SAD
شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱ ص۔ قسم ہے اس قرآن کی جو نصیحت دینے والا ہے (کہ تم حق پر ہو)
۲ مگر جو لوگ کافر ہیں وہ غرور اور مخالفت میں ہیں
۳ ہم نے ان سے پہلے بہت سی اُمتوں کو ہلاک کردیا تو وہ (عذاب کے وقت) لگے فریاد کرنے اور وہ رہائی کا وقت نہیں تھا
۴ اور انہوں نے تعجب کیا کہ ان کے پاس ان ہی میں سے ہدایت کرنے والا آیا اور کافر کہنے لگے کہ یہ تو جادوگر ہے جھوٹا
۵ کیا اس نے اتنے معبودوں کی جگہ ایک ہی معبود بنا دیا۔ یہ تو بڑی عجیب بات ہے
۶ تو ان میں جو معزز تھے وہ چل کھڑے ہوئے (اور بولے) کہ چلو اور اپنے معبودوں (کی پوجا) پر قائم رہو۔ بےشک یہ ایسی بات ہے جس سے (تم پر شرف وفضلیت) مقصود ہے
۷ یہ پچھلے مذہب میں ہم نے کبھی سنی ہی نہیں۔ یہ بالکل بنائی ہوئی بات ہے
۸ کیا ہم سب میں سے اسی پر نصیحت (کی کتاب) اُتری ہے؟ (نہیں) بلکہ یہ میری نصیحت کی کتاب سے شک میں ہیں۔ بلکہ انہوں نے ابھی میرے عذاب کا مزہ نہیں چکھا
۹ کیا ان کے پاس تمہارے پروردگار کی رحمت کے خزانے ہیں جو غالب اور بہت عطا کرنے والا ہے
۱۰ یا آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان میں ہے ان (سب) پر ان ہی کی حکومت ہے۔ تو چاہیئے کہ رسیاں تان کر (آسمانوں) پر چڑھ جائیں
۱۱ یہاں شکست کھائے ہوئے گروہوں میں سے یہ بھی ایک لشکر ہے
۱۲ ان سے پہلے نوح کی قوم اور عاد اور میخوں والا فرعون (اور اس کی قوم کے لوگ) بھی جھٹلا چکے ہیں
۱۳ اور ثمود اور لوط کی قوم اور بن کے رہنے والے بھی۔ یہی وہ گروہ ہیں
۱۴ (ان) سب نے پیغمبروں کو جھٹلایا تو میرا عذاب (ان پر) آ واقع ہوا
۱۵ اور یہ لوگ تو صرف ایک زور کی آواز کا جس میں (شروع ہوئے پیچھے) کچھ وقفہ نہیں ہوگا، انتظار کرتے ہیں
۱۶ اور کہتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار ہم کو ہمارا حصہ حساب کے دن سے پہلے ہی دے دے
۱۷ (اے پیغمبر) یہ جو کچھ کہتے ہیں اس پر صبر کرو۔ اور ہمارے بندے داؤد کو یاد کرو جو صاحب قوت تھے (اور) بےشک وہ رجوع کرنے والے تھے
۱۸ ہم نے پہاڑوں کو ان کے زیر فرمان کردیا تھا کہ صبح وشام ان کے ساتھ (خدائے) پاک (کا) ذکر کرتے تھے
۱۹ اور پرندوں کو بھی کہ جمع رہتے تھے۔ سب ان کے فرمانبردار تھے
۲۰ اور ہم نے ان کی بادشاہی کو مستحکم کیا اور ان کو حکمت عطا کی اور (خصومت کی) بات کا فیصلہ (سکھایا)
۲۱ بھلا تمہارے پاس ان جھگڑنے والوں کی بھی خبر آئی ہے جب وہ دیوار پھاند کر عبادت خانے میں داخل ہوئے
۲۲ جس وقت وہ داؤد کے پاس آئے تو وہ ان سے گھبرا گئے انہوں نے کہا کہ خوف نہ کیجیئے۔ ہم دونوں کا ایک مقدمہ ہے کہ ہم میں سے ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے تو آپ ہم میں انصاف کا فیصلہ کر دیجیئے اور بےانصافی نہ کیجیئے گا اور ہم کو سیدھا رستہ دکھا دیجیئے
۲۳ (کیفیت یہ ہے کہ) یہ میرا بھائی ہے اس کے (ہاں) ننانوے دنبیاں ہیں اور میرے (پاس) ایک دُنبی ہے۔ یہ کہتا ہے کہ یہ بھی میرے حوالے کردے اور گفتگو میں مجھ پر زبردستی کرتا ہے
۲۴ انہوں نے کہا کہ یہ جو تیری دنبی مانگتا ہے کہ اپنی دنبیوں میں ملالے بےشک تجھ پر ظلم کرتا ہے۔ اور اکثر شریک ایک دوسرے پر زیادتی ہی کیا کرتے ہیں۔ ہاں جو ایمان لائے اور عمل نیک کرتے رہے اور ایسے لوگ بہت کم ہیں۔ اور داؤد نے خیال کیا کہ (اس واقعے سے) ہم نے ان کو آزمایا ہے تو انہوں نے اپنے پروردگار سے مغفرت مانگی اور جھک کر گڑ پڑے اور (خدا کی طرف) رجوع کیا
۲۵ تو ہم نے ان کو بخش دیا۔ اور بےشک ان کے لئے ہمارے ہاں قرب اور عمدہ مقام ہے
۲۶ اے داؤد ہم نے تم کو زمین میں بادشاہ بنایا ہے تو لوگوں میں انصاف کے فیصلے کیا کرو اور خواہش کی پیروی نہ کرنا کہ وہ تمہیں خدا کے رستے سے بھٹکا دے گی۔ جو لوگ خدا کے رستے سے بھٹکتے ہیں ان کے لئے سخت عذاب (تیار) ہے کہ انہوں نے حساب کے دن کو بھلا دیا
۲۷ اور ہم نے آسمان اور زمین کو اور جو کائنات ان میں ہے اس کو خالی از مصلحت نہیں پیدا کیا۔ یہ ان کا گمان ہے جو کافر ہیں۔ سو کافروں کے لئے دوزخ کا عذاب ہے
۲۸ جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کرتے رہے۔ کیا ان کو ہم ان کی طرح کر دیں گے جو ملک میں فساد کرتے ہیں۔ یا پرہیزگاروں کو بدکاروں کی طرح کر دیں گے
۲۹ (یہ) کتاب جو ہم نے تم پر نازل کی ہے بابرکت ہے تاکہ لوگ اس کی آیتوں میں غور کریں اور تاکہ اہل عقل نصیحت پکڑیں
۳۰ اور ہم نے داؤد کو سلیمان عطا کئے۔ بہت خوب بندے (تھے اور) وہ (خدا کی طرف) رجوع کرنے والے تھے
۳۱ جب ان کے سامنے شام کو خاصے کے گھوڑے پیش کئے گئے
۳۲ تو کہنے لگے کہ میں نے اپنے پروردگار کی یاد سے (غافل ہو کر) مال کی محبت اختیار کی۔ یہاں تک کہ (آفتاب) پردے میں چھپ گیا
۳۳ (بولے کہ) ان کو میرے پاس واپس لے آؤ۔ پھر ان کی ٹانگوں اور گردنوں پر ہاتھ پھیرنے لگے
۳۴ اور ہم نے سلیمان کی آزمائش کی اور ان کے تخت پر ایک دھڑ ڈال دیا پھر انہوں نے (خدا کی طرف) رجوع کیا
۳۵ (اور) دعا کی کہ اے پروردگار مجھے مغفرت کر اور مجھ کو ایسی بادشاہی عطا کر کہ میرے بعد کسی کو شایاں نہ ہو۔ بےشک تو بڑا عطا فرمانے والا ہے
۳۶ پھر ہم نے ہوا کو ان کے زیرفرمان کردیا کہ جہاں وہ پہنچنا چاہتے ان کے حکم سے نرم نرم چلنے لگتی
۳۷ اَور دیووں کو بھی (ان کے زیرفرمان کیا) وہ سب عمارتیں بنانے والے اور غوطہ مارنے والے تھے
۳۸ اور اَوروں کو بھی جو زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے
۳۹ (ہم نے کہا) یہ ہماری بخشش ہے (چاہو) تو احسان کرو یا (چاہو تو) رکھ چھوڑو (تم سے) کچھ حساب نہیں ہے
۴۰ اور بےشک ان کے لئے ہمارے ہاں قُرب اور عمدہ مقام ہے
۴۱ اور ہمارے بندے ایوب کو یاد کرو جب انہوں نے اپنے رب کو پکارا کہ (بار الہٰا) شیطان نے مجھ کو ایذا اور تکلیف دے رکھی ہے
۴۲ (ہم نے کہا کہ زمین پر) لات مارو (دیکھو) یہ (چشمہ نکل آیا) نہانے کو ٹھنڈا اور پینے کو (شیریں)
۴۳ اور ہم نے ان کو اہل و عیال اور ان کے ساتھ ان کے برابر اور بخشے۔ (یہ) ہماری طرف سے رحمت اور عقل والوں کے لئے نصیحت تھی
۴۴ اور اپنے ہاتھ میں جھاڑو لو اور اس سے مارو اور قسم نہ توڑو۔ بےشک ہم نے ان کو ثابت قدم پایا۔ بہت خوب بندے تھے بےشک وہ رجوع کرنے والے تھے
۴۵ اور ہمارے بندوں ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب کو یاد کرو جو ہاتھوں والے اور آنکھوں والے تھے
۴۶ ہم نے ان کو ایک (صفت) خاص (آخرت کے) گھر کی یاد سے ممتاز کیا تھا
۴۷ اور ہمارے نزدیک منتخب اور نیک لوگوں میں سے تھے
۴۸ اور اسمٰعیل اور الیسع اور ذوالکفل کو یاد کرو۔ وہ سب نیک لوگوں میں سے تھے
۴۹ یہ نصیحت ہے اور پرہیزگاروں کے لئے تو عمدہ مقام ہے
۵۰ ہمیشہ رہنے کے باغ جن کے دروازے ان کے لئے کھلے ہوں گے
۵۱ ان میں تکیٴے لگائے بیٹھے ہوں گے اور (کھانے پینے کے لئے) بہت سے میوے اور شراب منگواتے رہیں گے
۵۲ اور ان کے پاس نیچی نگاہ رکھنے والی (اور) ہم عمر (عورتیں) ہوں گی
۵۳ یہ وہ چیزیں ہیں جن کا حساب کے دن کے لئے تم سے وعدہ کیا جاتا تھا
۵۴ یہ ہمارا رزق ہے جو کبھی ختم نہیں ہوگا
۵۵ یہ (نعمتیں تو فرمانبرداروں کے لئے ہیں) اور سرکشوں کے لئے برا ٹھکانا ہے
۵۶ (یعنی) دوزخ۔ جس میں وہ داخل ہوں گے اور وہ بری آرام گاہ ہے
۵۷ یہ کھولتا ہوا گرم پانی اور پیپ (ہے) اب اس کے مزے چکھیں
۵۸ اور اسی طرح کے اور بہت سے (عذاب ہوں گے)
۵۹ یہ ایک فوج ہے جو تمہارے ساتھ داخل ہوگی۔ ان کو خوشی نہ ہو یہ دوزخ میں جانے والے ہیں
۶۰ کہیں گے بلکہ تم ہی کو خوشی نہ ہو۔ تم ہی تو یہ (بلا) ہمارے سامنے لائے سو (یہ) برا ٹھکانا ہے
۶۱ وہ کہیں گے اے پروردگار جو اس کو ہمارے سامنے لایا ہے اس کو دوزخ میں دونا عذاب دے
۶۲ اور کہیں گے کیا سبب ہے کہ (یہاں) ہم ان شخصوں کو نہیں دیکھتے جن کو بروں میں شمار کرتے تھے
۶۳ کیا ہم نے ان سے ٹھٹھا کیا ہے یا (ہماری) آنکھیں ان (کی طرف) سے پھر گئی ہیں؟
۶۴ بےشک یہ اہل دوزخ کا جھگڑنا برحق ہے
۶۵ کہہ دو کہ میں تو صرف ہدایت کرنے والا ہوں۔ اور خدائے یکتا اور غالب کے سوا کوئی معبود نہیں
۶۶ جو آسمانوں اور زمین اور جو مخلوق ان میں ہے سب کا مالک ہے غالب (اور) بخشنے والا
۶۷ کہہ دو کہ یہ ایک بڑی (ہولناک چیز کی) خبر ہے
۶۸ جس کو تم دھیان میں نہیں لاتے
۶۹ مجھ کو اوپر کی مجلس (والوں) کا جب وہ جھگڑتے تھے کچھ بھی علم نہ تھا
۷۰ میری طرف تو یہی وحی کی جاتی ہے کہ میں کھلم کھلا ہدایت کرنے والا ہوں
۷۱ جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے کہا کہ میں مٹی سے انسان بنانے والا ہوں
۷۲ جب اس کو درست کرلوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو اس کے آگے سجدے میں گر پڑنا
۷۳ تو تمام فرشتوں نے سجدہ کیا
۷۴ مگر شیطان اکڑ بیٹھا اور کافروں میں ہوگیا
۷۵ خدا نے) فرمایا کہ اے ابلیس جس شخص کو میں نے اپنے ہاتھوں سے بنایا اس کے آگے سجدہ کرنے سے تجھے کس چیز نے منع کیا۔ کیا تو غرور میں آگیا یا اونچے درجے والوں میں تھا؟
۷۶ بولا کہ میں اس سے بہتر ہوں (کہ) تو نے مجھ کو کو آگ سے پیدا کیا اور اِسے مٹی سے بنایا
۷۷ فرمایا یہاں سے نکل جا تو مردود ہے
۷۸ اور تجھ پر قیامت کے دن تک میری لعنت (پڑتی) رہے گی
۷۹ کہنے لگا کہ میرے پروردگار مجھے اس روز تک کہ لوگ اٹھائے جائیں مہلت دے
۸۰ فرمایا کہ تجھ کو مہلت دی جاتی ہے
۸۱ اس روز تک جس کا وقت مقرر ہے
۸۲ کہنے لگا کہ مجھے تیری عزت کی قسم میں ان سب کو بہکاتا رہوں گا
۸۳ سوا ان کے جو تیرے خالص بندے ہیں
۸۴ فرمایا سچ (ہے) اور میں بھی سچ کہتا ہوں
۸۵ کہ میں تجھ سے اور جو ان میں سے تیری پیروی کریں گے سب سے جہنم کو بھر دوں گا
۸۶ اے پیغمبر کہہ دو کہ میں تم سے اس کا صلہ نہیں مانگتا اور نہ میں بناوٹ کرنے والوں میں ہوں
۸۷ یہ قرآن تو اہل عالم کے لئے نصیحت ہے
۸۸ اور تم کو اس کا حال ایک وقت کے بعد معلوم ہوجائے گا
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
١ ص ۚ وَالْقُرْآنِ ذِي الذِّكْرِ
٢ بَلِ الَّذِينَ كَفَرُوا فِي عِزَّةٍ وَشِقَاقٍ
٣ كَمْ أَهْلَكْنَا مِنْ قَبْلِهِمْ مِنْ قَرْنٍ فَنَادَوْا وَلَاتَ حِينَ مَنَاصٍ
٤ وَعَجِبُوا أَنْ جَاءَهُمْ مُنْذِرٌ مِنْهُمْ ۖ وَقَالَ الْكَافِرُونَ هَٰذَا سَاحِرٌ كَذَّابٌ
٥ أَجَعَلَ الْآلِهَةَ إِلَٰهًا وَاحِدًا ۖ إِنَّ هَٰذَا لَشَيْءٌ عُجَابٌ
٦ وَانْطَلَقَ الْمَلَأُ مِنْهُمْ أَنِ امْشُوا وَاصْبِرُوا عَلَىٰ آلِهَتِكُمْ ۖ إِنَّ هَٰذَا لَشَيْءٌ يُرَادُ
٧ مَا سَمِعْنَا بِهَٰذَا فِي الْمِلَّةِ الْآخِرَةِ إِنْ هَٰذَا إِلَّا اخْتِلَاقٌ
٨ أَأُنْزِلَ عَلَيْهِ الذِّكْرُ مِنْ بَيْنِنَا ۚ بَلْ هُمْ فِي شَكٍّ مِنْ ذِكْرِي ۖ بَلْ لَمَّا يَذُوقُوا عَذَابِ
٩ أَمْ عِنْدَهُمْ خَزَائِنُ رَحْمَةِ رَبِّكَ الْعَزِيزِ الْوَهَّابِ
١٠ أَمْ لَهُمْ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا ۖ فَلْيَرْتَقُوا فِي الْأَسْبَابِ
١١ جُنْدٌ مَا هُنَالِكَ مَهْزُومٌ مِنَ الْأَحْزَابِ
١٢ كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ وَعَادٌ وَفِرْعَوْنُ ذُو الْأَوْتَادِ
١٣ وَثَمُودُ وَقَوْمُ لُوطٍ وَأَصْحَابُ الْأَيْكَةِ ۚ أُولَٰئِكَ الْأَحْزَابُ
١٤ إِنْ كُلٌّ إِلَّا كَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ عِقَابِ
١٥ وَمَا يَنْظُرُ هَٰؤُلَاءِ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً مَا لَهَا مِنْ فَوَاقٍ
١٦ وَقَالُوا رَبَّنَا عَجِّلْ لَنَا قِطَّنَا قَبْلَ يَوْمِ الْحِسَابِ
١٧ اصْبِرْ عَلَىٰ مَا يَقُولُونَ وَاذْكُرْ عَبْدَنَا دَاوُودَ ذَا الْأَيْدِ ۖ إِنَّهُ أَوَّابٌ
١٨ إِنَّا سَخَّرْنَا الْجِبَالَ مَعَهُ يُسَبِّحْنَ بِالْعَشِيِّ وَالْإِشْرَاقِ
١٩ وَالطَّيْرَ مَحْشُورَةً ۖ كُلٌّ لَهُ أَوَّابٌ
٢٠ وَشَدَدْنَا مُلْكَهُ وَآتَيْنَاهُ الْحِكْمَةَ وَفَصْلَ الْخِطَابِ
٢١ وَهَلْ أَتَاكَ نَبَأُ الْخَصْمِ إِذْ تَسَوَّرُوا الْمِحْرَابَ
٢٢ إِذْ دَخَلُوا عَلَىٰ دَاوُودَ فَفَزِعَ مِنْهُمْ ۖ قَالُوا لَا تَخَفْ ۖ خَصْمَانِ بَغَىٰ بَعْضُنَا عَلَىٰ بَعْضٍ فَاحْكُمْ بَيْنَنَا بِالْحَقِّ وَلَا تُشْطِطْ وَاهْدِنَا إِلَىٰ سَوَاءِ الصِّرَاطِ
٢٣ إِنَّ هَٰذَا أَخِي لَهُ تِسْعٌ وَتِسْعُونَ نَعْجَةً وَلِيَ نَعْجَةٌ وَاحِدَةٌ فَقَالَ أَكْفِلْنِيهَا وَعَزَّنِي فِي الْخِطَابِ
٢٤ قَالَ لَقَدْ ظَلَمَكَ بِسُؤَالِ نَعْجَتِكَ إِلَىٰ نِعَاجِهِ ۖ وَإِنَّ كَثِيرًا مِنَ الْخُلَطَاءِ لَيَبْغِي بَعْضُهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَقَلِيلٌ مَا هُمْ ۗ وَظَنَّ دَاوُودُ أَنَّمَا فَتَنَّاهُ فَاسْتَغْفَرَ رَبَّهُ وَخَرَّ رَاكِعًا وَأَنَابَ ۩
٢٥ فَغَفَرْنَا لَهُ ذَٰلِكَ ۖ وَإِنَّ لَهُ عِنْدَنَا لَزُلْفَىٰ وَحُسْنَ مَآبٍ
٢٦ يَا دَاوُودُ إِنَّا جَعَلْنَاكَ خَلِيفَةً فِي الْأَرْضِ فَاحْكُمْ بَيْنَ النَّاسِ بِالْحَقِّ وَلَا تَتَّبِعِ الْهَوَىٰ فَيُضِلَّكَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ ۚ إِنَّ الَّذِينَ يَضِلُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ بِمَا نَسُوا يَوْمَ الْحِسَابِ
٢٧ وَمَا خَلَقْنَا السَّمَاءَ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا بَاطِلًا ۚ ذَٰلِكَ ظَنُّ الَّذِينَ كَفَرُوا ۚ فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ كَفَرُوا مِنَ النَّارِ
٢٨ أَمْ نَجْعَلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَالْمُفْسِدِينَ فِي الْأَرْضِ أَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِينَ كَالْفُجَّارِ
٢٩ كِتَابٌ أَنْزَلْنَاهُ إِلَيْكَ مُبَارَكٌ لِيَدَّبَّرُوا آيَاتِهِ وَلِيَتَذَكَّرَ أُولُو الْأَلْبَابِ
٣٠ وَوَهَبْنَا لِدَاوُودَ سُلَيْمَانَ ۚ نِعْمَ الْعَبْدُ ۖ إِنَّهُ أَوَّابٌ
٣١ إِذْ عُرِضَ عَلَيْهِ بِالْعَشِيِّ الصَّافِنَاتُ الْجِيَادُ
٣٢ فَقَالَ إِنِّي أَحْبَبْتُ حُبَّ الْخَيْرِ عَنْ ذِكْرِ رَبِّي حَتَّىٰ تَوَارَتْ بِالْحِجَابِ
٣٣ رُدُّوهَا عَلَيَّ ۖ فَطَفِقَ مَسْحًا بِالسُّوقِ وَالْأَعْنَاقِ
٣٤ وَلَقَدْ فَتَنَّا سُلَيْمَانَ وَأَلْقَيْنَا عَلَىٰ كُرْسِيِّهِ جَسَدًا ثُمَّ أَنَابَ
٣٥ قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَهَبْ لِي مُلْكًا لَا يَنْبَغِي لِأَحَدٍ مِنْ بَعْدِي ۖ إِنَّكَ أَنْتَ الْوَهَّابُ
٣٦ فَسَخَّرْنَا لَهُ الرِّيحَ تَجْرِي بِأَمْرِهِ رُخَاءً حَيْثُ أَصَابَ
٣٧ وَالشَّيَاطِينَ كُلَّ بَنَّاءٍ وَغَوَّاصٍ
٣٨ وَآخَرِينَ مُقَرَّنِينَ فِي الْأَصْفَادِ
٣٩ هَٰذَا عَطَاؤُنَا فَامْنُنْ أَوْ أَمْسِكْ بِغَيْرِ حِسَابٍ
٤٠ وَإِنَّ لَهُ عِنْدَنَا لَزُلْفَىٰ وَحُسْنَ مَآبٍ
٤١ وَاذْكُرْ عَبْدَنَا أَيُّوبَ إِذْ نَادَىٰ رَبَّهُ أَنِّي مَسَّنِيَ الشَّيْطَانُ بِنُصْبٍ وَعَذَابٍ
٤٢ ارْكُضْ بِرِجْلِكَ ۖ هَٰذَا مُغْتَسَلٌ بَارِدٌ وَشَرَابٌ
٤٣ وَوَهَبْنَا لَهُ أَهْلَهُ وَمِثْلَهُمْ مَعَهُمْ رَحْمَةً مِنَّا وَذِكْرَىٰ لِأُولِي الْأَلْبَابِ
٤٤ وَخُذْ بِيَدِكَ ضِغْثًا فَاضْرِبْ بِهِ وَلَا تَحْنَثْ ۗ إِنَّا وَجَدْنَاهُ صَابِرًا ۚ نِعْمَ الْعَبْدُ ۖ إِنَّهُ أَوَّابٌ
٤٥ وَاذْكُرْ عِبَادَنَا إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ أُولِي الْأَيْدِي وَالْأَبْصَارِ
٤٦ إِنَّا أَخْلَصْنَاهُمْ بِخَالِصَةٍ ذِكْرَى الدَّارِ
٤٧ وَإِنَّهُمْ عِنْدَنَا لَمِنَ الْمُصْطَفَيْنَ الْأَخْيَارِ
٤٨ وَاذْكُرْ إِسْمَاعِيلَ وَالْيَسَعَ وَذَا الْكِفْلِ ۖ وَكُلٌّ مِنَ الْأَخْيَارِ
٤٩ هَٰذَا ذِكْرٌ ۚ وَإِنَّ لِلْمُتَّقِينَ لَحُسْنَ مَآبٍ
٥٠ جَنَّاتِ عَدْنٍ مُفَتَّحَةً لَهُمُ الْأَبْوَابُ
٥١ مُتَّكِئِينَ فِيهَا يَدْعُونَ فِيهَا بِفَاكِهَةٍ كَثِيرَةٍ وَشَرَابٍ
٥٢ وَعِنْدَهُمْ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ أَتْرَابٌ
٥٣ هَٰذَا مَا تُوعَدُونَ لِيَوْمِ الْحِسَابِ
٥٤ إِنَّ هَٰذَا لَرِزْقُنَا مَا لَهُ مِنْ نَفَادٍ
٥٥ هَٰذَا ۚ وَإِنَّ لِلطَّاغِينَ لَشَرَّ مَآبٍ
٥٦ جَهَنَّمَ يَصْلَوْنَهَا فَبِئْسَ الْمِهَادُ
٥٧ هَٰذَا فَلْيَذُوقُوهُ حَمِيمٌ وَغَسَّاقٌ
٥٨ وَآخَرُ مِنْ شَكْلِهِ أَزْوَاجٌ
٥٩ هَٰذَا فَوْجٌ مُقْتَحِمٌ مَعَكُمْ ۖ لَا مَرْحَبًا بِهِمْ ۚ إِنَّهُمْ صَالُو النَّارِ
٦٠ قَالُوا بَلْ أَنْتُمْ لَا مَرْحَبًا بِكُمْ ۖ أَنْتُمْ قَدَّمْتُمُوهُ لَنَا ۖ فَبِئْسَ الْقَرَارُ
٦١ قَالُوا رَبَّنَا مَنْ قَدَّمَ لَنَا هَٰذَا فَزِدْهُ عَذَابًا ضِعْفًا فِي النَّارِ
٦٢ وَقَالُوا مَا لَنَا لَا نَرَىٰ رِجَالًا كُنَّا نَعُدُّهُمْ مِنَ الْأَشْرَارِ
٦٣ أَتَّخَذْنَاهُمْ سِخْرِيًّا أَمْ زَاغَتْ عَنْهُمُ الْأَبْصَارُ
٦٤ إِنَّ ذَٰلِكَ لَحَقٌّ تَخَاصُمُ أَهْلِ النَّارِ
٦٥ قُلْ إِنَّمَا أَنَا مُنْذِرٌ ۖ وَمَا مِنْ إِلَٰهٍ إِلَّا اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ
٦٦ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا الْعَزِيزُ الْغَفَّارُ
٦٧ قُلْ هُوَ نَبَأٌ عَظِيمٌ
٦٨ أَنْتُمْ عَنْهُ مُعْرِضُونَ
٦٩ مَا كَانَ لِيَ مِنْ عِلْمٍ بِالْمَلَإِ الْأَعْلَىٰ إِذْ يَخْتَصِمُونَ
٧٠ إِنْ يُوحَىٰ إِلَيَّ إِلَّا أَنَّمَا أَنَا نَذِيرٌ مُبِينٌ
٧١ إِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي خَالِقٌ بَشَرًا مِنْ طِينٍ
٧٢ فَإِذَا سَوَّيْتُهُ وَنَفَخْتُ فِيهِ مِنْ رُوحِي فَقَعُوا لَهُ سَاجِدِينَ
٧٣ فَسَجَدَ الْمَلَائِكَةُ كُلُّهُمْ أَجْمَعُونَ
٧٤ إِلَّا إِبْلِيسَ اسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ
٧٥ قَالَ يَا إِبْلِيسُ مَا مَنَعَكَ أَنْ تَسْجُدَ لِمَا خَلَقْتُ بِيَدَيَّ ۖ أَسْتَكْبَرْتَ أَمْ كُنْتَ مِنَ الْعَالِينَ
٧٦ قَالَ أَنَا خَيْرٌ مِنْهُ ۖ خَلَقْتَنِي مِنْ نَارٍ وَخَلَقْتَهُ مِنْ طِينٍ
٧٧ قَالَ فَاخْرُجْ مِنْهَا فَإِنَّكَ رَجِيمٌ
٧٨ وَإِنَّ عَلَيْكَ لَعْنَتِي إِلَىٰ يَوْمِ الدِّينِ
٧٩ قَالَ رَبِّ فَأَنْظِرْنِي إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ
٨٠ قَالَ فَإِنَّكَ مِنَ الْمُنْظَرِينَ
٨١ إِلَىٰ يَوْمِ الْوَقْتِ الْمَعْلُومِ
٨٢ قَالَ فَبِعِزَّتِكَ لَأُغْوِيَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ
٨٣ إِلَّا عِبَادَكَ مِنْهُمُ الْمُخْلَصِينَ
٨٤ قَالَ فَالْحَقُّ وَالْحَقَّ أَقُولُ
٨٥ لَأَمْلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنْكَ وَمِمَّنْ تَبِعَكَ مِنْهُمْ أَجْمَعِينَ
٨٦ قُلْ مَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ وَمَا أَنَا مِنَ الْمُتَكَلِّفِينَ
٨٧ إِنْ هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِلْعَالَمِينَ
٨٨ وَلَتَعْلَمُنَّ نَبَأَهُ بَعْدَ حِينٍ
In the name of Allah, the Entirely Merciful, the Especially Merciful.
1 Sad. By the Qur’an containing reminder…
2 But those who disbelieve are in pride and dissension.
3 How many a generation have We destroyed before them, and they [then] called out; but it was not a time for escape.
4 And they wonder that there has come to them a warner from among themselves. And the disbelievers say, “This is a magician and a liar.
5 Has he made the gods [only] one God? Indeed, this is a curious thing.”
6 And the eminent among them went forth, [saying], “Continue, and be patient over [the defense of] your gods. Indeed, this is a thing intended.
7 We have not heard of this in the latest religion. This is not but a fabrication.
8 Has the message been revealed to him out of [all of] us?” Rather, they are in doubt about My message. Rather, they have not yet tasted My punishment.
9 Or do they have the depositories of the mercy of your Lord, the Exalted in Might, the Bestower?
10 Or is theirs the dominion of the heavens and the earth and what is between them? Then let them ascend through [any] ways of access.
11 [They are but] soldiers [who will be] defeated there among the companies [of disbelievers].
12 The people of Noah denied before them, and [the tribe of] ‘Aad and Pharaoh, the owner of stakes,
13 And [the tribe of] Thamud and the people of Lot and the companions of the thicket. Those are the companies.
14 Each of them denied the messengers, so My penalty was justified.
15 And these [disbelievers] await not but one blast [of the Horn]; for it there will be no delay.
16 And they say, “Our Lord, hasten for us our share [of the punishment] before the Day of Account”
17 Be patient over what they say and remember Our servant, David, the possessor of strength; indeed, he was one who repeatedly turned back [to Allah].
18 Indeed, We subjected the mountains [to praise] with him, exalting [Allah] in the [late] afternoon and [after] sunrise.
19 And the birds were assembled, all with him repeating [praises].
20 And We strengthened his kingdom and gave him wisdom and discernment in speech.
21 And has there come to you the news of the adversaries, when they climbed over the wall of [his] prayer chamber –
22 When they entered upon David and he was alarmed by them? They said, “Fear not. [We are] two adversaries, one of whom has wronged the other, so judge between us with truth and do not exceed [it] and guide us to the sound path.
23 Indeed this, my brother, has ninety-nine ewes, and I have one ewe; so he said, ‘Entrust her to me,’ and he overpowered me in speech.”
24 [David] said, “He has certainly wronged you in demanding your ewe [in addition] to his ewes. And indeed, many associates oppress one another, except for those who believe and do righteous deeds – and few are they.” And David became certain that We had tried him, and he asked forgiveness of his Lord and fell down bowing [in prostration] and turned in repentance [to Allah].
25 So We forgave him that; and indeed, for him is nearness to Us and a good place of return.
26 [We said], “O David, indeed We have made you a successor upon the earth, so judge between the people in truth and do not follow [your own] desire, as it will lead you astray from the way of Allah.” Indeed, those who go astray from the way of Allah will have a severe punishment for having forgotten the Day of Account.
27 And We did not create the heaven and the earth and that between them aimlessly. That is the assumption of those who disbelieve, so woe to those who disbelieve from the Fire.
28 Or should we treat those who believe and do righteous deeds like corrupters in the land? Or should We treat those who fear Allah like the wicked?
29 [This is] a blessed Book which We have revealed to you, [O Muhammad], that they might reflect upon its verses and that those of understanding would be reminded.
30 And to David We gave Solomon. An excellent servant, indeed he was one repeatedly turning back [to Allah].
31 [Mention] when there were exhibited before him in the afternoon the poised [standing] racehorses.
32 And he said, “Indeed, I gave preference to the love of good [things] over the remembrance of my Lord until the sun disappeared into the curtain [of darkness].”
33 [He said], “Return them to me,” and set about striking [their] legs and necks.
34 And We certainly tried Solomon and placed on his throne a body; then he returned.
35 He said, “My Lord, forgive me and grant me a kingdom such as will not belong to anyone after me. Indeed, You are the Bestower.”
36 So We subjected to him the wind blowing by his command, gently, wherever he directed,
37 And [also] the devils [of jinn] – every builder and diver
38 And others bound together in shackles.
39 [We said], “This is Our gift, so grant or withhold without account.”
40 And indeed, for him is nearness to Us and a good place of return.
41 And remember Our servant Job, when he called to his Lord, “Indeed, Satan has touched me with hardship and torment.”
42 [So he was told], “Strike [the ground] with your foot; this is a [spring for] a cool bath and drink.”
43 And We granted him his family and a like [number] with them as mercy from Us and a reminder for those of understanding.
44 [We said], “And take in your hand a bunch [of grass] and strike with it and do not break your oath.” Indeed, We found him patient, an excellent servant. Indeed, he was one repeatedly turning back [to Allah].
45 And remember Our servants, Abraham, Isaac and Jacob – those of strength and [religious] vision.
46 Indeed, We chose them for an exclusive quality: remembrance of the home [of the Hereafter].
47 And indeed they are, to Us, among the chosen and outstanding.
48 And remember Ishmael, Elisha and Dhul-Kifl, and all are among the outstanding.
49 This is a reminder. And indeed, for the righteous is a good place of return
50 Gardens of perpetual residence, whose doors will be opened to them.
51 Reclining within them, they will call therein for abundant fruit and drink.
52 And with them will be women limiting [their] glances and of equal age.
53 This is what you, [the righteous], are promised for the Day of Account.
54 Indeed, this is Our provision; for it there is no depletion.
55 This [is so]. But indeed, for the transgressors is an evil place of return –
56 Hell, which they will [enter to] burn, and wretched is the resting place.
57 This – so let them taste it – is scalding water and [foul] purulence.
58 And other [punishments] of its type [in various] kinds.
59 [Its inhabitants will say], “This is a company bursting in with you. No welcome for them. Indeed, they will burn in the Fire.”
60 They will say, “Nor you! No welcome for you. You, [our leaders], brought this upon us, and wretched is the settlement.”
61 They will say, “Our Lord, whoever brought this upon us – increase for him double punishment in the Fire.”
62 And they will say, “Why do we not see men whom we used to count among the worst?
63 Is it [because] we took them in ridicule, or has [our] vision turned away from them?”
64 Indeed, that is truth – the quarreling of the people of the Fire.
65 Say, [O Muhammad], “I am only a warner, and there is not any deity except Allah, the One, the Prevailing.
66 Lord of the heavens and the earth and whatever is between them, the Exalted in Might, the Perpetual Forgiver.”
67 Say, “It is great news
68 From which you turn away.
69 I had no knowledge of the exalted assembly [of angels] when they were disputing [the creation of Adam].
70 It has not been revealed to me except that I am a clear warner.”
71 [So mention] when your Lord said to the angels, “Indeed, I am going to create a human being from clay.
72 So when I have proportioned him and breathed into him of My [created] soul, then fall down to him in prostration.”
73 So the angels prostrated – all of them entirely.
74 Except Iblees; he was arrogant and became among the disbelievers.
75 [Allah] said, “O Iblees, what prevented you from prostrating to that which I created with My hands? Were you arrogant [then], or were you [already] among the haughty?”
76 He said, “I am better than him. You created me from fire and created him from clay.”
77 [Allah] said, “Then get out of Paradise, for indeed, you are expelled.
78 And indeed, upon you is My curse until the Day of Recompense.”
79 He said, “My Lord, then reprieve me until the Day they are resurrected.”
80 [Allah] said, “So indeed, you are of those reprieved
81 Until the Day of the time well-known.”
82 [Iblees] said, “By your might, I will surely mislead them all
83 Except, among them, Your chosen servants.”
84 [Allah] said, “The truth [is My oath], and the truth I say –
85 [That] I will surely fill Hell with you and those of them that follow you all together.”
86 Say, [O Muhammad], “I do not ask you for the Qur’an any payment, and I am not of the pretentious
87 It is but a reminder to the worlds.
88 And you will surely know [the truth of] its information after a time.”
奉至仁至慈的真主之名
1 . 萨德。指著名的《古兰经》发誓。
2 不然!不信道者,是妄自尊大、违背真理的。
3 在他们之前我曾毁灭了许多世代,他们呼号,但逃亡的时机已逝去了。
4 他们惊讶,因为他们本族中的警告者来临他们。不信道的人们说:这是一个术士,是一个说谎者。
5 难道他要将许多神灵变成一个神灵吗?这确是一件怪事。
6 他们中的贵族们起身说:你们走吧!你们坚忍着崇拜你们的众神灵罢!这确是一件前定的事。
7 在最后的宗教中,我们没有听见这种话,这种话只是伪造的。
8 难道教诲降于他,而不降于我们吗?不然!他们对于我的教训,是在怀疑之中,不然!他们还没有尝试我的刑罚。
9 难道他们有你万能的、博施的主的慈恩的库藏?
10 难道他们有天地万物的国权吗?假若他们有,就叫他们缘天梯而上升吧!
11 他们是由各党派联合起来的乌合之众,他们将要在那里败北。
12 在他们之前,曾否认使者的,有努哈的宗族、阿德人、有武力的法老、
13 赛莫德人、鲁特的宗族、茂林的居民。这些都是党派,
14 他们之中没有一个未曾否认使者的,所以我的惩罚是必然的。
15 这些人,只等待一声喊叫,那是不耽搁一霎时的。
16 他们说:我们的主啊!在清算日之前,请你快将我们所应得的刑罚,降于我们吧!
17 你当忍受他们所说的话,你当记忆我的仆人–有能力的达五德,他确是归依真主的。
18 我确已使诸山服从他,他们早晚赞颂。
19 并使众鸟集合起来,统统都服从他。
20 . 我巩固他的国权,我赏赐他智慧和文辞。
21 两造来告状的故事来临你了吗?当时,他们逾墙而入内殿。
22 当时,他们去见达五德,他为他们而恐怖。他们说:你不要恐怖!我们是两造,被告曾欺凌了原告,请你为我们秉公裁判,请你不要偏袒,请你指引我们正路。
23 这个确是我的朋友,他有九十九只母绵羊,我有一只母绵羊,他却说,你把它让给我吧!’他在辩论方面战胜我。
24 达五德说:他确已欺负你了,因为他要求你把你的母绵羊归并他的母绵羊。有许多伙计,的确相欺,惟信道而行善者则不然,但他们是很少的。达五德以为我考验他,他就向他的主求饶,且拜倒下去,并归依他。(此处叩头!)※
25 我就饶了他的过失,他在我那里,的确获得宠爱和优美的归宿。
26 达五德啊!我确已任命你为大地的代治者,你当替人民秉公判决,不要顺从私欲,以免私欲使你叛离真主的大道;叛离真主的大道者,将因忘却清算之日而受严厉的刑罚。
27 我没有徒然地创造天地万物,那是不信道者的猜测。悲哉!不信道的人们将受火刑。
28 难道我使信道而且行善者,象在地方作恶者一样吗?难道我使敬畏者,象放肆的人一样吗?
29 这是我所降示你的一本吉祥的经典,以便他们沉思经中的节文,以便有理智的人们觉悟。
30 我将素莱曼赐予达五德,那个仆人真是优美!他确是归依真主的。
31 当时,他在傍晚,检阅能静立、能奔驰的马队。
32 他说:我的确为记忆我的主而喜好马队,直到它们被帷幕遮住了。
33 他说:你们将它们赶回来罢!他就著手抚摩那些马的腿部和颈部。
34 我确已考验素莱曼,我曾将一个肉体投在他的宝座上,然后,他归依真主。
35 他说:我的主啊!求你赦宥我,求你赏赐我一个非任何人所宜继承的国权。你确是博施的。
36 我曾为他制服了风,风奉着他的命令习习流向他所欲到的地方。
37 我又为他制服了一切能建筑的或能潜水的恶魔,
38 以及其他许多带脚镣的恶魔。
39 这是我所特赐你的,你可以将它施给别人,也可以将它保留起来,你总是不受清算的。
40 他在我那里,的确获得宠爱和优美的归宿。
41 你应当记忆我的仆人安优卜。当时,他祈祷他的主说:恶魔已使我遭受辛苦和刑罚。
42 你用脚踏地吧!这是可用以沐浴和可用作饮料的凉水。
43 我曾以他的眷属,和象他们的,同齐赏赐他。那是由我降下的慈恩,也是由于教诲有理智的人们。
44 你当亲手拿一把草,用它去打击一下。你不要违背誓约。我确已发现他是坚忍的。那仆人真优美!他确是归依真主的。
45 你应当记忆我的仆人易卜拉欣、易司哈格、叶尔孤白,他们都是有能力、有眼光的。
46 我使他们成为真诚的人,因为他们有一种纯洁的德性–常念后世。
47 他们在我那里,确是特选的,确是纯善的。
48 你当记忆易司马仪、艾勒叶赛尔、助勒基福勒,他们都是纯善的。
49 这是一种教诲。敬畏的人们,必得享受优美的归宿–
50 永久的乐园,园门是为他们常开的。
51 他们在园中,靠在床上;他们在园中叫人拿种种水果和饮料来。
52 他们有不视非礼的、同年的伴侣。
53 这是应许你们在清算日之后得享受的。
54 这确是我的给养,它将永不罄尽。
55 这是事实。放荡者必定要得一个最恶的归宿–
56 那就是火狱,他们将入其中。那卧褥真恶劣!
57 这是事实。他们尝试刑罚,那刑罚是很热的饮料,和很冷的饮料,
58 还有别的同样恶劣的各种饮料。
59 这些是与你们一齐突进的队伍,他们不受欢迎,他们必入火狱。
60 他们将说:不然!你们才是不受欢迎的,你们曾把我们诱惑到这种境地,这归宿真恶劣!
61 他们将说:我们的主啊!谁把我们诱惑到这种境地,求你使谁在火狱中受加倍的刑罚。
62 他们将说:有许多人,从前我们认为他们是恶人,现在怎么不见他们呢?
63 我们曾把他们当笑柄呢?还是我们过去看不起他们呢?
64 居火狱者的争论是必然的。
65 你说:我只是一个警告者。除独一至尊的真主外,绝无应受崇拜的。
66 他是天地万物的主,他是万能的、至赦的。
67 你说:那是一个重大的消息,
68 你们却离弃它。
69 当上界的众天神争论的时候,我不知道他们的情形。
70 我只奉到启示说我是一个坦率的警告者。
71 当时,你的主曾对众天神说:我必定要用泥土创造一个人,
72 当我把他造出来,并将我的精神吹入他的体内的时候,你们当为他而倒身叩头。
73 众天神全体一同叩头,
74 惟易卜劣厮自大,他原是不信道者。
75 主说:易卜劣厮啊!你怎么不肯对我亲手造的人叩头呢?你自大呢?还是你本是高尚的呢?
76 他说:我比他高贵;你用火造我,用泥造他。
77 主说:你从乐园中出去吧!你确是被放逐的,
78 你必遭我的弃绝,直到报应日。
79 他说:我的主啊!求你宽待我到人类复活之日。
80 主说:你必定被宽待,
81 直到复活时来临之日。
82 他说:以你的尊荣发誓,我必将他们全体加以诱惑,
83 惟不诱惑你的纯洁的仆人。
84 他说:我的话确是真理,我只说真理;
85 我必以你和人类中顺从你的,同齐充满火狱。
86 你说:我不为传达使命而向你们索取任何报酬,我不是造谣的。
87 这只是对全世界的教诲,
88 在一个时期之后,你们必定知道关于这教诲的消息。
¡En el nombre de Alá, el Compasivo, el Misericordioso!
1 s. ¡Por el Corán, que contiene la Amonestación…!
2 Por los infieles están llenos de orgullo y en oposición.
3 ¡A cuántas generaciones, antes de ellos, hemos hecho perecer! Invocaron cuando ya no había tiempo para salvarse.
4 Se asombran de que uno salido de ellos haya venido a advertirles. Y dicen los infieles: «¡Éste es un mago mentiroso!
5 ¡Quiere reducir los dioses a un Dios Uno? ¡Es algo, ciertamente, asombroso!»
6 Sus dignatarios se fueron: «¡Id y manteneos fieles a vuestros dioses! ¡Esto es algo deseable!
7 No oímos que ocurriera tal cosa en la última religión. Esto no es más que una superchería.
8 ¿Se le ha revelado la Amonestación a él, de entre nosotros?» ¡Sí! ¡Dudan de Mi Amonestación! ¡No, aún no han gustado Mi castigo!
9 ¿O tienen los tesoros de misericordia de tu Señor, el Poderoso, el Munífico?
10 ¿O poseen el dominio de los cielos; de la tierra y de lo que entre ellos hay? Pues que suban por las cuerdas.
11 Todo un ejército de coalicionistas será aquí mismo derrotado.
12 Antes de ellos, otros desmintieron: el pueblo de Noé, los aditas y Faraón, el de las estacas,
13 los tamudeos, el pueblo de Lot, los habitantes de la Espesura. Ésos eran los coalicionistas.
14 No hicieron todos sino desmentir a los enviados y se cumplió Mi castigo.
15 No esperarán éstos más que un solo Grito, que no se repetirá.
16 Dicen: «¡Señor! ¡Anticípanos nuestra parte antes del día de la Cuenta!»
17 Ten paciencia con lo que dicen y recuerda a Nuestro siervo David, el fuerte. Su arrepentimiento era sincero.
18 Sujetamos, junto con él, las montañas para que glorificaran por la tarde y por la mañana.
19 Y los pájaros, en bandadas. Todo vuelve a Él.
20 Consolidamos su dominio y le dimos la sabiduría y la facultad de arbitrar.
21 ¿Te has enterado de la historia de los litigantes? Cuando subieron a palacio.
22 Cuando entraron adonde estaba David y éste se asustó al verles. Dijeron: «¡No tengas miedo! Somos dos partes litigantes, una de las cuales ha ofendido a la otra. Decide, pues, entre nosostros según justicia, imparcialmente, y dirígenos a la vía recta.
23 éste es mi hermano. Tiene noventa y nueve ovejas y yo una oveja. Dijo: ‘¡Confíamela!’ Y me gana a discutir».
24 Dijo: «Sí, ha sido injusto contigo pidiéndote que agregaras tu oveja a las suyas». En verdad, muchos consocios se causan daño unos a otros; no los que creen y obran bien, pero ¡que pocos son éstos! David comprendió que sólo habíamos querido probarle y pidió perdón a su Señor. Cayó de rodillas y se arrepintió.
25 Se lo perdonamos y tiene un sitio junto a Nosotros y un bello lugar de retorno.
26 ¡David! Te hemos hecho sucesor en la tierra. ¡Decide, pues, entre los hombres según justicia! ¡No sigas la pasión! Si no, te extraviará del camino de Alá. Quienes se extravíen del camino de Alá tendrán un severo castigo. Por haber olvidado el día de la Cuenta.
27 No hemos creado en vano el cielo, la tierra y lo que entre ellos está. Así piensan los infieles. Y ¡ay de los infieles, por el Fuego…!
28 ¿Trataremos a quienes creen y obran bien igual que a quienes corrompen en la tierra, a los temerosos de Alá igual que a los pecadores?
29 Una Escritura que te hemos revelado, bendita, para que mediten en sus aleyas y para que los dotados de intelecto se dejen amonestar.
30 A David le regalamos Salomón. ¡Qué siervo tan agradable! Su arrepentimiento era sincero.
31 Cuando un anochecer le presentaron unos corceles de raza.
32 Y dijo: «Por amor a los bienes he descuidado el recuerdo de mi Señor hasta que se ha escondido tras el velo.
33 ¡Traédmelos!» Y se puso a desjarretarlos y degollarlos.
34 Aún probamos a Salomón cuando asentamos en su trono a su sosia. Luego, se arrepintió.
35 «¡Señor!» dijo. «¡Perdóname y regálame un dominio tal que a nadie después de mí le esté bien. Tú eres el Munífico».
36 Sujetamos a su servicio el viento, que soplaba suavemente allí donde él quería, a una orden suya.
37 Y los demonios, constructores y buzos de toda clase,
38 y otros, encadenados juntos.
39 «¡Esto es don Nuestro! ¡Agracia, pues, o retén, sin limitación!»
40 Tiene un sitio junto a Nosotros y un bello lugar de retorno.
41 ¡Y recuerda a nuestro siervo Job! Cuando invocó a su Señor. «El Demonio me ha infligido una pena y un castigo».
42 «¡Golpea con el pie! Ahí tienes agua fresca para lavarte y para beber».
43 Le regalamos su familia y otro tanto, como misericordia venida de Nosotros y como amonestación para los dotados de intelecto.
44 Y: «¡Toma en tu mano un puñado de hierba, golpea con él y no cometas perjurio!» Le encontramos paciente. ¡Qué siervo tan agradable! Su arrepentimiento era sincero.
45 Y recuerda a Nuestros siervos Abraham, Isaac y Jacob, fuertes y clarividentes.
46 Les hicimos objeto de distinción al recordarles la Morada.
47 Están junto a Nosotros, de los elegidos mejores.
48 Y recuerda a Ismael, Eliseo y Dulkifl, todos ellos de los mejores.
49 Esto es una amonestación. Los que teman a Alá tendrán, ciertamente, un bello lugar de retorno:
50 los jardines del edén, cuyas puertas estarán abiertas para ellos,
51 y en los que, reclinados, pedirán fruta abundante y bebida.
52 Junto a ellos estarán las de recatado mirar, de una misma edad.
53 Esto es lo que se os promete para el día de la Cuenta.
54 En verdad, éste será Nuestro sustento, sin fin.
55 Así será. Los rebeldes, en cambio, tendrán un mal lugar de retorno:
56 la gehena, en la que arderán. ¡Qué mal lecho…!
57 Esto ¡que lo gusten!: agua muy caliente, hediondo líquido
58 y otras muchas cosas por el estilo.
59 «He ahí a otra muchedumbre que se precipita con vosotros. No hay bienvenida para ellos. Arderán en el Fuego».
60 Dirán: «¡No! ¡No hay bienvenida para vosotros! ¡Sois vosotros los que nos habéis preparado esto! ¡Qué mala morada…!»
61 «¡Señor!» dirán, «a los que nos han preparado esto ¡dóblales el castigo en el Fuego!»
62 Dirán: «¿Cómo es que no vemos aquí a hombres que teníamos por malvados,
63 de los que nos burlábamos? ¿O es que se desvían de ellos las miradas?»
64 Sí, esto es verdad: la discusión entre los moradores del Fuego.
65 Di: «Yo no soy más que uno que advierte. No hay ningún otro dios que Alá, el Uno, el Invicto,
66 el Señor de los cielos, de la tierra y de lo que entre ellos está, el Poderoso, el Indulgente».
67 Di: «es una noticia enorme,
68 de la cual os apartáis.
69 Yo no tenía conocimiento del Consejo Supremo, cuando discutían unos con otros.
70 Lo único que se me ha revelado es que soy un monitor que habla claro».
71 Cuando tu Señor dijo a los ángeles: «Voy a crear a un mortal de arcilla
72 y, cuando lo haya formado armoniosamente e infundido en él de Mi Espíritu, ¡caed prosternados ante él!»
73 Los ángeles se prosternaron, todos juntos,
74 salvo Iblis, que se mostró altivo y fue de los infieles.
75 Dijo: «¡Iblis! ¿Qué es lo que te ha impedido prosternarte ante lo que con Mis manos he creado? ¿Ha sido la altivez, la arrogancia?»
76 Dijo: «Yo soy mejor que él. A mí me creaste de fuego, mientras que a él le creaste de arcilla».
77 Dijo: «¡Sal de aquí! ¡Eres un maldito!
78 ¡Mi maldición te perseguirá hasta el día del Juicio!»
79 Dijo: «¡Señor, déjame esperar hasta el día de la Resurrección!»
80 Dijo: «Entonces, serás de aquéllos a quienes se ha concedido una prórroga
81 hasta el día del tiempo señalado».
82 Dijo: «¡Por Tu poder, que he de descarriarles a todos,
83 salvo a aquéllos que sean siervos Tuyos escogidos!»
84 Dijo: «La verdad es -y digo verdad-
85 que he de llenar la gehena contigo y con todos aquéllos que te hayan seguido».
86 Di: «Yo no os pido, a cambio, ningún salario ni me arrogo nada.
87 Ello no es más que una amonestación dirigida a todo el mundo.
88 Y os enteraréis, ciertamente, de lo que anuncia dentro de algún tiempo».