AL QALAM
شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱ نٓ۔ قلم کی اور جو (اہل قلم) لکھتے ہیں اس کی قسم
۲ کہ (اے محمدﷺ) تم اپنے پروردگار کے فضل سے دیوانے نہیں ہو
۳ اور تمہارے لئے بے انتہا اجر ہے
۴ اور اخلاق تمہارے بہت (عالی) ہیں
۵ سو عنقریب تم بھی دیکھ لو گے اور یہ (کافر) بھی دیکھ لیں گے
۶ کہ تم میں سے کون دیوانہ ہے
۷ تمہارا پروردگار اس کو بھی خوب جانتا ہے جو اس کے رستے سے بھٹک گیا اور ان کو بھی خوب جانتا ہے جو سیدھے راستے پر چل رہے ہیں
۸ تو تم جھٹلانے والوں کا کہا نہ ماننا
۹ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ تم نرمی اختیار کرو تو یہ بھی نرم ہوجائیں
۱۰ اور کسی ایسے شخص کے کہے میں نہ آجانا جو بہت قسمیں کھانے والا ذلیل اوقات ہے
۱۱ طعن آمیز اشارتیں کرنے والا چغلیاں لئے پھرنے والا
۱۲ مال میں بخل کرنے والا حد سے بڑھا ہوا بدکار
۱۳ سخت خو اور اس کے علاوہ بدذات ہے
۱۴ اس سبب سے کہ مال اور بیٹے رکھتا ہے
۱۵ جب اس کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو کہتا ہے کہ یہ اگلے لوگوں کے افسانے ہیں
۱۶ ہم عنقریب اس کی ناک پر داغ لگائیں گے
۱۷ ہم نے ان لوگوں کی اسی طرح آزمائش کی ہے جس طرح باغ والوں کی آزمائش کی تھی۔ جب انہوں نے قسمیں کھا کھا کر کہا کہ صبح ہوتے ہوتے ہم اس کا میوہ توڑ لیں گے
۱۸ اور انشاء الله نہ کہا
۱۹ سو وہ ابھی سو ہی رہے تھے کہ تمہارے پروردگار کی طرف سے (راتوں رات) اس پر ایک آفت پھر گئی
۲۰ تو وہ ایسا ہوگیا جیسے کٹی ہوئی کھیتی
۲۱ جب صبح ہوئی تو وہ لوگ ایک دوسرے کو پکارنے لگے
۲۲ اگر تم کو کاٹنا ہے تو اپنی کھیتی پر سویرے ہی جا پہنچو
۲۳ تو وہ چل پڑے اور آپس میں چپکے چپکے کہتے جاتے تھے
۲۴ آج یہاں تمہارے پاس کوئی فقیر نہ آنے پائے
۲۵ اور کوشش کے ساتھ سویرے ہی جا پہنچے (گویا کھیتی پر) قادر ہیں
۲۶ جب باغ کو دیکھا تو (ویران) کہنے لگے کہ ہم رستہ بھول گئے ہیں
۲۷ نہیں بلکہ ہم (برگشتہ نصیب) بےنصیب ہیں
۲۸ ایک جو اُن میں فرزانہ تھا بولا کہ کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ تم تسبیح کیوں نہیں کرتے؟
۲۹ (تب) وہ کہنے لگے کہ ہمارا پروردگار پاک ہے بےشک ہم ہی قصوروار تھے
۳۰ پھر لگے ایک دوسرے کو رو در رو ملامت کرنے
۳۱ کہنے لگے ہائے شامت ہم ہی حد سے بڑھ گئے تھے
۳۲ امید ہے کہ ہمارا پروردگار اس کے بدلے میں ہمیں اس سے بہتر باغ عنایت کرے ہم اپنے پروردگار کی طرف سے رجوع لاتے ہیں
۳۳ (دیکھو) عذاب یوں ہوتا ہے۔ اور آخرت کا عذاب اس سے کہیں بڑھ کر ہے۔ کاش! یہ لوگ جانتے ہوتے
۳۴ پرہیزگاروں کے لئے ان کے پروردگار کے ہاں نعمت کے باغ ہیں
۳۵ کیا ہم فرمانبرداروں کو نافرمانوں کی طرف (نعمتوں سے) محروم کردیں گے؟
۳۶ تمہیں کیا ہوگیا ہے کیسی تجویزیں کرتے ہو؟
۳۷ کیا تمہارے پاس کوئی کتاب ہے جس میں (یہ) پڑھتے ہو
۳۸ کہ جو چیز تم پسند کرو گے وہ تم کو ضرور ملے گی
۳۹ یا تم نے ہم سے قسمیں لے رکھی ہیں جو قیامت کے دن تک چلی جائیں گی کہ جس شے کا تم حکم کرو گے وہ تمہارے لئے حاضر ہوگی
۴۰ ان سے پوچھو کہ ان میں سے اس کا کون ذمہ لیتا ہے؟
۴۱ کیا (اس قول میں) ان کے اور بھی شریک ہیں؟ اگر یہ سچے ہیں تو اپنے شریکوں کو لا سامنے کریں
۴۲ جس دن پنڈلی سے کپڑا اٹھا دیا جائے گا اور کفار سجدے کے لئے بلائے جائیں گے تو سجدہ نہ کرسکیں گے
۴۳ ان کی آنکھیں جھکی ہوئی ہوں گی اور ان پر ذلت چھا رہی ہوگی حالانکہ پہلے (اُس وقت) سجدے کے لئے بلاتے جاتے تھے جب کہ صحیح وسالم تھے
۴۴ تو مجھ کو اس کلام کے جھٹلانے والوں سے سمجھ لینے دو۔ ہم ان کو آہستہ آہستہ ایسے طریق سے پکڑیں گے کہ ان کو خبر بھی نہ ہوگی
۴۵ اور میں ان کو مہلت دیئے جاتا ہوں میری تدبیر قوی ہے
۴۶ کیا تم ان سے کچھ اجر مانگتے ہو کہ ان پر تاوان کا بوجھ پڑ رہا ہے
۴۷ یا ان کے پاس غیب کی خبر ہے کہ (اسے) لکھتے جاتے ہیں
۴۸ تو اپنے پروردگار کے حکم کے انتظار میں صبر کئے رہو اور مچھلی (کا لقمہ ہونے) والے یونس کی طرح رہو نا کہ انہوں نے (خدا) کو پکارا اور وہ (غم و) غصے میں بھرے ہوئے تھے
۴۹ اگر تمہارے پروردگار کی مہربانی ان کی یاوری نہ کرتی تو وہ چٹیل میدان میں ڈال دیئے جاتے اور ان کا حال ابتر ہوجاتا
۵۰ پھر پروردگار نے ان کو برگزیدہ کرکے نیکوکاروں میں کرلیا
۵۱ اور کافر جب (یہ) نصیحت (کی کتاب) سنتے ہیں تو یوں لگتے ہیں کہ تم کو اپنی نگاہوں سے پھسلا دیں گے اور کہتے یہ تو دیوانہ ہے
۵۲ اور (لوگو) یہ (قرآن) اہل عالم کے لئے نصیحت ہے
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
١ ن ۚ وَالْقَلَمِ وَمَا يَسْطُرُونَ
٢ مَا أَنْتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُونٍ
٣ وَإِنَّ لَكَ لَأَجْرًا غَيْرَ مَمْنُونٍ
٤ وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٍ
٥ فَسَتُبْصِرُ وَيُبْصِرُونَ
٦ بِأَيْيِكُمُ الْمَفْتُونُ
٧ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ
٨ فَلَا تُطِعِ الْمُكَذِّبِينَ
٩ وَدُّوا لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُونَ
١٠ وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَهِينٍ
١١ هَمَّازٍ مَشَّاءٍ بِنَمِيمٍ
١٢ مَنَّاعٍ لِلْخَيْرِ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ
١٣ عُتُلٍّ بَعْدَ ذَٰلِكَ زَنِيمٍ
١٤ أَنْ كَانَ ذَا مَالٍ وَبَنِينَ
١٥ إِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِ آيَاتُنَا قَالَ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ
١٦ سَنَسِمُهُ عَلَى الْخُرْطُومِ
١٧ إِنَّا بَلَوْنَاهُمْ كَمَا بَلَوْنَا أَصْحَابَ الْجَنَّةِ إِذْ أَقْسَمُوا لَيَصْرِمُنَّهَا مُصْبِحِينَ
١٨ وَلَا يَسْتَثْنُونَ
١٩ فَطَافَ عَلَيْهَا طَائِفٌ مِنْ رَبِّكَ وَهُمْ نَائِمُونَ
٢٠ فَأَصْبَحَتْ كَالصَّرِيمِ
٢١ فَتَنَادَوْا مُصْبِحِينَ
٢٢ أَنِ اغْدُوا عَلَىٰ حَرْثِكُمْ إِنْ كُنْتُمْ صَارِمِينَ
٢٣ فَانْطَلَقُوا وَهُمْ يَتَخَافَتُونَ
٢٤ أَنْ لَا يَدْخُلَنَّهَا الْيَوْمَ عَلَيْكُمْ مِسْكِينٌ
٢٥ وَغَدَوْا عَلَىٰ حَرْدٍ قَادِرِينَ
٢٦ فَلَمَّا رَأَوْهَا قَالُوا إِنَّا لَضَالُّونَ
٢٧ بَلْ نَحْنُ مَحْرُومُونَ
٢٨ قَالَ أَوْسَطُهُمْ أَلَمْ أَقُلْ لَكُمْ لَوْلَا تُسَبِّحُونَ
٢٩ قَالُوا سُبْحَانَ رَبِّنَا إِنَّا كُنَّا ظَالِمِينَ
٣٠ فَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ يَتَلَاوَمُونَ
٣١ قَالُوا يَا وَيْلَنَا إِنَّا كُنَّا طَاغِينَ
٣٢ عَسَىٰ رَبُّنَا أَنْ يُبْدِلَنَا خَيْرًا مِنْهَا إِنَّا إِلَىٰ رَبِّنَا رَاغِبُونَ
٣٣ كَذَٰلِكَ الْعَذَابُ ۖ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَكْبَرُ ۚ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ
٣٤ إِنَّ لِلْمُتَّقِينَ عِنْدَ رَبِّهِمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ
٣٥ أَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِينَ كَالْمُجْرِمِينَ
٣٦ مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ
٣٧ أَمْ لَكُمْ كِتَابٌ فِيهِ تَدْرُسُونَ
٣٨ إِنَّ لَكُمْ فِيهِ لَمَا تَخَيَّرُونَ
٣٩ أَمْ لَكُمْ أَيْمَانٌ عَلَيْنَا بَالِغَةٌ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ ۙ إِنَّ لَكُمْ لَمَا تَحْكُمُونَ
٤٠ سَلْهُمْ أَيُّهُمْ بِذَٰلِكَ زَعِيمٌ
٤١ أَمْ لَهُمْ شُرَكَاءُ فَلْيَأْتُوا بِشُرَكَائِهِمْ إِنْ كَانُوا صَادِقِينَ
٤٢ يَوْمَ يُكْشَفُ عَنْ سَاقٍ وَيُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ
٤٣ خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ ۖ وَقَدْ كَانُوا يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ وَهُمْ سَالِمُونَ
٤٤ فَذَرْنِي وَمَنْ يُكَذِّبُ بِهَٰذَا الْحَدِيثِ ۖ سَنَسْتَدْرِجُهُمْ مِنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُونَ
٤٥ وَأُمْلِي لَهُمْ ۚ إِنَّ كَيْدِي مَتِينٌ
٤٦ أَمْ تَسْأَلُهُمْ أَجْرًا فَهُمْ مِنْ مَغْرَمٍ مُثْقَلُونَ
٤٧ أَمْ عِنْدَهُمُ الْغَيْبُ فَهُمْ يَكْتُبُونَ
٤٨ فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تَكُنْ كَصَاحِبِ الْحُوتِ إِذْ نَادَىٰ وَهُوَ مَكْظُومٌ
٤٩ لَوْلَا أَنْ تَدَارَكَهُ نِعْمَةٌ مِنْ رَبِّهِ لَنُبِذَ بِالْعَرَاءِ وَهُوَ مَذْمُومٌ
٥٠ فَاجْتَبَاهُ رَبُّهُ فَجَعَلَهُ مِنَ الصَّالِحِينَ
٥١ وَإِنْ يَكَادُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَيُزْلِقُونَكَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ
٥٢ وَمَا هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِلْعَالَمِينَ
In the name of Allah, the Entirely Merciful, the Especially Merciful.
1 Nun. By the pen and what they inscribe,
2 You are not, [O Muhammad], by the favor of your Lord, a madman.
3 And indeed, for you is a reward uninterrupted.
4 And indeed, you are of a great moral character.
5 So you will see and they will see
6 Which of you is the afflicted [by a devil].
7 Indeed, your Lord is most knowing of who has gone astray from His way, and He is most knowing of the [rightly] guided.
8 Then do not obey the deniers.
9 They wish that you would soften [in your position], so they would soften [toward you].
10 And do not obey every worthless habitual swearer
11 [And] scorner, going about with malicious gossip –
12 A preventer of good, transgressing and sinful,
13 Cruel, moreover, and an illegitimate pretender.
14 Because he is a possessor of wealth and children,
15 When Our verses are recited to him, he says, “Legends of the former peoples.”
16 We will brand him upon the snout.
17 Indeed, We have tried them as We tried the companions of the garden, when they swore to cut its fruit in the [early] morning
18 Without making exception.
19 So there came upon the garden an affliction from your Lord while they were asleep.
20 And it became as though reaped.
21 And they called one another at morning,
22 [Saying], “Go early to your crop if you would cut the fruit.”
23 So they set out, while lowering their voices,
24 [Saying], “There will surely not enter it today upon you [any] poor person.”
25 And they went early in determination, [assuming themselves] able.
26 But when they saw it, they said, “Indeed, we are lost;
27 Rather, we have been deprived.”
28 The most moderate of them said, “Did I not say to you, ‘Why do you not exalt [Allah]?’ ”
29 They said, “Exalted is our Lord! Indeed, we were wrongdoers.”
30 Then they approached one another, blaming each other.
31 They said, “O woe to us; indeed we were transgressors.
32 Perhaps our Lord will substitute for us [one] better than it. Indeed, we are toward our Lord desirous.”
33 Such is the punishment [of this world]. And the punishment of the Hereafter is greater, if they only knew.
34 Indeed, for the righteous with their Lord are the Gardens of Pleasure.
35 Then will We treat the Muslims like the criminals?
36 What is [the matter] with you? How do you judge?
37 Or do you have a scripture in which you learn
38 That indeed for you is whatever you choose?
39 Or do you have oaths [binding] upon Us, extending until the Day of Resurrection, that indeed for you is whatever you judge?
40 Ask them which of them, for that [claim], is responsible.
41 Or do they have partners? Then let them bring their partners, if they should be truthful.
42 The Day the shin will be uncovered and they are invited to prostration but the disbelievers will not be able,
43 Their eyes humbled, humiliation will cover them. And they used to be invited to prostration while they were sound.
44 So leave Me, [O Muhammad], with [the matter of] whoever denies the Qur’an. We will progressively lead them [to punishment] from where they do not know.
45 And I will give them time. Indeed, My plan is firm.
46 Or do you ask of them a payment, so they are by debt burdened down?
47 Or have they [knowledge of] the unseen, so they write [it] down?
48 Then be patient for the decision of your Lord, [O Muhammad], and be not like the companion of the fish when he called out while he was distressed.
49 If not that a favor from his Lord overtook him, he would have been thrown onto the naked shore while he was censured.
50 And his Lord chose him and made him of the righteous.
51 And indeed, those who disbelieve would almost make you slip with their eyes when they hear the message, and they say, “Indeed, he is mad.”
52 But it is not except a reminder to the worlds.
奉至仁至慈的真主之名
1 努奈。以笔和他们所写的盟誓,
2 你为主的恩典,你绝不是一个疯人,
3 你必得享受不断的报酬。
4 你确是具备一种伟大的性格的。
5 你将看见,他们也将看见,
6 你们究竟谁是害疯病的。
7 你的主的确知道谁是叛离他的正道的,他的确知道谁是遵循他的正道的。
8 你不要顺从否认真理的人们,
9 他们希望你柔顺,他们也柔顺。
10 你不要顺从每个妄誓的、卑贱的、
11 说谎的、进馋的、
12 吝啬的、过份的、犯罪的、
13 粗鄙而且是私生子的人。
14 那是因为他是有财产和子嗣的。
15 有人对他宣读我的迹象时,他就说:这是古人的故事。
16 我将在他的鼻子上打上烙印。
17 我确已考验他们,犹如考验园圃的主人们一样。当时,他们曾盟誓,他们必定在早晨收获园圃中的果实,
18 并不留一部分给贫民。
19 当他们正在睡觉的时候,从你的主发出的灾难降临那个园圃,
20 一旦之间变成焦土一样。
21 他们曾在早晨彼此相呼:
22 你们当在早晨到园里去,如果你们要想收获。
23 他们走了,途中悄悄地商议说:
24 今天绝不要让一个贫民走进园圃。
25 他们早晨起来以为自己是能遏制的。
26 当他们看见园圃的时候,他们说:我们碓是迷误的,
27 不然,我们是被剥夺的!
28 他们中最优秀的人说:难道我没有对你们说吗?你们怎么不赞颂真主呢?
29 他们说:赞颂我们的主超绝万物!我们确是不义的。
30 於是他们大家走向前来,互相责备起来。
31 他们说:伤哉我们!我们原来确是放荡者。
32 或许我们的主,以一个比这还好的园圃,补偿我们,我们确是恳求我们的主的。
33 刑罚就是那样的。后世的刑罚确是更重大的,假如他们知道。
34 敬畏的人们,在他们的主那里,必将享受恩泽的乐园。
35 难道我使归顺的人像犯罪的人一样吗?
36 你们有甚么理由?你们怎么这样的判断呢!
37 难道有一本可供你们诵习的天经,
38 在那本天经里你们确有自己所选择的。
39 难道我曾与你们缔结过复活日才满期的、坚定的盟约,因而你们确有你们所判断的?
40 你问他们,他们中有谁能保证那件事呢?
41 难道他们有许多配主吗?教他们把那些配主召唤来,如果 他们是诚实的人。
42 在那日,大难将临头,他们将被召去叩头,而他们不能叩头。
43 同时,他们身遭凌辱,不敢仰视。而过去他们健全的时候,曾被召去叩头。
44 你让我惩治否认这训辞的人吧!我将使他们不知不觉地渐趋於毁灭。
45 我优容他们,我的计策确是周密的。
46 你向他们索取报酬,教他们担负太重呢?
47 还是他们能知幽玄,故加以记录呢?
48 故你应当忍受你的主的判决,不要像那个葬身鱼腹的人一样。当时,他拗著怒呼吁他的主;
49 假若从他的主发出的恩典没有达到他,那末,他必受责备地被抛到荒凉的地方。
50 嗣后,他的主拣选了他,并使他入於善人之列。
51 不信道的人们几乎以他们的怒目使你跌倒。当他们听到宣读教诲的时候,他们说:他确是一个疯子。
52 这《古兰经》不是别的,它是对全世界的教诲。
¡En el nombre de Alá, el Compasivo, el Misericordioso!
1 n. ¡Por el cálamo y lo que escriban!
2 ¡Por la gracia de tu Señor, que tú no eres un poseso!
3 Tendrás, ciertamente, una recompensa ininterrumpida.
4 Eres, sí, de eminente carácter.
5 Tú verás y ellos verán
6 quién de vosotros es el tentado.
7 Tu Señor sabe mejor que nadie quiénes se extravían de Su camino y sabe mejor que nadie quiénes siguen la buena dirección.
8 ¡No obedezcas, pues, a los desmentidores!
9 Desearían que fueras condescendiente, para serlo ellos también.
10 ¡No obedezcas a ningún vil jurador.
11 al pertinaz difamador, que va sembrando calumnias,
12 a quien impide el bien, al violador de la ley, al pecador,
13 al arrogante y, encima, bastardo,
14 so pretexto de poseer hacienda e hijos varones!
15 Cuando se le recitan Nuestras aleyas, dice: «¡Patrañas de los antiguos!»
16 ¡Le marcaremos en el hocico!
17 Les hemos probado como probamos a los dueños del jardín. Cuando juraron que cogerían sus frutos por la mañana,
18 sin hacer salvedad.
19 Mientras dormían, cayó sobre él un azote enviado por tu Señor
20 y amaneció como si hubiera sido arrasado.
21 Por la mañana, se llamaron unos a otros:
22 «¡Vamos temprano a nuestro campo, si queremos coger los frutos!»
23 Y se pusieron en camino, cuchicheando:
24 «¡Ciertamente, hoy no admitiremos a ningún pobre!»
25 Marcharon, pues, temprano, convencidos de que serían capaces de llevar a cabo su propósito.
26 Cuando lo vieron, dijeron: «¡Seguro que nos hemos extraviado!
27 ¡No, se nos ha despojado!»
28 El más moderado de ellos dijo: «¿No os lo había dicho? ¿Por qué no glorificáis?»
29 Dijeron: «¡Gloria a nuestro Señor! ¡Hemos obrado impíamente!»
30 Y pusiéronse a recriminarse.
31 Dijeron: «¡Ay de nosotros, que hemos sido rebeldes!
32 Quizá nos dé nuestros Señor, a cambio, algo mejor que éste. Deseamos ardientemente a nuestro Señor».
33 Tal fue el castigo. Pero el castigo de la otra vida es mayor aún. Si supieran…
34 Los que temen a Alá tendrán, junto a su Señor. los jardines de la Delicia.
35 ¿Vamos, pues, a tratar igual a los que se someten a Alá que a los pecadores?
36 ¿Qué os pasa? ¿Qué manera de juzgar es ésa?
37 ¿O es que disponéis de una Escritura para estudiar?
38 Tendríais en ella lo que deseáis.
39 ¿O es que nos atan a vosotros juramentos que nos obligan hasta el día de la Resurrección? Obtendríais lo que juzgarais.
40 Pregúntales quién responde de ello.
41 ¿O es que tienen asociados? Pues, ¡que traigan a sus asociados, si es verdad lo que dicen!
42 El día que las cosas se pongan mal y sean invitados a prosternarse, no podrán.
43 Abatida la mirada, cubiertos de humillación, porque fueron invitados a prosternarse cuando aún estaban en seguridad…
44 ¡Déjame a solas con quienes desmienten este discurso! Les conduciremos paso a paso, sin que sepan cómo.
45 Les concedo una prórroga. ¡Mi estratagema es segura!
46 ¿O es que les reclamas un salario tal que se vean abrumados de deudas?
47 ¿O es que conocen lo oculto y toman nota?
48 Espera, pues, paciente la decisión de tu Señor y no hagas como el del pez, cuando clamó en medio de la angustia.
49 Si no llega a alcanzarle una gracia de su Señor, habría sido arrojado a una costa desnuda, reprobado.
50 Pero su Señor le escogió y le hizo de los justos.
51 Poco les falta a los infieles, cuando oyen la Amonestación, para clavar en ti su mirada. Y dicen: «¡Sí, es un poseso!»
52 Pero no es sino una amonestación dirigida a todo el mundo.