AN NAML
شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱ ٰطٰسٓ۔ یہ قرآن اور روشن کتاب کی آیتیں ہیں
۲ مومنوں کے لئے ہدایت اور بشارت
۳ وہ جو نماز پڑھتے اور زکوٰة دیتے اور آخرت کا یقین رکھتے ہیں
۴ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں ہم نے ان کے اعمال ان کے لئے آرستہ کردیئے ہیں تو وہ سرگرداں ہو رہے ہیں
۵ یہی لوگ ہیں جن کے لئے بڑا عذاب ہے اور وہ آخرت میں بھی وہ بہت نقصان اٹھانے والے ہیں
۶ اور تم کو قرآن (خدائے) حکیم وعلیم کی طرف سے عطا کیا جاتا ہے
۷ جب موسیٰ نے اپنے گھر والوں سے کہا کہ میں نے آگ دیکھی ہے، میں وہاں سے (رستے) کا پتہ لاتا ہوں یا سلگتا ہوا انگارہ تمہارے پاس لاتا ہوں تاکہ تم تاپو
۸ جب موسیٰ اس کے پاس آئے تو ندا آئی کہ وہ جو آگ میں (تجلّی دکھاتا) ہے بابرکت ہے۔ اور جو آگ کے اردگرد ہیں اور خدا جو تمام عالم کا پروردگار ہے پاک ہے
۹ اے موسیٰ میں ہی خدائے غالب ودانا ہوں
۱۰ اور اپنی لاٹھی ڈال دو۔ جب اُسے دیکھا تو (اس طرح) ہل رہی تھی گویا سانپ ہے تو پیٹھ پھیر کر بھاگے اور پیچھے مڑ کر نہ دیکھا (حکم ہوا کہ) موسیٰ ڈرو مت۔ ہمارے پاس پیغمبر ڈرا نہیں کرتے
۱۱ ہاں جس نے ظلم کیا پھر برائی کے بعد اسے نیکی سے بدل دیا تو میں بخشنے والا مہربان ہوں
۱۲ اور اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں ڈالو سفید نکلے گا۔ (ان دو معجزوں کے ساتھ جو) نو معجزوں میں (داخل ہیں) فرعون اور اس کی قوم کے پاس جاؤ کہ وہ بےحکم لوگ ہیں
۱۳ جب ان کے پاس ہماری روشن نشانیاں پہنچیں، کہنے لگے یہ صریح جادو ہے
۱۴ اور بےانصافی اور غرور سے ان سے انکار کیا لیکن ان کے دل ان کو مان چکے تھے۔ سو دیکھ لو فساد کرنے والوں کا انجام کیسا ہوا
۱۵ اور ہم نے داؤد اور سلیمان کو علم بخشا اور انہوں نے کہا کہ خدا کا شکر ہے جس نے ہمیں بہت سے مومن بندوں پر فضلیت دی
۱۶ اور سلیمان اور داؤد کے قائم مقام ہوئے۔ اور کہنے لگے کہ لوگو! ہمیں (خدا کی طرف سے) جانوروں کی بولی سکھائی گئی ہے اور ہر چیز عنایت فرمائی گئی ہے۔ بےشک یہ (اُس کا) صریح فضل ہے
۱۷ اور سلیمان کے لئے جنوں اور انسانوں اور پرندوں کے لشکر جمع کئے گئے اور قسم وار کئے جاتے تھے
۱۸ یہاں تک کہ جب چیونٹیوں کے میدان میں پہنچے تو ایک چیونٹی نے کہا کہ چیونٹیوں اپنے اپنے بلوں میں داخل ہو جاؤ ایسا نہ ہو کہ سلیمان اور اس کے لشکر تم کو کچل ڈالیں اور ان کو خبر بھی نہ ہو
۱۹ تو وہ اس کی بات سن کر ہنس پڑے اور کہنے لگے کہ اے پروردگار! مجھے توفیق عطا فرما کہ جو احسان تونے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کئے ہیں ان کا شکر کروں اور ایسے نیک کام کروں کہ تو ان سے خوش ہوجائے اور مجھے اپنی رحمت سے اپنے نیک بندوں میں داخل فرما
۲۰ انہوں نے جانوروں کا جائزہ لیا تو کہنے لگے کیا سبب ہے کہ ہُدہُد نظر نہیں آتا۔ کیا کہیں غائب ہوگیا ہے؟
۲۱ میں اسے سخت سزا دوں گا یا ذبح کر ڈالوں گا یا میرے سامنے (اپنی بےقصوری کی) دلیل صریح پیش کرے
۲۲ ابھی تھوڑی ہی دیر ہوئی تھی کہ ہُدہُد آ موجود ہوا اور کہنے لگا کہ مجھے ایک ایسی چیز معلوم ہوئی ہے جس کی آپ کو خبر نہیں اور میں آپ کے پاس (شہر) سبا سے ایک سچی خبر لے کر آیا ہوں
۲۳ میں نے ایک عورت دیکھی کہ ان لوگوں پر بادشاہت کرتی ہے اور ہر چیز اسے میسر ہے اور اس کا ایک بڑا تخت ہے
۲۴ میں نے دیکھا کہ وہ اور اس کی قوم خدا کو چھوڑ کر آفتاب کو سجدہ کرتے ہیں اور شیطان نے ان کے اعمال انہیں آراستہ کر دکھائے ہیں اور ان کو رستے سے روک رکھا ہے پس وہ رستے پر نہیں آئے
۲۵ (اور نہیں سمجھتے) کہ خدا کو آسمانوں اور زمین میں چھپی چیزوں کو ظاہر کردیتا اور تمہارے پوشیدہ اور ظاہر اعمال کو جانتا ہے کیوں سجدہ نہ کریں
۲۶ خدا کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں وہی عرش عظیم کا مالک ہے
۲۷ سلیمان نے کہا (اچھا) ہم دیکھیں گے، تونے سچ کہا ہے یا تو جھوٹا ہے
۲۸ یہ میرا خط لے جا اور اسے ان کی طرف ڈال دے پھر ان کے پاس سے پھر آ اور دیکھ کہ وہ کیا جواب دیتے ہیں
۲۹ ملکہ نے کہا کہ دربار والو! میری طرف ایک نامہ گرامی ڈالا گیا ہے
۳۰ وہ سلیمان کی طرف سے ہے اور مضمون یہ ہے کہ شروع خدا کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۳۱ (بعد اس کے یہ) کہ مجھے سرکشی نہ کرو اور مطیع ومنقاد ہو کر میرے پاس چلے آؤ
۳۲ (خط سنا کر) وہ کہنے لگی کہ اے اہل دربار میرے اس معاملے میں مجھے مشورہ دو، جب تک تم حاضر نہ ہو (اور صلاح نہ دو) میں کسی کام کو فیصل کرنے والی نہیں
۳۳ وہ بولے کہ ہم بڑے زورآور اور سخت جنگجو ہیں اور حکم آپ کے اختیار ہے تو جو حکم دیجیئے گا (اس کے مآل پر) نظر کرلیجیئے گا
۳۴ اس نے کہا کہ بادشاہ جب کسی شہر میں داخل ہوتے ہیں تو اس کو تباہ کر دیتے ہیں اور وہاں کے عزت والوں کو ذلیل کر دیا کرتے ہیں اور اسی طرح یہ بھی کریں گے
۳۵ اور میں ان کی طرف کچھ تحفہ بھیجتی ہوں اور دیکھتی ہوں کہ قاصد کیا جواب لاتے ہیں
۳۶ جب (قاصد) سلیمان کے پاس پہنچا تو سلیمان نے کہا کیا تم مجھے مال سے مدد دینا چاہتے ہو، جو کچھ خدا نے مجھے عطا فرمایا ہے وہ اس سے بہتر ہے جو تمہیں دیا ہے حقیقت یہ ہے کہ تم ہی اپنے تحفے سے خوش ہوتے ہوگے
۳۷ ان کے پاس واپس جاؤ ہم ان پر ایسے لشکر سے حملہ کریں گے جس کے مقابلے کی ان میں طاقت نہ ہوگی اور ان کو وہاں سے بےعزت کرکے نکال دیں گے اور وہ ذلیل ہوں گے
۳۸ سلیمان نے کہا کہ اے دربار والو! کوئی تم میں ایسا ہے کہ قبل اس کے کہ وہ لوگ فرمانبردار ہو کر ہمارے پاس آئیں ملکہ کا تخت میرے پاس لے آئے
۳۹ جنات میں سے ایک قوی ہیکل جن نے کہا کہ قبل اس کے کہ آپ اپنی جگہ سے اٹھیں میں اس کو آپ کے پاس لاحاضر کرتا ہوں اور میں اس (کے اٹھانے کی) طاقت رکھتا ہوں (اور) امانت دار ہوں
۴۰ ایک شخص جس کو کتاب الہیٰ کا علم تھا کہنے لگا کہ میں آپ کی آنکھ کے جھپکنے سے پہلے پہلے اسے آپ کے پاس حاضر کئے دیتا ہوں۔ جب سلیمان نے تخت کو اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا تو کہا کہ یہ میرے پروردگار کا فضل ہے تاکہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا کفران نعمت کرتا ہوں اور جو شکر کرتا ہے تو اپنے ہی فائدے کے لئے شکر کرتا ہے اور جو ناشکری کرتا ہے تو میرا پروردگار بےپروا (اور) کرم کرنے والا ہے
۴۱ سلیمان نے کہا کہ ملکہ کے (امتحان عقل کے) لئے اس کے تخت کی صورت بدل دو۔ دیکھیں کہ وہ سوجھ رکھتی ہے یا ان لوگوں میں ہے جو سوجھ نہیں رکھتے
۴۲ جب وہ آ پہنچی تو پوچھا گیا کہ کیا آپ کا تخت بھی اسی طرح کا ہے؟ اس نے کہا کہ یہ تو گویا ہو بہو وہی ہے اور ہم کو اس سے پہلے ہی (سلیمان کی عظمت شان) کا علم ہوگیا تھا اور ہم فرمانبردار ہیں
۴۳ اور وہ جو خدا کے سوا (اور کی) پرستش کرتی تھی، سلیمان نے اس کو اس سے منع کیا (اس سے پہلے تو) وہ کافروں میں سے تھی
۴۴ (پھر) اس سے کہا گیا کہ محل میں چلیے، جب اس نے اس (کے فرش) کو دیکھا تو اسے پانی کا حوض سمجھا اور (کپڑا اٹھا کر) اپنی پنڈلیاں کھول دیں۔ سلیمان نے کہا یہ ایسا محل ہے جس میں (نیچے بھی) شیشے جڑے ہوئے ہیں۔ وہ بول اٹھی کہ پروردگار میں اپنے آپ پر ظلم کرتی رہی تھی اور (اب) میں سلیمان کے ہاتھ پر خدائے رب العالمین پر ایمان لاتی ہوں
۴۵ اور ہم نے ثمود کی طرف اس کے بھائی صالح کو بھیجا کہ خدا کی عبادت کرو تو وہ دو فریق ہو کر آپس میں جھگڑنے لگے
۴۶ صالح نے کہا کہ بھائیو تم بھلائی سے پہلے برائی کے لئے کیوں جلدی کرتے ہو (اور) خدا سے بخشش کیوں نہیں مانگتے تاکہ تم پر رحم کیا جائے
۴۷ وہ کہنے لگے کہ تم اور تمہارے ساتھی ہمارے لئے شگون بد ہے۔ صالح نے کہا کہ تمہاری بدشگونی خدا کی طرف سے ہے بلکہ تم ایسے لوگ ہو جن کی آزمائش کی جاتی ہے
۴۸ اور شہر میں نو شخص تھے جو ملک میں فساد کیا کرتے تھے اور اصلاح سے کام نہیں لیتے تھے
۴۹ کہنے لگے کہ خدا کی قسم کھاؤ کہ ہم رات کو اس پر اور اس کے گھر والوں پر شب خون ماریں گے پھر اس کے وارث سے کہہ دیں گے کہ ہم تو صالح کے گھر والوں کے موقع ہلاکت پر گئے ہی نہیں اور ہم سچ کہتے ہیں
۵۰ اور وہ ایک چال چلے اور ان کو کچھ خبر نہ ہوئی
۵۱ تو دیکھ لو ان کی چال کا کیسا انجام ہوا۔ ہم نے ان کو اور ان کی قوم سب کو ہلاک کر ڈالا
۵۲ اب یہ ان کے گھر ان کے ظلم کے سبب خالی پڑے ہیں۔ جو لوگ دانش رکھتے ہیں، ان کے لئے اس میں نشانی ہے
۵۳ اور جو لوگ ایمان لائے اور ڈرتے تھے ان کو ہم نے نجات دی
۵۴ اور لوط کو (یاد کرو) جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم بےحیائی (کے کام) کیوں کرتے ہو اور تم دیکھتے ہو
۵۵ کیا تم عورتوں کو چھوڑ کر (لذت حاصل کرنے) کے لئے مردوں کی طرف مائل ہوتے ہو۔ حقیقت یہ ہے کہ تم احمق لوگ ہو
۵۶ تو ان کی قوم کے لوگ (بولے تو) یہ بولے اور اس کے سوا ان کا کچھ جواب نہ تھا کہ لوط کے گھر والوں کو اپنے شہر سے نکال دو۔ یہ لوگ پاک رہنا چاہتے ہیں
۵۷ تو ہم نے ان کو اور ان کے گھر والوں کو نجات دی۔ مگر ان کی بیوی کہ اس کی نسبت ہم نے مقرر کر رکھا ہے (کہ وہ پیچھے رہنے والوں میں ہوگی)
۵۸ اور ہم نے ان پر مینھہ برسایا سو (جو) مینھہ ان لوگوں پر برسا جن کو متنبہ کردیا گیا تھا، برا تھا
۵۹ کہہ دو کہ سب تعریف خدا ہی کو سزاوار ہے اور اس کے بندوں پر سلام ہے جن کو اس نے منتخب فرمایا۔ بھلا خدا بہتر ہے یا وہ جن کو یہ (اس کا شریک) ٹھہراتے ہیں
۶۰ بھلا کس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور (کس نے) تمہارے لئے آسمان سے پانی برسایا۔ (ہم نے) پھر ہم ہی نے اس سے سرسبز باغ اُگائے۔ تمہارا کام تو نہ تھا کہ تم اُن کے درختوں کو اگاتے۔ تو کیا خدا کے ساتھ کوئی اور بھی معبود ہے؟ (ہرگز نہیں) بلکہ یہ لوگ رستے سے الگ ہو رہے ہیں
۶۱ بھلا کس نے زمین کو قرار گاہ بنایا اور اس کے بیچ نہریں بنائیں اور اس کے لئے پہاڑ بنائے اور (کس نے) دو دریاؤں کے بیچ اوٹ بنائی (یہ سب کچھ خدا نے بنایا) تو کیا خدا کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے؟ (ہرگز نہیں) بلکہ ان میں اکثر دانش نہیں رکھتے
۶۲ بھلا کون بیقرار کی التجا قبول کرتا ہے۔ جب وہ اس سے دعا کرتا ہے اور (کون اس کی) تکلیف کو دور کرتا ہے اور (کون) تم کو زمین میں (اگلوں کا) جانشین بناتا ہے (یہ سب کچھ خدا کرتا ہے) تو کیا خدا کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے (ہرگز نہیں مگر) تم بہت کم غور کرتے ہو
۶۳ بھلا کون تم کو جنگل اور دریا کے اندھیروں میں رستہ بناتا ہے اور (کون) ہواؤں کو اپنی رحمت کے آگے خوشخبری بناکر بھیجتا ہے (یہ سب کچھ خدا کرتا ہے) تو کیا خدا کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے؟ (ہرگز نہیں) ۔ یہ لوگ جو شرک کرتے ہیں خدا (کی شان) اس سے بلند ہے
۶۴ بھلا کون خلقت کو پہلی بار پیدا کرتا۔ پھر اس کو بار بار پیدا کرتا رہتا ہے اور (کون) تم کو آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے (یہ سب کچھ خدا کرتا ہے) تو کیا خدا کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے (ہرگز نہیں) کہہ دو کہ (مشرکو) اگر تم سچے ہو تو دلیل پیش کرو
۶۵ کہہ دو کہ جو لوگ آسمانوں اور زمین میں ہیں خدا کے سوا غیب کی باتیں نہیں جانتے۔ اور نہ یہ جانتے ہیں کہ کب (زندہ کرکے) اٹھائے جائیں گے
۶۶ بلکہ آخرت (کے بارے) میں ان کا علم منتہی ہوچکا ہے بلکہ وہ اس سے شک میں ہیں۔ بلکہ اس سے اندھے ہو رہے ہیں
۶۷ اور جو لوگ کافر ہیں کہتے ہیں جب ہم اور ہمارے باپ دادا مٹی ہو جائیں گے تو کیا ہم پھر (قبروں سے) نکالے جائیں گے
۶۸ یہ وعدہ ہم سے اور ہمارے باپ دادا سے پہلے سے ہوتا چلا آیا ہے (کہاں کا اُٹھنا اور کیسی قیامت) یہ تو صرف پہلے لوگوں کی کہانیاں ہیں
۶۹ کہہ دو کہ ملک میں چلو پھرو پھر دیکھو کہ گنہگاروں کا انجام کیا ہوا ہے
۷۰ اور ان (کے حال) پر غم نہ کرنا اور نہ اُن چالوں سے جو یہ کر رہے ہیں تنگ دل ہونا
۷۱ اور کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو یہ وعدہ کب پورا ہوگا؟
۷۲ کہہ دو کہ جس (عذاب) کے لئے تم جلدی کر رہے ہو شاید اس میں سے کچھ تمہارے نزدیک آپہنچا ہو
۷۳ اور تمہارا پروردگار تو لوگوں پر فضل کرنے والا ہے لیکن ان میں سے اکثر شکر نہیں کرتے
۷۴ اور جو باتیں ان کے سینوں میں پوشیدہ ہوتی ہیں اور جو کام وہ ظاہر کرتے ہیں تمہارا پروردگار ان (سب) کو جانتا ہے
۷۵ اور آسمانوں اور زمین میں کوئی پوشیدہ چیز نہیں ہے مگر (وہ) کتاب روشن میں (لکھی ہوئی) ہے
۷۶ بےشک یہ قرآن بنی اسرائیل کے سامنے اکثر باتیں جن میں وہ اختلاف کرتے ہیں، بیان کر دیتا ہے
۷۷ اور بےشک یہ مومنوں کے لئے ہدایات اور رحمت ہے
۷۸ تمہارا پروردگار (قیامت کے روز) اُن میں اپنے حکم سے فیصلہ کر دے گا اور وہ غالب (اور) علم والا ہے
۷۹ تو خدا پر بھروسہ رکھو تم تو حق صریح پر ہو
۸۰ کچھ شک نہیں کہ تم مردوں کو (بات) نہیں سنا سکتے اور نہ بہروں کو جب کہ وہ پیٹھ پھیر کر پھر جائیں آواز سنا سکتے ہو
۸۱ اور نہ اندھوں کو گمراہی سے (نکال کر) رستہ دیکھا سکتے ہو۔ تم ان ہی کو سنا سکتے ہو جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں اور وہ فرمانبردار ہو جاتے ہیں
۸۲ اور جب اُن کے بارے میں (عذاب) کا وعدہ پورا ہوگا تو ہم اُن کے لئے زمین میں سے ایک جانور نکالیں گے جو ان سے بیان کر دے گا۔ اس لئے کہ لوگ ہماری آیتوں پر ایمان نہیں لاتے تھے
۸۳ اور جس روز ہم ہر اُمت میں سے اس گروہ کو جمع کریں گے جو ہماری آیتوں کی تکذیب کرتے تھے تو اُن کی جماعت بندی کی جائے گی
۸۴ یہاں تک کہ جب (سب) آجائیں گے تو (خدا) فرمائے گا کہ کیا تم نے میری آیتوں کو جھٹلا دیا تھا اور تم نے (اپنے) علم سے ان پر احاطہ تو کیا ہی نہ تھا۔ بھلا تم کیا کرتے تھے
۸۵ اور اُن کے ظلم کے سبب اُن کے حق میں وعدہ (عذاب) پورا ہوکر رہے گا تو وہ بول بھی نہ سکیں گے
۸۶ کیا اُنہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے رات کو (اس لئے) بنایا ہے کہ اس میں آرام کریں اور دن کو روشن (بنایا ہے کہ اس میں کام کریں) بےشک اس میں مومن لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں
۸۷ اور جس روز صور پھونکا جائے گا تو جو لوگ آسمانوں اور زمین میں ہیں سب گھبرا اُٹھیں گے مگر وہ جسے خدا چاہے اور سب اس کے پاس عاجز ہو کر چلے آئیں گے
۸۸ اور تم پہاڑوں کو دیکھتے ہو تو خیال کرتے ہو کہ (اپنی جگہ پر) کھڑے ہیں مگر وہ (اس روز) اس طرح اُڑے پھریں گے جیسے بادل۔ (یہ) خدا کی کاریگری ہے جس نے ہر چیز کو مضبوط بنایا۔ بےشک وہ تمہارے سب افعال سے باخبر ہے
۸۹ جو شخص نیکی لےکر آئے گا تو اس کے لئے اس سے بہتر (بدلہ تیار) ہے اور ایسے لوگ (اُس روز) گھبراہٹ سے بےخوف ہوں گے
۹۰ اور جو برائی لے کر آئے گا تو ایسے لوگ اوندھے منہ دوزخ میں ڈال دیئے جائیں گے۔ تم کو تو اُن ہی اعمال کا بدلہ ملے گا جو تم کرتے رہے ہو
۹۱ (کہہ دو) کہ مجھ کو یہی ارشاد ہوا ہے کہ اس شہر (مکہ) کے مالک کی عبادت کروں جس نے اس کو محترم (اور مقام ادب) بنایا ہے اور سب چیز اُسی کی ہے اور یہ بھی حکم ہوا ہے کہ اس کا حکم بردار رہوں
۹۲ اور یہ بھی کہ قرآن پڑھا کروں۔ تو جو شخص راہ راست اختیار کرتا ہے تو اپنے ہی فائدے کے لئے اختیار کرتا ہے۔ اور جو گمراہ رہتا ہے تو کہہ دو کہ میں تو صرف نصیحت کرنے والا ہوں
۹۳ اور کہو کہ خدا کا شکر ہے۔ وہ تم کو عنقریب اپنی نشانیاں دکھائے گا تو تم اُن کو پہچان لو گے۔ اور جو کام تم کرتے ہو تمہارا پروردگار اُن سے بےخبر نہیں ہے
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
١ طس ۚ تِلْكَ آيَاتُ الْقُرْآنِ وَكِتَابٍ مُبِينٍ
٢ هُدًى وَبُشْرَىٰ لِلْمُؤْمِنِينَ
٣ الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُمْ بِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ
٤ إِنَّ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ زَيَّنَّا لَهُمْ أَعْمَالَهُمْ فَهُمْ يَعْمَهُونَ
٥ أُولَٰئِكَ الَّذِينَ لَهُمْ سُوءُ الْعَذَابِ وَهُمْ فِي الْآخِرَةِ هُمُ الْأَخْسَرُونَ
٦ وَإِنَّكَ لَتُلَقَّى الْقُرْآنَ مِنْ لَدُنْ حَكِيمٍ عَلِيمٍ
٧ إِذْ قَالَ مُوسَىٰ لِأَهْلِهِ إِنِّي آنَسْتُ نَارًا سَآتِيكُمْ مِنْهَا بِخَبَرٍ أَوْ آتِيكُمْ بِشِهَابٍ قَبَسٍ لَعَلَّكُمْ تَصْطَلُونَ
٨ فَلَمَّا جَاءَهَا نُودِيَ أَنْ بُورِكَ مَنْ فِي النَّارِ وَمَنْ حَوْلَهَا وَسُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
٩ يَا مُوسَىٰ إِنَّهُ أَنَا اللَّهُ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
١٠ وَأَلْقِ عَصَاكَ ۚ فَلَمَّا رَآهَا تَهْتَزُّ كَأَنَّهَا جَانٌّ وَلَّىٰ مُدْبِرًا وَلَمْ يُعَقِّبْ ۚ يَا مُوسَىٰ لَا تَخَفْ إِنِّي لَا يَخَافُ لَدَيَّ الْمُرْسَلُونَ
١١ إِلَّا مَنْ ظَلَمَ ثُمَّ بَدَّلَ حُسْنًا بَعْدَ سُوءٍ فَإِنِّي غَفُورٌ رَحِيمٌ
١٢ وَأَدْخِلْ يَدَكَ فِي جَيْبِكَ تَخْرُجْ بَيْضَاءَ مِنْ غَيْرِ سُوءٍ ۖ فِي تِسْعِ آيَاتٍ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ وَقَوْمِهِ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا قَوْمًا فَاسِقِينَ
١٣ فَلَمَّا جَاءَتْهُمْ آيَاتُنَا مُبْصِرَةً قَالُوا هَٰذَا سِحْرٌ مُبِينٌ
١٤ وَجَحَدُوا بِهَا وَاسْتَيْقَنَتْهَا أَنْفُسُهُمْ ظُلْمًا وَعُلُوًّا ۚ فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِينَ
١٥ وَلَقَدْ آتَيْنَا دَاوُودَ وَسُلَيْمَانَ عِلْمًا ۖ وَقَالَا الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي فَضَّلَنَا عَلَىٰ كَثِيرٍ مِنْ عِبَادِهِ الْمُؤْمِنِينَ
١٦ وَوَرِثَ سُلَيْمَانُ دَاوُودَ ۖ وَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ عُلِّمْنَا مَنْطِقَ الطَّيْرِ وَأُوتِينَا مِنْ كُلِّ شَيْءٍ ۖ إِنَّ هَٰذَا لَهُوَ الْفَضْلُ الْمُبِينُ
١٧ وَحُشِرَ لِسُلَيْمَانَ جُنُودُهُ مِنَ الْجِنِّ وَالْإِنْسِ وَالطَّيْرِ فَهُمْ يُوزَعُونَ
١٨ حَتَّىٰ إِذَا أَتَوْا عَلَىٰ وَادِ النَّمْلِ قَالَتْ نَمْلَةٌ يَا أَيُّهَا النَّمْلُ ادْخُلُوا مَسَاكِنَكُمْ لَا يَحْطِمَنَّكُمْ سُلَيْمَانُ وَجُنُودُهُ وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ
١٩ فَتَبَسَّمَ ضَاحِكًا مِنْ قَوْلِهَا وَقَالَ رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَىٰ وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ وَأَدْخِلْنِي بِرَحْمَتِكَ فِي عِبَادِكَ الصَّالِحِينَ
٢٠ وَتَفَقَّدَ الطَّيْرَ فَقَالَ مَا لِيَ لَا أَرَى الْهُدْهُدَ أَمْ كَانَ مِنَ الْغَائِبِينَ
٢١ لَأُعَذِّبَنَّهُ عَذَابًا شَدِيدًا أَوْ لَأَذْبَحَنَّهُ أَوْ لَيَأْتِيَنِّي بِسُلْطَانٍ مُبِينٍ
٢٢ فَمَكَثَ غَيْرَ بَعِيدٍ فَقَالَ أَحَطْتُ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِهِ وَجِئْتُكَ مِنْ سَبَإٍ بِنَبَإٍ يَقِينٍ
٢٣ إِنِّي وَجَدْتُ امْرَأَةً تَمْلِكُهُمْ وَأُوتِيَتْ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ وَلَهَا عَرْشٌ عَظِيمٌ
٢٤ وَجَدْتُهَا وَقَوْمَهَا يَسْجُدُونَ لِلشَّمْسِ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِيلِ فَهُمْ لَا يَهْتَدُونَ
٢٥ أَلَّا يَسْجُدُوا لِلَّهِ الَّذِي يُخْرِجُ الْخَبْءَ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَيَعْلَمُ مَا تُخْفُونَ وَمَا تُعْلِنُونَ
٢٦ اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ ۩
٢٧ قَالَ سَنَنْظُرُ أَصَدَقْتَ أَمْ كُنْتَ مِنَ الْكَاذِبِينَ
٢٨ اذْهَبْ بِكِتَابِي هَٰذَا فَأَلْقِهْ إِلَيْهِمْ ثُمَّ تَوَلَّ عَنْهُمْ فَانْظُرْ مَاذَا يَرْجِعُونَ
٢٩ قَالَتْ يَا أَيُّهَا الْمَلَأُ إِنِّي أُلْقِيَ إِلَيَّ كِتَابٌ كَرِيمٌ
٣٠ إِنَّهُ مِنْ سُلَيْمَانَ وَإِنَّهُ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
٣١ أَلَّا تَعْلُوا عَلَيَّ وَأْتُونِي مُسْلِمِينَ
٣٢ قَالَتْ يَا أَيُّهَا الْمَلَأُ أَفْتُونِي فِي أَمْرِي مَا كُنْتُ قَاطِعَةً أَمْرًا حَتَّىٰ تَشْهَدُونِ
٣٣ قَالُوا نَحْنُ أُولُو قُوَّةٍ وَأُولُو بَأْسٍ شَدِيدٍ وَالْأَمْرُ إِلَيْكِ فَانْظُرِي مَاذَا تَأْمُرِينَ
٣٤ قَالَتْ إِنَّ الْمُلُوكَ إِذَا دَخَلُوا قَرْيَةً أَفْسَدُوهَا وَجَعَلُوا أَعِزَّةَ أَهْلِهَا أَذِلَّةً ۖ وَكَذَٰلِكَ يَفْعَلُونَ
٣٥ وَإِنِّي مُرْسِلَةٌ إِلَيْهِمْ بِهَدِيَّةٍ فَنَاظِرَةٌ بِمَ يَرْجِعُ الْمُرْسَلُونَ
٣٦ فَلَمَّا جَاءَ سُلَيْمَانَ قَالَ أَتُمِدُّونَنِ بِمَالٍ فَمَا آتَانِيَ اللَّهُ خَيْرٌ مِمَّا آتَاكُمْ بَلْ أَنْتُمْ بِهَدِيَّتِكُمْ تَفْرَحُونَ
٣٧ ارْجِعْ إِلَيْهِمْ فَلَنَأْتِيَنَّهُمْ بِجُنُودٍ لَا قِبَلَ لَهُمْ بِهَا وَلَنُخْرِجَنَّهُمْ مِنْهَا أَذِلَّةً وَهُمْ صَاغِرُونَ
٣٨ قَالَ يَا أَيُّهَا الْمَلَأُ أَيُّكُمْ يَأْتِينِي بِعَرْشِهَا قَبْلَ أَنْ يَأْتُونِي مُسْلِمِينَ
٣٩ قَالَ عِفْرِيتٌ مِنَ الْجِنِّ أَنَا آتِيكَ بِهِ قَبْلَ أَنْ تَقُومَ مِنْ مَقَامِكَ ۖ وَإِنِّي عَلَيْهِ لَقَوِيٌّ أَمِينٌ
٤٠ قَالَ الَّذِي عِنْدَهُ عِلْمٌ مِنَ الْكِتَابِ أَنَا آتِيكَ بِهِ قَبْلَ أَنْ يَرْتَدَّ إِلَيْكَ طَرْفُكَ ۚ فَلَمَّا رَآهُ مُسْتَقِرًّا عِنْدَهُ قَالَ هَٰذَا مِنْ فَضْلِ رَبِّي لِيَبْلُوَنِي أَأَشْكُرُ أَمْ أَكْفُرُ ۖ وَمَنْ شَكَرَ فَإِنَّمَا يَشْكُرُ لِنَفْسِهِ ۖ وَمَنْ كَفَرَ فَإِنَّ رَبِّي غَنِيٌّ كَرِيمٌ
٤١ قَالَ نَكِّرُوا لَهَا عَرْشَهَا نَنْظُرْ أَتَهْتَدِي أَمْ تَكُونُ مِنَ الَّذِينَ لَا يَهْتَدُونَ
٤٢ فَلَمَّا جَاءَتْ قِيلَ أَهَٰكَذَا عَرْشُكِ ۖ قَالَتْ كَأَنَّهُ هُوَ ۚ وَأُوتِينَا الْعِلْمَ مِنْ قَبْلِهَا وَكُنَّا مُسْلِمِينَ
٤٣ وَصَدَّهَا مَا كَانَتْ تَعْبُدُ مِنْ دُونِ اللَّهِ ۖ إِنَّهَا كَانَتْ مِنْ قَوْمٍ كَافِرِينَ
٤٤ قِيلَ لَهَا ادْخُلِي الصَّرْحَ ۖ فَلَمَّا رَأَتْهُ حَسِبَتْهُ لُجَّةً وَكَشَفَتْ عَنْ سَاقَيْهَا ۚ قَالَ إِنَّهُ صَرْحٌ مُمَرَّدٌ مِنْ قَوَارِيرَ ۗ قَالَتْ رَبِّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي وَأَسْلَمْتُ مَعَ سُلَيْمَانَ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
٤٥ وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا إِلَىٰ ثَمُودَ أَخَاهُمْ صَالِحًا أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ فَإِذَا هُمْ فَرِيقَانِ يَخْتَصِمُونَ
٤٦ قَالَ يَا قَوْمِ لِمَ تَسْتَعْجِلُونَ بِالسَّيِّئَةِ قَبْلَ الْحَسَنَةِ ۖ لَوْلَا تَسْتَغْفِرُونَ اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ
٤٧ قَالُوا اطَّيَّرْنَا بِكَ وَبِمَنْ مَعَكَ ۚ قَالَ طَائِرُكُمْ عِنْدَ اللَّهِ ۖ بَلْ أَنْتُمْ قَوْمٌ تُفْتَنُونَ
٤٨ وَكَانَ فِي الْمَدِينَةِ تِسْعَةُ رَهْطٍ يُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ وَلَا يُصْلِحُونَ
٤٩ قَالُوا تَقَاسَمُوا بِاللَّهِ لَنُبَيِّتَنَّهُ وَأَهْلَهُ ثُمَّ لَنَقُولَنَّ لِوَلِيِّهِ مَا شَهِدْنَا مَهْلِكَ أَهْلِهِ وَإِنَّا لَصَادِقُونَ
٥٠ وَمَكَرُوا مَكْرًا وَمَكَرْنَا مَكْرًا وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ
٥١ فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ مَكْرِهِمْ أَنَّا دَمَّرْنَاهُمْ وَقَوْمَهُمْ أَجْمَعِينَ
٥٢ فَتِلْكَ بُيُوتُهُمْ خَاوِيَةً بِمَا ظَلَمُوا ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ
٥٣ وَأَنْجَيْنَا الَّذِينَ آمَنُوا وَكَانُوا يَتَّقُونَ
٥٤ وَلُوطًا إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ أَتَأْتُونَ الْفَاحِشَةَ وَأَنْتُمْ تُبْصِرُونَ
٥٥ أَئِنَّكُمْ لَتَأْتُونَ الرِّجَالَ شَهْوَةً مِنْ دُونِ النِّسَاءِ ۚ بَلْ أَنْتُمْ قَوْمٌ تَجْهَلُونَ
٥٦ فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلَّا أَنْ قَالُوا أَخْرِجُوا آلَ لُوطٍ مِنْ قَرْيَتِكُمْ ۖ إِنَّهُمْ أُنَاسٌ يَتَطَهَّرُونَ
٥٧ فَأَنْجَيْنَاهُ وَأَهْلَهُ إِلَّا امْرَأَتَهُ قَدَّرْنَاهَا مِنَ الْغَابِرِينَ
٥٨ وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهِمْ مَطَرًا ۖ فَسَاءَ مَطَرُ الْمُنْذَرِينَ
٥٩ قُلِ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَسَلَامٌ عَلَىٰ عِبَادِهِ الَّذِينَ اصْطَفَىٰ ۗ آللَّهُ خَيْرٌ أَمَّا يُشْرِكُونَ
٦٠ أَمَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَأَنْزَلَ لَكُمْ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَنْبَتْنَا بِهِ حَدَائِقَ ذَاتَ بَهْجَةٍ مَا كَانَ لَكُمْ أَنْ تُنْبِتُوا شَجَرَهَا ۗ أَإِلَٰهٌ مَعَ اللَّهِ ۚ بَلْ هُمْ قَوْمٌ يَعْدِلُونَ
٦١ أَمَّنْ جَعَلَ الْأَرْضَ قَرَارًا وَجَعَلَ خِلَالَهَا أَنْهَارًا وَجَعَلَ لَهَا رَوَاسِيَ وَجَعَلَ بَيْنَ الْبَحْرَيْنِ حَاجِزًا ۗ أَإِلَٰهٌ مَعَ اللَّهِ ۚ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يَعْلَمُونَ
٦٢ أَمَّنْ يُجِيبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ السُّوءَ وَيَجْعَلُكُمْ خُلَفَاءَ الْأَرْضِ ۗ أَإِلَٰهٌ مَعَ اللَّهِ ۚ قَلِيلًا مَا تَذَكَّرُونَ
٦٣ أَمَّنْ يَهْدِيكُمْ فِي ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَمَنْ يُرْسِلُ الرِّيَاحَ بُشْرًا بَيْنَ يَدَيْ رَحْمَتِهِ ۗ أَإِلَٰهٌ مَعَ اللَّهِ ۚ تَعَالَى اللَّهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ
٦٤ أَمَّنْ يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ وَمَنْ يَرْزُقُكُمْ مِنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ ۗ أَإِلَٰهٌ مَعَ اللَّهِ ۚ قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ
٦٥ قُلْ لَا يَعْلَمُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلَّا اللَّهُ ۚ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ
٦٦ بَلِ ادَّارَكَ عِلْمُهُمْ فِي الْآخِرَةِ ۚ بَلْ هُمْ فِي شَكٍّ مِنْهَا ۖ بَلْ هُمْ مِنْهَا عَمُونَ
٦٧ وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا أَإِذَا كُنَّا تُرَابًا وَآبَاؤُنَا أَئِنَّا لَمُخْرَجُونَ
٦٨ لَقَدْ وُعِدْنَا هَٰذَا نَحْنُ وَآبَاؤُنَا مِنْ قَبْلُ إِنْ هَٰذَا إِلَّا أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ
٦٩ قُلْ سِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَانْظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُجْرِمِينَ
٧٠ وَلَا تَحْزَنْ عَلَيْهِمْ وَلَا تَكُنْ فِي ضَيْقٍ مِمَّا يَمْكُرُونَ
٧١ وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هَٰذَا الْوَعْدُ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ
٧٢ قُلْ عَسَىٰ أَنْ يَكُونَ رَدِفَ لَكُمْ بَعْضُ الَّذِي تَسْتَعْجِلُونَ
٧٣ وَإِنَّ رَبَّكَ لَذُو فَضْلٍ عَلَى النَّاسِ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لَا يَشْكُرُونَ
٧٤ وَإِنَّ رَبَّكَ لَيَعْلَمُ مَا تُكِنُّ صُدُورُهُمْ وَمَا يُعْلِنُونَ
٧٥ وَمَا مِنْ غَائِبَةٍ فِي السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ إِلَّا فِي كِتَابٍ مُبِينٍ
٧٦ إِنَّ هَٰذَا الْقُرْآنَ يَقُصُّ عَلَىٰ بَنِي إِسْرَائِيلَ أَكْثَرَ الَّذِي هُمْ فِيهِ يَخْتَلِفُونَ
٧٧ وَإِنَّهُ لَهُدًى وَرَحْمَةٌ لِلْمُؤْمِنِينَ
٧٨ إِنَّ رَبَّكَ يَقْضِي بَيْنَهُمْ بِحُكْمِهِ ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْعَلِيمُ
٧٩ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ ۖ إِنَّكَ عَلَى الْحَقِّ الْمُبِينِ
٨٠ إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَىٰ وَلَا تُسْمِعُ الصُّمَّ الدُّعَاءَ إِذَا وَلَّوْا مُدْبِرِينَ
٨١ وَمَا أَنْتَ بِهَادِي الْعُمْيِ عَنْ ضَلَالَتِهِمْ ۖ إِنْ تُسْمِعُ إِلَّا مَنْ يُؤْمِنُ بِآيَاتِنَا فَهُمْ مُسْلِمُونَ
٨٢ وَإِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَيْهِمْ أَخْرَجْنَا لَهُمْ دَابَّةً مِنَ الْأَرْضِ تُكَلِّمُهُمْ أَنَّ النَّاسَ كَانُوا بِآيَاتِنَا لَا يُوقِنُونَ
٨٣ وَيَوْمَ نَحْشُرُ مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ فَوْجًا مِمَّنْ يُكَذِّبُ بِآيَاتِنَا فَهُمْ يُوزَعُونَ
٨٤ حَتَّىٰ إِذَا جَاءُوا قَالَ أَكَذَّبْتُمْ بِآيَاتِي وَلَمْ تُحِيطُوا بِهَا عِلْمًا أَمَّاذَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ
٨٥ وَوَقَعَ الْقَوْلُ عَلَيْهِمْ بِمَا ظَلَمُوا فَهُمْ لَا يَنْطِقُونَ
٨٦ أَلَمْ يَرَوْا أَنَّا جَعَلْنَا اللَّيْلَ لِيَسْكُنُوا فِيهِ وَالنَّهَارَ مُبْصِرًا ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ
٨٧ وَيَوْمَ يُنْفَخُ فِي الصُّورِ فَفَزِعَ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَمَنْ فِي الْأَرْضِ إِلَّا مَنْ شَاءَ اللَّهُ ۚ وَكُلٌّ أَتَوْهُ دَاخِرِينَ
٨٨ وَتَرَى الْجِبَالَ تَحْسَبُهَا جَامِدَةً وَهِيَ تَمُرُّ مَرَّ السَّحَابِ ۚ صُنْعَ اللَّهِ الَّذِي أَتْقَنَ كُلَّ شَيْءٍ ۚ إِنَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَفْعَلُونَ
٨٩ مَنْ جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ خَيْرٌ مِنْهَا وَهُمْ مِنْ فَزَعٍ يَوْمَئِذٍ آمِنُونَ
٩٠ وَمَنْ جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَكُبَّتْ وُجُوهُهُمْ فِي النَّارِ هَلْ تُجْزَوْنَ إِلَّا مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ
٩١ إِنَّمَا أُمِرْتُ أَنْ أَعْبُدَ رَبَّ هَٰذِهِ الْبَلْدَةِ الَّذِي حَرَّمَهَا وَلَهُ كُلُّ شَيْءٍ ۖ وَأُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ
٩٢ وَأَنْ أَتْلُوَ الْقُرْآنَ ۖ فَمَنِ اهْتَدَىٰ فَإِنَّمَا يَهْتَدِي لِنَفْسِهِ ۖ وَمَنْ ضَلَّ فَقُلْ إِنَّمَا أَنَا مِنَ الْمُنْذِرِينَ
٩٣ وَقُلِ الْحَمْدُ لِلَّهِ سَيُرِيكُمْ آيَاتِهِ فَتَعْرِفُونَهَا ۚ وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ
In the name of Allah, the Entirely Merciful, the Especially Merciful.
1 Ta, Seen. These are the verses of the Qur’an and a clear Book
2 As guidance and good tidings for the believers
3 Who establish prayer and give zakah, and of the Hereafter they are certain [in faith].
4 Indeed, for those who do not believe in the Hereafter, We have made pleasing to them their deeds, so they wander blindly.
5 Those are the ones for whom there will be the worst of punishment, and in the Hereafter they are the greatest losers.
6 And indeed, [O Muhammad], you receive the Qur’an from one Wise and Knowing.
7 [Mention] when Moses said to his family, “Indeed, I have perceived a fire. I will bring you from there information or will bring you a burning torch that you may warm yourselves.”
8 But when he came to it, he was called, “Blessed is whoever is at the fire and whoever is around it. And exalted is Allah, Lord of the worlds.
9 O Moses, indeed it is I – Allah, the Exalted in Might, the Wise.”
10 And [he was told], “Throw down your staff.” But when he saw it writhing as if it were a snake, he turned in flight and did not return. [Allah said], “O Moses, fear not. Indeed, in My presence the messengers do not fear.
11 Otherwise, he who wrongs, then substitutes good after evil – indeed, I am Forgiving and Merciful.
12 And put your hand into the opening of your garment [at the breast]; it will come out white without disease. [These are] among the nine signs [you will take] to Pharaoh and his people. Indeed, they have been a people defiantly disobedient.”
13 But when there came to them Our visible signs, they said, “This is obvious magic.”
14 And they rejected them, while their [inner] selves were convinced thereof, out of injustice and haughtiness. So see how was the end of the corrupters.
15 And We had certainly given to David and Solomon knowledge, and they said, “Praise [is due] to Allah, who has favored us over many of His believing servants.”
16 And Solomon inherited David. He said, “O people, we have been taught the language of birds, and we have been given from all things. Indeed, this is evident bounty.”
17 And gathered for Solomon were his soldiers of the jinn and men and birds, and they were [marching] in rows.
18 Until, when they came upon the valley of the ants, an ant said, “O ants, enter your dwellings that you not be crushed by Solomon and his soldiers while they perceive not.”
19 So [Solomon] smiled, amused at her speech, and said, “My Lord, enable me to be grateful for Your favor which You have bestowed upon me and upon my parents and to do righteousness of which You approve. And admit me by Your mercy into [the ranks of] Your righteous servants.”
20 And he took attendance of the birds and said, “Why do I not see the hoopoe – or is he among the absent?
21 I will surely punish him with a severe punishment or slaughter him unless he brings me clear authorization.”
22 But the hoopoe stayed not long and said, “I have encompassed [in knowledge] that which you have not encompassed, and I have come to you from Sheba with certain news.
23 Indeed, I found [there] a woman ruling them, and she has been given of all things, and she has a great throne.
24 I found her and her people prostrating to the sun instead of Allah, and Satan has made their deeds pleasing to them and averted them from [His] way, so they are not guided,
25 [And] so they do not prostrate to Allah, who brings forth what is hidden within the heavens and the earth and knows what you conceal and what you declare –
26 Allah – there is no deity except Him, Lord of the Great Throne.”
27 [Solomon] said, “We will see whether you were truthful or were of the liars.
28 Take this letter of mine and deliver it to them. Then leave them and see what [answer] they will return.”
29 She said, “O eminent ones, indeed, to me has been delivered a noble letter.
30 Indeed, it is from Solomon, and indeed, it reads: ‘In the name of Allah, the Entirely Merciful, the Especially Merciful,
31 Be not haughty with me but come to me in submission [as Muslims].’ ”
32 She said, “O eminent ones, advise me in my affair. I would not decide a matter until you witness [for] me.”
33 They said, “We are men of strength and of great military might, but the command is yours, so see what you will command.”
34 She said, “Indeed kings – when they enter a city, they ruin it and render the honored of its people humbled. And thus do they do.
35 But indeed, I will send to them a gift and see with what [reply] the messengers will return.”
36 So when they came to Solomon, he said, “Do you provide me with wealth? But what Allah has given me is better than what He has given you. Rather, it is you who rejoice in your gift.
37 Return to them, for we will surely come to them with soldiers that they will be powerless to encounter, and we will surely expel them therefrom in humiliation, and they will be debased.”
38 [Solomon] said, “O assembly [of jinn], which of you will bring me her throne before they come to me in submission?”
39 A powerful one from among the jinn said, “I will bring it to you before you rise from your place, and indeed, I am for this [task] strong and trustworthy.”
40 Said one who had knowledge from the Scripture, “I will bring it to you before your glance returns to you.” And when [Solomon] saw it placed before him, he said, “This is from the favor of my Lord to test me whether I will be grateful or ungrateful. And whoever is grateful – his gratitude is only for [the benefit of] himself. And whoever is ungrateful – then indeed, my Lord is Free of need and Generous.”
41 He said, “Disguise for her her throne; we will see whether she will be guided [to truth] or will be of those who is not guided.”
42 So when she arrived, it was said [to her], “Is your throne like this?” She said, “[It is] as though it was it.” [Solomon said], “And we were given knowledge before her, and we have been Muslims [in submission to Allah].
43 And that which she was worshipping other than Allah had averted her [from submission to Him]. Indeed, she was from a disbelieving people.”
44 She was told, “Enter the palace.” But when she saw it, she thought it was a body of water and uncovered her shins [to wade through]. He said, “Indeed, it is a palace [whose floor is] made smooth with glass.” She said, “My Lord, indeed I have wronged myself, and I submit with Solomon to Allah, Lord of the worlds.”
45 And We had certainly sent to Thamud their brother Salih, [saying], “Worship Allah,” and at once they were two parties conflicting.
46 He said, “O my people, why are you impatient for evil instead of good? Why do you not seek forgiveness of Allah that you may receive mercy?”
47 They said, “We consider you a bad omen, you and those with you.” He said, “Your omen is with Allah. Rather, you are a people being tested.”
48 And there were in the city nine family heads causing corruption in the land and not amending [its affairs].
49 They said, “Take a mutual oath by Allah that we will kill him by night, he and his family. Then we will say to his executor, ‘We did not witness the destruction of his family, and indeed, we are truthful.’ ”
50 And they planned a plan, and We planned a plan, while they perceived not.
51 Then look how was the outcome of their plan – that We destroyed them and their people, all.
52 So those are their houses, desolate because of the wrong they had done. Indeed in that is a sign for people who know.
53 And We saved those who believed and used to fear Allah.
54 And [mention] Lot, when he said to his people, “Do you commit immorality while you are seeing?
55 Do you indeed approach men with desire instead of women? Rather, you are a people behaving ignorantly.”
56 But the answer of his people was not except that they said, “Expel the family of Lot from your city. Indeed, they are people who keep themselves pure.”
57 So We saved him and his family, except for his wife; We destined her to be of those who remained behind.
58 And We rained upon them a rain [of stones], and evil was the rain of those who were warned.
59 Say, [O Muhammad], “Praise be to Allah, and peace upon His servants whom He has chosen. Is Allah better or what they associate with Him?”
60 [More precisely], is He [not best] who created the heavens and the earth and sent down for you rain from the sky, causing to grow thereby gardens of joyful beauty which you could not [otherwise] have grown the trees thereof? Is there a deity with Allah? [No], but they are a people who ascribe equals [to Him].
61 Is He [not best] who made the earth a stable ground and placed within it rivers and made for it firmly set mountains and placed between the two seas a barrier? Is there a deity with Allah? [No], but most of them do not know.
62 Is He [not best] who responds to the desperate one when he calls upon Him and removes evil and makes you inheritors of the earth? Is there a deity with Allah? Little do you remember.
63 Is He [not best] who guides you through the darknesses of the land and sea and who sends the winds as good tidings before His mercy? Is there a deity with Allah? High is Allah above whatever they associate with Him.
64 Is He [not best] who begins creation and then repeats it and who provides for you from the heaven and earth? Is there a deity with Allah? Say, “Produce your proof, if you should be truthful.”
65 Say, “None in the heavens and earth knows the unseen except Allah, and they do not perceive when they will be resurrected.”
66 Rather, their knowledge is arrested concerning the Hereafter. Rather, they are in doubt about it. Rather, they are, concerning it, blind.
67 And those who disbelieve say, “When we have become dust as well as our forefathers, will we indeed be brought out [of the graves]?
68 We have been promised this, we and our forefathers, before. This is not but legends of the former peoples.”
69 Say, [O Muhammad], “Travel through the land and observe how was the end of the criminals.”
70 And grieve not over them or be in distress from what they conspire.
71 And they say, “When is [the fulfillment of] this promise, if you should be truthful?”
72 Say, “Perhaps it is close behind you – some of that for which you are impatient.
73 And indeed, your Lord is full of bounty for the people, but most of them do not show gratitude.”
74 And indeed, your Lord knows what their breasts conceal and what they declare.
75 And there is nothing concealed within the heaven and the earth except that it is in a clear Register.
76 Indeed, this Qur’an relates to the Children of Israel most of that over which they disagree.
77 And indeed, it is guidance and mercy for the believers.
78 Indeed, your Lord will judge between them by His [wise] judgement. And He is the Exalted in Might, the Knowing.
79 So rely upon Allah; indeed, you are upon the clear truth.
80 Indeed, you will not make the dead hear, nor will you make the deaf hear the call when they have turned their backs retreating.
81 And you cannot guide the blind away from their error. You will only make hear those who believe in Our verses so they are Muslims [submitting to Allah].
82 And when the word befalls them, We will bring forth for them a creature from the earth speaking to them, [saying] that the people were, of Our verses, not certain [in faith].
83 And [warn of] the Day when We will gather from every nation a company of those who deny Our signs, and they will be [driven] in rows
84 Until, when they arrive [at the place of Judgement], He will say, “Did you deny My signs while you encompassed them not in knowledge, or what [was it that] you were doing?”
85 And the decree will befall them for the wrong they did, and they will not [be able to] speak.
86 Do they not see that We made the night that they may rest therein and the day giving sight? Indeed in that are signs for a people who believe.
87 And [warn of] the Day the Horn will be blown, and whoever is in the heavens and whoever is on the earth will be terrified except whom Allah wills. And all will come to Him humbled.
88 And you see the mountains, thinking them rigid, while they will pass as the passing of clouds. [It is] the work of Allah, who perfected all things. Indeed, He is Acquainted with that which you do.
89 Whoever comes [at Judgement] with a good deed will have better than it, and they, from the terror of that Day, will be safe.
90 And whoever comes with an evil deed – their faces will be overturned into the Fire, [and it will be said], “Are you recompensed except for what you used to do?”
91 [Say, O Muhammad], “I have only been commanded to worship the Lord of this city, who made it sacred and to whom [belongs] all things. And I am commanded to be of the Muslims [those who submit to Allah]
92 And to recite the Qur’an.” And whoever is guided is only guided for [the benefit of] himself; and whoever strays – say, “I am only [one] of the warners.”
93 And say, “[All] praise is [due] to Allah. He will show you His signs, and you will recognize them. And your Lord is not unaware of what you do.”
奉至仁至慈的真主之名
1 塔,辛。这些是《古兰经》–判别真伪的经典–的节文,
2 是信者的向导和佳音。
3 信道者谨守拜功,完纳天课,笃信后世。
4 不信后世者,我确已为他们而装饰了他们的行为,故他们是徘徊歧途的。
5 这等人是应受严刑的,他们在后世是最亏折的。
6 你确已奉到从至睿全知的主降示的《古兰经》。
7 当日,穆萨曾对他的家属说:我确已看见一处火光,我将从有火的地方带一个消息来给你们,或拿一个火把一给你们烤火。
8 他到了那个火的附近,就有声音喊叫他说:在火的附近和四周的人,都蒙福佑。赞颂真主–全世界的主,超绝万物。
9 穆萨啊!我确是真主–万能的、至睿的主。
10 你抛下你的手杖吧!当他看见那条手杖蜿蜒如蛇时,就转脸逃避,不敢回顾。穆萨啊!不要畏惧,使者们在我这里,确是不畏惧的。
11 既行不义,然后改过从善者除外,我(对于他)确是至赦的,确是至慈的。
12 你把手插入你的怀中,然后,抽出来它将白亮亮的。确无恶疾。这是派你去昭示法老和他的百姓的九种迹象之一。他们确是有罪的民众。
13 我的许多明显迹象降临他们的时候,他们说:这是明显的魔术。
14 他们的内心承认那些迹象,但他们为不义和傲慢而否认它。你看摆弄是非者的结局是怎样的。
15 我确已把学问赏赐达五德和素莱曼,他俩说:一切赞颂,全归真主!他曾使我们超越他的许多信道的仆人。
16 素莱曼继承达五德;他说:众人啊!我们曾学会百鸟的语言,我们曾获得万物的享受,这确是明显的恩惠。
17 素莱曼的大军–由精灵、人类、鸟类组成的–被召集到他面前,他们是部署整齐的。
18 等到他们来到蚁谷的时候,一个母蚁说:蚂蚁们啊!快进自己的住处去,以免被素莱曼和他的大军不知不觉地践踏。
19 素莱曼为她的话而诧异地微笑了,他说:我的主啊!求你启示我,使我常常感谢你所赐我和我的父母的恩惠,并使我常常作你所喜悦的善功求你借你的恩惠使我得入你的善良的仆人之列。
20 . 他曾检阅众鸟,他说:我怎么不见戴胜呢?它缺席吗?
21 我必定严厉地惩罚它,或杀掉它,除非它带一个明证来给我。
22 它逗留不久,就来了,它说:我知道了你不知道的事,我从赛百邑带来了一个确实的消息给你。
23 我确已发现一个妇人,统治一族人,她获得万物的享受,她有一个庞大的宝座。
24 我发现她和她的臣民都舍真主而崇拜太阳,恶魔曾以他们的行为,迷惑他们,以至阻碍他们走上正道,所以他们不遵循正道。
25 他们不崇拜真主–揭示天地奥秘,而且深知你们所隐讳和表白的主。
26 真主,除他外,绝无应受崇拜者,他是伟大的宝座的主。(此处叩头!)※
27 他说:我要看看你究竟是诚实的,还是说谎的。
28 你把我这封信带去投给他们,然后,离开他们,你试看他们如何答复。
29 她说:臣仆们啊!我接到一封贵重的信。
30 这封信确是素莱曼寄来的,这封信的内容确是’奉至仁至慈的真主之名。
31 你们不要对我傲慢无礼,你们应当来归顺我。’
32 她说:臣仆们啊!关于我的事,望你们出个意见。我从来不决定任何一件事,直到你们在我面前。
33 他们说:我们既有武力,又有勇气。我们对你唯命是从,请你想一想,你要我们做什么。
34 她说:国王们每攻入一个城市,必破坏其中的建设,必使其中贵族变在贱民,他们这些人,也会这样做的。
35 我必定要派人送礼物去给他们,然后,等待着看使臣带回什么消息来。
36 当使者到了素莱曼的面前的时候,他说:你们怎么以财产来资助我呢?真主所赐我的,胜过他所赐你们的。不然,你们为你们的礼物而洋洋得意。
37 你转回去吧,我必定统率他们无法抵抗的军队去讨伐他们,我必定把他们卑贱地逐出境外使他们成为受凌辱的。
38 他说:臣仆们啊!在他们来归顺我之前,你们中有谁能把她的宝座拿来给我呢?
39 一个强梁的精灵说:在你离席之前,我把它拿来给你。我对于这件事确是既胜任,又忠实可靠的。
40 那深知天经的人说:转瞬间我就把它拿来给你。当他看见那个宝座安置在他面前的时候他说:这是我的主的恩惠之一,他欲以此试验我,看我是感谢者还是孤负者。感谢者,只为自己的利益而感谢;孤负者(须知)我的主确是无求的、确是尊荣的。
41 他说:你们把她的宝座改装一下,以便我们看她能否认识自己的宝座。
42 当她来到的时候,有人说:你的宝座象这样吗?她说:这好象是我的宝座。在她之前,我们已获得知识,我们已是归顺的。
43 她舍真主而崇拜的,妨碍她,她本是属于不信道的民众。
44 有人对她说:你进那宫殿去吧!当她看见那座宫殿的时候她以为宫殿里是一片汪洋,(就提起衣裳)露出她的两条小腿。他说:这确是用玻璃造成的光滑的宫殿。她说:我的主啊!我确是自欺的,我(现在)跟着素莱曼归顺真主–全世界的主。
45 我确已派遣赛莫德人的兄弟–撒立哈–去教化他们(说):你们应当崇拜真主。他们立刻分为两派,互相争论。
46 他说我的宗族啊!你们为什么在恩惠之前要求刑罚早日实现呢你们怎么不向真主求饶,以便你们蒙主的怜悯呢?
47 他们说:我们为你和你的信徒而遭厄运。他说:你们的厄运是真主注定的。不然,你们是要受考验的。
48 当日,城里有九伙人,在地方上伤风败俗,而不移风易俗,
49 他们说:你们指真主互相盟誓吧!他们说:我们必在夜间谋害他,和他的信徒。然后,我们必对他的主说:’他的信徒遇害的时候,我们没有在场,我们确是诚实的人。
50 他们曾用一个计谋,我也曾用一个计谋,但他们不知不觉。
51 你看他们的计谋的结局是怎样的。(结果)是我把他们和他们的宗族,全体毁灭了。
52 那些是他们的房屋,因他们的不义而变为坍塌的。对于有知识的民众此中确有一个迹象。
53 我曾拯救了信道而且敬畏的人们。
54 (我曾遣)鲁特,当日,他对他的宗族说:你们怎么明目张胆地干丑事呢?
55 你们务必要舍女人而以男人满足性欲吗?不然,你们是无知识的民众。
56 他们说:你们把鲁特的信徒逐出城外,因为他们是纯洁的民众。这是他们唯一的答复。
57 我就拯救了他和他的信徒,他的妻子除外,我已预定她和其余的人同受刑罚。
58 我曾降大雨去伤他们。曾受警告者所遭的雨真恶劣!
59 你说:一切赞颂,全归真主。祝他所选的众仆平安。究竟是真主更好呢?还是他们用来配真主的更好呢?
60 是那天地的创造者(更好),他为你们从云中降下雨水,以培植美丽的园圃,而你们不能使园圃中的树木生长。除真主外,难道还有应受崇拜的吗?不然,他们是悖谬的民众。
61 还是以大地为安居之所,使诸河流贯其间,使诸山镇压其上,并在两海之间设一个屏障者呢?除真主外,难道还有应受崇拜的吗?不然,他们大半不知道。
62 还是那答应受难者的祈祷,而解除其灾害,且以你们为大地的代治者呢?除真主外,难道还有应受崇拜的吗?你们很少觉悟。
63 还是那在陆海的重重黑暗中引导你们,在降其恩惠之前,使风为传佳音者呢?除真主外,难道还有应受崇拜的吗?真主超乎他们用来配他的。
64 还是那创造万物,然后加以复造,并从天上地下供你们给养者呢?除真主外,难道还有应受崇拜的吗?你说:你们拿你们的证据来吧,如果你们是诚实的。
65 你说:除真主外,在天地间的,不知幽玄,他们不知道什么时候复活。
66 难道他们关于后世的知识已经成熟了吗?不然,他们对于后世是怀疑的。不然,他们对于后世是盲目的。
67 不信道的人说:难道我们和我们的祖先还要被复活起来吗?
68 我们和我们的祖先,以前确已听过这一类的恐吓,这个只是古人的神话。
69 你说:你们应当在地面上旅行,因而观察犯罪人的结局是怎样的。
70 你不要为他们的(悖逆)而忧愁,不要为他们的计谋而烦闷。
71 他们说:这个警告什么时候实现呢?如果你们是诚实的。
72 你说:你们要求早日实现的,或许有一部分是临近你们的。
73 你的主对于世人,确是有大恩的,但他们大半是不感谢的。
74 你的主,的确知道他们的胸中隐匿的和他们所表白的。
75 天上地下,没有一件隐微的事物,不记录在一本明白的天经中。
76 这部《古兰经》,的确把以色列的后裔所争论的大部分的事理告诉他们。
77 这部《古兰经》对于信道者确是向导和恩惠。
78 你的主,必为他依照他的决定而裁判。他确是万能的,确是全知的。
79 你应当信赖真主,你确是据有明白的真理的。
80 你必定不能使死人听(你讲道)。你必定不能使退避的聋子听你召唤。
81 你绝不能引导瞎子离开迷误。你只能使信我的迹象的人,听你(讲道),他们因而诚意信道。
82 当预言对他们实现的时候,我将使一种动物从地中出生,伤害他们,因为众人不信我的迹象。
83 在那日,我将从每个民族中,集合一群不信我的迹象的人,而他们是被排列得整整齐齐的。
84 等到他们来到(真主)那里的时候,他说:你们没有彻底知道我的迹象就加以否认吗?你们究竟做了什么呢?
85 预言将对他们的不义而对他们实现,所以他们哑口无言。
86 难道他们不知道吗?我以黑夜做他们的安息时间,以白昼做他们观看的时间,对于信道的民众其中确有许多迹象。
87 在那日,将吹号角,除真主所意欲的外,凡在天上地下的都要恐怖,个个都要卑贱地来到真主那里。
88 你见群山而以为都是固定的,其实群山都象行云样逝去。那是精制万物的真主的化工,他确是彻知你们的行为的。
89 行善的人将获得更佳的报酬,在那日,他们将得免于恐怖。
90 做恶的人,将匍匐着投入火狱:你们只受你们的行为的报酬。
91 (你说):我只奉命崇拜这城市的主,他曾以这城市为禁地。万物都是他所有的。我亦奉命做一个归顺的人,
92 并宣读《古兰经》。谁遵循正道,谁自受其益;谁误入歧途,你对谁说:我只是一个警告者。
93 你说:一切赞颂,全归真主,他将显示给你们他的迹象,你们就认识它。你的主,并不忽视你们的行为。
¡En el nombre de Alá, el Compasivo, el Misericordioso!
1 ts. Éstas son las aleyas del Corán y de una Escritura clara,
2 dirección y buena nueva para los creyentes,
3 que hacen la azalá, dan el azaque y están convencidos de la otra vida.
4 Hemos engalanado a sus propios ojos las acciones de los que no creen en la otra vida. Yerran ciegos.
5 Esos tales son los que sufrirán el castigo peor y los que perderán más en la otra vida.
6 En verdad tú recibes el Corán de Uno que es sabio, omnisciente.
7 Cuando Moisés dijo a su familia: «Distingo un fuego. Voy a informaros de qué se trata u os traeré un tizón ardiente. Quizás, así, podáis calentaros».
8 Al llegar a él, le llamaron: «¡Bendito sea Quien está en el fuego y quien está en torno a él! ¡Gloria a Alá, Señor del universo!
9 ¡Moisés! ¡Yo soy Alá, el Poderoso, el Sabio!»
10 Y: «¡Tira tu vara!» Y cuando vio que se movía como si fuera una serpiente, dio media vuelta para escapar, sin volverse. «¡Moisés! ¡No tengas miedo! Ante Mí, los enviados no temen.
11 Sí, en cambio, quien haya obrado impíamente; pero, si sustituye su mala acción por una buena… Yo soy indulgente, misericordioso.
12 Introduce la mano por la escotadura de tu túnica y saldrá blanca, sana. Esto formará parte de los nueve signos destinados a Faraón y su pueblo. Son gente perversa».
13 Cuando Nuestros signos vinieron a ellos para abrirles los ojos, dijeron: «¡Esto es manifiesta magia!»
14 Y los negaron injusta y altivamente, a pesar de estar convencidos de ellos. ¡Y mira cómo terminaron los corruptores!
15 Dimos ciencia a David y a Salomón. Y dijeron: «¡Alabado sea Alá, que nos ha preferido a muchos de Sus siervos creyentes!»
16 Salomón heredó a David y dijo: «¡Hombres! Se nos ha enseñado el lenguaje de los pájaros y se nos ha dado de todo. ¡ Es un favor manifiesto!»
17 Las tropas de Salomón, compuestas de genios, de hombres y pájaros, fueron agrupadas ante él y formadas.
18 Hasta que, llegados al Valle de las Hormigas, una hormiga dijo: «¡Hormigas! ¡Entrad en vuestras viviendas, no sea que Salomón y sus tropas os aplasten sin darse cuenta!»
19 Sonrió al oír lo que ella decía y dijo: «¡Señor! ¡Permíteme que Te agradezca la gracia que nos has dispensado, a mí y a mis padres! ¡Haz que haga obras buenas que Te plazcan! ¡Haz que entre a formar parte, por Tu misericordia, de Tus siervos justos!»
20 Pasó revista a los pájaros y dijo: «¿Cómo es que no veo a la abubilla? ¿O es que está ausente?
21 He de castigarla severamente o degollarla, a menos que me presente, sin falta, una excusa satisfactoria».
22 No tardó en regresar y dijo: «Sé algo que tú no sabes, y te traigo de los saba una noticia segura.
23 He encontrado que reina sobre ellos una mujer, a quien se ha dado de todo y que posee un trono augusto.
24 He encontrado que ella y su pueblo se postran ante el sol, no ante Alá. El Demonio les ha engalanado sus obras y, habiéndoles apartado del camino, no siguen la buena dirección,
25 de modo que no se prosternan ante Alá, Que pone de manifiesto lo que está escondido en los cielos y en la tierra, y sabe lo que ocultáis y lo que manifestáis.
26 Alá, fuera del Cual no hay otro dios, es el Señor del Trono augusto».
27 Dijo él: «Vamos a ver si dices verdad o mientes.
28 Lleva este escrito mío y échaselo. Luego, mantente aparte y mira qué responden».
29 Dijo ella: «¡Dignatarios! Me han echado un escrito respetable.
30 Es de Salomón y dice: ‘¡En el nombre de Alá el Compasivo el Misericordioso!
31 ¡No os mostréis altivos conmigo y venid a mí sumisos!’»
32 Dijo ella: «¡Dignatarios! ¡Aconsejadme en mi asunto! No voy a decidir nada sin que seáis vosotros testigos».
33 Dijeron: «Poseemos fuerza y poseemos gran valor, pero a ti te toca ordenar. ¡Mira, pues, qué ordenas!»
34 Dijo ella: «Los reyes, cuando entran en una ciudad, la arruinan y reducen a la miseria a sus habitantes más poderosos. Así es como hacen.
35 Yo, en cambio, voy a enviarles un regalo y ver con qué regresan los enviados».
36 Cuando llegó a Salomón. dijo: «¿Queréis colmarme de hacienda? Lo que Alá me ha dado vale más que lo que él os ha dado. No, sino que sois vosotros quienes están contentos con vuestros regalos.
37 ¡Regresa a los tuyos! Hemos de marchar contra ellos con tropas a las que no podrán contener y hemos de expulsarles de su ciudad, abatidos y humillados».
38 Dijo él: «¡Dignatarios! ¿Quién de vosotros me traerá su trono antes de que vengan a mí sumisos?»
39 Uno de los genios, un ifrit, dijo: «Yo te lo traeré antes de que hayas tenido tiempo de levantarte de tu asiento. Soy capaz de hacerlo, digno de confianza».
40 El que tenía ciencia de la Escritura dijo: «Yo te lo traeré en un abrir y cerrar de ojos». Cuando lo vio puesto junto a sí, dijo: «éste es un favor de mi Señor para probarme si soy o no agradecido. Quien es agradecido, lo es en realidad, en provecho propio. Y quien es desagradecido… Mi Señor Se basta a Sí mismo, es generoso».
41 Dijo: «¡Desfiguradle su trono y veremos si sigue la buena dirección o no!»
42 Cuando ella llegó, se dijo: «¿Es así su trono?» Dijo ella: «Parece que sí». «Hemos recibido la ciencia antes que ella. Nos habíamos sometido.
43 Pero lo que ella servía, en lugar de servir a Alá, la ha apartado. Pertenecía a un pueblo infiel».
44 Se le dijo: «¡Entra en el palacio!» Cuando ella lo vio, creyó que era un estanque de agua y se descubrió las piernas. Dijo él: «Es un palacio pavimentado de cristal». Dijo ella: «¡Señor! He sido injusta conmigo misma, pero, como Salomón, me someto a Alá, Señor del universo».
45 Y a los tamudeos les enviamos su hermano Salih: «¡Servid a Alá!» Y he aquí que se escindieron en dos grupos, que se querellaron.
46 Dijo: «¡Pueblo! ¿Por qué precipitáis el mal antes que el bien? ¿Por qué no pedís perdón a Alá? Quizás, así, se os tenga piedad».
47 Dijeron: «Os tenemos, a ti y a los que te siguen, por aves de mal agüero». Dijo: «Vuestro augurio está en manos de Alá. Sí, sois gente sujeta a prueba».
48 En la ciudad había un grupo de nueve hombres, que corrompían en la tierra y no la reformaban.
49 Dijeron: «¡Juramentémonos ante Alá que hemos de atacarles de noche, a él y a su familia! Luego, diremos a su pariente próximo que no presenciamos el asesinato de su familia y que decimos la verdad».
50 Urdieron una intriga sin sospechar que Nosotros urdíamos otra.
51 Y ¡mira cómo terminó su intriga! Les aniquilamos a ellos y a su pueblo, a todos.
52 Ahí están sus casas en ruinas, en castigo de su impiedad. Ciertamente, hay en ello un signo para gente que sabe.
53 Salvamos, en cambio, a los que creían y temían a Alá.
54 Y a Lot. Cuando dijo a su pueblo: «¿Cometéis deshonestidad a sabiendas?
55 ¿Os llegáis a los hombres, por concupiscencia, en lugar de llegaros a las mujeres? Sí, sois gente ignorante».
56 Lo único que respondió su pueblo fue: «¡Expulsad de la ciudad a la familia de Lot! Son gente que se las dan de puros».
57 Les preservamos del castigo, a él y a su familia, salvo a su mujer. Determinamos que fuera de los que se rezagaran.
58 E hicimos llover sobre ellos una lluvia. ¡Lluvia fatal para los que habían sido advertidos…!
59 Di: «¡Alabado sea Alá! ¡Paz sobre Sus siervos, que Él ha elegido! ¿Quién es mejor: Alá o lo que Le asocian?»
60 ¡ Quién, si no, ha creado los cielos y la tierra y hecho bajar para vosotros agua del cielo, mediante la cual hacemos crecer primorosos jardines allí donde vosotros no podríais hacer crecer árboles? ¿Hay un dios junto con Alá? Pero es gente que equipara.
61 ¿Quién, si no, ha estabilizado la tierra, colocado por ella ríos, fijado montañas y puesto una barrera entre las dos grandes masas de agua? ¿Hay un dios junto con Alá? Pero la mayoría no saben.
62 ¿Quién, si no, escucha la invocación del necesitado, quita el mal y hace de vosotros sucesores en la tierra? ¿Hay un dios junto con Alá? ¡Qué poco os dejáis amonestar!
63 ¿Quién, si no, os guía por entre las tinieblas de la tierra y del mar, quién envía los vientos como nuncios que preceden a Su misericordia? ¿Hay un dios junto con Alá? ¡Alá está por encima de lo que Le asocian!
64 ¿Quién, si no, inicia la creación y luego la repite? ¿Quién os sustenta de los bienes del cielo y de la tierra? ¿ Hay un dios junto con Alá? Di: «¡Aportad vuestra prueba, si es verdad lo que decís!»
65 Di: «Nadie en los cielos ni en la tierra conoce lo oculto, fuera de Alá. Y no presienten cuándo van a ser resucitados.
66 Al contrario, su ciencia no alcanza la otra vida. Dudan de ella, más aún, están ciegos en cuanto a ella se refiere».
67 Los infieles dicen: «Cuando nosotros y nuestros padres seamos tierra, ¿se nos sacará?
68 ¡Esto es lo que antes se nos prometió, a nosotros y a nuestros padres! ¡No son más que patrañas de los antiguos!»
69 Di: «¡Id por la tierra y mirad cómo terminaron los pecadores!»
70 ¡No estés triste por ellos ni te angusties por sus intrigas!
71 Dicen: «¡Cuándo se cumplirá esta amenaza, si es verdad lo que decís?»
72 Di: «Quizás algo de aquello cuya venida queréis apresurar esté ya pisándoos los talones».
73 Sí, tu Señor dispensa Su favor a los hombres, pero la mayoría no agradecen.
74 En verdad, tu Señor conoce lo que ocultan sus pechos y lo que manifiestan.
75 No hay nada escondido en el cielo ni en la tierra que no esté en una Escritura clara.
76 Este Corán cuenta a los Hijos de Israel la mayor parte de aquello en que discrepan.
77 Es, sí, dirección y misericordia para los creyentes.
78 Tu Señor decidirá entre ellos con Su fallo. Es el Poderoso, el Omnisciente.
79 ¡Confía en Alá! Posees la verdad manifiesta.
80 Tú no puedes hacer que los muertos oigan, ni que los sordos oigan el llamamiento si vuelven la espalda.
81 Ni puedes dirigir a los ciegos, sacándolos de su extravío. Tú no puedes hacer que oigan sino quienes creen en Nuestros signos y están sometidos a Nosotros.
82 Cuando se pronuncie contra ellos la sentencia, les sacaremos de la tierra una bestia que proclamará ante ellos que los hombres no estaban convencidos de Nuestros signos.
83 El día que, de cada comunidad, congreguemos a una muchedumbre de los que desmentían Nuestros signos, serán divididos en grupos.
84 Hasta que, cuando vengan, diga: «¿Habéis desmentido Mis signos sin haberlos abarcado en vuestra ciencia? ¿Qué habéis hecho si no?»
85 Se pronunciará contra ellos la sentencia por haber obrado impíamente y no tendrán qué decir.
86 ¿No ven que hemos establecido la noche para que descansen y el día para que puedan ver claro? Ciertamente, hay en ello signos para gente que cree.
87 El día que se toque la trompeta, se aterrorizarán quienes estén en los cielos y en la tierra, salvo aquéllos que Alá quiera. Todos vendrán a Él humildes.
88 Verás pasar las montañas, que tú creías inmóviles, como pasan las nubes: obra de Alá, Que todo lo hace perfecto. Él está bien informado de lo que hacéis.
89 Quienes presenten una obra buena obtendrán una recompensa mejor aún y se verán, ese día, libres de terror,
90 mientras que quienes presenten una obra mala serán precipitados de cabeza en el Fuego: «¿Se os retribuye por algo que no hayáis cometido?»
91 «He recibido sólo la orden de servir al Señor de esta ciudad, que Él ha declarado sagrada. ¡Todo Le pertenece! He recibido la orden de ser de los sometidos a Él,
92 y de recitar el Corán. Quien sigue la vía recta la sigue, en realidad, en provecho propio. Pero quien se extravía… Di: «Yo no soy sino uno que advierte».
93 Di también: «¡Alabado sea Alá! él os mostrará Sus signos y vosotros los reconoceréis. Tu Señor está atento a lo que hacéis».