگار ہوگئے
۲ جو نماز میں عجزو نیاز کرتے ہیں
۳ اور جو بیہودہ باتوں سے منہ موڑے رہتے ہیں
۴ اور جو زکوٰة ادا کرتے ہیں
۵ اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں
۶ مگر اپنی بیویوں سے یا (کنیزوں سے) جو ان کی مِلک ہوتی ہیں کہ (ان سے) مباشرت کرنے سے انہیں ملامت نہیں
۷ اور جو ان کے سوا اوروں کے طالب ہوں وہ (خدا کی مقرر کی ہوئی حد سے) نکل جانے والے ہیں
۸ اور جو امانتوں اور اقراروں کو ملحوظ رکھتے ہیں
۹ اور جو نمازوں کی پابندی کرتے ہیں
۱۰ یہ ہی لوگ میراث حاصل کرنے والے ہیں
۱۱ (یعنی) جو بہشت کی میراث حاصل کریں گے۔ اور اس میں ہمیشہ رہیں گے
۱۲ اور ہم نے انسان کو مٹی کے خلاصے سے پیدا کیا ہے
۱۳ پھر اس کو ایک مضبوط (اور محفوظ) جگہ میں نطفہ بنا کر رکھا
۱۴ پھر نطفے کا لوتھڑا بنایا۔ پھر لوتھڑے کی بوٹی بنائی پھر بوٹی کی ہڈیاں بنائیں پھر ہڈیوں پر گوشت (پوست) چڑھایا۔ پھر اس کو نئی صورت میں بنا دیا۔ تو خدا جو سب سے بہتر بنانے والا بڑا بابرکت ہے
۱۵ پھر اس کے بعد تم مرجاتے ہو
۱۶ پھر قیامت کے روز اُٹھا کھڑے کئے جاؤ گے
۱۷ اور ہم نے تمہارے اوپر (کی جانب) سات آسمان پیدا کئے۔ اور ہم خلقت سے غافل نہیں ہیں
۱۸ اور ہم ہی نے آسمان سے ایک اندازے کے ساتھ پانی نازل کیا۔ پھر اس کو زمین میں ٹھہرا دیا اور ہم اس کے نابود کردینے پر بھی قادر ہیں
۱۹ پھر ہم نے اس سے تمہارے لئے کھجوروں اور انگوروں کے باغ بنائے، ان میں تمہارے لئے بہت سے میوے پیدا ہوتے ہیں۔ اور ان میں سے تم کھاتے بھی ہو
۲۰ اور وہ درخت بھی (ہم ہی نے پیدا کیا) جو طور سینا میں پیدا ہوتا ہے (یعنی زیتون کا درخت کہ) کھانے کے لئے روغن اور سالن لئے ہوئے اُگتا ہے
۲۱ اور تمہارے لئے چارپایوں میں بھی عبرت (اور نشانی) ہے کہ ان کے پیٹوں میں ہے اس سے ہم تمہیں (دودھ) پلاتے ہیں اور تمہارے لئے ان میں اور بھی بہت سے فائدے ہیں اور بعض کو تم کھاتے بھی ہو
۲۲ اور ان پر اور کشتیوں پر تم سوار ہوتے ہو
۲۳ اور ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا تو انہوں نے ان سے کہا کہ اے قوم! خدا ہی کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، کیا تم ڈرتے نہیں
۲۴ تو ان کی قوم کے سردار جو کافر تھے کہنے لگے کہ یہ تو تم ہی جیسا آدمی ہے۔ تم پر بڑائی حاصل کرنی چاہتا ہے۔ اور اگر خدا چاہتا تو فرشتے اُتار دیتا۔ ہم نے اپنے اگلے باپ دادا میں تو یہ بات کبھی سنی نہیں تھی
۲۵ اس آدمی کو تو دیوانگی (کا عارضہ) ہے تو اس کے بارے میں کچھ مدت انتظار کرو
۲۶ نوح نے کہا کہ پروردگار انہوں نے مجھے جھٹلایا ہے تو میری مدد کر
۲۷ پس ہم نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ ہمارے سامنے اور ہمارے حکم سے ایک کشتی بناؤ۔ پھر جب ہمارا حکم آ پہنچے اور تنور (پانی سے بھر کر) جوش مارنے لگے تو سب (قسم کے حیوانات) میں جوڑا جوڑا (یعنی نر اور مادہ) دو دو کشتی میں بٹھا دو اور اپنے گھر والوں کو بھی، سو ان کے جن کی نسبت ان میں سے (ہلاک ہونے کا) حکم پہلے صادر ہوچکا ہے۔ اور ظالموں کے بارے میں ہم سے کچھ نہ کہنا، وہ ضرور ڈبو دیئے جائیں گے
۲۸ اور جب تم اور تمہارے ساتھی کشتی میں بیٹھ جاؤ تو (خدا کا شکر کرنا اور) کہنا کہ سب تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے۔ جس نے ہم کو نجات بخشی ظالم لوگوں سے
۲۹ اور (یہ بھی) دعا کرنا کہ اے پروردگار ہم کو مبارک جگہ اُتاریو اور تو سب سے بہتر اُتارنے والا ہے
۳۰ بےشک اس (قصے) میں نشانیاں ہیں اور ہمیں تو آزمائش کرنی تھی
۳۱ پھر ان کے بعد ہم نے ایک اور جماعت پیدا کی
۳۲ اور ان ہی میں سے ان میں ایک پیغمبر بھیجا (جس نے ان سے کہا) کہ خدا ہی کی عبادت کرو (کہ) اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، تو کیا تم ڈرتے نہیں
۳۳ تو ان کی قوم کے سردار جو کافر تھے اور آخرت کے آنے کو جھوٹ سمجھتے تھے اور دنیا کی زندگی میں ہم نے ان کو آسودگی دے رکھی تھی۔ کہنے لگے کہ یہ تو تم ہی جیسا آدمی ہے، جس قسم کا کھانا تم کھاتے ہو، اسی طرح کا یہ بھی کھاتا ہے اور جو پانی تم پیتے ہو اسی قسم کا یہ بھی پیتا ہے
۳۴ اور اگر تم اپنے ہی جیسے آدمی کا کہا مان لیا تو گھاٹے میں پڑ گئے
۳۵ کیا یہ تم سے یہ کہتا ہے کہ جب تم مر جاؤ گے اور مٹی ہو جاؤ گے اور استخوان (کے سوا کچھ نہ رہے گا) تو تم (زمین سے) نکالے جاؤ گے
۳۶ جس بات کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے (بہت) بعید اور (بہت) بعید ہے
۳۷ زندگی تو یہی ہماری دنیا کی زندگی ہے کہ (اسی میں) ہم مرتے اور جیتے ہیں، اور ہم پھر نہیں اُٹھائے جائیں گے
۳۸ یہ تو ایک ایسا آدمی ہے جس نے خدا پر جھوٹ افتراء کیا ہے اور ہم اس کو ماننے والے نہیں
۳۹ پیغمبر نے کہا کہ اے پروردگار انہوں نے مجھے جھوٹا سمجھا ہے تو میری مدد کر
۴۰ فرمایا کہ یہ تھوڑے ہی عرصے میں پشیمان ہو کر رہ جائیں گے
۴۱ تو ان کو (وعدہٴ برحق کے مطابق) زور کی آواز نے آپکڑا، تو ہم نے ان کو کوڑا کرڈالا۔ پس ظالم لوگوں پر لعنت ہے
۴۲ پھر ان کے بعد ہم نے اور جماعتیں پیدا کیں
۴۳ کوئی جماعت اپنے وقت سے نہ آگے جاسکتی ہے نہ پیچھے رہ سکتی ہے
۴۴ پھر ہم نے پے درپے اپنے پیغمبر بھیجتے رہے۔ جب کسی اُمت کے پاس اس کا پیغمبر آتا تھا تو وہ اسے جھٹلاتے تھے تو ہم بھی بعض کو بعض کے پیچھے (ہلاک کرتے اور ان پر عذاب) لاتے رہے اور ان کے افسانے بناتے رہے۔ پس جو لوگ ایمان نہیں لاتے ان پر لعنت
۴۵ پھر ہم نے موسیٰ اور ان کے بھائی ہارون کو اپنی نشانیاں اور دلیل ظاہر دے کر بھیجا
۴۶ (یعنی) فرعون اور اس کی جماعت کی طرف، تو انہوں نے تکبر کیا اور وہ سرکش لوگ تھے
۴۷ کہنے لگے کہ کیا ہم ان اپنے جیسے دو آدمیوں پر ایمان لے آئیں اور اُن کو قوم کے لوگ ہمارے خدمت گار ہیں
۴۸ تو اُن لوگوں نے اُن کی تکذیب کی سو (آخر) ہلاک کر دیئے گئے
۴۹ اور ہم نے موسیٰ کو کتاب دی تھی تاکہ وہ لوگ ہدایت پائیں
۵۰ اور ہم نے مریم کے بیٹے (عیسیٰ) اور ان کی ماں کو (اپنی) نشانی بنایا تھا اور ان کو ایک اونچی جگہ پر جو رہنے کے لائق تھی اور جہاں (نتھرا ہوا) پانی جاری تھا، پناہ دی تھی
۵۱ اے پیغمبرو! پاکیزہ چیزیں کھاؤ اور عمل نیک کرو۔ جو عمل تم کرتے ہو میں ان سے واقف ہوں
۵۲ اور یہ تمہاری جماعت (حقیقت میں) ایک ہی جماعت ہے اور میں تمہارا پروردگار ہوں تو مجھ سے ڈرو
۵۳ تو پھر آپس میں اپنے کام کو متفرق کرکے جدا جدا کردیا۔ جو چیزیں جس فرقے کے پاس ہے وہ اس سے خوش ہو رہا ہے
۵۴ تو ان کو ایک مدت تک ان کی غفلت میں رہنے دو
۵۵ کیا یہ لوگ خیال کرتے ہیں کہ ہم جو دنیا میں ان کو مال اور بیٹوں سے مدد دیتے ہیں
۵۶ تو (اس سے) ان کی بھلائی میں جلدی کر رہے ہیں (نہیں) بلکہ یہ سمجھتے ہی نہیں
۵۷ جو اپنے پروردگار کے خوف سے ڈرتے ہیں
۵۸ اور جو اپنے پروردگار کی آیتوں پر ایمان رکھتے ہیں
۵۹ اور جو اپنے پروردگار کے ساتھ شریک نہیں کرتے
۶۰ اور جو دے سکتے ہیں دیتے ہیں اور ان کے دل اس بات سے ڈرتے رہتے ہیں کہ ان کو اپنے پروردگار کی لوٹ کر جانا ہے
۶۱ یہی لوگ نیکیوں میں جلدی کرے اور یہی اُن کے لئے آگے نکل جاتے ہیں
۶۲ اور ہم کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے اور ہمارے پاس کتاب ہے جو سچ سچ کہہ دیتی ہے اور ان لوگوں پر ظلم نہیں کیا جائے گا
۶۳ مگر ان کے دل ان (باتوں) کی طرف سے غفلت میں (پڑے ہوئے) ہیں، اور ان کے سوا اور اعمال بھی ہیں جو یہ کرتے رہتے ہیں
۶۴ یہاں تک کہ جب ہم نے ان میں سے آسودہ حال لوگوں کو پکڑ لیا تو وہ اس وقت چلاّئیں گے
۶۵ آج مت چلاّؤ! تم کو ہم سے کچھ مدد نہیں ملے گی
۶۶ میری آیتیں تم کو پڑھ پڑھ کر سنائی جاتی تھیں اور تم الٹے پاؤں پھر پھر جاتے تھے
۶۷ ان سے سرکشی کرتے، کہانیوں میں مشغول ہوتے اور بیہودہ بکواس کرتے تھے
۶۸ کیا انہوں نے اس کلام میں غور نہیں کیا یا ان کے پاس کوئی ایسی چیز آئی ہے جو ان کے اگلے باپ دادا کے پاس نہیں تھی
۶۹ یا یہ اپنے پیغمبر کو جانتے پہنچانتے نہیں، اس وجہ سے ان کو نہیں مانتے
۷۰ کیا یہ کہتے ہیں کہ اسے سودا ہے (نہیں) بلکہ وہ ان کے پاس حق کو لے کر آئے ہیں اور ان میں سے اکثر حق کو ناپسند کرتے ہیں
۷۱ اور خدائے (برحق) ان کی خواہشوں پر چلے تو آسمان اور زمین اور جو ان میں ہیں سب درہم برہم ہوجائیں۔ بلکہ ہم نے ان کے پاس ان کی نصیحت (کی کتاب) پہنچا دی ہے اور وہ اپنی (کتاب) نصیحت سے منہ پھیر رہے ہیں
۷۲ کیا تم ان سے (تبلیغ کے صلے میں) کچھ مال مانگتے ہو، تو تمہارا پروردگار کا مال بہت اچھا ہے اور وہ سب سے بہتر رزق دینے والا ہے
۷۳ اور تم تو ان کو سیدھے راستے کی طرف بلاتے ہو
۷۴ اور جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے وہ رستے سے الگ ہو رہے ہیں
۷۵ اور اگر ہم ان پر رحم کریں اور جو تکلیفیں ان کو پہنچ رہی ہیں، وہ دور کردیں تو اپنی سرکشی پر اڑے رہیں (اور) بھٹکتے (پھریں)
۷۶ اور ہم نے ان کو عذاب میں پکڑا تو بھی انہوں نے خدا کے آگے عاجزی نہ کی اور وہ عاجزی کرتے ہی نہیں
۷۷ یہاں تک کہ جب ہم نے پر عذاب شدید کا دروازہ کھول دیا تو اس وقت وہاں ناامید ہوگئے
۷۸ اور وہی تو ہے جس نے تمہارے کان اور آنکھیں اور دل بنائے۔ (لیکن) تم کم شکرگزاری کرتے ہو
۷۹ اور وہی تو ہے جس نے تم کو زمین میں پیدا کیا اور اسی کی طرف تم جمع ہو کر جاؤ گے
۸۰ اور وہی ہے جو زندگی بخشتا ہے اور موت دیتا ہے اور رات اور دن کا بدلتے رہنا اسی کا تصرف ہے، کیا تم سمجھتے نہیں
۸۱ بات یہ ہے کہ جو بات اگلے (کافر) کہتے تھے اسی طرح کی (بات یہ) کہتے ہیں
۸۲ کہتے ہیں کہ جب ہم مر جائیں گے اور مٹی ہو جائیں گے اور استخوان (بوسیدہ کے سوا کچھ) نہ رہے گا تو کیا ہم پھر اٹھائے جائیں گے؟
۸۳ یہ وعدہ ہم سے اور ہم سے پہلے ہمارے باپ دادا سے بھی ہوتا چلا آیا ہے (اجی) یہ تو صرف اگلے لوگوں کی کہانیاں ہیں
۸۴ کہو کہ اگر تم جانتے ہو تو بتاؤ کہ زمین اور جو کچھ زمین میں ہے سب کس کا مال ہے؟
۸۵ جھٹ بول اٹھیں گے کہ خدا کا۔ کہو کہ پھر تم سوچتے کیوں نہیں؟
۸۶ (ان سے) پوچھو کہ سات آسمانوں کا کون مالک ہے اور عرش عظیم کا (کون) مالک (ہے؟)
۸۷ بےساختہ کہہ دیں گے کہ یہ (چیزیں) خدا ہی کی ہیں، کہو کہ پھر تم ڈرتے کیوں نہیں؟
۸۸ کہو کہ اگر تم جانتے ہو تو بتاؤ کہ وہ کون ہے جس کے ہاتھ میں ہر چیز کی بادشاہی ہے اور وہ پناہ دیتا ہے اور اس کے مقابل کوئی کسی کو پناہ نہیں دے سکتا
۸۹ فوراً کہہ دیں گے کہ (ایسی بادشاہی تو) خدا ہی کی ہے، تو کہو پھر تم پر جادو کہاں سے پڑ جاتا ہے؟
۹۰ بات یہ ہے کہ ہم نے ان کے پاس حق پہنچا دیا ہے اور جو (بت پرستی کئے جاتے ہیں) بےشک جھوٹے ہیں
۹۱ خدا نے نہ تو (اپنا) کسی کو بیٹا بنایا ہے اور نہ اس کے ساتھ کوئی معبود ہے، ایسا ہوتا تو ہر معبود اپنی اپنی مخلوقات کو لے کر چل دیتا اور ایک دوسرے پر غالب آجاتا۔ یہ لوگ جو کچھ خدا کے بارے میں بیان کرتے ہیں خدا اس سے پاک ہے
۹۲ وہ پوشیدہ اور ظاہر کو جانتا ہے اور (مشرک) جو اس کے ساتھ شریک کرتے ہیں اس کی شان اس سے اونچی ہے
۹۳ (اے محمدﷺ) کہو کہ اے پروردگار جس عذاب کا ان (کفار) سے وعدہ ہو رہا ہے، اگر تو میری زندگی میں ان پر نازل کرکے مجھے بھی دکھادے
۹۴ تو اے پروردگار مجھے (اس سے محفوظ رکھیئے اور) ان ظالموں میں شامل نہ کیجیئے
۹۵ اور جو وعدہ ہم ان سے کر رہے ہیں ہم تم کو دکھا کر ان پر نازل کرنے پر قادر ہیں
۹۶ اور بری بات کے جواب میں ایسی بات کہو جو نہایت اچھی ہو۔ اور یہ جو کچھ بیان کرتے ہیں ہمیں خوب معلوم ہے
۹۷ اور کہو کہ اے پروردگار! میں شیطانوں کے وسوسوں سے تیری پناہ مانگتا ہو
۹۸ اور اے پروردگار! اس سے بھی تیری پناہ مانگتا ہوں کہ وہ میرے پاس آموجود ہوں
۹۹ (یہ لوگ اسی طرح غفلت میں رہیں گے) یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کے پاس موت آجائے گی تو کہے گا کہ اے پروردگار! مجھے پھر (دنیا میں) واپس بھیج دے
۱۰۰ تاکہ میں اس میں جسے چھوڑ آیا ہوں نیک کام کیا کروں۔ ہرگز نہیں۔ یہ ایک ایسی بات ہے کہ وہ اسے زبان سے کہہ رہا ہوگا (اور اس کے ساتھ عمل نہیں ہوگا) اور اس کے پیچھے برزخ ہے (جہاں وہ) اس دن تک کہ (دوبارہ) اٹھائے جائیں گے، (رہیں گے)
۱۰۱ پھر جب صور پھونکا جائے گا تو نہ تو ان میں قرابتیں ہوں گی اور نہ ایک دوسرے کو پوچھیں گے
۱۰۲ تو جن کے (عملوں کے) بوجھ بھاری ہوں گے۔ وہ فلاح پانے والے ہیں
۱۰۳ اور جن کے بوجھ ہلکے ہوں گے وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے تئیں خسارے میں ڈالا، ہمیشہ دوزخ میں رہیں گے
۱۰۴ آگ ان کے مونہوں کو جھلس دے گی اور وہ اس میں تیوری چڑھائے ہوں گے
۱۰۵ کیا تم کو میری آیتیں پڑھ کر نہیں سنائی جاتیں تھیں (نہیں) تم ان کو سنتے تھے (اور) جھٹلاتے تھے
۱۰۶ اے ہمارے پروردگار! ہم پر ہماری کم بختی غالب ہوگئی اور ہم رستے سے بھٹک گئے
۱۰۷ اے پروردگار! ہم کو اس میں سے نکال دے، اگر ہم پھر (ایسے کام) کریں تو ظالم ہوں گے
۱۰۸ (خدا) فرمائے گا کہ اسی میں ذلت کے ساتھ پڑے رہو اور مجھ سے بات نہ کرو
۱۰۹ میرے بندوں میں ایک گروہ تھا جو دعا کیا کرتا تھا کہ اے ہمارے پروردگار ہم ایمان لائے تو تُو ہم کو بخش دے اور ہم پر رحم کر اور تو سب سے بہتر رحم کرنے والا ہے
۱۱۰ تو تم ان سے تمسخر کرتے رہے یہاں تک کہ ان کے پیچھے میری یاد بھی بھول گئے اور تم (ہمیشہ) ان سے ہنسی کیا کرتے تھے
۱۱۱ آج میں نے اُن کو اُن کے صبر کا بدلہ دیا، کہ وہ کامیاب ہوگئے
۱۱۲ (خدا) پوچھے گا کہ تم زمین میں کتنے برس رہے؟
۱۱۳ وہ کہیں گے کہ ہم ایک روز یا ایک روز سے بھی کم رہے تھے، شمار کرنے والوں سے پوچھ لیجیئے
۱۱۴ (خدا) فرمائے گا کہ (وہاں) تم (بہت ہی) کم رہے۔ کاش تم جانتے ہوتے
۱۱۵ کیا تم یہ خیال کرتے ہو کہ ہم نے تم کو بےفائدہ پیدا کیا ہے اور یہ تم ہماری طرف لوٹ کر نہیں آؤ گے؟
۱۱۶ تو خدا جو سچا بادشاہ ہے (اس کی شان) اس سے اونچی ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہی عرش بزرگ کا مالک ہے
۱۱۷ اور جو شخص خدا کے ساتھ اور معبود کو پکارتا ہے جس کی اس کے پاس کچھ بھی سند نہیں تو اس کا حساب خدا ہی کے ہاں ہوگا۔ کچھ شک نہیں کہ کافر رستگاری نہیں پائیں گے
۱۱۸ اور خدا سے دعا کرو کہ میرے پروردگار مجھے بخش دے اور (مجھ پر) رحم کر اور تو سب سے بہتر رحم کرنے والا ہے
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
١ قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ
٢ الَّذِينَ هُمْ فِي صَلَاتِهِمْ خَاشِعُونَ
٣ وَالَّذِينَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُونَ
٤ وَالَّذِينَ هُمْ لِلزَّكَاةِ فَاعِلُونَ
٥ وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ
٦ إِلَّا عَلَىٰ أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ
٧ فَمَنِ ابْتَغَىٰ وَرَاءَ ذَٰلِكَ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْعَادُونَ
٨ وَالَّذِينَ هُمْ لِأَمَانَاتِهِمْ وَعَهْدِهِمْ رَاعُونَ
٩ وَالَّذِينَ هُمْ عَلَىٰ صَلَوَاتِهِمْ يُحَافِظُونَ
١٠ أُولَٰئِكَ هُمُ الْوَارِثُونَ
١١ الَّذِينَ يَرِثُونَ الْفِرْدَوْسَ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
١٢ وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنْسَانَ مِنْ سُلَالَةٍ مِنْ طِينٍ
١٣ ثُمَّ جَعَلْنَاهُ نُطْفَةً فِي قَرَارٍ مَكِينٍ
١٤ ثُمَّ خَلَقْنَا النُّطْفَةَ عَلَقَةً فَخَلَقْنَا الْعَلَقَةَ مُضْغَةً فَخَلَقْنَا الْمُضْغَةَ عِظَامًا فَكَسَوْنَا الْعِظَامَ لَحْمًا ثُمَّ أَنْشَأْنَاهُ خَلْقًا آخَرَ ۚ فَتَبَارَكَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ
١٥ ثُمَّ إِنَّكُمْ بَعْدَ ذَٰلِكَ لَمَيِّتُونَ
١٦ ثُمَّ إِنَّكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ تُبْعَثُونَ
١٧ وَلَقَدْ خَلَقْنَا فَوْقَكُمْ سَبْعَ طَرَائِقَ وَمَا كُنَّا عَنِ الْخَلْقِ غَافِلِينَ
١٨ وَأَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً بِقَدَرٍ فَأَسْكَنَّاهُ فِي الْأَرْضِ ۖ وَإِنَّا عَلَىٰ ذَهَابٍ بِهِ لَقَادِرُونَ
١٩ فَأَنْشَأْنَا لَكُمْ بِهِ جَنَّاتٍ مِنْ نَخِيلٍ وَأَعْنَابٍ لَكُمْ فِيهَا فَوَاكِهُ كَثِيرَةٌ وَمِنْهَا تَأْكُلُونَ
٢٠ وَشَجَرَةً تَخْرُجُ مِنْ طُورِ سَيْنَاءَ تَنْبُتُ بِالدُّهْنِ وَصِبْغٍ لِلْآكِلِينَ
٢١ وَإِنَّ لَكُمْ فِي الْأَنْعَامِ لَعِبْرَةً ۖ نُسْقِيكُمْ مِمَّا فِي بُطُونِهَا وَلَكُمْ فِيهَا مَنَافِعُ كَثِيرَةٌ وَمِنْهَا تَأْكُلُونَ
٢٢ وَعَلَيْهَا وَعَلَى الْفُلْكِ تُحْمَلُونَ
٢٣ وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَىٰ قَوْمِهِ فَقَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَكُمْ مِنْ إِلَٰهٍ غَيْرُهُ ۖ أَفَلَا تَتَّقُونَ
٢٤ فَقَالَ الْمَلَأُ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ قَوْمِهِ مَا هَٰذَا إِلَّا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ يُرِيدُ أَنْ يَتَفَضَّلَ عَلَيْكُمْ وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ لَأَنْزَلَ مَلَائِكَةً مَا سَمِعْنَا بِهَٰذَا فِي آبَائِنَا الْأَوَّلِينَ
٢٥ إِنْ هُوَ إِلَّا رَجُلٌ بِهِ جِنَّةٌ فَتَرَبَّصُوا بِهِ حَتَّىٰ حِينٍ
٢٦ قَالَ رَبِّ انْصُرْنِي بِمَا كَذَّبُونِ
٢٧ فَأَوْحَيْنَا إِلَيْهِ أَنِ اصْنَعِ الْفُلْكَ بِأَعْيُنِنَا وَوَحْيِنَا فَإِذَا جَاءَ أَمْرُنَا وَفَارَ التَّنُّورُ ۙ فَاسْلُكْ فِيهَا مِنْ كُلٍّ زَوْجَيْنِ اثْنَيْنِ وَأَهْلَكَ إِلَّا مَنْ سَبَقَ عَلَيْهِ الْقَوْلُ مِنْهُمْ ۖ وَلَا تُخَاطِبْنِي فِي الَّذِينَ ظَلَمُوا ۖ إِنَّهُمْ مُغْرَقُونَ
٢٨ فَإِذَا اسْتَوَيْتَ أَنْتَ وَمَنْ مَعَكَ عَلَى الْفُلْكِ فَقُلِ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي نَجَّانَا مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ
٢٩ وَقُلْ رَبِّ أَنْزِلْنِي مُنْزَلًا مُبَارَكًا وَأَنْتَ خَيْرُ الْمُنْزِلِينَ
٣٠ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ وَإِنْ كُنَّا لَمُبْتَلِينَ
٣١ ثُمَّ أَنْشَأْنَا مِنْ بَعْدِهِمْ قَرْنًا آخَرِينَ
٣٢ فَأَرْسَلْنَا فِيهِمْ رَسُولًا مِنْهُمْ أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَكُمْ مِنْ إِلَٰهٍ غَيْرُهُ ۖ أَفَلَا تَتَّقُونَ
٣٣ وَقَالَ الْمَلَأُ مِنْ قَوْمِهِ الَّذِينَ كَفَرُوا وَكَذَّبُوا بِلِقَاءِ الْآخِرَةِ وَأَتْرَفْنَاهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا مَا هَٰذَا إِلَّا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ يَأْكُلُ مِمَّا تَأْكُلُونَ مِنْهُ وَيَشْرَبُ مِمَّا تَشْرَبُونَ
٣٤ وَلَئِنْ أَطَعْتُمْ بَشَرًا مِثْلَكُمْ إِنَّكُمْ إِذًا لَخَاسِرُونَ
٣٥ أَيَعِدُكُمْ أَنَّكُمْ إِذَا مِتُّمْ وَكُنْتُمْ تُرَابًا وَعِظَامًا أَنَّكُمْ مُخْرَجُونَ
٣٦ هَيْهَاتَ هَيْهَاتَ لِمَا تُوعَدُونَ
٣٧ إِنْ هِيَ إِلَّا حَيَاتُنَا الدُّنْيَا نَمُوتُ وَنَحْيَا وَمَا نَحْنُ بِمَبْعُوثِينَ
٣٨ إِنْ هُوَ إِلَّا رَجُلٌ افْتَرَىٰ عَلَى اللَّهِ كَذِبًا وَمَا نَحْنُ لَهُ بِمُؤْمِنِينَ
٣٩ قَالَ رَبِّ انْصُرْنِي بِمَا كَذَّبُونِ
٤٠ قَالَ عَمَّا قَلِيلٍ لَيُصْبِحُنَّ نَادِمِينَ
٤١ فَأَخَذَتْهُمُ الصَّيْحَةُ بِالْحَقِّ فَجَعَلْنَاهُمْ غُثَاءً ۚ فَبُعْدًا لِلْقَوْمِ الظَّالِمِينَ
٤٢ ثُمَّ أَنْشَأْنَا مِنْ بَعْدِهِمْ قُرُونًا آخَرِينَ
٤٣ مَا تَسْبِقُ مِنْ أُمَّةٍ أَجَلَهَا وَمَا يَسْتَأْخِرُونَ
٤٤ ثُمَّ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا تَتْرَىٰ ۖ كُلَّ مَا جَاءَ أُمَّةً رَسُولُهَا كَذَّبُوهُ ۚ فَأَتْبَعْنَا بَعْضَهُمْ بَعْضًا وَجَعَلْنَاهُمْ أَحَادِيثَ ۚ فَبُعْدًا لِقَوْمٍ لَا يُؤْمِنُونَ
٤٥ ثُمَّ أَرْسَلْنَا مُوسَىٰ وَأَخَاهُ هَارُونَ بِآيَاتِنَا وَسُلْطَانٍ مُبِينٍ
٤٦ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِ فَاسْتَكْبَرُوا وَكَانُوا قَوْمًا عَالِينَ
٤٧ فَقَالُوا أَنُؤْمِنُ لِبَشَرَيْنِ مِثْلِنَا وَقَوْمُهُمَا لَنَا عَابِدُونَ
٤٨ فَكَذَّبُوهُمَا فَكَانُوا مِنَ الْمُهْلَكِينَ
٤٩ وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ لَعَلَّهُمْ يَهْتَدُونَ
٥٠ وَجَعَلْنَا ابْنَ مَرْيَمَ وَأُمَّهُ آيَةً وَآوَيْنَاهُمَا إِلَىٰ رَبْوَةٍ ذَاتِ قَرَارٍ وَمَعِينٍ
٥١ يَا أَيُّهَا الرُّسُلُ كُلُوا مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَاعْمَلُوا صَالِحًا ۖ إِنِّي بِمَا تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ
٥٢ وَإِنَّ هَٰذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَأَنَا رَبُّكُمْ فَاتَّقُونِ
٥٣ فَتَقَطَّعُوا أَمْرَهُمْ بَيْنَهُمْ زُبُرًا ۖ كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُونَ
٥٤ فَذَرْهُمْ فِي غَمْرَتِهِمْ حَتَّىٰ حِينٍ
٥٥ أَيَحْسَبُونَ أَنَّمَا نُمِدُّهُمْ بِهِ مِنْ مَالٍ وَبَنِينَ
٥٦ نُسَارِعُ لَهُمْ فِي الْخَيْرَاتِ ۚ بَلْ لَا يَشْعُرُونَ
٥٧ إِنَّ الَّذِينَ هُمْ مِنْ خَشْيَةِ رَبِّهِمْ مُشْفِقُونَ
٥٨ وَالَّذِينَ هُمْ بِآيَاتِ رَبِّهِمْ يُؤْمِنُونَ
٥٩ وَالَّذِينَ هُمْ بِرَبِّهِمْ لَا يُشْرِكُونَ
٦٠ وَالَّذِينَ يُؤْتُونَ مَا آتَوْا وَقُلُوبُهُمْ وَجِلَةٌ أَنَّهُمْ إِلَىٰ رَبِّهِمْ رَاجِعُونَ
٦١ أُولَٰئِكَ يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَهُمْ لَهَا سَابِقُونَ
٦٢ وَلَا نُكَلِّفُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا ۖ وَلَدَيْنَا كِتَابٌ يَنْطِقُ بِالْحَقِّ ۚ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ
٦٣ بَلْ قُلُوبُهُمْ فِي غَمْرَةٍ مِنْ هَٰذَا وَلَهُمْ أَعْمَالٌ مِنْ دُونِ ذَٰلِكَ هُمْ لَهَا عَامِلُونَ
٦٤ حَتَّىٰ إِذَا أَخَذْنَا مُتْرَفِيهِمْ بِالْعَذَابِ إِذَا هُمْ يَجْأَرُونَ
٦٥ لَا تَجْأَرُوا الْيَوْمَ ۖ إِنَّكُمْ مِنَّا لَا تُنْصَرُونَ
٦٦ قَدْ كَانَتْ آيَاتِي تُتْلَىٰ عَلَيْكُمْ فَكُنْتُمْ عَلَىٰ أَعْقَابِكُمْ تَنْكِصُونَ
٦٧ مُسْتَكْبِرِينَ بِهِ سَامِرًا تَهْجُرُونَ
٦٨ أَفَلَمْ يَدَّبَّرُوا الْقَوْلَ أَمْ جَاءَهُمْ مَا لَمْ يَأْتِ آبَاءَهُمُ الْأَوَّلِينَ
٦٩ أَمْ لَمْ يَعْرِفُوا رَسُولَهُمْ فَهُمْ لَهُ مُنْكِرُونَ
٧٠ أَمْ يَقُولُونَ بِهِ جِنَّةٌ ۚ بَلْ جَاءَهُمْ بِالْحَقِّ وَأَكْثَرُهُمْ لِلْحَقِّ كَارِهُونَ
٧١ وَلَوِ اتَّبَعَ الْحَقُّ أَهْوَاءَهُمْ لَفَسَدَتِ السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ وَمَنْ فِيهِنَّ ۚ بَلْ أَتَيْنَاهُمْ بِذِكْرِهِمْ فَهُمْ عَنْ ذِكْرِهِمْ مُعْرِضُونَ
٧٢ أَمْ تَسْأَلُهُمْ خَرْجًا فَخَرَاجُ رَبِّكَ خَيْرٌ ۖ وَهُوَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ
٧٣ وَإِنَّكَ لَتَدْعُوهُمْ إِلَىٰ صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ
٧٤ وَإِنَّ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ عَنِ الصِّرَاطِ لَنَاكِبُونَ
٧٥ وَلَوْ رَحِمْنَاهُمْ وَكَشَفْنَا مَا بِهِمْ مِنْ ضُرٍّ لَلَجُّوا فِي طُغْيَانِهِمْ يَعْمَهُونَ
٧٦ وَلَقَدْ أَخَذْنَاهُمْ بِالْعَذَابِ فَمَا اسْتَكَانُوا لِرَبِّهِمْ وَمَا يَتَضَرَّعُونَ
٧٧ حَتَّىٰ إِذَا فَتَحْنَا عَلَيْهِمْ بَابًا ذَا عَذَابٍ شَدِيدٍ إِذَا هُمْ فِيهِ مُبْلِسُونَ
٧٨ وَهُوَ الَّذِي أَنْشَأَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ ۚ قَلِيلًا مَا تَشْكُرُونَ
٧٩ وَهُوَ الَّذِي ذَرَأَكُمْ فِي الْأَرْضِ وَإِلَيْهِ تُحْشَرُونَ
٨٠ وَهُوَ الَّذِي يُحْيِي وَيُمِيتُ وَلَهُ اخْتِلَافُ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ ۚ أَفَلَا تَعْقِلُونَ
٨١ بَلْ قَالُوا مِثْلَ مَا قَالَ الْأَوَّلُونَ
٨٢ قَالُوا أَإِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَعِظَامًا أَإِنَّا لَمَبْعُوثُونَ
٨٣ لَقَدْ وُعِدْنَا نَحْنُ وَآبَاؤُنَا هَٰذَا مِنْ قَبْلُ إِنْ هَٰذَا إِلَّا أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ
٨٤ قُلْ لِمَنِ الْأَرْضُ وَمَنْ فِيهَا إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ
٨٥ سَيَقُولُونَ لِلَّهِ ۚ قُلْ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ
٨٦ قُلْ مَنْ رَبُّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ
٨٧ سَيَقُولُونَ لِلَّهِ ۚ قُلْ أَفَلَا تَتَّقُونَ
٨٨ قُلْ مَنْ بِيَدِهِ مَلَكُوتُ كُلِّ شَيْءٍ وَهُوَ يُجِيرُ وَلَا يُجَارُ عَلَيْهِ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ
٨٩ سَيَقُولُونَ لِلَّهِ ۚ قُلْ فَأَنَّىٰ تُسْحَرُونَ
٩٠ بَلْ أَتَيْنَاهُمْ بِالْحَقِّ وَإِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ
٩١ مَا اتَّخَذَ اللَّهُ مِنْ وَلَدٍ وَمَا كَانَ مَعَهُ مِنْ إِلَٰهٍ ۚ إِذًا لَذَهَبَ كُلُّ إِلَٰهٍ بِمَا خَلَقَ وَلَعَلَا بَعْضُهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ ۚ سُبْحَانَ اللَّهِ عَمَّا يَصِفُونَ
٩٢ عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ
٩٣ قُلْ رَبِّ إِمَّا تُرِيَنِّي مَا يُوعَدُونَ
٩٤ رَبِّ فَلَا تَجْعَلْنِي فِي الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ
٩٥ وَإِنَّا عَلَىٰ أَنْ نُرِيَكَ مَا نَعِدُهُمْ لَقَادِرُونَ
٩٦ ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ السَّيِّئَةَ ۚ نَحْنُ أَعْلَمُ بِمَا يَصِفُونَ
٩٧ وَقُلْ رَبِّ أَعُوذُ بِكَ مِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ
٩٨ وَأَعُوذُ بِكَ رَبِّ أَنْ يَحْضُرُونِ
٩٩ حَتَّىٰ إِذَا جَاءَ أَحَدَهُمُ الْمَوْتُ قَالَ رَبِّ ارْجِعُونِ
١٠٠ لَعَلِّي أَعْمَلُ صَالِحًا فِيمَا تَرَكْتُ ۚ كَلَّا ۚ إِنَّهَا كَلِمَةٌ هُوَ قَائِلُهَا ۖ وَمِنْ وَرَائِهِمْ بَرْزَخٌ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ
١٠١ فَإِذَا نُفِخَ فِي الصُّورِ فَلَا أَنْسَابَ بَيْنَهُمْ يَوْمَئِذٍ وَلَا يَتَسَاءَلُونَ
١٠٢ فَمَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِينُهُ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ
١٠٣ وَمَنْ خَفَّتْ مَوَازِينُهُ فَأُولَٰئِكَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنْفُسَهُمْ فِي جَهَنَّمَ خَالِدُونَ
١٠٤ تَلْفَحُ وُجُوهَهُمُ النَّارُ وَهُمْ فِيهَا كَالِحُونَ
١٠٥ أَلَمْ تَكُنْ آيَاتِي تُتْلَىٰ عَلَيْكُمْ فَكُنْتُمْ بِهَا تُكَذِّبُونَ
١٠٦ قَالُوا رَبَّنَا غَلَبَتْ عَلَيْنَا شِقْوَتُنَا وَكُنَّا قَوْمًا ضَالِّينَ
١٠٧ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْهَا فَإِنْ عُدْنَا فَإِنَّا ظَالِمُونَ
١٠٨ قَالَ اخْسَئُوا فِيهَا وَلَا تُكَلِّمُونِ
١٠٩ إِنَّهُ كَانَ فَرِيقٌ مِنْ عِبَادِي يَقُولُونَ رَبَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا وَأَنْتَ خَيْرُ الرَّاحِمِينَ
١١٠ فَاتَّخَذْتُمُوهُمْ سِخْرِيًّا حَتَّىٰ أَنْسَوْكُمْ ذِكْرِي وَكُنْتُمْ مِنْهُمْ تَضْحَكُونَ
١١١ إِنِّي جَزَيْتُهُمُ الْيَوْمَ بِمَا صَبَرُوا أَنَّهُمْ هُمُ الْفَائِزُونَ
١١٢ قَالَ كَمْ لَبِثْتُمْ فِي الْأَرْضِ عَدَدَ سِنِينَ
١١٣ قَالُوا لَبِثْنَا يَوْمًا أَوْ بَعْضَ يَوْمٍ فَاسْأَلِ الْعَادِّينَ
١١٤ قَالَ إِنْ لَبِثْتُمْ إِلَّا قَلِيلًا ۖ لَوْ أَنَّكُمْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ
١١٥ أَفَحَسِبْتُمْ أَنَّمَا خَلَقْنَاكُمْ عَبَثًا وَأَنَّكُمْ إِلَيْنَا لَا تُرْجَعُونَ
١١٦ فَتَعَالَى اللَّهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ ۖ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ
١١٧ وَمَنْ يَدْعُ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ لَا بُرْهَانَ لَهُ بِهِ فَإِنَّمَا حِسَابُهُ عِنْدَ رَبِّهِ ۚ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الْكَافِرُونَ
١١٨ وَقُلْ رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَأَنْتَ خَيْرُ الرَّاحِمِينَ
In the name of Allah, the Entirely Merciful, the Especially Merciful.
1 Certainly will the believers have succeeded:
2 They who are during their prayer humbly submissive
3 And they who turn away from ill speech
4 And they who are observant of zakah
5 And they who guard their private parts
6 Except from their wives or those their right hands possess, for indeed, they will not be blamed –
7 But whoever seeks beyond that, then those are the transgressors –
8 And they who are to their trusts and their promises attentive
9 And they who carefully maintain their prayers –
10 Those are the inheritors
11 Who will inherit al-Firdaus. They will abide therein eternally.
12 And certainly did We create man from an extract of clay.
13 Then We placed him as a sperm-drop in a firm lodging.
14 Then We made the sperm-drop into a clinging clot, and We made the clot into a lump [of flesh], and We made [from] the lump, bones, and We covered the bones with flesh; then We developed him into another creation. So blessed is Allah, the best of creators.
15 Then indeed, after that you are to die.
16 Then indeed you, on the Day of Resurrection, will be resurrected.
17 And We have created above you seven layered heavens, and never have We been of [Our] creation unaware.
18 And We have sent down rain from the sky in a measured amount and settled it in the earth. And indeed, We are Able to take it away.
19 And We brought forth for you thereby gardens of palm trees and grapevines in which for you are abundant fruits and from which you eat.
20 And [We brought forth] a tree issuing from Mount Sinai which produces oil and food for those who eat.
21 And indeed, for you in livestock is a lesson. We give you drink from that which is in their bellies, and for you in them are numerous benefits, and from them you eat.
22 And upon them and on ships you are carried.
23 And We had certainly sent Noah to his people, and he said, “O my people, worship Allah; you have no deity other than Him; then will you not fear Him?”
24 But the eminent among those who disbelieved from his people said, “This is not but a man like yourselves who wishes to take precedence over you; and if Allah had willed [to send a messenger], He would have sent down angels. We have not heard of this among our forefathers.
25 He is not but a man possessed with madness, so wait concerning him for a time.”
26 [Noah] said, “My Lord, support me because they have denied me.”
27 So We inspired to him, “Construct the ship under Our observation, and Our inspiration, and when Our command comes and the oven overflows, put into the ship from each [creature] two mates and your family, except those for whom the decree [of destruction] has proceeded. And do not address Me concerning those who have wronged; indeed, they are to be drowned.
28 And when you have boarded the ship, you and those with you, then say, ‘Praise to Allah who has saved us from the wrongdoing people.’
29 And say, ‘My Lord, let me land at a blessed landing place, and You are the best to accommodate [us].’ ”
30 Indeed in that are signs, and indeed, We are ever testing [Our servants].
31 Then We produced after them a generation of others.
32 And We sent among them a messenger from themselves, [saying], “Worship Allah; you have no deity other than Him; then will you not fear Him?”
33 And the eminent among his people who disbelieved and denied the meeting of the Hereafter while We had given them luxury in the worldly life said, “This is not but a man like yourselves. He eats of that from which you eat and drinks of what you drink.
34 And if you should obey a man like yourselves, indeed, you would then be losers.
35 Does he promise you that when you have died and become dust and bones that you will be brought forth [once more]?
36 How far, how far, is that which you are promised.
37 Life is not but our worldly life – we die and live, but we will not be resurrected.
38 He is not but a man who has invented a lie about Allah, and we will not believe him.”
39 He said, “My Lord, support me because they have denied me.”
40 [Allah] said, “After a little, they will surely become regretful.”
41 So the shriek seized them in truth, and We made them as [plant] stubble. Then away with the wrongdoing people.
42 Then We produced after them other generations.
43 No nation will precede its time [of termination], nor will they remain [thereafter].
44 Then We sent Our messengers in succession. Every time there came to a nation its messenger, they denied him, so We made them follow one another [to destruction], and We made them narrations. So away with a people who do not believe.
45 Then We sent Moses and his brother Aaron with Our signs and a clear authority
46 To Pharaoh and his establishment, but they were arrogant and were a haughty people.
47 They said, “Should we believe two men like ourselves while their people are for us in servitude?”
48 So they denied them and were of those destroyed.
49 And We certainly gave Moses the Scripture that perhaps they would be guided.
50 And We made the son of Mary and his mother a sign and sheltered them within a high ground having level [areas] and flowing water.
51 [Allah said], “O messengers, eat from the good foods and work righteousness. Indeed, I, of what you do, am Knowing.
52 And indeed this, your religion, is one religion, and I am your Lord, so fear Me.”
53 But the people divided their religion among them into sects – each faction, in what it has, rejoicing.
54 So leave them in their confusion for a time.
55 Do they think that what We extend to them of wealth and children
56 Is [because] We hasten for them good things? Rather, they do not perceive.
57 Indeed, they who are apprehensive from fear of their Lord
58 And they who believe in the signs of their Lord
59 And they who do not associate anything with their Lord
60 And they who give what they give while their hearts are fearful because they will be returning to their Lord –
61 It is those who hasten to good deeds, and they outstrip [others] therein.
62 And We charge no soul except [with that within] its capacity, and with Us is a record which speaks with truth; and they will not be wronged.
63 But their hearts are covered with confusion over this, and they have [evil] deeds besides disbelief which they are doing,
64 Until when We seize their affluent ones with punishment, at once they are crying [to Allah] for help.
65 Do not cry out today. Indeed, by Us you will not be helped.
66 My verses had already been recited to you, but you were turning back on your heels
67 In arrogance regarding it, conversing by night, speaking evil.
68 Then have they not reflected over the Qur’an, or has there come to them that which had not come to their forefathers?
69 Or did they not know their Messenger, so they are toward him disacknowledging?
70 Or do they say, “In him is madness?” Rather, he brought them the truth, but most of them, to the truth, are averse.
71 But if the Truth had followed their inclinations, the heavens and the earth and whoever is in them would have been ruined. Rather, We have brought them their message, but they, from their message, are turning away.
72 Or do you, [O Muhammad], ask them for payment? But the reward of your Lord is best, and He is the best of providers.
73 And indeed, you invite them to a straight path.
74 But indeed, those who do not believe in the Hereafter are deviating from the path.
75 And even if We gave them mercy and removed what was upon them of affliction, they would persist in their transgression, wandering blindly.
76 And We had gripped them with suffering [as a warning], but they did not yield to their Lord, nor did they humbly supplicate, [and will continue thus]
77 Until when We have opened before them a door of severe punishment, immediately they will be therein in despair.
78 And it is He who produced for you hearing and vision and hearts; little are you grateful.
79 And it is He who has multiplied you throughout the earth, and to Him you will be gathered.
80 And it is He who gives life and causes death, and His is the alternation of the night and the day. Then will you not reason?
81 Rather, they say like what the former peoples said.
82 They said, “When we have died and become dust and bones, are we indeed to be resurrected?
83 We have been promised this, we and our forefathers, before; this is not but legends of the former peoples.”
84 Say, [O Muhammad], “To whom belongs the earth and whoever is in it, if you should know?”
85 They will say, “To Allah.” Say, “Then will you not remember?”
86 Say, “Who is Lord of the seven heavens and Lord of the Great Throne?”
87 They will say, “[They belong] to Allah.” Say, “Then will you not fear Him?”
88 Say, “In whose hand is the realm of all things – and He protects while none can protect against Him – if you should know?”
89 They will say, “[All belongs] to Allah.” Say, “Then how are you deluded?”
90 Rather, We have brought them the truth, and indeed they are liars.
91 Allah has not taken any son, nor has there ever been with Him any deity. [If there had been], then each deity would have taken what it created, and some of them would have sought to overcome others. Exalted is Allah above what they describe [concerning Him].
92 [He is] Knower of the unseen and the witnessed, so high is He above what they associate [with Him].
93 Say, [O Muhammad], “My Lord, if You should show me that which they are promised,
94 My Lord, then do not place me among the wrongdoing people.”
95 And indeed, We are able to show you what We have promised them.
96 Repel, by [means of] what is best, [their] evil. We are most knowing of what they describe.
97 And say, “My Lord, I seek refuge in You from the incitements of the devils,
98 And I seek refuge in You, my Lord, lest they be present with me.”
99 [For such is the state of the disbelievers], until, when death comes to one of them, he says, “My Lord, send me back
100 That I might do righteousness in that which I left behind.” No! It is only a word he is saying; and behind them is a barrier until the Day they are resurrected.
101 So when the Horn is blown, no relationship will there be among them that Day, nor will they ask about one another.
102 And those whose scales are heavy [with good deeds] – it is they who are the successful.
103 But those whose scales are light – those are the ones who have lost their souls, [being] in Hell, abiding eternally.
104 The Fire will sear their faces, and they therein will have taut smiles.
105 [It will be said]. “Were not My verses recited to you and you used to deny them?”
106 They will say, “Our Lord, our wretchedness overcame us, and we were a people astray.
107 Our Lord, remove us from it, and if we were to return [to evil], we would indeed be wrongdoers.”
108 He will say, “Remain despised therein and do not speak to Me.
109 Indeed, there was a party of My servants who said, ‘Our Lord, we have believed, so forgive us and have mercy upon us, and You are the best of the merciful.’
110 But you took them in mockery to the point that they made you forget My remembrance, and you used to laugh at them.
111 Indeed, I have rewarded them this Day for their patient endurance – that they are the attainers [of success].”
112 [Allah] will say, “How long did you remain on earth in number of years?”
113 They will say, “We remained a day or part of a day; ask those who enumerate.”
114 He will say, “You stayed not but a little – if only you had known.
115 Then did you think that We created you uselessly and that to Us you would not be returned?”
116 So exalted is Allah, the Sovereign, the Truth; there is no deity except Him, Lord of the Noble Throne.
117 And whoever invokes besides Allah another deity for which he has no proof – then his account is only with his Lord. Indeed, the disbelievers will not succeed.
118 And, [O Muhammad], say, “My Lord, forgive and have mercy, and You are the best of the merciful.”
奉至仁至慈的真主之名
1 信士们确已成功了;
2 他们在拜中是恭顺的,
3 他们是远离谬论的,
4 他们是完纳天课的,
5 他们是保持贞操的–
6 除非对他们的妻子和女奴,因为他们的心不是受谴责的;
7 此外,谁再有所求,谁是超越法度的–
8 他们是尊重自己所受的信托和自己所缔的盟约的,
9 他们是谨守拜功的;
10 这等人,才是继承者。
11 他们是继承乐园的,他们将永居其中。
12 我确已用泥土的精华创造人,
13 然后,我使他变成精液,在坚固的容器中的精液,
14 然后,我把精液造成血块,然后,我把血块造成肉团,然后,我把肉团造成骨骼,然后,我使肌肉附着在骨骼上,然后我把他造成别的生物。愿真主降福,他是最善于创造的。
15 此后,你们必定死亡,
16 然后,你们在复活日必定要复活。
17 我在你们的上面确已造了七条轨道,我对众生,不是疏忽的。
18 我从云中降下定量的雨水,然后,我使它停留在地下–我对于使它干涸,是全能的
19 –然后,我借它而为你们创造许多枣园和葡萄园,其中有许多水果都是你们的,你们得取而食之。
20 我又借它而为你们创造一种树,从西奈山发出,能生油汁和作料,供食者调味之用。
21 牲畜中对于你们确有一种教训,我使你们得饮它们腹中的乳汁, 得享受它们的许多裨益,你们又得食它们的肉,
22 你们又得用它们和船舶来供载运。
23 我确已派遣努哈去教化他的宗族,他说:我的宗族啊!你们应当崇拜真主,除他之外,绝无应受你们崇拜的。难道你们不敬畏吗?
24 他的宗族中不信道的头目们说:这个人只是象你们一样的一个凡人,他想获得你们的尊重。假若真主要派使者,必定降下许多天神。 我们没有听到在我们的祖先的时代发生过这样的事。
25 他只是一个疯子,故你们应当等待他一个时期。
26 他说:我的主啊!求你援助我,因为他们已否认我了。
27 我就启示他说:你在我的照顾下,依我的启示而造船。当我的命令来临,而洪水泛滥于地面的时候,你把每种动物,各取一对,放在船上, 使你的家属也上船去;他们中已被判决者除外。你不要为不义者而祈祷我,他们必然被淹死。
28 当你和同船者在船上坐定的时候,你应当说:一切赞颂, 全归真主–他曾拯救我们脱离了不义的民众。
29 你应当说:我的主啊!请你使我们在一个吉祥的地方登陆,你是最会安置众生的。
30 此中确有许多迹象,我确是考验者。
31 在他们灭亡之后,我创造了别的世代,
32 我从他们族中派了一个使者,去教化他们(说):你们应当崇拜真主,除了他,你们绝无应受崇拜者,难道你们不敬畏吗?
33 他的宗族中的头目,不信道而且否认后世的相会者, 我使他们在今世得过豪华的生活。他们说:这个只是象你们样的凡人:他吃你们所吃的,他饮你们所饮的。
34 如果你们顺从象你们样的一个凡人,你们必定是亏损的。
35 他警告你们说:’当你们死后,已变成尘埃和朽骨时,必定要复活’吗?
36 他所用来警告你们的事,太不近情理了。
37 我们只有今世生活,我们死,我们生,我们绝不会复活。
38 他只是一个人假借真主的名义而造谣,我们绝不信他!
39 他说:我的主啊!求你援助我,因为他们已经否认我了。
40 主说:不久,他们必然要悔恨。
41 刑罚公道地袭击了他们,而我使他们变成了废料,不义的民众已遭毁灭了。
42 在他们灭亡之后,我又兴起别的几个世代。
43 任何世代,都不能在自己的期限之前灭亡,也不能在自己的期限之后沦丧。
44 然后,我陆续地派遣我的众使者,每个族的使者来临他们时,他们都否认他,故我使他们相继灭亡,而使他们的事迹变成话柄。不信道的民众已遭毁灭。
45 然后,我派遣穆萨和他哥哥哈伦,把我的许多迹象和明证,
46 传示法老和他的臣民,但他们自大,他们是高傲的。
47 他们说:我们怎能信仰象我们样的两个凡人呢?何况他俩的宗族是服侍我们的。
48 他们否认他俩,故遭遇毁灭。
49 我确已把天经赏赐穆萨,以便他们遵循正道。
50 我以麦尔彦和她的儿子为一种迹象,我使他俩在有平地和流水的高原获得一个隐庇之所。
51 众使者啊!你们可以吃佳美的食物,应当力行善功, 我对于你们的行为确是全知的。
52 这个确是你们的统一的民族我是你们的主,故你们应当敬畏我。
53 但他们为教义而分裂成许多宗派,各派都因自己的教义而沾沾自喜。
54 你让他们暂时沉浸在自己的困境之中吧。
55 他们以为我所用来资助他们的财产和子孙,
56 是我用来使他们快得福利的(手段)吗?不然,他们是不晓得的。
57 为敬畏主而恐惧者,
58 信仰主的迹象者,
59 不以物配主者,
60 有所施舍、但因为将归于主而心怀恐怖者,
61 这等人都是争先行善,而且最先获得善报的。
62 我只依各人的能力而加以责成。我有一本书宣言真理,他们是不被亏待的。
63 不然,他们的心,对于这部经典,是浸沉在困境之中的。此外,他们还有许多行为,将要做出来。
64 直到我以刑罚惩治他们中过豪华生活者的时候,他们忽然大呼求救。
65 今天,你们不要大呼求救。你们必定不能获得我的援助。
66 我的迹象,确已对你们宣读过了,但你们旋踵而退,
67 不肯信仰,却用作夜谭的资料,而且加以鄙弃。
68 他们没有熟思真言呢?还是没有降临他们的祖先的经典已降临他们呢?
69 还是他们没有认识他们的使者,因而不承认他呢?
70 还是他们说他有疯病呢?–不然,他以真理昭示他们,但他们大半是厌恶真理的。
71 假若真理顺从他们的私欲,天地万物,必然毁坏。不然, 我已把他们的教诲昭示他们,但他们背弃他们的教诲。
72 难道你向他们索取报酬吗?你的主的赏赐是更好的,他是最善于给养的。
73 你确是号召他们走正路的。
74 不信后世者,确是偏离正路的。
75 假若我怜悯他们,而且解除他们所遭的苦难,他们必固执横蛮, 而徘徘徊于歧途之中。
76 我确已用刑罚惩治他们,但他们不顺从他们的主,他们也不对他表示谦逊。
77 直到我对他们开辟严刑之门的时候,他们为它而忽然变成失望者。
78 主曾为你们创造耳目和心,你们的感谢是很少的。
79 他曾使你们在大地上繁殖,你们要被集合在他那里,
80 他使死物生,使生物死,昼夜的更迭由他主持。难道你们不了解吗?
81 不然,他们说了如古人所说的话,
82 他们说:我们死后,已变成尘埃和朽骨的时候,难道我们还必定要复活吗?
83 我们和我们的祖先,以前确已受过这种警告了。这个只是古人的神话。
84 你说:大地和其中的人物,究竟是为谁所有?如果你们知道。
85 他们要说:为真主所有。你说:你们怎不记得呢?
86 你说:谁是七天的主和伟大的宝座的主呢?
87 他们要说:真主。你说:那你们怎不敬畏呢?
88 你说:万物的主权,在谁的掌握之中?谁能保护众生,而他自己不受保护呢?如果你们知道。
89 他们要说:是真主。
90 你说:你们怎么被人迷惑呢?不然,我以真理昭示他们, 而他们确是说谎的。
91 真主没有收养任何儿子,也没有任何神灵与他同等;否则每个神灵必独占他所创造者,他们也必优胜劣败。赞颂真主,超乎他们的描叙。
92 赞颂全知幽明的主,超乎他们的描叙,超乎他们所用来配他的(一切东西)。
93 你说:我的主啊!如果你务必要使我看见他们所被警告的(刑罚), —
94 我的主啊!求你不要使我与不义的民众同归于尽。
95 我的确能使你看见我所警告他们的刑罚。
96 你应当以德报怨,我知道他们所描叙的。
97 你说:我的主啊!我求你保佑我得免于众恶魔的诱惑。
98 我的主啊!我求你保佑我得免于他们的来临。
99 等到死亡降临他们中,一旦有人临危时,他才说:我的主啊!求你让我返回人间,
100 也许我能借我的遗留的财产而行善。绝不然!这是他一定要说的一句话,在他们的前面,有一个屏障,直到他们复活的日子。
101 号角一响,他们之间的亲属关系,就不存在了,他们也不能互相询问。
102 凡善功的分量重的,都是成功的;
103 凡善功的分量轻的,都是亏损的,他们将永居火狱之中。
104 火焰烧灼他们的脸,他们在火狱中痛得咧着嘴。
105 难道我的迹象没有对你们宣读过,而你们否认它吗?
106 他们说:我们的主啊!我们的薄命,曾制服我们,而我们变成迷误者。
107 我们的主啊!求你让我们从火狱出去,如果我们再次犯罪,我们就确是不义者。
108 他说:你们在火狱中应当忍气吞声,不要对我说话。
109 从前,我的仆人中有一派人常说:我们的主啊!我们已信道了,求你饶恕我们,求你怜悯我们,你是最怜悯的。
110 但你们以他们为笑柄,常常嗤笑他们,直到他们使你们忘了记念我。
111 今天我确已为他们的坚忍而报酬他们,他们正是成功的。
112 主说:你们在大地上逗留了几年?
113 他们说:我们逗留了一天,或者不足一天;请你问问能计算年月的(天神)吧。
114 他说:你们只逗留了很少的年月,假若你们知道。
115 难道你们以为我只是徒然地创造了你们,而你们不被召归我吗?
116 尊哉真主–真实的君主。除他之外,绝无应受崇拜的。他是高贵的宝座之主。
117 凡在祈祷真主的同时祈祷别的无稽的神灵者,他将在主那里受到清算,不信道者必不能成功。
118 你说:我的主啊!求你饶恕,求你怜悯,你是最怜悯的。
¡En el nombre de Alá, el Compasivo, el Misericordioso!
1 ¡Bienaventurados los creyentes,
2 que hacen su azalá con humildad,
3 que evitan el vaniloquio,
4 que dan el azaque,
5 que se abstienen de comercio carnal,
6 salvo con sus esposas o con sus esclavas en cuyo caso no incurren en reproche,
7 mientras que quienes desean a otras mujeres, ésos son los que violan la ley-,
8 que respetan los depósitos que se les confían y las promesas que hacen,
9 que observan sus azalás!
10 Ésos son los herederos
11 que heredarán el paraíso, en el que estarán eternamente.
12 Hemos creado al hombre de arcilla fina.
13 Luego, le colocamos como gota en un receptáculo firme.
14 Luego, creamos de la gota un coágulo de sangre, del coágulo un embrión y del embrión huesos, que revestimos de carne. Luego, hicimos de él otra criatura. ¡Bendito sea Alá, el Mejor de los creadores!
15 Luego, después de esto, habéis de morir.
16 Luego, el día de la Resurrección, seréis resucitados.
17 Encima de vosotros, hemos creado siete cielos. No hemos descuidado la creación.
18 Hemos hecho bajar del cielo agua en la cantidad debida y hecho que cale la tierra. Y también habríamos sido bien capaces de hacerla desaparecer.
19 Por medio de ella os hemos creado palmerales y viñedos en los que hay frutos abundantes, de los que coméis.
20 Y un árbol que crece en el monte Sinaí y que produce aceite y condimento para la comida.
21 Tenéis, ciertamente, en los rebaños motivo de reflexión: os damos a beber del contenido de sus vientres, deriváis de ellos muchos beneficios, coméis de ellos.
22 Ellos y las naves os sirven de medios de transporte.
23 Enviamos Noé a su pueblo y dijo: «¡Pueblo! ¡Servid a Alá! No tenéis a ningún otro dios que a Él. ¿Y no Le temeréis?»
24 Los dignatarios del pueblo, que no creían, dijeron: «Éste no es sino un mortal como vosotros, que quiere imponerse a vosotros. Si Alá hubiera querido, habría hecho descender a ángeles. No hemos oído que ocurriera tal cosa en tiempo de nuestros antepasados.
25 No es más que un poseso. ¡Observadle durante algún tiempo!»
26 «¡Señor!» dijo: «¡Auxíliame, que me desmienten!»
27 Y le inspiramos: «¡Construye la nave bajo Nuestra mirada y según Nuestra inspiración ! Y cuando venga Nuestra orden y el horno hierva, haz entrar en ella a una pareja de cada y a tu familia, salvo a aquél de ellos cuya suerte ha sido ya echada. ¡Y no me hables de los que hayan obrado impíamente! ¡Van a ser anegados!
28 Cuando tú y los tuyos estéis instalados en la nave, di: ‘¡Alabado sea Alá, Que nos ha salvado del pueblo impío!’
29 Y di: ‘¡Señor! ¡Haz que desembarque en un lugar bendito! Tú eres Quien mejor puede hacerlo’
30 Ciertamente, hay en ello signos. En verdad, ponemos a prueba…»
31 Luego, después de ellos, suscitamos otra generación
32 y les mandamos un enviado salido de ellos: «¡Servid a Alá! No tenéis a ningún otro dios que a Él ¿Y no Le temeréis?»
33 Pero los dignatarios del pueblo, que no creían y desmentían la existencia de la otra vida y a los cuales habíamos enriquecido en la vida de acá, dijeron: «Éste no es sino un mortal como vosotros, que come de lo mismo que vosotros coméis y bebe de lo mismo que vosotros bebéis».
34 Si obedecéis a un mortal como vosotros, estáis perdidos.
35 ¿Os ha prometido que se os sacará cuando muráis y seáis tierra y huesos?
36 ¡Está bien lejos de ocurrir lo que se os ha prometido!
37 ¡No hay más vida que la nuestra de acá! Morimos y vivimos, pero no se nos resucitará.
38 No es más que un hombre, que se ha inventado una mentira contra Alá. No tenemos fe en él.
39 Dijo: «¡Señor! ¡Auxíliame, que me desmienten!»
40 Dijo: «Un poco más y se arrepentirán».
41 El Grito les sorprendió merecidamente y les convertimos en detrito. ¡Atrás el pueblo impío!
42 Luego, después de ellos, suscitamos otras generaciones.
43 Ninguna comunidad puede adelantar ni retrasar su plazo.
44 Luego, mandamos a Nuestros enviados, uno tras otro. Siempre que venía un enviado a su comunidad, le desmentían. Hicimos que a unas generaciones les siguieran otras y las hicimos legendarias. ¡Atrás una gente que no cree!
45 Luego, enviamos Moisés y su hermano Aarón con Nuestros signos y con una autoridad manifiesta
46 a Faraón y a sus dignatarios, que fueron altivos. Eran gente arrogante.
47 Dijeron: «¿Vamos a creer a dos mortales como nosotros, mientras su pueblo nos sirve de esclavos?»
48 Les desmintieron y fueron hechos perecer.
49 Dimos a Moisés la Escritura. Quizás, así, fueran bien dirigidos.
50 Hicimos del hijo de María y de su madre un signo y les ofrecimos refugio en una colina tranquila y provista de agua viva.
51 «¡Enviados! ¡Comed de las cosas buenas y obrad bien! ¡Yo sé bien lo que hacéis!
52 Y ésta es vuestra comunidad. Es una sola comunidad. Y Yo soy vuestro Señor. ¡Temedme, pues!»
53 Pero se dividieron en sectas, con Escrituras, contento cada grupo con lo suyo.
54 Déjales por algún tiempo en su abismo.
55 ¿Creen que, al proveerles de hacienda y de hijos varones,
56 estamos anticipándoles las cosas buenas? No, no se dan cuenta.
57 Los imbuidos del miedo de su Señor,
58 que creen en los signos de su Señor,
59 que no asocian a otros dioses a su Señor,
60 que dan lo que dan con corazón tembloroso, a la idea de que volverán a su Señor,
61 ésos rivalizan en buenas obras y son los primeros en practicarlas.
62 No pedimos a nadie sino según sus posibilidades. Tenemos al lado una Escritura que dice la verdad. Y no serán tratados injustamente.
63 Pero sus corazones están en un abismo respecto a esto y, en lugar de aquellas obras, hacen otras.
64 Cuando, al fin, inflijamos un castigo a sus ricos, gemirán.
65 «¡No gimáis hoy, que no se os va a salvar de Nosotros!
66 Se os recitaban Mis aleyas y vosotros dabais media vuelta,
67 altivos con él, y pasabais la noche parloteando».
68 ¿Es que no ponderan lo que se dice para ver si han recibido lo que sus antepasados no recibieron?
69 ¿No han conocido, acaso, a su Enviado para que le nieguen?
70 ¿O dicen que es un poseso? ¡No! Ha venido a ellos con la Verdad, pero la mayoría sienten aversión a la Verdad.
71 Si la Verdad se hubiera conformado a sus pasiones, los cielos, la tierra y los que en ellos hay se habrían corrompido. Nosotros, en cambio, les hemos traído su Amonestación, pero ellos se apartan de su Amonestación.
72 ¿Les pides, acaso, una retribución? La retribución de tu Señor es mejor. Él es el Mejor de los proveedores.
73 Sí, tú les llamas a una vía recta,
74 pero quienes no creen en la otra vida se desvían, sí, de la vía.
75 Si nos apiadáramos de ellos y les retiráramos la desgracia que tienen, persistirían, ciegos, en su rebeldía.
76 Les infligimos un castigo, pero no se sometieron a su Señor y no se humillaron.
77 Hasta que abramos contra ellos una puerta de severo castigo y, entonces, sean presa de la desesperación.
78 Él es Quien ha creado para vosotros el oído, la vista y el intelecto. ¡Qué poco agradecidos sois!
79 Él es Quien os ha diseminado por la tierra. Y hacia Él- seréis congregados.
80 Él es Quien da la vida y da la muerte. Él ha hecho que se sucedan la noche y el día. ¿Es que no comprendéis?
81 Al contrario, dicen lo mismo que dijeron los antiguos.
82 Dicen: «Cuando muramos y seamos tierra y huesos, ¿se nos resucitará acaso?
83 Ya antes se nos había prometido esto a nosotros y a nuestros padres. No son más que patrañas de los antiguos».
84 Di: «¿De quién es la tierra y quien en ella hay? Si es que lo sabéis…»
85 Dirán: «¡De Alá!» Di: «¿Es que no os dejaréis amonestar?»
86 Di: «¿Quién es el Señor de los siete cielos, el Señor del Trono augusto?»
87 Dirán: «¡Alá!» Di: «¿Y no Le teméis?»
88 Di: «¿Quién tiene en Sus manos la realeza de todo, protegiendo sin que nadie pueda proteger contra Él? Si es que lo sabéis…»
89 Dirán: «¡Alá!» Di: «Y ¿cómo podéis estar tan sugestionados?»
90 Vinimos a ellos con la Verdad, pero mienten, si.
91 Alá no ha adoptado un hijo, ni hay otro dios junto con Él. Si no, cada dios se habría atribuido lo que hubiera creado y unos habrían sido superiores a otros. ¡Gloria a Alá, Que está por encima de lo que cuentan!
92 El conocedor de lo oculto y de lo patente. ¡Está por encima de lo que Le asocian!
93 Di: «¡Señor! Si me mostraras aquello con que se les ha amenazado…
94 ¡No me pongas, Señor, con el pueblo impío!»
95 Nosotros somos bien capaces, ciertamente, de mostrarte aquello con que les hemos amenazado.
96 Repele el mal con algo que sea mejor Sabemos bien lo que cuentan.
97 Di: «¡Señor! Me refugio en Ti contra las sugestiones de los demonios.
98 Me refugio en Ti, Señor, contra su acoso».
99 Cuando, al fin, viene la muerte a uno de ellos, dice: «¡Señor! ¡Hazme volver!
100 Quizás, así, pueda hacer el bien que dejé de hacer». ¡No! No son sino meras palabras. Pero, detrás de ellos, hay una barrera hasta el día que sean resucitados.
101 Y, cuando se toque la trompeta, ese día, no valdrá ningún parentesco, ni se preguntarán unos a otros.
102 Aquéllos cuyas obras pesen mucho serán los que prosperen.
103 Aquéllos cuyas obras pesen poco, serán los que se hayan perdido y estarán en la gehena eternamente.
104 El fuego abrasará su rostro; tendrán allí los labios contraídos.
105 «¿No se os recitaron Mis aleyas y vosotros las desmentisteis?»
106 «¡Señor!», dirán, «nuestra miseria nos pudo y fuimos gente extraviada.
107 ¡Señor! ¡Sácanos de ella! Si reincidimos, seremos unos impíos».
108 Dirá: «¡Quedaos en ella y no Me habléis!»
109 Algunos de Mis siervos decían: «¡Señor! ¡Creemos! ¡Perdónanos, pues, y ten misericordia de nosotros! ¡Tú eres el Mejor de quienes tienen misericordia!»
110 Pero os burlasteis tanto de ellos que hicieron que os olvidarais de Mí. Os reíais de ellos.
111 Hoy les retribuyo por la paciencia que tuvieron. Ellos son los que triunfan.
112 Dirá: «¿Cuántos años habéis permanecido en la tierra?»
113 Dirán: «Hemos permanecido un día o parte de un día. ¡Interroga a los encargados de contar!»
114 Dirá: «No habéis permanecido sino poco tiempo. Si hubierais sabido…
115 ¿Os figurabais que os habíamos creado para pasar el rato y que no ibais a ser devueltos a Nosotros?»
116 ¡Exaltado sea Alá, el Rey verdadero! No hay más dios que Él, el Señor del Trono noble.
117 Quien invoque a otro dios junto con Alá, sin tener prueba de ello, tendrá que dar cuenta sólo a su Señor. Los infieles no prosperarán
118 Y di: «¡Señor! ¡Perdona y ten misericordia! ¡Tú eres el Mejor de quienes tienen misericordia!»