MARYAM
شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱ کہیٰعص
۲ (یہ) تمہارے پروردگار کی مہربانی کا بیان (ہے جو اس نے) اپنے بندے زکریا پر (کی تھی)
۳ جب انہوں نے اپنے پروردگار کو دبی آواز سے پکارا
۴ (اور) کہا کہ اے میرے پروردگار میری ہڈیاں بڑھاپے کے سبب کمزور ہوگئی ہیں اور سر (ہے کہ) بڑھاپے (کی وجہ سے) شعلہ مارنے لگا ہے اور اے میرے پروردگار میں تجھ سے مانگ کر کبھی محروم نہیں رہا
۵ اور میں اپنے بعد اپنے بھائی بندوں سے ڈرتا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے تو مجھے اپنے پاس سے ایک وارث عطا فرما
۶ جو میری اور اولاد یعقوب کی میراث کا مالک ہو۔ اور (اے) میرے پروردگار اس کو خوش اطوار بنائیو
۷ اے زکریا ہم تم کو ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں جس کا نام یحییٰ ہے۔ اس سے پہلے ہم نے اس نام کا کوئی شخص پیدا نہیں کیا
۸ انہوں نے کہا پروردگار میرے ہاں کس طرح لڑکا ہوگا۔ جس حال میں میری بیوی بانجھ ہے اور میں بڑھاپے کی انتہا کو پہنچ گیا ہوں
۹ حکم ہوا کہ اسی طرح (ہوگا) تمہارے پروردگار نے فرمایا ہے کہ مجھے یہ آسان ہے اور میں پہلے تم کو بھی تو پیدا کرچکا ہوں اور تم کچھ چیز نہ تھے
۱۰ کہا کہ پروردگار میرے لئے کوئی نشانی مقرر فرما۔ فرمایا نشانی یہ ہے کہ تم صحیح وسالم ہو کر تین (رات دن) لوگوں سے بات نہ کرسکو گے
۱۱ پھر وہ (عبادت کے) حجرے سے نکل کر اپنی قوم کے پاس آئے تو ان سے اشارے سے کہا کہ صبح وشام (خدا کو) یاد کرتے رہو
۱۲ اے یحییٰ (ہماری) کتاب کو زور سے پکڑے رہو۔ اور ہم نے ان کو لڑکپن میں دانائی عطا فرمائی تھی
۱۳ اور اپنے پاس شفقت اور پاکیزگی دی تھی۔ اور پرہیزگار تھے
۱۴ اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرنے والے تھے اور سرکش اور نافرمان نہیں تھے
۱۵ اور جس دن وہ پیدا ہوئے اور جس دن وفات پائیں گے اور جس دن زندہ کرکے اٹھائے جائیں گے۔ ان پر سلام اور رحمت (ہے)
۱۶ اور کتاب (قرآن) میں مریم کا بھی مذکور کرو، جب وہ اپنے لوگوں سے الگ ہو کر مشرق کی طرف چلی گئیں
۱۷ تو انہوں نے ان کی طرف سے پردہ کرلیا۔ (اس وقت) ہم نے ان کی طرف اپنا فرشتہ بھیجا۔ تو ان کے سامنے ٹھیک آدمی (کی شکل) بن گیا
۱۸ مریم بولیں کہ اگر تم پرہیزگار ہو تو میں تم سے خدا کی پناہ مانگتی ہوں
۱۹ انہوں نے کہا کہ میں تو تمہارے پروردگار کا بھیجا ہوا (یعنی فرشتہ) ہوں (اور اس لئے آیا ہوں) کہ تمہیں پاکیزہ لڑکا بخشوں
۲۰ مریم نے کہا کہ میرے ہاں لڑکا کیونکر ہوگا مجھے کسی بشر نے چھوا تک نہیں اور میں بدکار بھی نہیں ہوں
۲۱ (فرشتے نے) کہا کہ یونہی (ہوگا) تمہارے پروردگار نے فرمایا کہ یہ مجھے آسان ہے۔ اور (میں اسے اسی طریق پر پیدا کروں گا) تاکہ اس کو لوگوں کے لئے اپنی طرف سے نشانی اور (ذریعہٴ) رحمت اور (مہربانی) بناؤں اور یہ کام مقرر ہوچکا ہے
۲۲ تو وہ اس (بچّے) کے ساتھ حاملہ ہوگئیں اور اسے لے کر ایک دور جگہ چلی گئیں
۲۳ پھر درد زہ ان کو کھجور کے تنے کی طرف لے آیا۔ کہنے لگیں کہ کاش میں اس سے پہلے مرچکتی اور بھولی بسری ہوگئی ہوتی
۲۴ اس وقت ان کے نیچے کی جانب سے فرشتے نے ان کو آواز دی کہ غمناک نہ ہو تمہارے پروردگار نے تمہارے نیچے ایک چشمہ جاری کردیا ہے
۲۵ اور کھجور کے تنے کو پکڑ کر اپنی طرف ہلاؤ تم پر تازہ تازہ کھجوریں جھڑ پڑیں گی
۲۶ تو کھاؤ اور پیو اور آنکھیں ٹھنڈی کرو۔ اگر تم کسی آدمی کو دیکھو تو کہنا کہ میں نے خدا کے لئے روزے کی منت مانی تو آج میں کسی آدمی سے ہرگز کلام نہیں کروں گی
۲۷ پھر وہ اس (بچّے) کو اٹھا کر اپنی قوم کے لوگوں کے پاس لے آئیں۔ وہ کہنے لگے کہ مریم یہ تو تُونے برا کام کیا
۲۸ اے ہارون کی بہن نہ تو تیرا باپ ہی بداطوار آدمی تھا اور نہ تیری ماں ہی بدکار تھی
۲۹ تو مریم نے اس لڑکے کی طرف اشارہ کیا۔ وہ بولے کہ ہم اس سے کہ گود کا بچہ ہے کیونکر بات کریں
۳۰ بچے نے کہا کہ میں خدا کا بندہ ہوں اس نے مجھے کتاب دی ہے اور نبی بنایا ہے
۳۱ اور میں جہاں ہوں (اور جس حال میں ہوں) مجھے صاحب برکت کیا ہے اور جب تک زندہ ہوں مجھ کو نماز اور زکوٰة کا ارشاد فرمایا ہے
۳۲ اور (مجھے) اپنی ماں کے ساتھ نیک سلوک کرنے والا (بنایا ہے) اور سرکش وبدبخت نہیں بنایا
۳۳ اور جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن مروں گا اور جس دن زندہ کرکے اٹھایا جاؤں گا مجھ پر سلام (ورحمت) ہے
۳۴ یہ مریم کے بیٹے عیسیٰ ہیں (اور یہ) سچی بات ہے جس میں لوگ شک کرتے ہیں
۳۵ خدا کو سزاوار نہیں کہ کسی کو بیٹا بنائے۔ وہ پاک ہے جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اس کو یہی کہتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہوجاتی ہے
۳۶ اور بےشک خدا ہی میرا اور تمہارا پروردگار ہے تو اسی کی عبادت کرو۔ یہی سیدھا رستہ ہے
۳۷ پھر (اہل کتاب کے) فرقوں نے باہم اختلاف کیا۔ سو جو لوگ کافر ہوئے ہیں ان کو بڑے دن (یعنی قیامت کے روز) حاضر ہونے سے خرابی ہے
۳۸ وہ جس دن ہمارے سامنے آئیں گے۔ کیسے سننے والے اور کیسے دیکھنے والے ہوں گے مگر ظالم آج صریح گمراہی میں ہیں
۳۹ اور ان کو حسرت (وافسوس) کے دن سے ڈراؤ جب بات فیصل کردی جائے گی۔ اور (ہیہات) وہ غفلت میں (پڑے ہوئے ہیں) اور ایمان نہیں لاتے
۴۰ ہم ہی زمین کے اور جو لوگ اس پر (بستے) ہیں ان کے وارث ہیں۔ اور ہماری ہی طرف ان کو لوٹنا ہوگا
۴۱ اور کتاب میں ابراہیم کو یاد کرو۔ بےشک وہ نہایت سچے پیغمبر تھے
۴۲ جب انہوں نے اپنے باپ سے کہا کہ ابّا آپ ایسی چیزوں کو کیوں پوجتے ہیں جو نہ سنیں اور نہ دیکھیں اور نہ آپ کے کچھ کام آسکیں
۴۳ ابّا مجھے ایسا علم ملا ہے جو آپ کو نہیں ملا ہے تو میرے ساتھ ہوجیئے میں آپ کو سیدھی راہ پر چلا دوں گا
۴۴ ابّا شیطان کی پرستش نہ کیجیئے۔ بےشک شیطان خدا کا نافرمان ہے
۴۵ ابّا مجھے ڈر لگتا ہے کہ آپ کو خدا کا عذاب آپکڑے تو آپ شیطان کے ساتھی ہوجائیں
۴۶ اس نے کہا ابراہیم کیا تو میرے معبودوں سے برگشتہ ہے؟ اگر تو باز نہ آئے گا تو میں تجھے سنگسار کردوں گا اور تو ہمیشہ کے لئے مجھ سے دور ہوجا
۴۷ ابراہیم نے سلام علیک کہا (اور کہا کہ) میں آپ کے لئے اپنے پروردگار سے بخشش مانگوں گا۔ بےشک وہ مجھ پر نہایت مہربان ہے
۴۸ اور میں آپ لوگوں سے اور جن کو آپ خدا کے سوا پکارا کرتے ہیں ان سے کنارہ کرتا ہوں اور اپنے پروردگار ہی کو پکاروں گا۔ امید ہے کہ میں اپنے پروردگار کو پکار کر محروم نہیں رہوں گا
۴۹ اور جب ابراہیم ان لوگوں سے اور جن کی وہ خدا کے سوا پرستش کرتے تھے اُن سے الگ ہوگئے تو ہم نے ان کو اسحاق اور (اسحاق کو) یعقوب بخشے۔ اور سب کو پیغمبر بنایا
۵۰ اور ان کو اپنی رحمت سے (بہت سی چیزیں) عنایت کیں۔ اور ان کا ذکر جمیل بلند کیا
۵۱ اور کتاب میں موسیٰ کا بھی ذکر کرو۔ بےشک وہ (ہمارے) برگزیدہ اور پیغمبر مُرسل تھے
۵۲ اور ہم نے ان کو طور کی داہنی جانب پکارا اور باتیں کرنے کے لئے نزدیک بلایا
۵۳ اور اپنی مہربانی سے اُن کو اُن کا بھائی ہارون پیغمبر عطا کیا
۵۴ اور کتاب میں اسمٰعیل کا بھی ذکر کرو وہ وعدے کے سچے اور ہمارے بھیجے ہوئے نبی تھے
۵۵ اور اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوٰة کا حکم کرتے تھے اور اپنے پروردگار کے ہاں پسندیدہ (وبرگزیدہ) تھے
۵۶ اور کتاب میں ادریس کا بھی ذکر کرو۔ وہ بھی نہایت سچے نبی تھے
۵۷ اور ہم نے ان کو اونچی جگہ اُٹھا لیا تھا
۵۸ یہ وہ لوگ ہیں جن پر خدا نے اپنے پیغمبروں میں سے فضل کیا۔ (یعنی) اولاد آدم میں سے اور ان لوگوں میں سے جن کو نوح کے ساتھ (کشتی میں) سوار کیا اور ابراہیم اور یعقوب کی اولاد میں سے اور ان لوگوں میں سے جن کو ہم نے ہدایت دی اور برگزیدہ کیا۔ جب ان کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی تھیں تو سجدے میں گر پڑتے اور روتے رہتے تھے
۵۹ پھر ان کے بعد چند ناخلف ان کے جانشیں ہوئے جنہوں نے نماز کو (چھوڑ دیا گویا اسے) کھو دیا۔ اور خواہشات نفسانی کے پیچھے لگ گئے۔ سو عنقریب ان کو گمراہی (کی سزا) ملے گی
۶۰ ہاں جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور عمل نیک کئے تو اسے لوگ بہشت میں داخل ہوں گے اور ان کا ذرا نقصان نہ کیا جائے گا
۶۱ (یعنی) بہشت جاودانی (میں) جس کا خدا نے اپنے بندوں سے وعدہ کیا ہے (اور جو ان کی آنکھوں سے) پوشیدہ (ہے) ۔ بےشک اس کا وعدہ (نیکوکاروں کے سامنے) آنے والا ہے
۶۲ وہ اس میں سلام کے سوا کوئی بیہودہ کلام نہ سنیں گے، اور ان کے لئے صبح وشام کا کھانا تیار ہوگا
۶۳ یہی وہ جنت ہے جس کا ہم اپنے بندوں میں سے ایسے شخص کو وارث بنائیں گے جو پرہیزگار ہوگا
۶۴ اور (فرشتوں نے پیغمبر کو جواب دیا کہ) ہم تمہارے پروردگار کے حکم سوا اُتر نہیں سکتے۔ جو کچھ ہمارے آگے ہے اور پیچھے ہے اور جو ان کے درمیان ہے سب اسی کا ہے اور تمہارا پروردگار بھولنے والا نہیں
۶۵ (یعنی) آسمان اور زمین کا اور جو ان دونوں کے درمیان ہے سب کا پروردگار ہے۔ تو اسی کی عبادت کرو اور اسی کی عبادت پر ثابت قدم رہو۔ بھلا تم کوئی اس کا ہم نام جانتے ہو
۶۶ اور (کافر) انسان کہتا ہے کہ جب میں مر جاؤ گا تو کیا زندہ کرکے نکالا جاؤں گا؟
۶۷ کیا (ایسا) انسان یاد نہیں کرتا کہ ہم نے اس کو پہلے بھی پیدا کیا تھا اور وہ کچھ بھی چیز نہ تھا
۶۸ تمہارے پروردگار کی قسم! ہم ان کو جمع کریں گے اور شیطانوں کو بھی۔ پھر ان سب کو جہنم کے گرد حاضر کریں گے (اور وہ) گھٹنوں پر گرے ہوئے (ہوں گے)
۶۹ پھر ہر جماعت میں سے ہم ایسے لوگوں کو کھینچ نکالیں گے جو خدا سے سخت سرکشی کرتے تھے
۷۰ اور ہم ان لوگوں سے خوب واقف ہیں جو ان میں داخل ہونے کے زیادہ لائق ہیں
۷۱ اور تم میں کوئی (شخص) نہیں مگر اسے اس پر گزرنا ہوگا۔ یہ تمہارے پروردگار پر لازم اور مقرر ہے
۷۲ پھر ہم پرہیزگاروں کو نجات دیں گے۔ اور ظالموں کو اس میں گھٹنوں کے بل پڑا ہوا چھوڑ دیں گے
۷۳ اور جب ان لوگوں کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو جو کافر ہیں وہ مومنوں سے کہتے ہیں کہ دونوں فریق میں سے مکان کس کے اچھے اور مجلسیں کس کی بہتر ہیں
۷۴ اور ہم نے ان سے پہلے بہت سی اُمتیں ہلاک کردیں۔ وہ لوگ (ان سے) ٹھاٹھ اور نمود میں کہیں اچھے تھے
۷۵ کہہ دو کہ جو شخص گمراہی میں پڑا ہوا ہے خدا اس کو آہستہ آہستہ مہلت دیئے جاتا ہے۔ یہاں تک کہ جب اس چیز کو دیکھ لیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے خواہ عذاب اور خواہ قیامت۔ تو (اس وقت) جان لیں گے کہ مکان کس کا برا ہے اور لشکر کس کا کمزور ہے
۷۶ اور جو لوگ ہدایت یاب ہیں خدا ان کو زیادہ ہدایت دیتا ہے۔ اور نیکیاں جو باقی رہنے والی ہیں وہ تمہارے پروردگار کے صلے کے لحاظ سے خوب اور انجام کے اعتبار سے بہتر ہیں
۷۷ بھلا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے ہماری آیتوں سے کفر کیا اور کہنے لگا کہ (اگر میں ازسرنو زندہ ہوا بھی تو یہی) مال اور اولاد مجھے (وہاں) ملے گا
۷۸ کیا اس نے غیب کی خبر پالی ہے یا خدا کے یہاں (سے) عہد لے لیا ہے؟
۷۹ ہرگز نہیں۔ یہ جو کچھ کہتا ہے ہم اس کو لکھتے جاتے اور اس کے لئے آہستہ آہستہ عذاب بڑھاتے جاتے ہیں
۸۰ اور جو چیزیں یہ بتاتا ہے ان کے ہم وارث ہوں گے اور یہ اکیلا ہمارے سامنے آئے گا
۸۱ اور ان لوگوں نے خدا کے سوا اور معبود بنالئے ہیں تاکہ وہ ان کے لئے (موجب عزت و) مدد ہوں
۸۲ ہرگز نہیں وہ (معبودان باطل) ان کی پرستش سے انکار کریں گے اور ان کے دشمن (ومخالف) ہوں گے
۸۳ کیا تم نے نہیں دیکھا کہ ہم نے شیطانوں کو کافروں پر چھوڑ رکھا ہے کہ ان کو برانگیختہ کرتے رہتے ہیں
۸۴ تو تم ان پر (عذاب کے لئے) جلدی نہ کرو۔ اور ہم تو ان کے لئے (دن) شمار کر رہے ہیں
۸۵ جس روز ہم پرہیزگاروں کو خدا کے سامنے (بطور) مہمان جمع کریں گے
۸۶ اور گنہگاروں کو دوزخ کی طرف پیاسے ہانک لے جائیں گے
۸۷ (تو لوگ) کسی کی سفارش کا اختیار نہ رکھیں گے مگر جس نے خدا سے اقرار لیا ہو
۸۸ اور کہتے ہیں کہ خدا بیٹا رکھتا ہے
۸۹ (ایسا کہنے والو یہ تو) تم بری بات (زبان پر) لائے ہو
۹۰ قریب ہے کہ اس (افتراء) سے آسمان پھٹ پڑیں اور زمین شق ہوجائے اور پہاڑ پارہ پارہ ہو کر گر پڑیں
۹۱ کہ انہوں نے خدا کے لئے بیٹا تجویز کیا
۹۲ اور خدا کو شایاں نہیں کہ کسی کو بیٹا بنائے
۹۳ تمام شخص جو آسمانوں اور زمین میں ہیں سب خدا کے روبرو بندے ہو کر آئیں گے
۹۴ اُس نے ان (سب) کو (اپنے علم سے) گھیر رکھا اور (ایک ایک کو) شمار کر رکھا ہے
۹۵ اور سب قیامت کے دن اس کے سامنے اکیلے اکیلے حاضر ہوں گے
۹۶ اور جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کئے خدا ان کی محبت (مخلوقات کے دل میں) پیدا کردے گا
۹۷ (اے پیغمبر) ہم نے یہ (قرآن) تمہاری زبان میں آسان (نازل) کیا ہے تاکہ تم اس سے پرہیزگاروں کو خوشخبری پہنچا دو اور جھگڑالوؤں کو ڈر سنا دو
۹۸ اور ہم نے اس سے پہلے بہت سے گروہوں کو ہلاک کردیا ہے۔ بھلا تم ان میں سے کسی کو دیکھتے ہو یا (کہیں) ان کی بھنک سنتے ہو
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
١ كهيعص
٢ ذِكْرُ رَحْمَتِ رَبِّكَ عَبْدَهُ زَكَرِيَّا
٣ إِذْ نَادَىٰ رَبَّهُ نِدَاءً خَفِيًّا
٤ قَالَ رَبِّ إِنِّي وَهَنَ الْعَظْمُ مِنِّي وَاشْتَعَلَ الرَّأْسُ شَيْبًا وَلَمْ أَكُنْ بِدُعَائِكَ رَبِّ شَقِيًّا
٥ وَإِنِّي خِفْتُ الْمَوَالِيَ مِنْ وَرَائِي وَكَانَتِ امْرَأَتِي عَاقِرًا فَهَبْ لِي مِنْ لَدُنْكَ وَلِيًّا
٦ يَرِثُنِي وَيَرِثُ مِنْ آلِ يَعْقُوبَ ۖ وَاجْعَلْهُ رَبِّ رَضِيًّا
٧ يَا زَكَرِيَّا إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلَامٍ اسْمُهُ يَحْيَىٰ لَمْ نَجْعَلْ لَهُ مِنْ قَبْلُ سَمِيًّا
٨ قَالَ رَبِّ أَنَّىٰ يَكُونُ لِي غُلَامٌ وَكَانَتِ امْرَأَتِي عَاقِرًا وَقَدْ بَلَغْتُ مِنَ الْكِبَرِ عِتِيًّا
٩ قَالَ كَذَٰلِكَ قَالَ رَبُّكَ هُوَ عَلَيَّ هَيِّنٌ وَقَدْ خَلَقْتُكَ مِنْ قَبْلُ وَلَمْ تَكُ شَيْئًا
١٠ قَالَ رَبِّ اجْعَلْ لِي آيَةً ۚ قَالَ آيَتُكَ أَلَّا تُكَلِّمَ النَّاسَ ثَلَاثَ لَيَالٍ سَوِيًّا
١١ فَخَرَجَ عَلَىٰ قَوْمِهِ مِنَ الْمِحْرَابِ فَأَوْحَىٰ إِلَيْهِمْ أَنْ سَبِّحُوا بُكْرَةً وَعَشِيًّا
١٢ يَا يَحْيَىٰ خُذِ الْكِتَابَ بِقُوَّةٍ ۖ وَآتَيْنَاهُ الْحُكْمَ صَبِيًّا
١٣ وَحَنَانًا مِنْ لَدُنَّا وَزَكَاةً ۖ وَكَانَ تَقِيًّا
١٤ وَبَرًّا بِوَالِدَيْهِ وَلَمْ يَكُنْ جَبَّارًا عَصِيًّا
١٥ وَسَلَامٌ عَلَيْهِ يَوْمَ وُلِدَ وَيَوْمَ يَمُوتُ وَيَوْمَ يُبْعَثُ حَيًّا
١٦ وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ مَرْيَمَ إِذِ انْتَبَذَتْ مِنْ أَهْلِهَا مَكَانًا شَرْقِيًّا
١٧ فَاتَّخَذَتْ مِنْ دُونِهِمْ حِجَابًا فَأَرْسَلْنَا إِلَيْهَا رُوحَنَا فَتَمَثَّلَ لَهَا بَشَرًا سَوِيًّا
١٨ قَالَتْ إِنِّي أَعُوذُ بِالرَّحْمَٰنِ مِنْكَ إِنْ كُنْتَ تَقِيًّا
١٩ قَالَ إِنَّمَا أَنَا رَسُولُ رَبِّكِ لِأَهَبَ لَكِ غُلَامًا زَكِيًّا
٢٠ قَالَتْ أَنَّىٰ يَكُونُ لِي غُلَامٌ وَلَمْ يَمْسَسْنِي بَشَرٌ وَلَمْ أَكُ بَغِيًّا
٢١ قَالَ كَذَٰلِكِ قَالَ رَبُّكِ هُوَ عَلَيَّ هَيِّنٌ ۖ وَلِنَجْعَلَهُ آيَةً لِلنَّاسِ وَرَحْمَةً مِنَّا ۚ وَكَانَ أَمْرًا مَقْضِيًّا
٢٢ فَحَمَلَتْهُ فَانْتَبَذَتْ بِهِ مَكَانًا قَصِيًّا
٢٣ فَأَجَاءَهَا الْمَخَاضُ إِلَىٰ جِذْعِ النَّخْلَةِ قَالَتْ يَا لَيْتَنِي مِتُّ قَبْلَ هَٰذَا وَكُنْتُ نَسْيًا مَنْسِيًّا
٢٤ فَنَادَاهَا مِنْ تَحْتِهَا أَلَّا تَحْزَنِي قَدْ جَعَلَ رَبُّكِ تَحْتَكِ سَرِيًّا
٢٥ وَهُزِّي إِلَيْكِ بِجِذْعِ النَّخْلَةِ تُسَاقِطْ عَلَيْكِ رُطَبًا جَنِيًّا
٢٦ فَكُلِي وَاشْرَبِي وَقَرِّي عَيْنًا ۖ فَإِمَّا تَرَيِنَّ مِنَ الْبَشَرِ أَحَدًا فَقُولِي إِنِّي نَذَرْتُ لِلرَّحْمَٰنِ صَوْمًا فَلَنْ أُكَلِّمَ الْيَوْمَ إِنْسِيًّا
٢٧ فَأَتَتْ بِهِ قَوْمَهَا تَحْمِلُهُ ۖ قَالُوا يَا مَرْيَمُ لَقَدْ جِئْتِ شَيْئًا فَرِيًّا
٢٨ يَا أُخْتَ هَارُونَ مَا كَانَ أَبُوكِ امْرَأَ سَوْءٍ وَمَا كَانَتْ أُمُّكِ بَغِيًّا
٢٩ فَأَشَارَتْ إِلَيْهِ ۖ قَالُوا كَيْفَ نُكَلِّمُ مَنْ كَانَ فِي الْمَهْدِ صَبِيًّا
٣٠ قَالَ إِنِّي عَبْدُ اللَّهِ آتَانِيَ الْكِتَابَ وَجَعَلَنِي نَبِيًّا
٣١ وَجَعَلَنِي مُبَارَكًا أَيْنَ مَا كُنْتُ وَأَوْصَانِي بِالصَّلَاةِ وَالزَّكَاةِ مَا دُمْتُ حَيًّا
٣٢ وَبَرًّا بِوَالِدَتِي وَلَمْ يَجْعَلْنِي جَبَّارًا شَقِيًّا
٣٣ وَالسَّلَامُ عَلَيَّ يَوْمَ وُلِدْتُ وَيَوْمَ أَمُوتُ وَيَوْمَ أُبْعَثُ حَيًّا
٣٤ ذَٰلِكَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ ۚ قَوْلَ الْحَقِّ الَّذِي فِيهِ يَمْتَرُونَ
٣٥ مَا كَانَ لِلَّهِ أَنْ يَتَّخِذَ مِنْ وَلَدٍ ۖ سُبْحَانَهُ ۚ إِذَا قَضَىٰ أَمْرًا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُنْ فَيَكُونُ
٣٦ وَإِنَّ اللَّهَ رَبِّي وَرَبُّكُمْ فَاعْبُدُوهُ ۚ هَٰذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِيمٌ
٣٧ فَاخْتَلَفَ الْأَحْزَابُ مِنْ بَيْنِهِمْ ۖ فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ مَشْهَدِ يَوْمٍ عَظِيمٍ
٣٨ أَسْمِعْ بِهِمْ وَأَبْصِرْ يَوْمَ يَأْتُونَنَا ۖ لَٰكِنِ الظَّالِمُونَ الْيَوْمَ فِي ضَلَالٍ مُبِينٍ
٣٩ وَأَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ إِذْ قُضِيَ الْأَمْرُ وَهُمْ فِي غَفْلَةٍ وَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ
٤٠ إِنَّا نَحْنُ نَرِثُ الْأَرْضَ وَمَنْ عَلَيْهَا وَإِلَيْنَا يُرْجَعُونَ
٤١ وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ إِبْرَاهِيمَ ۚ إِنَّهُ كَانَ صِدِّيقًا نَبِيًّا
٤٢ إِذْ قَالَ لِأَبِيهِ يَا أَبَتِ لِمَ تَعْبُدُ مَا لَا يَسْمَعُ وَلَا يُبْصِرُ وَلَا يُغْنِي عَنْكَ شَيْئًا
٤٣ يَا أَبَتِ إِنِّي قَدْ جَاءَنِي مِنَ الْعِلْمِ مَا لَمْ يَأْتِكَ فَاتَّبِعْنِي أَهْدِكَ صِرَاطًا سَوِيًّا
٤٤ يَا أَبَتِ لَا تَعْبُدِ الشَّيْطَانَ ۖ إِنَّ الشَّيْطَانَ كَانَ لِلرَّحْمَٰنِ عَصِيًّا
٤٥ يَا أَبَتِ إِنِّي أَخَافُ أَنْ يَمَسَّكَ عَذَابٌ مِنَ الرَّحْمَٰنِ فَتَكُونَ لِلشَّيْطَانِ وَلِيًّا
٤٦ قَالَ أَرَاغِبٌ أَنْتَ عَنْ آلِهَتِي يَا إِبْرَاهِيمُ ۖ لَئِنْ لَمْ تَنْتَهِ لَأَرْجُمَنَّكَ ۖ وَاهْجُرْنِي مَلِيًّا
٤٧ قَالَ سَلَامٌ عَلَيْكَ ۖ سَأَسْتَغْفِرُ لَكَ رَبِّي ۖ إِنَّهُ كَانَ بِي حَفِيًّا
٤٨ وَأَعْتَزِلُكُمْ وَمَا تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَأَدْعُو رَبِّي عَسَىٰ أَلَّا أَكُونَ بِدُعَاءِ رَبِّي شَقِيًّا
٤٩ فَلَمَّا اعْتَزَلَهُمْ وَمَا يَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ ۖ وَكُلًّا جَعَلْنَا نَبِيًّا
٥٠ وَوَهَبْنَا لَهُمْ مِنْ رَحْمَتِنَا وَجَعَلْنَا لَهُمْ لِسَانَ صِدْقٍ عَلِيًّا
٥١ وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ مُوسَىٰ ۚ إِنَّهُ كَانَ مُخْلَصًا وَكَانَ رَسُولًا نَبِيًّا
٥٢ وَنَادَيْنَاهُ مِنْ جَانِبِ الطُّورِ الْأَيْمَنِ وَقَرَّبْنَاهُ نَجِيًّا
٥٣ وَوَهَبْنَا لَهُ مِنْ رَحْمَتِنَا أَخَاهُ هَارُونَ نَبِيًّا
٥٤ وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ إِسْمَاعِيلَ ۚ إِنَّهُ كَانَ صَادِقَ الْوَعْدِ وَكَانَ رَسُولًا نَبِيًّا
٥٥ وَكَانَ يَأْمُرُ أَهْلَهُ بِالصَّلَاةِ وَالزَّكَاةِ وَكَانَ عِنْدَ رَبِّهِ مَرْضِيًّا
٥٦ وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ إِدْرِيسَ ۚ إِنَّهُ كَانَ صِدِّيقًا نَبِيًّا
٥٧ وَرَفَعْنَاهُ مَكَانًا عَلِيًّا
٥٨ أُولَٰئِكَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ مِنَ النَّبِيِّينَ مِنْ ذُرِّيَّةِ آدَمَ وَمِمَّنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوحٍ وَمِنْ ذُرِّيَّةِ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْرَائِيلَ وَمِمَّنْ هَدَيْنَا وَاجْتَبَيْنَا ۚ إِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ آيَاتُ الرَّحْمَٰنِ خَرُّوا سُجَّدًا وَبُكِيًّا ۩
٥٩ فَخَلَفَ مِنْ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ أَضَاعُوا الصَّلَاةَ وَاتَّبَعُوا الشَّهَوَاتِ ۖ فَسَوْفَ يَلْقَوْنَ غَيًّا
٦٠ إِلَّا مَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَأُولَٰئِكَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ وَلَا يُظْلَمُونَ شَيْئًا
٦١ جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي وَعَدَ الرَّحْمَٰنُ عِبَادَهُ بِالْغَيْبِ ۚ إِنَّهُ كَانَ وَعْدُهُ مَأْتِيًّا
٦٢ لَا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًا إِلَّا سَلَامًا ۖ وَلَهُمْ رِزْقُهُمْ فِيهَا بُكْرَةً وَعَشِيًّا
٦٣ تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِي نُورِثُ مِنْ عِبَادِنَا مَنْ كَانَ تَقِيًّا
٦٤ وَمَا نَتَنَزَّلُ إِلَّا بِأَمْرِ رَبِّكَ ۖ لَهُ مَا بَيْنَ أَيْدِينَا وَمَا خَلْفَنَا وَمَا بَيْنَ ذَٰلِكَ ۚ وَمَا كَانَ رَبُّكَ نَسِيًّا
٦٥ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا فَاعْبُدْهُ وَاصْطَبِرْ لِعِبَادَتِهِ ۚ هَلْ تَعْلَمُ لَهُ سَمِيًّا
٦٦ وَيَقُولُ الْإِنْسَانُ أَإِذَا مَا مِتُّ لَسَوْفَ أُخْرَجُ حَيًّا
٦٧ أَوَلَا يَذْكُرُ الْإِنْسَانُ أَنَّا خَلَقْنَاهُ مِنْ قَبْلُ وَلَمْ يَكُ شَيْئًا
٦٨ فَوَرَبِّكَ لَنَحْشُرَنَّهُمْ وَالشَّيَاطِينَ ثُمَّ لَنُحْضِرَنَّهُمْ حَوْلَ جَهَنَّمَ جِثِيًّا
٦٩ ثُمَّ لَنَنْزِعَنَّ مِنْ كُلِّ شِيعَةٍ أَيُّهُمْ أَشَدُّ عَلَى الرَّحْمَٰنِ عِتِيًّا
٧٠ ثُمَّ لَنَحْنُ أَعْلَمُ بِالَّذِينَ هُمْ أَوْلَىٰ بِهَا صِلِيًّا
٧١ وَإِنْ مِنْكُمْ إِلَّا وَارِدُهَا ۚ كَانَ عَلَىٰ رَبِّكَ حَتْمًا مَقْضِيًّا
٧٢ ثُمَّ نُنَجِّي الَّذِينَ اتَّقَوْا وَنَذَرُ الظَّالِمِينَ فِيهَا جِثِيًّا
٧٣ وَإِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلَّذِينَ آمَنُوا أَيُّ الْفَرِيقَيْنِ خَيْرٌ مَقَامًا وَأَحْسَنُ نَدِيًّا
٧٤ وَكَمْ أَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِنْ قَرْنٍ هُمْ أَحْسَنُ أَثَاثًا وَرِئْيًا
٧٥ قُلْ مَنْ كَانَ فِي الضَّلَالَةِ فَلْيَمْدُدْ لَهُ الرَّحْمَٰنُ مَدًّا ۚ حَتَّىٰ إِذَا رَأَوْا مَا يُوعَدُونَ إِمَّا الْعَذَابَ وَإِمَّا السَّاعَةَ فَسَيَعْلَمُونَ مَنْ هُوَ شَرٌّ مَكَانًا وَأَضْعَفُ جُنْدًا
٧٦ وَيَزِيدُ اللَّهُ الَّذِينَ اهْتَدَوْا هُدًى ۗ وَالْبَاقِيَاتُ الصَّالِحَاتُ خَيْرٌ عِنْدَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَخَيْرٌ مَرَدًّا
٧٧ أَفَرَأَيْتَ الَّذِي كَفَرَ بِآيَاتِنَا وَقَالَ لَأُوتَيَنَّ مَالًا وَوَلَدًا
٧٨ أَطَّلَعَ الْغَيْبَ أَمِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمَٰنِ عَهْدًا
٧٩ كَلَّا ۚ سَنَكْتُبُ مَا يَقُولُ وَنَمُدُّ لَهُ مِنَ الْعَذَابِ مَدًّا
٨٠ وَنَرِثُهُ مَا يَقُولُ وَيَأْتِينَا فَرْدًا
٨١ وَاتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ آلِهَةً لِيَكُونُوا لَهُمْ عِزًّا
٨٢ كَلَّا ۚ سَيَكْفُرُونَ بِعِبَادَتِهِمْ وَيَكُونُونَ عَلَيْهِمْ ضِدًّا
٨٣ أَلَمْ تَرَ أَنَّا أَرْسَلْنَا الشَّيَاطِينَ عَلَى الْكَافِرِينَ تَؤُزُّهُمْ أَزًّا
٨٤ فَلَا تَعْجَلْ عَلَيْهِمْ ۖ إِنَّمَا نَعُدُّ لَهُمْ عَدًّا
٨٥ يَوْمَ نَحْشُرُ الْمُتَّقِينَ إِلَى الرَّحْمَٰنِ وَفْدًا
٨٦ وَنَسُوقُ الْمُجْرِمِينَ إِلَىٰ جَهَنَّمَ وِرْدًا
٨٧ لَا يَمْلِكُونَ الشَّفَاعَةَ إِلَّا مَنِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمَٰنِ عَهْدًا
٨٨ وَقَالُوا اتَّخَذَ الرَّحْمَٰنُ وَلَدًا
٨٩ لَقَدْ جِئْتُمْ شَيْئًا إِدًّا
٩٠ تَكَادُ السَّمَاوَاتُ يَتَفَطَّرْنَ مِنْهُ وَتَنْشَقُّ الْأَرْضُ وَتَخِرُّ الْجِبَالُ هَدًّا
٩١ أَنْ دَعَوْا لِلرَّحْمَٰنِ وَلَدًا
٩٢ وَمَا يَنْبَغِي لِلرَّحْمَٰنِ أَنْ يَتَّخِذَ وَلَدًا
٩٣ إِنْ كُلُّ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ إِلَّا آتِي الرَّحْمَٰنِ عَبْدًا
٩٤ لَقَدْ أَحْصَاهُمْ وَعَدَّهُمْ عَدًّا
٩٥ وَكُلُّهُمْ آتِيهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَرْدًا
٩٦ إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمَٰنُ وُدًّا
٩٧ فَإِنَّمَا يَسَّرْنَاهُ بِلِسَانِكَ لِتُبَشِّرَ بِهِ الْمُتَّقِينَ وَتُنْذِرَ بِهِ قَوْمًا لُدًّا
٩٨ وَكَمْ أَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِنْ قَرْنٍ هَلْ تُحِسُّ مِنْهُمْ مِنْ أَحَدٍ أَوْ تَسْمَعُ لَهُمْ رِكْزًا
In the name of Allah, the Entirely Merciful, the Especially Merciful.
1 Kaf, Ha, Ya, ‘Ayn, Sad.
2 [This is] a mention of the mercy of your Lord to His servant Zechariah
3 When he called to his Lord a private supplication.
4 He said, “My Lord, indeed my bones have weakened, and my head has filled with white, and never have I been in my supplication to You, my Lord, unhappy.
5 And indeed, I fear the successors after me, and my wife has been barren, so give me from Yourself an heir
6 Who will inherit me and inherit from the family of Jacob. And make him, my Lord, pleasing [to You].”
7 [He was told], “O Zechariah, indeed We give you good tidings of a boy whose name will be John. We have not assigned to any before [this] name.”
8 He said, “My Lord, how will I have a boy when my wife has been barren and I have reached extreme old age?”
9 [An angel] said, “Thus [it will be]; your Lord says, ‘It is easy for Me, for I created you before, while you were nothing.’ ”
10 [Zechariah] said, “My Lord, make for me a sign.” He said, “Your sign is that you will not speak to the people for three nights, [being] sound.”
11 So he came out to his people from the prayer chamber and signaled to them to exalt [Allah] in the morning and afternoon.
12 [Allah] said, “O John, take the Scripture with determination.” And We gave him judgement [while yet] a boy
13 And affection from Us and purity, and he was fearing of Allah
14 And dutiful to his parents, and he was not a disobedient tyrant.
15 And peace be upon him the day he was born and the day he dies and the day he is raised alive.
16 And mention, [O Muhammad], in the Book [the story of] Mary, when she withdrew from her family to a place toward the east.
17 And she took, in seclusion from them, a screen. Then We sent to her Our Angel, and he represented himself to her as a well-proportioned man.
18 She said, “Indeed, I seek refuge in the Most Merciful from you, [so leave me], if you should be fearing of Allah.”
19 He said, “I am only the messenger of your Lord to give you [news of] a pure boy.”
20 She said, “How can I have a boy while no man has touched me and I have not been unchaste?”
21 He said, “Thus [it will be]; your Lord says, ‘It is easy for Me, and We will make him a sign to the people and a mercy from Us. And it is a matter [already] decreed.’ ”
22 So she conceived him, and she withdrew with him to a remote place.
23 And the pains of childbirth drove her to the trunk of a palm tree. She said, “Oh, I wish I had died before this and was in oblivion, forgotten.”
24 But he called her from below her, “Do not grieve; your Lord has provided beneath you a stream.
25 And shake toward you the trunk of the palm tree; it will drop upon you ripe, fresh dates.
26 So eat and drink and be contented. And if you see from among humanity anyone, say, ‘Indeed, I have vowed to the Most Merciful abstention, so I will not speak today to [any] man.’ ”
27 Then she brought him to her people, carrying him. They said, “O Mary, you have certainly done a thing unprecedented.
28 O sister of Aaron, your father was not a man of evil, nor was your mother unchaste.”
29 So she pointed to him. They said, “How can we speak to one who is in the cradle a child?”
30 [Jesus] said, “Indeed, I am the servant of Allah. He has given me the Scripture and made me a prophet.
31 And He has made me blessed wherever I am and has enjoined upon me prayer and zakah as long as I remain alive
32 And [made me] dutiful to my mother, and He has not made me a wretched tyrant.
33 And peace is on me the day I was born and the day I will die and the day I am raised alive.”
34 That is Jesus, the son of Mary – the word of truth about which they are in dispute.
35 It is not [befitting] for Allah to take a son; exalted is He! When He decrees an affair, He only says to it, “Be,” and it is.
36 [Jesus said], “And indeed, Allah is my Lord and your Lord, so worship Him. That is a straight path.”
37 Then the factions differed [concerning Jesus] from among them, so woe to those who disbelieved – from the scene of a tremendous Day.
38 How [clearly] they will hear and see the Day they come to Us, but the wrongdoers today are in clear error.
39 And warn them, [O Muhammad], of the Day of Regret, when the matter will be concluded; and [yet], they are in [a state of] heedlessness, and they do not believe.
40 Indeed, it is We who will inherit the earth and whoever is on it, and to Us they will be returned.
41 And mention in the Book [the story of] Abraham. Indeed, he was a man of truth and a prophet.
42 [Mention] when he said to his father, “O my father, why do you worship that which does not hear and does not see and will not benefit you at all?
43 O my father, indeed there has come to me of knowledge that which has not come to you, so follow me; I will guide you to an even path.
44 O my father, do not worship Satan. Indeed Satan has ever been, to the Most Merciful, disobedient.
45 O my father, indeed I fear that there will touch you a punishment from the Most Merciful so you would be to Satan a companion [in Hellfire].”
46 [His father] said, “Have you no desire for my gods, O Abraham? If you do not desist, I will surely stone you, so avoid me a prolonged time.”
47 [Abraham] said, “Peace will be upon you. I will ask forgiveness for you of my Lord. Indeed, He is ever gracious to me.
48 And I will leave you and those you invoke other than Allah and will invoke my Lord. I expect that I will not be in invocation to my Lord unhappy.”
49 So when he had left them and those they worshipped other than Allah, We gave him Isaac and Jacob, and each [of them] We made a prophet.
50 And We gave them of Our mercy, and we made for them a reputation of high honor.
51 And mention in the Book, Moses. Indeed, he was chosen, and he was a messenger and a prophet.
52 And We called him from the side of the mount at [his] right and brought him near, confiding [to him].
53 And We gave him out of Our mercy his brother Aaron as a prophet.
54 And mention in the Book, Ishmael. Indeed, he was true to his promise, and he was a messenger and a prophet.
55 And he used to enjoin on his people prayer and zakah and was to his Lord pleasing.
56 And mention in the Book, Idrees. Indeed, he was a man of truth and a prophet.
57 And We raised him to a high station.
58 Those were the ones upon whom Allah bestowed favor from among the prophets of the descendants of Adam and of those We carried [in the ship] with Noah, and of the descendants of Abraham and Israel, and of those whom We guided and chose. When the verses of the Most Merciful were recited to them, they fell in prostration and weeping.
59 But there came after them successors who neglected prayer and pursued desires; so they are going to meet evil –
60 Except those who repent, believe and do righteousness; for those will enter Paradise and will not be wronged at all.
61 [Therein are] gardens of perpetual residence which the Most Merciful has promised His servants in the unseen. Indeed, His promise has ever been coming.
62 They will not hear therein any ill speech – only [greetings of] peace – and they will have their provision therein, morning and afternoon.
63 That is Paradise, which We give as inheritance to those of Our servants who were fearing of Allah.
64 [Gabriel said], “And we [angels] descend not except by the order of your Lord. To Him belongs that before us and that behind us and what is in between. And never is your Lord forgetful –
65 Lord of the heavens and the earth and whatever is between them – so worship Him and have patience for His worship. Do you know of any similarity to Him?”
66 And the disbeliever says, “When I have died, am I going to be brought forth alive?”
67 Does man not remember that We created him before, while he was nothing?
68 So by your Lord, We will surely gather them and the devils; then We will bring them to be present around Hell upon their knees.
69 Then We will surely extract from every sect those of them who were worst against the Most Merciful in insolence.
70 Then, surely it is We who are most knowing of those most worthy of burning therein.
71 And there is none of you except he will come to it. This is upon your Lord an inevitability decreed.
72 Then We will save those who feared Allah and leave the wrongdoers within it, on their knees.
73 And when Our verses are recited to them as clear evidences, those who disbelieve say to those who believe, “Which of [our] two parties is best in position and best in association?”
74 And how many a generation have We destroyed before them who were better in possessions and [outward] appearance?
75 Say, “Whoever is in error – let the Most Merciful extend for him an extension [in wealth and time] until, when they see that which they were promised – either punishment [in this world] or the Hour [of resurrection] – they will come to know who is worst in position and weaker in soldiers.”
76 And Allah increases those who were guided, in guidance, and the enduring good deeds are better to your Lord for reward and better for recourse.
77 Then, have you seen he who disbelieved in Our verses and said, “I will surely be given wealth and children [in the next life]?”
78 Has he looked into the unseen, or has he taken from the Most Merciful a promise?
79 No! We will record what he says and extend for him from the punishment extensively.
80 And We will inherit him [in] what he mentions, and he will come to Us alone.
81 And they have taken besides Allah [false] deities that they would be for them [a source of] honor.
82 No! Those “gods” will deny their worship of them and will be against them opponents [on the Day of Judgement].
83 Do you not see that We have sent the devils upon the disbelievers, inciting them to [evil] with [constant] incitement?
84 So be not impatient over them. We only count out to them a [limited] number.
85 On the Day We will gather the righteous to the Most Merciful as a delegation
86 And will drive the criminals to Hell in thirst
87 None will have [power of] intercession except he who had taken from the Most Merciful a covenant.
88 And they say, “The Most Merciful has taken [for Himself] a son.”
89 You have done an atrocious thing.
90 The heavens almost rupture therefrom and the earth splits open and the mountains collapse in devastation
91 That they attribute to the Most Merciful a son.
92 And it is not appropriate for the Most Merciful that He should take a son.
93 There is no one in the heavens and earth but that he comes to the Most Merciful as a servant.
94 He has enumerated them and counted them a [full] counting.
95 And all of them are coming to Him on the Day of Resurrection alone.
96 Indeed, those who have believed and done righteous deeds – the Most Merciful will appoint for them affection.
97 So, [O Muhammad], We have only made Qur’an easy in the Arabic language that you may give good tidings thereby to the righteous and warn thereby a hostile people.
98 And how many have We destroyed before them of generations? Do you perceive of them anyone or hear from them a sound?
奉至仁至慈的真主之名
1 卡弗,哈,雅,阿因,撒德。
2 这是叙述你的主对于他的仆人宰凯里雅的恩惠。
3 当时,他低声地呼吁他的主说:
4 我的主啊!我的骨骼已软弱了,我已白发苍苍了,我的主啊!我没有为祈祷你而失望。
5 我的确担心我死后堂兄弟们不能继承我的职位,我的妻子又是不会生育的,求你赏赐我一个儿子,
6 来继承我,并继承叶尔孤白的部分后裔。我的主啊!求你使他成为可喜的。
7 宰凯里雅啊!我必定以一个儿子向你报喜,他的名字是叶哈雅,我以前没有使任何人与他同名。
8 他说:我的主啊!我的妻子是不会生育的,我也老态龙钟了,我怎么会有儿子呢?
9 主说:事情就是这样。你的主说:这对于我是容易的。以前你不存在,而我创造了你。
10 他说:我的主啊!求你为我预定一种迹象。他说:你的迹象是你无疾无病,但三日三夜你不能和人说话。
11 他从圣所里走出来见他的族人,就暗示他们:你们应当朝夕赞颂真主。
12 叶哈雅啊!你应当坚持经典。他在童年时代我已赏赐他智慧,
13 与从我发出的恩惠和纯洁。他是敬畏的,
14 是孝敬你的,不是霸道的,不是忤逆的。
15 他在出生日、死亡日、复活日都享受和平。
16 你应当在这部经典里提及麦尔彦,当日她离开了家属而到东边一个地方。
17 她用一个帷幕遮蔽著,不让人们看见她。我使我的精神到她面前,他就对她显现成一个身材匀称的人。
18 她说:我的确求庇于至仁主,免遭你的侵犯,如果你是敬畏的。
19 他说:我只是你的主的使者,我来给你一个纯洁的儿子。
20 她说:任何人没有接触过我,我又不是失节的,我怎么会有儿子呢?
21 他说:事实是像这样的,你的主说:这对于我是容易的。我要以他为世人的迹象,为从我发出的恩惠,这是已经判决的事情。
22 她就怀了孕,于是她退避到一个僻远的地方。
23 阵痛迫使她来到一棵椰枣树旁,她说:啊!但愿我以前死了,而且已变成被人遗忘的东西。
24 椰枣树下有声音喊叫她说:你不要忧愁,你的主已在你的下面造化了一条溪水。
25 你向著你的方向摇撼椰枣树,就有新鲜的、成熟的椰枣纷纷落在你的面前。
26 你吃吧,你喝吧,你愉快吧!如果你见人来,你可以说:’我确已向至仁主发愿斋戒,所以今天我绝不对任何人说话’。
27 她抱著婴儿来见她的族人,他们说:麦尔彦啊!你确已做了一件奇事。
28 哈伦的妹妹啊!你父亲不是缺德的,你母亲不是失节的。
29 她就指一指那个婴儿,他们说:我们怎能对摇篮里的婴儿说话呢?
30 那婴儿说:我确是真主的仆人,他要把经典赏赐我,要使我做先知,
31 要使我无论在那里都是有福的,并且嘱咐我,只要活著就要谨守拜功,完纳天课,
32 (他使我)孝敬我的母亲,他没有使我做霸道的、薄命的人。
33 我在出生日、死亡日、复活日,都享受和平。
34 这是麦尔彦的儿子尔萨,这是你们所争论的真理之言。
35 真主不会收养儿子–赞颂真主、超绝万物–当他判决一件事的时候,他只对那件事说:有’,它就有了。
36 真主确是我的主,也确是你们的主,所以你们应当崇拜他。这是正路。
37 但各派之间意见分歧。重大日来临的时候,悲哀归于不信道者。
38 他们来见我的那日,他们的耳真聪,他们的眼真明,但不义者,今天确在明显的迷误之中。
39 你应当警告他们悔恨之日,当日一切事情已被判决,而他们现在还在疏忽之中。他们不信正道。
40 我必定继承大地和大地上所有的一切,他们将归于我。
41 你应当在这部经典里提及易卜拉欣,他原是一个虔诚的人,又是一个先知。
42 当时他对他父亲说:我的父亲啊!你为何崇拜那既不能听,又不能见,对于你又没有任何裨益的东西呢?
43 我的父亲啊!没有降临你的知识,确已降临我了;你顺从我吧,我要指示你一条正路。
44 我的父亲啊!你不要崇拜恶魔,恶魔确是违抗至仁主的。
45 我的父亲啊!我的确怕你遭受从至仁主发出的刑罚,而变成恶魔的朋友。
46 他说:你厌恶我的主宰吗?易卜拉欣啊!如果你不停止,我誓必辱骂你。你应当远离我个长时期。
47 他说:祝你平安!我将为你向我的主求饶,他对我确是仁慈的。
48 我将退避你们,以及你们舍真主而祈祷的。我将祈祷我的主,我或许不为祈祷我的主而变为薄命的人。
49 他既退避他们,以及他们舍真主而祈祷的,我就赏赐他易司哈格和叶尔孤白,我使他俩成为先知,
50 我把我的恩惠赏赐他们,我使他们亨有真实的、崇高的声望。
51 你应当在这部经典里提及穆萨,他确是纯洁的,确是使者,确是先知。
52 我从那座山的右边召唤他,我叫他到我这里来密谈。
53 我为了慈爱而把他哥哥先知哈伦给他做助手。
54 你应当在这部经典里提及易司马仪,他确是重然诺的,他是使者,又是先知。
55 他以拜功和天课命令他的家属,他在他的主那里是可喜的。
56 你应当在这部经典里提及易德立斯,他是一个老实人,又是一个先知,
57 我把他提高到一个崇高的地位。
58 真主曾加以恩宠的这些先知,属于阿丹的后裔,属于我使(他们)与努哈同舟共济者的(后裔),属于易卜拉欣和易司拉仪的后裔,属于我所引导而且选拔的人,对他们宣读至仁主的启示的时候,他们俯伏下去叩头和哭泣。(此处叩头!)※
59 在他们去世之后,有不肖的后裔继承他们,那些后裔废弃拜功,顺从嗜欲,他们将遇迷误的果报。
60 但悔罪而信道,且行善者除外,他们将入乐园,不受丝毫亏待。
61 那是常住的乐园,至仁主在幽玄中应许其众仆的,他的诺言确是要履行的。
62 他们在那里面,听不到闲谈,只听到祝愿平安;他们在那里面,朝夕获得给养。
63 就是我将使众仆中的敬畏者继承的乐园。
64 我们唯奉你的主的命令而随时降临,在我们面前的,在我们后面的,以及在我们前后之间的(事情),他都知道。你的主是不忘记的。
65 他是天地万物的主,你应当崇拜他,你应当耐心,你知道他有匹敌吗?
66 人说:我死后必要复活吗?
67 人忘记了吗?他以前不是实有的,而我创造了他。
68 指你的主发誓,我必将他们和众恶魔集合起来。然后我必使他们去跪在火狱的周围。
69 然后我必从每一宗派中提出对至仁主最悖逆的人。
70 然后,我的确知道谁是最该受火刑的。
71 你们中没有一个人不到火狱的,那是你的主决定要施行的。
72 然后,我将拯救敬畏者,而让不义者跪在那里面。
73 对他们宣读我的明显的迹象的时候,不信道者对信道者说:哪一派的地位更优越,会场更优美呢?
74 在他们之前,我曾毁灭了许多世代,无论资产和外观,都比他们更优美。
75 你说:在迷误中的人愿至仁主优容他们,直到他们得见他们曾被警告的:不是刑罚,就是复活时他们就知道谁的地位更恶劣,谁的军队更懦弱了。
76 真主将为遵循正道者增加其引导。常存的善功,在你的主看来是报酬更好,结局更善的。
77 你告诉我吧!有人不信我的迹象,却说:我必要获得财产和子嗣。
78 他曾窥见幽玄呢?还是他曾与至仁主订约呢?
79 不然,我将记录他所说的,我将为他加重刑罚,
80 我将继承他所说的财产和子嗣。而他将单身来见我。
81 他们舍真主而崇拜许多主宰,作为自己的权利。
82 不然,那些主宰将否认他们的崇拜,而变成他们的仇敌。
83 你还不知道吗?我把恶魔们放出去诱惑不信道者,
84 所以你对他们不要急躁,我只数他们的寿数。
85 那日,我要把敬畏者集合到至仁主的那里,享受恩荣。
86 我要把犯罪者驱逐到火狱去,以沸水解渴。
87 但与至仁主订约者除外,人们不得说情。
88 他们说:至仁主收养儿子。
89 你们确已犯了一件重大罪行。为了那件罪行,
90 天几乎要破,地几乎要裂,山几乎要崩。
91 这是因为他们妄称人为至仁主的儿子。
92 至仁主不会收养儿子,
93 凡在天地间的,将来没有一个不像奴仆一样归依至仁主的。
94 他确已统计过他们,检点过他们。
95 复活日他们都要单身来见他。
96 信道而且行善者,至仁主必定要使他们相亲相爱。
97 我以你的语言,使《古兰经》成为容易的,只为要你借它向敬畏者报喜,并警告强辩的民众。
98 在他们之前,我曾毁灭了许多世代,你能发现那些世代中的任何人,或听见他们所发的微声吗?
¡En el nombre de Alá, el Compasivo, el Misericordioso!
1 khy’s.
2 Recuerdo de la misericordia que tu Señor tuvo con Su siervo Zacarías.
3 Cuando invocó interiormente a su Señor.
4 Dijo: «¡Señor! Se me han debilitado los huesos, mis cabellos han encanecido. Cuando Te he invocado, Señor, nunca me has decepcionado.
5 Temo la conducta de mis parientes a mi muerte, pues mi mujer es estéril. Regálame, pues, de Ti un descendiente,
6 que me herede a mí y herede de la familia de Jacob, y ¡haz, Señor, que él Te sea agradable!»
7 «¡Zacarías! Te anunciamos la buena nueva de un muchacho que se llamará Juan, sin homónimos en el pasado».
8 «¡Señor!» dijo «¿Cómo puedo tener un muchacho, siendo mi mujer estéril y yo un viejo decrépito?»
9 «Así será», dijo. «Tu Señor dice: ‘Es cosa fácil para Mí. Ya te he creado antes cuando no eras nada’».
10 Dijo: «¡Señor! ¡Dame un signo!» Dijo: «Tu signo será que, estando sano, no podrás hablar a la gente durante tres días».
11 Entonces, salió del Templo hacia su gente y les significó que debían glorificar mañana y tarde.
12 «¡Juan! ¡Coge la Escritura con mano firme!» Y le otorgamos el juicio cuando aún era niño,
13 así como ternura de Nosotros y pureza. Y fue temeroso de Alá
14 y piadoso con sus padres; no fue violento, desobediente.
15 ¡Paz sobre él el día que nació, el día que muera y el día que sea resucitado a la vida!
16 Y recuerda a María en la Escritura, cuando dejó a su familia para retirarse a un lugar de Oriente.
17 Y tendió un velo para ocultarse de ellos. Le enviamos Nuestro Espíritu y éste se le presentó como un mortal acabado.
18 Dijo ella: «Me refugio de ti en el Compasivo. Si es que temes a Alá…»
19 Dijo él: «Yo soy sólo el enviado de tu Señor para regalarte un muchacho puro».
20 Dijo ella: «¿Cómo puedo tener un muchacho si no me ha tocado mortal, ni soy una ramera?»
21 «Así será», dijo. «Tu Señor dice: ‘Es cosa fácil para Mí. Para hacer de él signo para la gente y muestra de Nuestra misericordia’. Es cosa decidida».
22 Quedó embarazada con él y se retiró con él a un lugar alejado.
23 Entonces los dolores de parto la empujaron hacia el tronco de la palmera. Dijo: «¡Ojalá hubiera muerto antes y se me hubiera olvidado del todo…!»
24 Entonces, de sus pies, le llamó: «¡No estés triste! Tu Señor ha puesto a tus pies un arroyuelo.
25 ¡Sacude hacia ti el tronco de la palmera y ésta hará caer sobre ti dátiles frescos, maduros!
26 ¡Come, pues, bebe y alégrate! Y, si ves a algún mortal, di: ‘He hecho voto de silencio al Compasivo. No voy a hablar, pues, hoy con nadie’»
27 Y vino con él a los suyos, llevándolo. Dijeron: «¡María! ¡Has hecho algo inaudito!
28 ¡Hermana de Aarón! Tu padre no era un hombre malo, ni tu madre una ramera».
29 Entonces ella se lo indicó. Dijeron: «¿Cómo vamos a hablar a uno que aún está en la cuna, a un niño?»
30 Dijo él: «Soy el siervo de Alá. Él me ha dado la Escritura y ha hecho de mí un profeta.
31 Me ha bendecido dondequiera que me encuentre y me ha ordenado la azalá y el azaque mientras viva,
32 y que sea piadoso con mi madre. No me ha hecho violento, desgraciado.
33 La paz sobre mí el día que nací, el día que muera y el día que sea resucitado a la vida».
34 Tal es Jesús hijo de María, para decir la Verdad, de la que ellos dudan.
35 Es impropio de Alá adoptar un hijo. ¡Gloria a Él! Cuando decide algo, le dice tan sólo: «¡Sé!» y se.
36 Y: «Alá es mi Señor y Señor vuestro. ¡Servidle, pues! Esto es una vía recta».
37 Pero los grupos discreparon unos de otros. ¡Ay de los que no hayan creído, porque presenciarán un día terrible!
38 ¡Qué bien oirán y verán el día que vengan a Nosotros! Pero los impíos están hoy, evidentemente, extraviados.
39 ¡Prevénles contra el día de la Lamentación, cuando se decida la cosa! Y ellos, entre tanto, están despreocupados y no creen.
40 Nosotros heredaremos la tierra y a sus habitantes. Y a Nosotros serán devueltos.
41 Y recuerda en la Escritura a Abraham. Fue veraz, profeta.
42 Cuando dijo a su padre: «¡Padre! ¿Por qué sirves lo que no oye, ni ve, ni te sirve de nada?
43 ¡Padre! He recibido una ciencia que tú no has recibido. ¡Sígueme, pues, y yo te dirigiré por una vía llana!
44 ¡Padre! ¡No sirvas al Demonio! El Demonio se rebeló contra el Compasivo.
45 ¡Padre! Temo que te alcance un castigo del Compasivo y que te hagas, así, amigo del Demonio».
46 Dijo: «Abraham! ¿Sientes aversión a mis dioses? Si no paras, he de lapidarte. ¡Aléjate de mí por algún tiempo!»
47 Dijo: «¡Paz sobre ti! Pediré por tu perdón a mi Señor. Ha sido benévolo conmigo.
48 Me aparto de vosotros y de lo que invocáis en lugar de invocar a Alá, e invoco a mi Señor. Quizá tenga suerte invocando a mi Señor».
49 Cuando se apartó de ellos y de lo que servían en lugar de servir a Alá, le regalamos a Isaac y a Jacob e hicimos de cada uno de éstos un profeta.
50 Les regalamos de Nuestra misericordia y les dimos una reputación buenísima.
51 Y recuerda en la Escritura a Moisés. Fue escogido. Fue enviado, profeta.
52 Le llamamos desde la ladera derecha del monte e hicimos que se acercara en plan confidencial.
53 Por una misericordia Nuestra, le regalamos como profeta a su hermano Aarón.
54 Y recuerda en la Escritura a Ismael. Fue cumplidor de su promesa. Fue enviado, profeta.
55 Prescribía a su gente la azalá y el azaque, y fue bien visto de su Señor.
56 Y recuerda en la Escritura a Idris. Fue veraz, profeta.
57 Le elevamos a un lugar eminente.
58 Éstos son los que Alá ha agraciado entre los profetas descendientes de Adán, entre los que llevamos con Noé, entre los descendientes de Abraham y de Israel, entre los que dirigimos y elegimos. Cuando se les recitan las aleyas del Compasivo, caen prosternados llorando.
59 Sus sucesores descuidaron la azalá, siguieron lo apetecible y terminarán descarriándose.
60 salvo quienes se arrepientan, crean y obren bien. Ésos entrarán en el Jardín y no serán tratados injustamente en nada,
61 en los jardines del edén prometidos por el Compasivo a Sus siervos en lo oculto. Su promesa se cumplirá.
62 No oirán allí vaniloquio, sino «¡Paz!» y tendrán allí su sustento, mañana y tarde.
63 Ése es el Jardín que daremos en herencia a aquéllos de Nuestros siervos que hayan temido a Alá.
64 «No descendemos sino por orden de tu Señor. Suyo es el pasado, el futuro y el presente. Tu Señor no es olvidadizo.
65 Es el Señor de los cielos, de la tierra y de lo que entre ellos está. ¡Sírvele, pues, persevera en Su servicio! ¿Sabes de alguien que sea Su homónimo?»
66 El hombre dice: «Cuando muera, ¿se me resucitará?»
67 Pero ¿,es que no recuerda el hombre que ya antes, cuando no era nada, le creamos?
68 ¡Por tu Señor, que hemos de congregarles, junto con los demonios, y, luego, hemos de hacerles comparecer, arrodillados, alrededor de la gehena!
69 Luego, hemos de arrancar de cada grupo a aquéllos que se hayan mostrado más rebeldes al Compasivo.
70 Además, sabemos bien quiénes son los que más merecen abrasarse en ella.
71 Ninguno de vosotros dejará de llegarse a ella. Es una decisión irrevocable de tu Señor.
72 Luego, salvaremos a quienes temieron a Alá, y abandonaremos en ella, arrodillados, a los impíos.
73 Cuando se les recitan Nuestras aleyas, como pruebas claras, dicen los infieles a los creyentes: «¿Cuál de los dos grupos está mejor situado y frecuenta mejor sociedad?»
74 ¡A cuántas generaciones antes de ellos, que les superaban en bienes y en apariencia, hemos hecho perecer…!
75 Di: «¡Que el Compasivo prolongue la vida de los que están extraviados, hasta que vean lo que les amenaza: el castigo o la Hora! Entonces verán quién es el que se encuentra en la situación peor y dispone de tropas más débiles».
76 A los que se dejen dirigir, Alá les dirigirá aún mejor. Las obras perdurables, las obras buenas, recibirán ante tu Señor una recompensa mejor y un fin mejor.
77 ¿Y te parece que quien no cree en Nuestros signos y dice: «Recibiré, ciertamente, hacienda e hijos»
78 conoce lo oculto o ha concertado una alianza con el Compasivo?
79 ¡No! Antes bien, tomaremos nota de lo que él dice y le prolongaremos el castigo.
80 Heredaremos de él lo que dice y vendrá, solo, a Nosotros.
81 Han tomado dioses en lugar de tomar a Alá, para alcanzar poder.
82 ¡No! Negarán haberles servido y se convertirán en adversarios suyos.
83 ¿No ves que hemos enviado a los demonios contra los infieles para que les instiguen al mal?
84 ¡No te precipites con ellos, que les contamos los días!
85 El día que congreguemos hacia el Compasivo a los temerosos de Alá, en grupo,
86 y conduzcamos a los pecadores, en masa, a la gehena,
87 no dispondrán de intercesores sino los que hayan concertado una alianza con el Compasivo.
88 Dicen: «El Compasivo ha adoptado un hijo».
89 Habéis cometido algo horrible,
90 que hace casi que los cielos se hiendan, que la tierra se abra, que las montañas caigan demolidas,
91 por haber atribuido un hijo al Compasivo,
92 siendo así que no le está bien al Compasivo adoptar un hijo.
93 No hay nadie en los cielos ni en la tierra que no venga al Compasivo sino como siervo.
94 Él los ha enumerado y contado bien.
95 Todos vendrán a Él, uno a uno, el día de la Resurrección.
96 A quienes hayan creído y obrado bien, el Compasivo les dará amor.
97 En verdad, lo hemos hecho fácil en tu lengua, para que anuncies con él la buena nueva a los que temen a Alá y para que adviertas con él a la gente pendenciera.
98 ¡A cuántas generaciones antes de ellos hemos hecho perecer! ¿Percibes a alguno de ellos u oyes de ellos un leve susurro?