AS SAFFAT
شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱ قسم ہے صف باندھنے والوں کی پرا جما کر
۲ پھر ڈانٹنے والوں کی جھڑک کر
۳ پھر ذکر (یعنی قرآن) پڑھنے والوں کی (غور کرکر)
۴ کہ تمہارا معبود ایک ہے
۵ جو آسمانوں اور زمین اور جو چیزیں ان میں ہیں سب کا مالک ہے اور سورج کے طلوع ہونے کے مقامات کا بھی مالک ہے
۶ بےشک ہم ہی نے آسمان دنیا کو ستاروں کی زینت سے مزین کیا
۷ اور ہر شیطان سرکش سے اس کی حفاظت کی
۸ کہ اوپر کی مجلس کی طرف کان نہ لگاسکیں اور ہر طرف سے (ان پر انگارے) پھینکے جاتے ہیں
۹ (یعنی وہاں سے) نکال دینے کو اور ان کے لئے دائمی عذاب ہے
۱۰ ہاں جو کوئی (فرشتوں کی کسی بات کو) چوری سے جھپٹ لینا چاہتا ہے تو جلتا ہوا انگارہ ان کے پیچھے لگتا ہے
۱۱ تو ان سے پوچھو کہ ان کا بنانا مشکل ہے یا جتنی خلقت ہم نے بنائی ہے؟ انہیں ہم نے چپکتے گارے سے بنایا ہے
۱۲ ہاں تم تو تعجب کرتے ہو اور یہ تمسخر کرتے ہیں
۱۳ اور جب ان کو نصیحت دی جاتی ہے تو نصیحت قبول نہیں کرتے
۱۴ اور جب کوئی نشانی دیکھتے ہیں تو ٹھٹھے کرتے ہیں
۱۵ اور کہتے ہیں کہ یہ تو صریح جادو ہے
۱۶ بھلا جب ہم مرگئے اور مٹی اور ہڈیاں ہوگئے تو کیا پھر اٹھائے جائیں گے؟
۱۷ اور کیا ہمارے باپ دادا بھی (جو) پہلے (ہو گزرے ہیں)
۱۸ کہہ دو کہ ہاں اور تم ذلیل ہوگے
۱۹ وہ تو ایک زور کی آواز ہوگی اور یہ اس وقت دیکھنے لگیں گے
۲۰ اور کہیں گے، ہائے شامت یہی جزا کا دن ہے
۲۱ (کہا جائے گا کہ ہاں) فیصلے کا دن جس کو تم جھوٹ سمجھتے تھے یہی ہے
۲۲ جو لوگ ظلم کرتے تھے ان کو اور ان کے ہم جنسوں کو اور جن کو وہ پوجا کرتے تھے (سب کو) جمع کرلو
۲۳ (یعنی جن کو) خدا کے سوا (پوجا کرتے تھے) پھر ان کو جہنم کے رستے پر چلا دو
۲۴ اور ان کو ٹھیرائے رکھو کہ ان سے (کچھ) پوچھنا ہے
۲۵ تم کو کیا ہوا کہ ایک دوسرے کی مدد نہیں کرتے؟
۲۶ بلکہ آج تو وہ فرمانبردار ہیں
۲۷ اور ایک دوسرے کی طرف رخ کرکے سوال (وجواب) کریں گے
۲۸ کہیں گے کیا تم ہی ہمارے پاس دائیں (اور بائیں) سے آتے تھے
۲۹ وہ کہیں گے بلکہ تم ہی ایمان لانے والے نہ تھے
۳۰ اور ہمارا تم پر کچھ زور نہ تھا۔ بلکہ تم سرکش لوگ تھے
۳۱ سو ہمارے بارے میں ہمارے پروردگار کی بات پوری ہوگئی اب ہم مزے چکھیں گے
۳۲ ہم نے تم کو بھی گمراہ کیا (اور) ہم خود بھی گمراہ تھے
۳۳ پس وہ اس روز عذاب میں ایک دوسرے کے شریک ہوں گے
۳۴ ہم گنہگاروں کے ساتھ ایسا ہی کیا کرتے ہیں
۳۵ ان کا یہ حال تھا کہ جب ان سے کہا جاتا تھا کہ خدا کے سوا کوئی معبود نہیں تو غرور کرتے تھے
۳۶ اور کہتے تھے کہ بھلا ہم ایک دیوانے شاعر کے کہنے سے کہیں اپنے معبودوں کو چھوڑ دینے والے ہیں
۳۷ بلکہ وہ حق لے کر آئے ہیں اور (پہلے) پیغمبروں کو سچا کہتے ہیں
۳۸ بےشک تم تکلیف دینے والے عذاب کا مزہ چکھنے والے ہو
۳۹ اور تم کو بدلہ ویسا ہی ملے گا جیسے تم کام کرتے تھے
۴۰ مگر جو خدا کے بندگان خاص ہیں
۴۱ یہی لوگ ہیں جن کے لئے روزی مقرر ہے
۴۲ (یعنی) میوے اور ان کا اعزاز کیا جائے گا
۴۳ نعمت کے باغوں میں
۴۴ ایک دوسرے کے سامنے تختوں پر (بیٹھے ہوں گے)
۴۵ شراب لطیف کے جام کا ان میں دور چل رہا ہوگا
۴۶ جو رنگ کی سفید اور پینے والوں کے لئے (سراسر) لذت ہوگی
۴۷ نہ اس سے دردِ سر ہو اور نہ وہ اس سے متوالے ہوں گے
۴۸ اور ان کے پاس عورتیں ہوں گی جو نگاہیں نیچی رکھتی ہوں گی اور آنکھیں بڑی بڑی
۴۹ گویا وہ محفوظ انڈے ہیں
۵۰ پھر وہ ایک دوسرے کی طرف رخ کرکے سوال (وجواب) کریں گے
۵۱ ایک کہنے والا ان میں سے کہے گا کہ میرا ایک ہم نشین تھا
۵۲ (جو) کہتا تھا کہ بھلا تم بھی ایسی باتوں کے باور کرنے والوں میں ہو
۵۳ بھلا جب ہم مر گئے اور مٹی اور ہڈیاں ہوگئے تو کیا ہم کو بدلہ ملے گا؟
۵۴ (پھر) کہے گا کہ بھلا تم (اسے) جھانک کر دیکھنا چاہتے ہو؟
۵۵ (اتنے میں) وہ (خود) جھانکے گا تو اس کو وسط دوزخ میں دیکھے گا
۵۶ کہے گا کہ خدا کی قسم تُو تو مجھے ہلاک ہی کرچکا تھا
۵۷ اور اگر میرے پروردگار کی مہربانی نہ ہوتی تو میں بھی ان میں ہوتا جو (عذاب میں) حاضر کئے گئے ہیں
۵۸ کیا (یہ نہیں کہ) ہم (آئندہ کبھی) مرنے کے نہیں
۵۹ ہاں (جو) پہلی بار مرنا (تھا سو مرچکے) اور ہمیں عذاب بھی نہیں ہونے کا
۶۰ بےشک یہ بڑی کامیابی ہے
۶۱ ایسی ہی (نعمتوں) کے لئے عمل کرنے والوں کو عمل کرنے چاہئیں
۶۲ بھلا یہ مہمانی اچھی ہے یا تھوہر کا درخت؟
۶۳ ہم نے اس کو ظالموں کے لئے عذاب بنا رکھا ہے
۶۴ وہ ایک درخت ہے کہ جہنم کے اسفل میں اُگے گا
۶۵ اُس کے خوشے ایسے ہوں گے جیسے شیطانوں کے سر
۶۶ سو وہ اسی میں سے کھائیں گے اور اسی سے پیٹ بھریں گے
۶۷ پھر اس (کھانے) کے ساتھ ان کو گرم پانی ملا کر دیا جائے گا
۶۸ پھر ان کو دوزخ کی طرف لوٹایا جائے گا
۶۹ انہوں نے اپنے باپ دادا کو گمراہ ہی پایا
۷۰ سو وہ ان ہی کے پیچھے دوڑے چلے جاتے ہیں
۷۱ اور ان سے پیشتر بہت سے لوگ بھی گمراہ ہوگئے تھے
۷۲ اور ہم نے ان میں متنبہ کرنے والے بھیجے
۷۳ سو دیکھ لو کہ جن کو متنبہ کیا گیا تھا ان کا انجام کیسا ہوا
۷۴ ہاں خدا کے بندگان خاص (کا انجام بہت اچھا ہوا)
۷۵ اور ہم کو نوح نے پکارا سو (دیکھ لو کہ) ہم (دعا کو کیسے) اچھے قبول کرنے والے ہیں
۷۶ اور ہم نے ان کو اور ان کے گھر والوں کو بڑی مصیبت سے نجات دی
۷۷ اور ان کی اولاد کو ایسا کیا کہ وہی باقی رہ گئے
۷۸ اور پیچھے آنے والوں میں ان کا ذکر (جمیل باقی) چھوڑ دیا
۷۹ یعنی) تمام جہان میں (کہ) نوح پر سلام
۸۰ نیکوکاروں کو ہم ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں
۸۱ بےشک وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھا
۸۲ پھر ہم نے دوسروں کو ڈبو دیا
۸۳ اور ان ہی کے پیرووں میں ابراہیم تھے
۸۴ جب وہ اپنے پروردگار کے پاس (عیب سے) پاک دل لے کر آئے
۸۵ جب انہوں نے اپنے باپ سے اور اپنی قوم سے کہا کہ تم کن چیزوں کو پوجتے ہو؟
۸۶ کیوں جھوٹ (بنا کر) خدا کے سوا اور معبودوں کے طالب ہو؟
۸۷ بھلا پروردگار عالم کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے؟
۸۸ تب انہوں نے ستاروں کی طرف ایک نظر کی
۸۹ اور کہا میں تو بیمار ہوں
۹۰ تب وہ ان سے پیٹھ پھیر کر لوٹ گئے
۹۱ پھر ابراہیم ان کے معبودوں کی طرف متوجہ ہوئے اور کہنے لگے کہ تم کھاتے کیوں نہیں؟
۹۲ تمہیں کیا ہوا ہے تم بولتے نہیں؟
۹۳ پھر ان کو داہنے ہاتھ سے مارنا (اور توڑنا) شروع کیا
۹۴ تو وہ لوگ ان کے پاس دوڑے ہوئے آئے
۹۵ انہوں نے کہا کہ تم ایسی چیزوں کو کیوں پوجتے ہو جن کو خود تراشتے ہو؟
۹۶ حالانکہ تم کو اور جو تم بناتے ہو اس کو خدا ہی نے پیدا کیا ہے
۹۷ وہ کہنے لگے کہ اس کے لئے ایک عمارت بناؤ پھر اس کو آگ کے ڈھیر میں ڈال دو
۹۸ غرض انہوں نے ان کے ساتھ ایک چال چلنی چاہی اور ہم نے ان ہی کو زیر کردیا
۹۹ اور ابراہیم بولے کہ میں اپنے پروردگار کی طرف جانے والا ہوں وہ مجھے رستہ دکھائے گا
۱۰۰ اے پروردگار مجھے (اولاد) عطا فرما (جو) سعادت مندوں میں سے (ہو)
۱۰۱ تو ہم نے ان کو ایک نرم دل لڑکے کی خوشخبری دی
۱۰۲ جب وہ ان کے ساتھ دوڑنے (کی عمر) کو پہنچا تو ابراہیم نے کہا کہ بیٹا میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ (گویا) تم کو ذبح کر رہا ہوں تو تم سوچو کہ تمہارا کیا خیال ہے؟ انہوں نے کہا کہ ابا جو آپ کو حکم ہوا ہے وہی کیجیئے خدا نے چاہا تو آپ مجھے صابروں میں پایئے گا
۱۰۳ جب دونوں نے حکم مان لیا اور باپ نے بیٹے کو ماتھے کے بل لٹا دیا
۱۰۴ تو ہم نے ان کو پکارا کہ اے ابراہیم
۱۰۵ تم نے خواب کو سچا کر دکھایا۔ ہم نیکوکاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں
۱۰۶ بلاشبہ یہ صریح آزمائش تھی
۱۰۷ اور ہم نے ایک بڑی قربانی کو ان کا فدیہ دیا
۱۰۸ اور پیچھے آنے والوں میں ابراہیم کا (ذکر خیر باقی) چھوڑ دیا
۱۰۹ کہ ابراہیم پر سلام ہو
۱۱۰ نیکوکاروں کو ہم ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں
۱۱۱ وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھے
۱۱۲ اور ہم نے ان کو اسحاق کی بشارت بھی دی (کہ وہ) نبی (اور) نیکوکاروں میں سے (ہوں گے)
۱۱۳ اور ہم نے ان پر اور اسحاق پر برکتیں نازل کی تھیں۔ اور ان دونوں اولاد کی میں سے نیکوکار بھی ہیں اور اپنے آپ پر صریح ظلم کرنے والے (یعنی گنہگار) بھی ہیں
۱۱۴ اور ہم نے موسیٰ اور ہارون پر بھی احسان کئے
۱۱۵ اور ان کو اور ان کی قوم کو مصیبت عظیمہ سے نجات بخشی
۱۱۶ اور ان کی مدد کی تو وہ غالب ہوگئے
۱۱۷ اور ان دونوں کو کتاب واضح (المطالب) عنایت کی
۱۱۸ اور ان کو سیدھا رستہ دکھایا
۱۱۹ اور پیچھے آنے والوں میں ان کا ذکر (خیر باقی) چھوڑ دیا
۱۲۰ کہ موسیٰ اور ہارون پر سلام
۱۲۱ بےشک ہم نیکوکاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں
۱۲۲ وہ دونوں ہمارے مومن بندوں میں سے تھے
۱۲۳ اور الیاس بھی پیغمبروں میں سے تھے
۱۲۴ جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں؟
۱۲۵ کیا تم بعل کو پکارتے (اور اسے پوجتے) ہو اور سب سے بہتر پیدا کرنے والے کو چھوڑ دیتے ہو
۱۲۶ (یعنی) خدا کو جو تمہارا اور تمہارے اگلے باپ دادا کا پروردگار ہے
۱۲۷ تو ان لوگوں نے ان کو جھٹلا دیا۔ سو وہ (دوزخ میں) حاضر کئے جائیں گے
۱۲۸ ہاں خدا کے بندگان خاص (مبتلائے عذاب نہیں) ہوں گے
۱۲۹ اور ان کا ذکر (خیر) پچھلوں میں (باقی) چھوڑ دیا
۱۳۰ کہ اِل یاسین پر سلام
۱۳۱ ہم نیک لوگوں کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں
۱۳۲ بےشک وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھے
۱۳۳ اور لوط بھی پیغمبروں میں سے تھے
۱۳۴ جب ہم نے ان کو اور ان کے گھر والوں کو سب کو (عذاب سے) نجات دی
۱۳۵ مگر ایک بڑھیا کہ پیچھے رہ جانے والوں میں تھی
۱۳۶ پھر ہم نے اوروں کو ہلاک کردیا
۱۳۷ اور تم دن کو بھی ان (کی بستیوں) کے پاس سے گزرتے رہتے ہو
۱۳۸ اور رات کو بھی۔ تو کیا تم عقل نہیں رکھتے
۱۳۹ اور یونس بھی پیغمبروں میں سے تھے
۱۴۰ جب بھاگ کر بھری ہوئی کشتی میں پہنچے
۱۴۱ اس وقت قرعہ ڈالا تو انہوں نے زک اُٹھائی
۱۴۲ پھر مچھلی نے ان کو نگل لیا اور وہ (قابل) ملامت (کام) کرنے والے تھے
۱۴۳ پھر اگر وہ (خدا کی) پاکی بیان نہ کرتے
۱۴۴ تو اس روز تک کہ لوگ دوبارہ زندہ کئے جائیں گے اسی کے پیٹ میں رہتے
۱۴۵ پھر ہم نے ان کو جب کہ وہ بیمار تھے فراخ میدان میں ڈال دیا
۱۴۶ اور ان پر کدو کا درخت اُگایا
۱۴۷ اور ان کو لاکھ یا اس سے زیادہ (لوگوں) کی طرف (پیغمبر بنا کر) بھیجا
۱۴۸ تو وہ ایمان لے آئے سو ہم نے بھی ان کو (دنیا میں) ایک وقت (مقرر) تک فائدے دیتے رہے
۱۴۹ ان سے پوچھو تو کہ بھلا تمہارے پروردگار کے لئے تو بیٹیاں اور ان کے لئے بیٹے
۱۵۰ یا ہم نے فرشتوں کو عورتیں بنایا اور وہ (اس وقت) موجود تھے
۱۵۱ دیکھو یہ اپنی جھوٹ بنائی ہوئی (بات) کہتے ہیں
۱۵۲ کہ خدا کے اولاد ہے کچھ شک نہیں کہ یہ جھوٹے ہیں
۱۵۳ کیا اس نے بیٹوں کی نسبت بیٹیوں کو پسند کیا ہے؟
۱۵۴ تم کیسے لوگ ہو، کس طرح کا فیصلہ کرتے ہو
۱۵۵ بھلا تم غور کیوں نہیں کرتے
۱۵۶ یا تمہارے پاس کوئی صریح دلیل ہے
۱۵۷ اگر تم سچے ہو تو اپنی کتاب پیش کرو
۱۵۸ اور انہوں نے خدا میں اور جنوں میں رشتہ مقرر کیا۔ حالانکہ جنات جانتے ہیں کہ وہ (خدا کے سامنے) حاضر کئے جائیں گے
۱۵۹ یہ جو کچھ بیان کرتے ہیں خدا اس سے پاک ہے
۱۶۰ مگر خدا کے بندگان خالص (مبتلائے عذاب نہیں ہوں گے)
۱۶۱ سو تم اور جن کو تم پوجتے ہو
۱۶۲ خدا کے خلاف بہکا نہیں سکتے
۱۶۳ مگر اس کو جو جہنم میں جانے والا ہے
۱۶۴ اور (فرشتے کہتے ہیں کہ) ہم میں سے ہر ایک کا ایک مقام مقرر ہے
۱۶۵ اور ہم صف باندھے رہتے ہیں
۱۶۶ اور (خدائے) پاک (ذات) کا ذکر کرتے رہتے ہیں
۱۶۷ اور یہ لوگ کہا کرتے تھے
۱۶۸ کہ اگر ہمارے پاس اگلوں کی کوئی نصیحت (کی کتاب) ہوتی
۱۶۹ تو ہم خدا کے خالص بندے ہوتے
۱۷۰ لیکن (اب) اس سے کفر کرتے ہیں سو عنقریب ان کو (اس کا نتیجہ) معلوم ہوجائے گا
۱۷۱ اور اپنے پیغام پہنچانے والے بندوں سے ہمارا وعدہ ہوچکا ہے
۱۷۲ کہ وہی (مظفرو) منصور ہیں
۱۷۳ اور ہمارا لشکر غالب رہے گا
۱۷۴ تو ایک وقت تک ان سے اعراض کئے رہو
۱۷۵ اور انہیں دیکھتے رہو۔ یہ بھی عنقریب (کفر کا انجام) دیکھ لیں گے
۱۷۶ کیا یہ ہمارے عذاب کے لئے جلدی کر رہے ہیں
۱۷۷ مگر جب وہ ان کے میدان میں آ اُترے گا تو جن کو ڈر سنا دیا گیا تھا ان کے لئے برا دن ہوگا
۱۷۸ اور ایک وقت تک ان سے منہ پھیرے رہو
۱۷۹ اور دیکھتے رہو یہ بھی عنقریب (نتیجہ) دیکھ لیں گے
۱۸۰ یہ جو کچھ بیان کرتے ہیں تمہارا پروردگار جو صاحب عزت ہے اس سے (پاک ہے)
۱۸۱ اور پیغمبروں پر سلام
۱۸۲ اور سب طرح کی تعریف خدائے رب العالمین کو (سزاوار) ہے
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
١ وَالصَّافَّاتِ صَفًّا
٢ فَالزَّاجِرَاتِ زَجْرًا
٣ فَالتَّالِيَاتِ ذِكْرًا
٤ إِنَّ إِلَٰهَكُمْ لَوَاحِدٌ
٥ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا وَرَبُّ الْمَشَارِقِ
٦ إِنَّا زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِزِينَةٍ الْكَوَاكِبِ
٧ وَحِفْظًا مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ مَارِدٍ
٨ لَا يَسَّمَّعُونَ إِلَى الْمَلَإِ الْأَعْلَىٰ وَيُقْذَفُونَ مِنْ كُلِّ جَانِبٍ
٩ دُحُورًا ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ وَاصِبٌ
١٠ إِلَّا مَنْ خَطِفَ الْخَطْفَةَ فَأَتْبَعَهُ شِهَابٌ ثَاقِبٌ
١١ فَاسْتَفْتِهِمْ أَهُمْ أَشَدُّ خَلْقًا أَمْ مَنْ خَلَقْنَا ۚ إِنَّا خَلَقْنَاهُمْ مِنْ طِينٍ لَازِبٍ
١٢ بَلْ عَجِبْتَ وَيَسْخَرُونَ
١٣ وَإِذَا ذُكِّرُوا لَا يَذْكُرُونَ
١٤ وَإِذَا رَأَوْا آيَةً يَسْتَسْخِرُونَ
١٥ وَقَالُوا إِنْ هَٰذَا إِلَّا سِحْرٌ مُبِينٌ
١٦ أَإِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَعِظَامًا أَإِنَّا لَمَبْعُوثُونَ
١٧ أَوَآبَاؤُنَا الْأَوَّلُونَ
١٨ قُلْ نَعَمْ وَأَنْتُمْ دَاخِرُونَ
١٩ فَإِنَّمَا هِيَ زَجْرَةٌ وَاحِدَةٌ فَإِذَا هُمْ يَنْظُرُونَ
٢٠ وَقَالُوا يَا وَيْلَنَا هَٰذَا يَوْمُ الدِّينِ
٢١ هَٰذَا يَوْمُ الْفَصْلِ الَّذِي كُنْتُمْ بِهِ تُكَذِّبُونَ
٢٢ احْشُرُوا الَّذِينَ ظَلَمُوا وَأَزْوَاجَهُمْ وَمَا كَانُوا يَعْبُدُونَ
٢٣ مِنْ دُونِ اللَّهِ فَاهْدُوهُمْ إِلَىٰ صِرَاطِ الْجَحِيمِ
٢٤ وَقِفُوهُمْ ۖ إِنَّهُمْ مَسْئُولُونَ
٢٥ مَا لَكُمْ لَا تَنَاصَرُونَ
٢٦ بَلْ هُمُ الْيَوْمَ مُسْتَسْلِمُونَ
٢٧ وَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ يَتَسَاءَلُونَ
٢٨ قَالُوا إِنَّكُمْ كُنْتُمْ تَأْتُونَنَا عَنِ الْيَمِينِ
٢٩ قَالُوا بَلْ لَمْ تَكُونُوا مُؤْمِنِينَ
٣٠ وَمَا كَانَ لَنَا عَلَيْكُمْ مِنْ سُلْطَانٍ ۖ بَلْ كُنْتُمْ قَوْمًا طَاغِينَ
٣١ فَحَقَّ عَلَيْنَا قَوْلُ رَبِّنَا ۖ إِنَّا لَذَائِقُونَ
٣٢ فَأَغْوَيْنَاكُمْ إِنَّا كُنَّا غَاوِينَ
٣٣ فَإِنَّهُمْ يَوْمَئِذٍ فِي الْعَذَابِ مُشْتَرِكُونَ
٣٤ إِنَّا كَذَٰلِكَ نَفْعَلُ بِالْمُجْرِمِينَ
٣٥ إِنَّهُمْ كَانُوا إِذَا قِيلَ لَهُمْ لَا إِلَٰهَ إِلَّا اللَّهُ يَسْتَكْبِرُونَ
٣٦ وَيَقُولُونَ أَئِنَّا لَتَارِكُو آلِهَتِنَا لِشَاعِرٍ مَجْنُونٍ
٣٧ بَلْ جَاءَ بِالْحَقِّ وَصَدَّقَ الْمُرْسَلِينَ
٣٨ إِنَّكُمْ لَذَائِقُو الْعَذَابِ الْأَلِيمِ
٣٩ وَمَا تُجْزَوْنَ إِلَّا مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ
٤٠ إِلَّا عِبَادَ اللَّهِ الْمُخْلَصِينَ
٤١ أُولَٰئِكَ لَهُمْ رِزْقٌ مَعْلُومٌ
٤٢ فَوَاكِهُ ۖ وَهُمْ مُكْرَمُونَ
٤٣ فِي جَنَّاتِ النَّعِيمِ
٤٤ عَلَىٰ سُرُرٍ مُتَقَابِلِينَ
٤٥ يُطَافُ عَلَيْهِمْ بِكَأْسٍ مِنْ مَعِينٍ
٤٦ بَيْضَاءَ لَذَّةٍ لِلشَّارِبِينَ
٤٧ لَا فِيهَا غَوْلٌ وَلَا هُمْ عَنْهَا يُنْزَفُونَ
٤٨ وَعِنْدَهُمْ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ عِينٌ
٤٩ كَأَنَّهُنَّ بَيْضٌ مَكْنُونٌ
٥٠ فَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ يَتَسَاءَلُونَ
٥١ قَالَ قَائِلٌ مِنْهُمْ إِنِّي كَانَ لِي قَرِينٌ
٥٢ يَقُولُ أَإِنَّكَ لَمِنَ الْمُصَدِّقِينَ
٥٣ أَإِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَعِظَامًا أَإِنَّا لَمَدِينُونَ
٥٤ قَالَ هَلْ أَنْتُمْ مُطَّلِعُونَ
٥٥ فَاطَّلَعَ فَرَآهُ فِي سَوَاءِ الْجَحِيمِ
٥٦ قَالَ تَاللَّهِ إِنْ كِدْتَ لَتُرْدِينِ
٥٧ وَلَوْلَا نِعْمَةُ رَبِّي لَكُنْتُ مِنَ الْمُحْضَرِينَ
٥٨ أَفَمَا نَحْنُ بِمَيِّتِينَ
٥٩ إِلَّا مَوْتَتَنَا الْأُولَىٰ وَمَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِينَ
٦٠ إِنَّ هَٰذَا لَهُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
٦١ لِمِثْلِ هَٰذَا فَلْيَعْمَلِ الْعَامِلُونَ
٦٢ أَذَٰلِكَ خَيْرٌ نُزُلًا أَمْ شَجَرَةُ الزَّقُّومِ
٦٣ إِنَّا جَعَلْنَاهَا فِتْنَةً لِلظَّالِمِينَ
٦٤ إِنَّهَا شَجَرَةٌ تَخْرُجُ فِي أَصْلِ الْجَحِيمِ
٦٥ طَلْعُهَا كَأَنَّهُ رُءُوسُ الشَّيَاطِينِ
٦٦ فَإِنَّهُمْ لَآكِلُونَ مِنْهَا فَمَالِئُونَ مِنْهَا الْبُطُونَ
٦٧ ثُمَّ إِنَّ لَهُمْ عَلَيْهَا لَشَوْبًا مِنْ حَمِيمٍ
٦٨ ثُمَّ إِنَّ مَرْجِعَهُمْ لَإِلَى الْجَحِيمِ
٦٩ إِنَّهُمْ أَلْفَوْا آبَاءَهُمْ ضَالِّينَ
٧٠ فَهُمْ عَلَىٰ آثَارِهِمْ يُهْرَعُونَ
٧١ وَلَقَدْ ضَلَّ قَبْلَهُمْ أَكْثَرُ الْأَوَّلِينَ
٧٢ وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا فِيهِمْ مُنْذِرِينَ
٧٣ فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُنْذَرِينَ
٧٤ إِلَّا عِبَادَ اللَّهِ الْمُخْلَصِينَ
٧٥ وَلَقَدْ نَادَانَا نُوحٌ فَلَنِعْمَ الْمُجِيبُونَ
٧٦ وَنَجَّيْنَاهُ وَأَهْلَهُ مِنَ الْكَرْبِ الْعَظِيمِ
٧٧ وَجَعَلْنَا ذُرِّيَّتَهُ هُمُ الْبَاقِينَ
٧٨ وَتَرَكْنَا عَلَيْهِ فِي الْآخِرِينَ
٧٩ سَلَامٌ عَلَىٰ نُوحٍ فِي الْعَالَمِينَ
٨٠ إِنَّا كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ
٨١ إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ
٨٢ ثُمَّ أَغْرَقْنَا الْآخَرِينَ
٨٣ وَإِنَّ مِنْ شِيعَتِهِ لَإِبْرَاهِيمَ
٨٤ إِذْ جَاءَ رَبَّهُ بِقَلْبٍ سَلِيمٍ
٨٥ إِذْ قَالَ لِأَبِيهِ وَقَوْمِهِ مَاذَا تَعْبُدُونَ
٨٦ أَئِفْكًا آلِهَةً دُونَ اللَّهِ تُرِيدُونَ
٨٧ فَمَا ظَنُّكُمْ بِرَبِّ الْعَالَمِينَ
٨٨ فَنَظَرَ نَظْرَةً فِي النُّجُومِ
٨٩ فَقَالَ إِنِّي سَقِيمٌ
٩٠ فَتَوَلَّوْا عَنْهُ مُدْبِرِينَ
٩١ فَرَاغَ إِلَىٰ آلِهَتِهِمْ فَقَالَ أَلَا تَأْكُلُونَ
٩٢ مَا لَكُمْ لَا تَنْطِقُونَ
٩٣ فَرَاغَ عَلَيْهِمْ ضَرْبًا بِالْيَمِينِ
٩٤ فَأَقْبَلُوا إِلَيْهِ يَزِفُّونَ
٩٥ قَالَ أَتَعْبُدُونَ مَا تَنْحِتُونَ
٩٦ وَاللَّهُ خَلَقَكُمْ وَمَا تَعْمَلُونَ
٩٧ قَالُوا ابْنُوا لَهُ بُنْيَانًا فَأَلْقُوهُ فِي الْجَحِيمِ
٩٨ فَأَرَادُوا بِهِ كَيْدًا فَجَعَلْنَاهُمُ الْأَسْفَلِينَ
٩٩ وَقَالَ إِنِّي ذَاهِبٌ إِلَىٰ رَبِّي سَيَهْدِينِ
١٠٠ رَبِّ هَبْ لِي مِنَ الصَّالِحِينَ
١٠١ فَبَشَّرْنَاهُ بِغُلَامٍ حَلِيمٍ
١٠٢ فَلَمَّا بَلَغَ مَعَهُ السَّعْيَ قَالَ يَا بُنَيَّ إِنِّي أَرَىٰ فِي الْمَنَامِ أَنِّي أَذْبَحُكَ فَانْظُرْ مَاذَا تَرَىٰ ۚ قَالَ يَا أَبَتِ افْعَلْ مَا تُؤْمَرُ ۖ سَتَجِدُنِي إِنْ شَاءَ اللَّهُ مِنَ الصَّابِرِينَ
١٠٣ فَلَمَّا أَسْلَمَا وَتَلَّهُ لِلْجَبِينِ
١٠٤ وَنَادَيْنَاهُ أَنْ يَا إِبْرَاهِيمُ
١٠٥ قَدْ صَدَّقْتَ الرُّؤْيَا ۚ إِنَّا كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ
١٠٦ إِنَّ هَٰذَا لَهُوَ الْبَلَاءُ الْمُبِينُ
١٠٧ وَفَدَيْنَاهُ بِذِبْحٍ عَظِيمٍ
١٠٨ وَتَرَكْنَا عَلَيْهِ فِي الْآخِرِينَ
١٠٩ سَلَامٌ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ
١١٠ كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ
١١١ إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ
١١٢ وَبَشَّرْنَاهُ بِإِسْحَاقَ نَبِيًّا مِنَ الصَّالِحِينَ
١١٣ وَبَارَكْنَا عَلَيْهِ وَعَلَىٰ إِسْحَاقَ ۚ وَمِنْ ذُرِّيَّتِهِمَا مُحْسِنٌ وَظَالِمٌ لِنَفْسِهِ مُبِينٌ
١١٤ وَلَقَدْ مَنَنَّا عَلَىٰ مُوسَىٰ وَهَارُونَ
١١٥ وَنَجَّيْنَاهُمَا وَقَوْمَهُمَا مِنَ الْكَرْبِ الْعَظِيمِ
١١٦ وَنَصَرْنَاهُمْ فَكَانُوا هُمُ الْغَالِبِينَ
١١٧ وَآتَيْنَاهُمَا الْكِتَابَ الْمُسْتَبِينَ
١١٨ وَهَدَيْنَاهُمَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ
١١٩ وَتَرَكْنَا عَلَيْهِمَا فِي الْآخِرِينَ
١٢٠ سَلَامٌ عَلَىٰ مُوسَىٰ وَهَارُونَ
١٢١ إِنَّا كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ
١٢٢ إِنَّهُمَا مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ
١٢٣ وَإِنَّ إِلْيَاسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ
١٢٤ إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ أَلَا تَتَّقُونَ
١٢٥ أَتَدْعُونَ بَعْلًا وَتَذَرُونَ أَحْسَنَ الْخَالِقِينَ
١٢٦ اللَّهَ رَبَّكُمْ وَرَبَّ آبَائِكُمُ الْأَوَّلِينَ
١٢٧ فَكَذَّبُوهُ فَإِنَّهُمْ لَمُحْضَرُونَ
١٢٨ إِلَّا عِبَادَ اللَّهِ الْمُخْلَصِينَ
١٢٩ وَتَرَكْنَا عَلَيْهِ فِي الْآخِرِينَ
١٣٠ سَلَامٌ عَلَىٰ إِلْ يَاسِينَ
١٣١ إِنَّا كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ
١٣٢ إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ
١٣٣ وَإِنَّ لُوطًا لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ
١٣٤ إِذْ نَجَّيْنَاهُ وَأَهْلَهُ أَجْمَعِينَ
١٣٥ إِلَّا عَجُوزًا فِي الْغَابِرِينَ
١٣٦ ثُمَّ دَمَّرْنَا الْآخَرِينَ
١٣٧ وَإِنَّكُمْ لَتَمُرُّونَ عَلَيْهِمْ مُصْبِحِينَ
١٣٨ وَبِاللَّيْلِ ۗ أَفَلَا تَعْقِلُونَ
١٣٩ وَإِنَّ يُونُسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ
١٤٠ إِذْ أَبَقَ إِلَى الْفُلْكِ الْمَشْحُونِ
١٤١ فَسَاهَمَ فَكَانَ مِنَ الْمُدْحَضِينَ
١٤٢ فَالْتَقَمَهُ الْحُوتُ وَهُوَ مُلِيمٌ
١٤٣ فَلَوْلَا أَنَّهُ كَانَ مِنَ الْمُسَبِّحِينَ
١٤٤ لَلَبِثَ فِي بَطْنِهِ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ
١٤٥ فَنَبَذْنَاهُ بِالْعَرَاءِ وَهُوَ سَقِيمٌ
١٤٦ وَأَنْبَتْنَا عَلَيْهِ شَجَرَةً مِنْ يَقْطِينٍ
١٤٧ وَأَرْسَلْنَاهُ إِلَىٰ مِائَةِ أَلْفٍ أَوْ يَزِيدُونَ
١٤٨ فَآمَنُوا فَمَتَّعْنَاهُمْ إِلَىٰ حِينٍ
١٤٩ فَاسْتَفْتِهِمْ أَلِرَبِّكَ الْبَنَاتُ وَلَهُمُ الْبَنُونَ
١٥٠ أَمْ خَلَقْنَا الْمَلَائِكَةَ إِنَاثًا وَهُمْ شَاهِدُونَ
١٥١ أَلَا إِنَّهُمْ مِنْ إِفْكِهِمْ لَيَقُولُونَ
١٥٢ وَلَدَ اللَّهُ وَإِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ
١٥٣ أَصْطَفَى الْبَنَاتِ عَلَى الْبَنِينَ
١٥٤ مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ
١٥٥ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ
١٥٦ أَمْ لَكُمْ سُلْطَانٌ مُبِينٌ
١٥٧ فَأْتُوا بِكِتَابِكُمْ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ
١٥٨ وَجَعَلُوا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجِنَّةِ نَسَبًا ۚ وَلَقَدْ عَلِمَتِ الْجِنَّةُ إِنَّهُمْ لَمُحْضَرُونَ
١٥٩ سُبْحَانَ اللَّهِ عَمَّا يَصِفُونَ
١٦٠ إِلَّا عِبَادَ اللَّهِ الْمُخْلَصِينَ
١٦١ فَإِنَّكُمْ وَمَا تَعْبُدُونَ
١٦٢ مَا أَنْتُمْ عَلَيْهِ بِفَاتِنِينَ
١٦٣ إِلَّا مَنْ هُوَ صَالِ الْجَحِيمِ
١٦٤ وَمَا مِنَّا إِلَّا لَهُ مَقَامٌ مَعْلُومٌ
١٦٥ وَإِنَّا لَنَحْنُ الصَّافُّونَ
١٦٦ وَإِنَّا لَنَحْنُ الْمُسَبِّحُونَ
١٦٧ وَإِنْ كَانُوا لَيَقُولُونَ
١٦٨ لَوْ أَنَّ عِنْدَنَا ذِكْرًا مِنَ الْأَوَّلِينَ
١٦٩ لَكُنَّا عِبَادَ اللَّهِ الْمُخْلَصِينَ
١٧٠ فَكَفَرُوا بِهِ ۖ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ
١٧١ وَلَقَدْ سَبَقَتْ كَلِمَتُنَا لِعِبَادِنَا الْمُرْسَلِينَ
١٧٢ إِنَّهُمْ لَهُمُ الْمَنْصُورُونَ
١٧٣ وَإِنَّ جُنْدَنَا لَهُمُ الْغَالِبُونَ
١٧٤ فَتَوَلَّ عَنْهُمْ حَتَّىٰ حِينٍ
١٧٥ وَأَبْصِرْهُمْ فَسَوْفَ يُبْصِرُونَ
١٧٦ أَفَبِعَذَابِنَا يَسْتَعْجِلُونَ
١٧٧ فَإِذَا نَزَلَ بِسَاحَتِهِمْ فَسَاءَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ
١٧٨ وَتَوَلَّ عَنْهُمْ حَتَّىٰ حِينٍ
١٧٩ وَأَبْصِرْ فَسَوْفَ يُبْصِرُونَ
١٨٠ سُبْحَانَ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا يَصِفُونَ
١٨١ وَسَلَامٌ عَلَى الْمُرْسَلِينَ
١٨٢ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
奉至仁至慈的真主之名
1 . 以列班者发誓,
2 以驱策者发誓,
3 以诵读教诲者发誓,
4 你们所当崇拜者,确是独一的,
5 他是天地万物之主,是一切东方的主。
6 我确已用文采即繁星点缀最近的天,
7 我对一切叛逆的恶魔保护它,
8 他们不得窃听上界的众天神,他们自各方被射击,
9 被驱逐,他们将受永久的刑罚。
10 但窃听一次的,灿烂的流星就追赶上他。
11 你问他们吧!究竟是他们更难造呢?还是我所创造的更难造呢?我确已用粘泥创造了他们。
12 不然!你感到惊奇,而他们却嘲笑你。
13 他们虽闻教诲,却不觉悟。
14 他们虽见迹象,却加以嘲笑。
15 他们说:这个只是明显的魔术。
16 难道我们死后,已变为尘土和朽骨的时候,必定复活吗?
17 连我们的祖先,也要复活吗?
18 你说:是的!你们都要卑贱的复活。
19 才听见一声呐喊,他们就瞻望着,
20 . 他们说:伤哉我们!这就是报应之日。
21 . 这就是你们所否认的判决之日。
22 你们应当集合不义者和他们的伴侣,以及他们舍真主而崇拜的,
23 然后指示他们火狱的道路,
24 并拦住他们,因为他们的确要受审问。
25 你们怎么不互助呢?
26 不然!他们在今日是归顺的。
27 于是他们大家走向前来,互相谈论,
28 这些人说:你们确已用权力胁迫我们。
29 那些人说:不然!你们自己原来不是信道者,
30 我们对你们绝无权力。不然!你们是悖逆的民众。
31 故我们应当受我们的主的判决,我们确是尝试的。
32 所以我们使你们迷误,我们自己也确是迷误的。
33 在那日,他们必定同受刑罚。
34 我必定这样对待犯罪者。
35 他们确是这样的:有人对他们说:除真主外,绝无应受崇拜的,他们就妄自尊大,
36 并且说:难道我们务必要为一个狂妄的诗人,而抛弃我们的众神灵吗?
37 不然!他昭示了真理,并证实了历代的使者。
38 你们必定尝试痛苦的刑罚,
39 你们只依自己的行为而受报酬。
40 惟真主的虔诚的众仆,
41 将享受一种可知的给养–
42 各种水果,同时他们是受优待的;
43 他们在恩泽的乐园中,
44 他们坐在床上,彼此相对;
45 有人以杯子在他们之间挨次传递,杯中满盛醴泉,
46 颜色洁白,饮者无不称为美味;
47 醴泉中无麻醉物,他们也不因它而酩酊;
48 他们将有不视非礼的、美目的伴侣,
49 她们仿佛被珍藏的鸵卵样;
50 于是他们走向前来,互相谈论。
51 他们中有一个人说:我有一个朋友,
52 他问我:’你确是诚信的吗?
53 难道我们死后,已变为尘土和朽骨的时候,还必定要受报酬吗?’
54 他说:你们愿看他吗?
55 他俯视下面,就看见他在火狱的中央,
56 他说:以真主发誓,你的确几乎陷害了我。
57 如果没有我的主的恩惠,我必在被拘禁者之列。
58 我们不是再死的吗?
59 唯有我们初次的死亡,而我们绝不会受惩罚吗?
60 这确是伟大的成功,
61 工作者应当为获得这样的成功而工作。
62 那是更善的款待呢?还是攒楛树?
63 我以它为不义者的折磨。
64 它是火狱底生长的棵树,
65 它的花篦,仿佛魔头。
66 他们必定要吃那些果实,而以它充实肚腹。
67 然后他们必定要在那些果实上加饮沸水的混汤,
68 然后他们必定要归于火狱。
69 他们必定会发现他们的祖先是迷误的,
70 他们却依着他们踪迹而奔驰。
71 在他们之前,大半的古人确已迷误了。
72 我在他们之间,确已派遣过许多警告者。
73 你看!被警告者的结局是怎样的?
74 除非真主的纯洁的仆人们。
75 努哈确已向我祈祷,我是最善于应答的!
76 我拯救他和他的信徒们脱离大难。
77 我只使他的子孙得以生存。
78 我使他的令名,永存于后代。
79 在各民族中,都有人说:祝努哈平安!
80 我必定要这样报酬行善者们。
81 他确是我的信道的仆人。
82 然后,我使别的人淹死。
83 他的宗派中,确有易卜拉欣。
84 当时,他带着健全的心灵,来见他的主。
85 当时,他对他的父亲和宗族说:你们崇拜什么?
86 难道你们欲舍真主而悖谬地崇拜许多神灵吗?
87 你们对全世界的主,究竟作什么猜测?
88 他看一看星宿,
89 然后说:我势必要害病。
90 他们就背离了他,
91 他就悄悄地走向他们的众神灵,他说:你们怎么不吃东西呢?
92 你们怎么不说话呢?
93 他就悄悄以右手打击他们。
94 众人就急急忙忙地来看他,
95 他说:你们崇拜自己所雕刻的偶像吗?
96 真主创造你们,和你们的行为。
97 他们说:你们应当为他而修一个火炉,然后,将他投在烈火中。
98 他们欲谋害他,而我却使他们变成占下风的。
99 他说:我果然要迁移到我的主所启示我的地方去,他将指导我。
100 我的主呀!求你赏赐我一个善良的儿子。
101 我就以一个宽厚的儿童向他报喜。
102 当他长到能帮着他操作的时候,他说:我的小子啊!我确已梦见我宰你为牺牲。你考虑一下!你究竟是什么意见?他说:我的父亲啊!请你执行你所奉的命令吧!如果真主意欲,你将发现我是坚忍的。
103 他们俩既已顺服真主,而他使他的儿子侧卧着。
104 我喊叫说:易卜拉欣啊!
105 你确已证实那个梦了。我必定要这样报酬行善的人们。
106 . 这确是明显的考验。
107 我以一个伟大的牺牲赎了他。
108 我使他的令名,永存于后代。
109 祝易卜拉欣平安!
110 我要这样报酬行善者。
111 他确是我的信道的仆人,
112 我以将为先知和善人的易司哈格向他报喜。
113 我降福于他和易司哈格。他们俩的子孙中,将有行善者和公然自暴自弃者。
114 我确已施恩于穆萨和哈伦。
115 我曾使他们俩及其宗族,得免于大难。
116 我曾援助他们,所以他们是胜利者。
117 我授予他们俩详明的经典,
118 我指引他们俩正直的道路,
119 我使他们俩的令名,永存于后代。
120 祝穆萨和哈伦平安!
121 我必定要这样报酬行善者。
122 他们俩确是我的信道的仆人。
123 易勒雅斯确是使者。
124 当时,他对他的宗族说:难道你们不敬畏真主吗?
125 难道你们祈祷白耳利,而舍弃最优越的创造者–
126 真主,你们的主,你们祖先的主吗?
127 他们否认他,所以他们必定要被拘禁。
128 惟真主的纯洁的众仆则不然。
129 我使他的令名,永存于后代。
130 祝易勒雅斯平安!
131 我必定要这样报酬行善者。
132 他确是我的信道的仆人。
133 鲁特确是使者。
134 当时,我拯救了他,和他的全体信徒;
135 惟有一个老妇人和其余的人,没有获得拯救。
136 然后,我毁灭了别的许多人。
137 你们的确朝夕经过他们的遗迹,
138 难道你们不了解吗?
139 优努司确是使者。
140 当时,他逃到那只满载的船舶上。
141 他就拈阄,他却是失败的,
142 大鱼就吞了他,同时,他是应受谴责的。
143 假若不是常赞颂真主者,
144 他必葬身鱼腹,直到世人复活之日。
145 然后,我将他抛在旱地上,当时他是有病的。
146 我使一棵瓠瓜,长起来遮着他。
147 我曾派遣他去教化十多万民众。
148 他们便归信他,我使他们享乐至一定期。
149 你问他们吧!你的主有许多女儿,他们却有多少儿子呢?
150 还是我曾将众天神造成女性的,他们曾眼见我的创造呢?
151 真的,他们因为自己的悖谬,必定要说:
152 真主已生育了。他们确是说谎者。
153 难道他不要儿子,却要女儿吗?
154 你们有什么理由?你们怎么这样判断呢?
155 你们还不觉悟吗?
156 难道你们有一个明证吗?
157 拿出你们的经典来吧,倘若你们是诚实的!
158 他们妄言他与精灵之间,有姻亲关系。精灵确已知道他们将被拘禁
159 –超绝哉真主!他是超乎他们的叙述的,
160 –惟真主的纯洁的众仆,不被拘禁。
161 你们和你们所崇拜的,
162 绝不能把任何人引诱去崇拜他们,
163 除非是将入火狱的人。
164 (众天神说):我们人人都有一个指定的地位,
165 我们必定是排班的,
166 我们必定是赞颂真主的。
167 他们的确常说:
168 假若我们有古人所遗留的教诲,
169 那末,我们必是真主的纯洁的仆人。
170 他们却不信真主,他们不久就知道了。
171 我对我所派遣的仆人们已有约在先了,
172 他们必定是被援助的,
173 我的军队,必定是胜利的。
174 你暂时退避他们吧!
175 你看着吧!他们不久就看见了。
176 难道他们要求我的刑罚早日实现吗?
177 我的刑罚一旦降于他们的庭院的时候,被警告者的早晨,真恶劣呀!
178 你暂时退避他们吧!
179 你看着吧!他们不久就看见了。
180 超绝哉你的主–尊荣的主宰!他是超乎他们的叙述的。
181 祝众使者平安!
182 一切赞颂,全归真主–全世界的主!
¡En el nombre de Alá, el Compasivo, el Misericordioso!
1 ¡Por los puestos en fila.
2 que ahuyentan violentamente
3 y recitan una amonestación!
4 En verdad, vuestro Dios es Uno:
5 Señor de los cielos, de la tierra y de lo que entre ellos está, Señor de los Orientes.
6 Hemos engalanado el cielo más bajo con estrellas,
7 como protección contra todo demonio rebelde.
8 Así, los demonios no pueden oír al Consejo Supremo, porque por todas partes se ven hostigados,
9 repelidos. Tendrán un castigo perpetuo.
10 A menos que alguno se entere de algo por casualidad: a ese tal le perseguirá una llama de penetrante luz.
11 Pregúntales si crearlos a ellos ha resultado más difícil para Nosotros que crear a los otros. Los hemos creado de arcilla pegajosa.
12 Pero ¡no! Te asombras y ellos se mofan.
13 Si se les recuerda algo, no se acuerdan.
14 Y, si ven un signo, lo ponen en ridículo,
15 y dicen: «¡Esto no es sino manifiesta magia!
16 Cuando muramos y seamos tierra y huesos, ¿se nos resucitará acaso?
17 ¿Y también a nuestros antepasados?»
18 Di: «¡Sí, y vosotros os humillaréis!»
19 Un solo Grito, nada más, y verán…
20 Dirán: «¡Ay de nosotros! ¡Este es el día del Juicio!»
21 «Este es el día del Fallo, que vosotros desmentíais».
22 «¡Congregad a los impíos, a sus consocios y lo que ellos servían,
23 en lugar de servir a Alá, y conducidles a la vía del fuego de la gehena!
24 ¡Detenedles, que se les va a pedir cuentas!»
25 «¿Por qué no os auxiliáis ahora mutuamente?»
26 Pero ¡no! Ese día querrán hacer acto de sumisión.
27 Y se volverán unos a otros para preguntarse.
28 Dirán: «Venías a nosotros por la derecha».
29 Dirán: «¡No, no erais creyentes!
30 Y no teníamos ningún poder sobre vosotros. ¡No! Erais un pueblo rebelde.
31 La sentencia de nuestro Señor se ha cumplido contra nosotros. Vamos, sí, a gustar…
32 Os descarriamos. ¡Nosotros mismos estábamos descarriados!»
33 Ese día compartirán el castigo.
34 Así haremos con los pecadores.
35 Cuando se les decía: «¡No hay más dios que Alá!» se mostraban altivos,
36 y decían: «¿Vamos a dejar a nuestros dioses por un poeta poseso?»
37 Pero ¡no! Él ha traído la Verdad y ha confirmado a los enviados.
38 ¡Vais, sí, a gustar el castigo doloroso!
39 No se os retribuirá, empero, sino por las obras que hicisteis.
40 En cambio, los siervos escogidos de Alá
41 tendrán un sustento conocido:
42 fruta. Y serán honrados
43 en los Jardines de la Delicia,
44 en lechos, unos enfrente de otros,
45 haciéndose circular entre ellos una copa de agua viva,
46 clara, delicia de los bebedores,
47 que no aturdirá ni se agotará.
48 Tendrán a las de recatado mirar, de grandes ojos,
49 como huevos bien guardados.
50 Y se volverán unos a otros para preguntarse.
51 Uno de ellos dirá: «Yo tenía un compañero
52 que decía: ‘¿Acaso eres de los que confirman?
53 Cuando muramos y seamos tierra y huesos, ¿se nos juzgará acaso?’»
54 Dirá: «¿Veis algo desde ahí arriba?»
55 Mirará abajo y le verá en medio del fuego de la gehena.
56 Y dirá: «¡Por Alá, que casi me pierdes!
57 Si no llega a ser por la gracia de mi Señor, habría figurado yo entre los réprobos.
58 Pues ¡que! ¿No hemos muerto
59 sólo una vez primera sin haber sufrido castigo?
60 ¡Sí, éste es el éxito grandioso!»
61 ¡Vale la pena trabajar por conseguir algo semejante!
62 ¿Es esto mejor como alojamiento o el árbol de Zaqqum?
63 Hemos hecho de éste tentación para los impíos.
64 Es un árbol que crece en el fondo del fuego de la gehena,
65 de frutos parecidos a cabezas de demonios.
66 De él comerán y llenarán el vientre.
67 Luego, deberán, además, una mezcla de agua muy caliente
68 y volverán, luego, al fuego de la gehena.
69 Encontraron a sus padres extraviados
70 y corrieron tras sus huellas.
71 Ya se extraviaron la mayoría de los antiguos,
72 aunque les habíamos enviado quienes advirtieran.
73 ¡Y mira cómo terminaron aquéllos que habían sido advertidos!
74 No, en cambio, los siervos escogidos de Alá.
75 Noé Nos había invocado. ¡Qué buenos fuimos escuchándole!
76 Les salvamos, a él y a su familia, del grave apuro.
77 Hicimos que sus descendientes sobrevivieran
78 y perpetuamos su recuerdo en la posteridad.
79 ¡Paz sobre Noé, entre todas las criaturas!
80 Así retribuimos a quienes hacen el bien.
81 Es uno de Nuestros siervos creyentes.
82 Luego, anegamos a los otros.
83 Abraham era, sí, de los suyos.
84 Cuando vino a su Señor con corazón sano.
85 Cuando dijo a su padre y a su pueblo: «¿Qué servís?
86 ¿Queréis, mentirosamente, dioses en lugar de a Alá?
87 ¿Qué opináis, pues, del Señor del universo?»
88 Dirigió una mirada a los astros
89 y dijo: «Voy a encontrarme indispuesto».
90 y dieron media vuelta, apartándose de él.
91 Entonces, se volvió hacia sus dioses y dijo: «¿No coméis?
92 ¿Por qué no habláis?»
93 Y se precipitó contra ellos golpeándolos con la diestra.
94 Corrieron hacia él.
95 Dijo: «¿Servís lo que vosotros mismos habéis esculpido,
96 mientras que Alá os ha creado, a vosotros y lo que hacéis?»
97 Dijeron: «¡Hacedle un horno y arrojadle al fuego llameante!»
98 Quisieron emplear mañas contra él, pero hicimos que fueran ellos los humillados.
99 Dijo: «¡Voy a mi Señor! ¡Él me dirigirá!
100 ¡Señor! ¡Regálame un hijo justo!»
101 Entonces, le dimos la buena nueva de un muchacho benigno.
102 Y, cuando tuvo bastante edad como para ir con su padre, dijo: «¡Hijito! He soñado que te inmolaba. ¡Mira, pues, qué te parece!» Dijo: «¡Padre! ¡Haz lo que se te ordena! Encontrarás, si Alá quiere, que soy de los pacientes».
103 Cuando ya se habían sometido los dos y le había puesto contra el suelo…
104 Y le llamamos: «¡Abraham!
105 Has realizado el sueño. Así retribuimos a quienes hacen el bien».
106 Si, ésta era la prueba manifiesta.
107 Le rescatamos mediante un espléndido sacrificio
108 y perpetuamos su recuerdo en la posteridad.
109 ¡Paz sobre Abraham!
110 Así retribuimos a quienes hacen el bien.
111 Es uno de Nuestros siervos creyentes.
112 Y le anunciamos el nacimiento de Isaac, profeta, de los justos.
113 Les bendijimos, a él y a Isaac. Y entre sus descendientes unos hicieron el bien, pero otros fueron claramente injustos consigo mismos.
114 Ya agraciamos a Moisés y a Aarón.
115 Les salvamos, a ellos y a su pueblo, de un grave apuro.
116 Les auxiliamos y fueron ellos los que ganaron.
117 Les dimos la Escritura clara.
118 Les dirigimos por la vía recta
119 y perpetuamos su recuerdo en la posteridad.
120 ¡Paz sobre Moisés y Aarón!
121 Así retribuimos a quienes hacen el bien.
122 Fueron dos de Nuestros siervos creyentes.
123 Elías fue, ciertamente, uno de los enviados.
124 Cuando dijo a su pueblo: «¿Es que no vais a temer a Alá?
125 ¿Vais a invocar a Baal, dejando al Mejor de los creadores:
126 a Alá, Señor vuestro y Señor de vuestros antepasados?»
127 Le desmintieron y se les hará, ciertamente, comparecer;
128 no, en cambio, a los siervos escogidos de Alá.
129 Y perpetuamos su recuerdo en la posteridad.
130 ¡Paz sobre Elías!
131 Así retribuimos a quienes hacen el bien.
132 Fue uno de Nuestros siervos creyentes.
133 Lot fue, ciertamente, uno de los enviados.
134 Cuando les salvamos, a él y a su familia, a todos,
135 salvo a una vieja entre los que se rezagaron.
136 Luego, aniquilamos a los demás.
137 Pasáis, sí, sobre ellos, mañana
138 y tarde. ¿Es que no comprendéis?
139 Jonás fue, ciertamente, uno de los enviados.
140 Cuando se escapó a la nave abarrotada.
141 Echó suertes y perdió.
142 El pez se lo tragó, había incurrido en censura.
143 Si no hubiera sido de los que glorifican,
144 habría permanecido en su vientre hasta el día de la Resurrección.
145 Le arrojamos, indispuesto, a una costa desnuda
146 e hicimos crecer sobre él una calabacera.
147 Y le enviamos a cien mil o más.
148 Creyeron y les permitimos gozar por algún tiempo.
149 ¡Pregúntales, pues, si tu Señor tiene hijas como ellos tienen hijos,
150 si hemos creado a los ángeles de sexo femenino en su presencia!
151 Mienten tanto que llegan a decir:
152 «Alá ha engendrado». ¡Mienten, ciertamente!
153 ¿Iba Él a preferir tener hijas a tener hijos?
154 ¿Qué os pasa? ¿Qué manera de juzgar es ésa?
155 ¿Es que no os dejaréis amonestar?
156 O ¿es que tenéis una autoridad clara?
157 ¡Traed, pues, vuestra Escritura, si es verdad lo que decís!
158 Han establecido un parentesco entre Él y los genios. Pero saben los genios que se les hará comparecer
159 -¡gloria a Alá, que está por encima de lo que Le atribuyen!-;
160 no, en cambio, a los siervos escogidos de Alá.
161 Vosotros y lo que servís,
162 no podréis seducir contra Él
163 sino a quien vaya a arder en el fuego de la gehena.
164 «No hay nadie entre nosotros que no tenga un lugar señalado.
165 Sí, somos nosotros los que están formados.
166 Sí, somos nosotros los que glorifican».
167 Sí, solían decir:
168 «Si tuviéramos una amonestación que viniera de los antiguos,
169 seríamos siervos escogidos de Alá».
170 Pero no creen en ella. ¡Van a ver…!
171 Ha precedido ya Nuestra palabra a Nuestros siervos, los enviados:
172 son ellos los que serán, ciertamente, auxiliados,
173 y es Nuestro ejército el que, ciertamente, vencerá.
174 ¡Apártate, pues, de ellos, por algún tiempo,
175 y obsérvales! ¡Van a ver…!
176 ¿Quieren, entonces, adelantar Nuestro castigo?
177 Cuando descargue sobre ellos, mal despertar tendrán los que ya habían sido advertidos.
178 ¡Apártate, pues, de ellos, por algún tiempo,
179 y observa! ¡Van a ver…!
180 ¡Gloria a tu Señor, Señor del Poder, que está por encima de lo que Le atribuyen!
181 Y ¡paz sobre los enviados!
182 Y ¡alabado sea Alá, Señor del universo!