YA SEEN
شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱ یٰسٓ
۲ قسم ہے قرآن کی جو حکمت سے بھرا ہوا ہے
۳ اے محمدﷺ) بےشک تم پیغمبروں میں سے ہو
۴ سیدھے رستے پر
۵ یہ خدائے) غالب (اور) مہربان نے نازل کیا ہے
۶ تاکہ تم ان لوگوں کو جن کے باپ دادا کو متنبہ نہیں کیا گیا تھا متنبہ کردو وہ غفلت میں پڑے ہوئے ہیں
۷ ان میں سے اکثر پر (خدا کی) بات پوری ہوچکی ہے سو وہ ایمان نہیں لائیں گے
۸ ہم نے ان کی گردنوں میں طوق ڈال رکھے ہیں اور وہ ٹھوڑیوں تک (پھنسے ہوئے ہیں) تو ان کے سر اُلل رہے ہیں
۹ اور ہم نے ان کے آگے بھی دیوار بنا دی اور ان کے پیچھے بھی۔ پھر ان پر پردہ ڈال دیا تو یہ دیکھ نہیں سکتے
۱۰ اور تم ان کو نصیحت کرو یا نہ کرو ان کے لئے برابر ہے وہ ایمان نہیں لانے کے
۱۱ تم تو صرف اس شخص کو نصیحت کرسکتے ہو جو نصیحت کی پیروی کرے اور خدا سے غائبانہ ڈرے سو اس کو مغفرت اور بڑے ثواب کی بشارت سنا دو
۱۲ بےشک ہم مردوں کو زندہ کریں گے اور جو کچھ وہ آگے بھیج چکے اور (جو) ان کے نشان پیچھے رہ گئے ہم ان کو قلمبند کرلیتے ہیں۔ اور ہر چیز کو ہم نے کتاب روشن (یعنی لوح محفوظ) میں لکھ رکھا ہے۔
۱۳ اور ان سے گاؤں والوں کا قصہ بیان کرو جب ان کے پاس پیغمبر آئے
۱۴ (یعنی) جب ہم نے ان کی طرف دو (پیغمبر) بھیجے تو انہوں نے ان کو جھٹلایا۔ پھر ہم نے تیسرے سے تقویت دی تو انہوں نے کہا کہ ہم تمہاری طرف پیغمبر ہو کر آئے ہیں
۱۵ وہ بولے کہ تم (اور کچھ) نہیں مگر ہماری طرح کے آدمی (ہو) اور خدا نے کوئی چیز نازل نہیں کی تم محض جھوٹ بولتے ہو
۱۶ انہوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار جانتا ہے کہ ہم تمہاری طرف (پیغام دے کر) بھیجے گئے ہیں
۱۷ اور ہمارے ذمے تو صاف صاف پہنچا دینا ہے اور بس
۱۸ وہ بولے کہ ہم تم کو نامبارک سمجھتے ہیں۔ اگر تم باز نہ آؤ گے تو ہم تمہیں سنگسار کردیں گے اور تم کو ہم سے دکھ دینے والا عذاب پہنچے گا
۱۹ انہوں نے کہا کہ تمہاری نحوست تمہارے ساتھ ہے۔ کیا اس لئے کہ تم کو نصیحت کی گئی۔ بلکہ تم ایسے لوگ ہو جو حد سے تجاوز کر گئے ہو
۲۰ اور شہر کے پرلے کنارے سے ایک آدمی دوڑتا ہوا آیا کہنے لگا کہ اے میری قوم پیغمبروں کے پیچھے چلو
۲۱ ایسوں کے جو تم سے صلہ نہیں مانگتے اور وہ سیدھے رستے پر ہیں
۲۲ اور مجھے کیا ہے میں اس کی پرستش نہ کروں جس نے مجھے پیدا کیا اور اسی کی طرف تم کو لوٹ کر جانا ہے
۲۳ کیا میں ان کو چھوڑ کر اوروں کو معبود بناؤں؟ اگر خدا میرے حق میں نقصان کرنا چاہے تو ان کی سفارش مجھے کچھ بھی فائدہ نہ دے سکے اور نہ وہ مجھ کو چھڑا ہی سکیں
۲۴ تب تو میں صریح گمراہی میں مبتلا ہوگیا
۲۵ میں تمہارے پروردگار پر ایمان لایا ہوں سو میری بات سن رکھو
۲۶ حکم ہوا کہ بہشت میں داخل ہوجا۔ بولا کاش! میری قوم کو خبر ہو
۲۷ کہ خدا نے مجھے بخش دیا اور عزت والوں میں کیا
۲۸ اور ہم نے اس کے بعد اس کی قوم پر کوئی لشکر نہیں اُتارا اور نہ ہم اُتارنے والے تھے ہی
۲۹ وہ تو صرف ایک چنگھاڑ تھی (آتشین) سو وہ (اس سے) ناگہاں بجھ کر رہ گئے
۳۰ بندوں پر افسوس ہے کہ ان کے پاس کوئی پیغمبر نہیں آتا مگر اس سے تمسخر کرتے ہیں
۳۱ کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے ان سے پہلے بہت سے لوگوں کو ہلاک کردیا تھا اب وہ ان کی طرف لوٹ کر نہیں آئیں گے
۳۲ اور سب کے سب ہمارے روبرو حاضر کيے جائیں گے
۳۳ اور ایک نشانی ان کے لئے زمین مردہ ہے کہ ہم نے اس کو زندہ کیا اور اس میں سے اناج اُگایا۔ پھر یہ اس میں سے کھاتے ہیں
۳۴ اور اس میں کھجوروں اور انگوروں کے باغ پیدا کیے اور اس میں چشمے جاری کردیئے
۳۵ تاکہ یہ ان کے پھل کھائیں اور ان کے ہاتھوں نے تو ان کو نہیں بنایا تو پھر یہ شکر کیوں نہیں کرتے؟
۳۶ وہ خدا پاک ہے جس نے زمین کی نباتات کے اور خود ان کے اور جن چیزوں کی ان کو خبر نہیں سب کے جوڑے بنائے
۳۷ اور ایک نشانی ان کے لئے رات ہے کہ اس میں سے ہم دن کو کھینچ لیتے ہیں تو اس وقت ان پر اندھیرا چھا جاتا ہے
۳۸ اور سورج اپنے مقرر رستے پر چلتا رہتا ہے۔ یہ (خدائے) غالب اور دانا کا (مقرر کیا ہوا) اندازہ ہے
۳۹ اور چاند کی بھی ہم نے منزلیں مقرر کردیں یہاں تک کہ (گھٹتے گھٹتے) کھجور کی پرانی شاخ کی طرح ہو جاتا ہے
۴۰ نہ تو سورج ہی سے ہوسکتا ہے کہ چاند کو جا پکڑے اور نہ رات ہی دن سے پہلے آسکتی ہے۔ اور سب اپنے اپنے دائرے میں تیر رہے ہیں
۴۱ اور ایک نشانی ان کے لئے یہ ہے کہ ہم نے ان کی اولاد کو بھری ہوئی کشتی میں سوار کیا
۴۲ اور ان کے لئے ویسی ہی اور چیزیں پیدا کیں جن پر وہ سوار ہوتے ہیں
۴۳ اور اگر ہم چاہیں تو ان کو غرق کردیں۔ پھر نہ تو ان کا کوئی فریاد رس ہوا اور نہ ان کو رہائی ملے
۴۴ مگر یہ ہماری رحمت اور ایک مدت تک کے فائدے ہیں
۴۵ اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو تمہارے آگے اور جو تمہارے پیچھے ہے اس سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے
۴۶ اور ان کے پاس ان کے پروردگار کی کوئی نشانی نہیں آتی مگر اس سے منہ پھیر لیتے ہیں
۴۷ اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو رزق خدا نے تم کو دیا ہے اس میں سے خرچ کرو۔ تو کافر مومنوں سے کہتے ہیں کہ بھلا ہم ان لوگوں کو کھانا کھلائیں جن کو اگر خدا چاہتا تو خود کھلا دیتا۔ تم تو صریح غلطی میں ہو
۴۸ اور کہتے ہیں اگر تم سچ کہتے ہو تو یہ وعدہ کب (پورا) ہوگا؟
۴۹ یہ تو ایک چنگھاڑ کے منتظر ہیں جو ان کو اس حال میں کہ باہم جھگڑ رہے ہوں گے آپکڑے گی
۵۰ پھر نہ وصیت کرسکیں گے اور نہ اپنے گھر والوں میں واپس جاسکیں گے
۵۱ اور (جس وقت) صور پھونکا جائے گا یہ قبروں سے (نکل کر) اپنے پروردگار کی طرف دوڑ پڑیں گے
۵۲ کہیں گے اے ہے ہمیں ہماری خوابگاہوں سے کس نے (جگا) اُٹھایا؟ یہ وہی تو ہے جس کا خدا نے وعدہ کیا تھا اور پیغمبروں نے سچ کہا تھا
۵۳ صرف ایک زور کی آواز کا ہونا ہوگا کہ سب کے سب ہمارے روبرو آحاضر ہوں گے
۵۴ اس روز کسی شخص پر کچھ ظلم نہیں کیا جائے گا اور تم کو بدلہ ویسا ہی ملے گا جیسے تم کام کرتے تھے
۵۵ اہل جنت اس روز عیش ونشاط کے مشغلے میں ہوں گے
۵۶ وہ بھی اور ان کی بیویاں بھی سایوں میں تختوں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے
۵۷ وہاں ان کے لئے میوے اور جو چاہیں گے (موجود ہوگا)
۵۸ پروردگار مہربان کی طرف سے سلام (کہا جائے گا)
۵۹ اور گنہگارو! آج الگ ہوجاؤ
۶۰ اے آدم کی اولاد ہم نے تم سے کہہ نہیں دیا تھا کہ شیطان کو نہ پوجنا وہ تمہارا کھلا دشمن ہے
۶۱ اور یہ کہ میری ہی عبادت کرنا۔ یہی سیدھا رستہ ہے
۶۲ اور اس نے تم میں سے بہت سی خلقت کو گمراہ کردیا تھا۔ تو کیا تم سمجھتے نہیں تھے؟
۶۳ یہی وہ جہنم ہے جس کی تمہیں خبر دی جاتی ہے
۶۴ (سو) جو تم کفر کرتے رہے ہو اس کے بدلے آج اس میں داخل ہوجاؤ
۶۵ آج ہم ان کے مونہوں پر مہر لگا دیں گے اور جو کچھ یہ کرتے رہے تھے ان کے ہاتھ ہم سے بیان کردیں گے اور ان کے پاؤں (اس کی) گواہی دیں گے
۶۶ اور اگر ہم چاہیں تو ان کی آنکھوں کو مٹا کر (اندھا کر) دیں۔ پھر یہ رستے کو دوڑیں تو کہاں دیکھ سکیں گے
۶۷ اور اگر ہم چاہیں تو ان کی جگہ پر ان کی صورتیں بدل دیں پھر وہاں سے نہ آگے جاسکیں اور نہ (پیچھے) لوٹ سکیں
۶۸ اور جس کو ہم بڑی عمر دیتے ہیں تو اسے خلقت میں اوندھا کردیتے ہیں تو کیا یہ سمجھتے نہیں؟
۶۹ اور ہم نے ان (پیغمبر) کو شعر گوئی نہیں سکھائی اور نہ وہ ان کو شایاں ہے۔ یہ تو محض نصیحت اور صاف صاف قرآن (پُرازحکمت) ہے
۷۰ تاکہ اس شخص کو جو زندہ ہو ہدایت کا رستہ دکھائے اور کافروں پر بات پوری ہوجائے
۷۱ کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ جو چیزیں ہم نے اپنے ہاتھوں سے بنائیں ان میں سے ہم نے ان کے لئے چارپائے پیدا کر دیئے اور یہ ان کے مالک ہیں
۷۲ اور ان کو ان کے قابو میں کردیا تو کوئی تو ان میں سے ان کی سواری ہے اور کسی کو یہ کھاتے ہیں
۷۳ اور ان میں ان کے لئے (اور) فائدے اور پینے کی چیزیں ہیں۔ تو یہ شکر کیوں نہیں کرتے؟
۷۴ اور انہوں نے خدا کے سوا (اور) معبود بنا لیے ہیں کہ شاید (ان سے) ان کو مدد پہنچے
۷۵ (مگر) وہ ان کی مدد کی (ہرگز) طاقت نہیں رکھتے۔ اور وہ ان کی فوج ہو کر حاضر کیے جائیں گے
۷۶ تو ان کی باتیں تمہیں غمناک نہ کردیں۔ یہ جو کچھ چھپاتے اور جو کچھ ظاہر کرتے ہیں ہمیں سب معلوم ہے
۷۷ کیا انسان نے نہیں دیکھا کہ ہم نے اس کو نطفے سے پیدا کیا۔ پھر وہ تڑاق پڑاق جھگڑنے لگا
۷۸ اور ہمارے بارے میں مثالیں بیان کرنے لگا اور اپنی پیدائش کو بھول گیا۔ کہنے لگا کہ (جب) ہڈیاں بوسیدہ ہوجائیں گی تو ان کو کون زندہ کرے گا؟
۷۹ کہہ دو کہ ان کو وہ زندہ کرے گا جس نے ان کو پہلی بار پیدا کیا تھا۔ اور وہ سب قسم کا پیدا کرنا جانتا ہے
۸۰ جس نے تمہارے لئے سبز درخت سے آگ پیدا کی پھر تم اس (کی ٹہنیوں کو رگڑ کر ان) سے آگ نکالتے ہو
۸۱ بھلا جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا، کیا وہ اس بات پر قادر نہیں کہ (ان کو پھر) ویسے ہی پیدا کر دے۔ کیوں نہیں۔ اور وہ تو بڑا پیدا کرنے والا اور علم والا ہے
۸۲ اس کی شان یہ ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اس سے فرما دیتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہوجاتی ہے
۸۳ وہ (ذات) پاک ہے جس کے ہاتھ میں ہر چیز کی بادشاہت ہے اور اسی کی طرف تم کو لوٹ کر جانا ہے
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
١ يس
٢ وَالْقُرْآنِ الْحَكِيمِ
٣ إِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ
٤ عَلَىٰ صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ
٥ تَنْزِيلَ الْعَزِيزِ الرَّحِيمِ
٦ لِتُنْذِرَ قَوْمًا مَا أُنْذِرَ آبَاؤُهُمْ فَهُمْ غَافِلُونَ
٧ لَقَدْ حَقَّ الْقَوْلُ عَلَىٰ أَكْثَرِهِمْ فَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ
٨ إِنَّا جَعَلْنَا فِي أَعْنَاقِهِمْ أَغْلَالًا فَهِيَ إِلَى الْأَذْقَانِ فَهُمْ مُقْمَحُونَ
٩ وَجَعَلْنَا مِنْ بَيْنِ أَيْدِيهِمْ سَدًّا وَمِنْ خَلْفِهِمْ سَدًّا فَأَغْشَيْنَاهُمْ فَهُمْ لَا يُبْصِرُونَ
١٠ وَسَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَأَنْذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنْذِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ
١١ إِنَّمَا تُنْذِرُ مَنِ اتَّبَعَ الذِّكْرَ وَخَشِيَ الرَّحْمَٰنَ بِالْغَيْبِ ۖ فَبَشِّرْهُ بِمَغْفِرَةٍ وَأَجْرٍ كَرِيمٍ
١٢ إِنَّا نَحْنُ نُحْيِي الْمَوْتَىٰ وَنَكْتُبُ مَا قَدَّمُوا وَآثَارَهُمْ ۚ وَكُلَّ شَيْءٍ أَحْصَيْنَاهُ فِي إِمَامٍ مُبِينٍ
١٣ وَاضْرِبْ لَهُمْ مَثَلًا أَصْحَابَ الْقَرْيَةِ إِذْ جَاءَهَا الْمُرْسَلُونَ
١٤ إِذْ أَرْسَلْنَا إِلَيْهِمُ اثْنَيْنِ فَكَذَّبُوهُمَا فَعَزَّزْنَا بِثَالِثٍ فَقَالُوا إِنَّا إِلَيْكُمْ مُرْسَلُونَ
١٥ قَالُوا مَا أَنْتُمْ إِلَّا بَشَرٌ مِثْلُنَا وَمَا أَنْزَلَ الرَّحْمَٰنُ مِنْ شَيْءٍ إِنْ أَنْتُمْ إِلَّا تَكْذِبُونَ
١٦ قَالُوا رَبُّنَا يَعْلَمُ إِنَّا إِلَيْكُمْ لَمُرْسَلُونَ
١٧ وَمَا عَلَيْنَا إِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِينُ
١٨ قَالُوا إِنَّا تَطَيَّرْنَا بِكُمْ ۖ لَئِنْ لَمْ تَنْتَهُوا لَنَرْجُمَنَّكُمْ وَلَيَمَسَّنَّكُمْ مِنَّا عَذَابٌ أَلِيمٌ
١٩ قَالُوا طَائِرُكُمْ مَعَكُمْ ۚ أَئِنْ ذُكِّرْتُمْ ۚ بَلْ أَنْتُمْ قَوْمٌ مُسْرِفُونَ
٢٠ وَجَاءَ مِنْ أَقْصَى الْمَدِينَةِ رَجُلٌ يَسْعَىٰ قَالَ يَا قَوْمِ اتَّبِعُوا الْمُرْسَلِينَ
٢١ اتَّبِعُوا مَنْ لَا يَسْأَلُكُمْ أَجْرًا وَهُمْ مُهْتَدُونَ
٢٢ وَمَا لِيَ لَا أَعْبُدُ الَّذِي فَطَرَنِي وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ
٢٣ أَأَتَّخِذُ مِنْ دُونِهِ آلِهَةً إِنْ يُرِدْنِ الرَّحْمَٰنُ بِضُرٍّ لَا تُغْنِ عَنِّي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئًا وَلَا يُنْقِذُونِ
٢٤ إِنِّي إِذًا لَفِي ضَلَالٍ مُبِينٍ
٢٥ إِنِّي آمَنْتُ بِرَبِّكُمْ فَاسْمَعُونِ
٢٦ قِيلَ ادْخُلِ الْجَنَّةَ ۖ قَالَ يَا لَيْتَ قَوْمِي يَعْلَمُونَ
٢٧ بِمَا غَفَرَ لِي رَبِّي وَجَعَلَنِي مِنَ الْمُكْرَمِينَ
٢٨ وَمَا أَنْزَلْنَا عَلَىٰ قَوْمِهِ مِنْ بَعْدِهِ مِنْ جُنْدٍ مِنَ السَّمَاءِ وَمَا كُنَّا مُنْزِلِينَ
٢٩ إِنْ كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً فَإِذَا هُمْ خَامِدُونَ
٣٠ يَا حَسْرَةً عَلَى الْعِبَادِ ۚ مَا يَأْتِيهِمْ مِنْ رَسُولٍ إِلَّا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ
٣١ أَلَمْ يَرَوْا كَمْ أَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِنَ الْقُرُونِ أَنَّهُمْ إِلَيْهِمْ لَا يَرْجِعُونَ
٣٢ وَإِنْ كُلٌّ لَمَّا جَمِيعٌ لَدَيْنَا مُحْضَرُونَ
٣٣ وَآيَةٌ لَهُمُ الْأَرْضُ الْمَيْتَةُ أَحْيَيْنَاهَا وَأَخْرَجْنَا مِنْهَا حَبًّا فَمِنْهُ يَأْكُلُونَ
٣٤ وَجَعَلْنَا فِيهَا جَنَّاتٍ مِنْ نَخِيلٍ وَأَعْنَابٍ وَفَجَّرْنَا فِيهَا مِنَ الْعُيُونِ
٣٥ لِيَأْكُلُوا مِنْ ثَمَرِهِ وَمَا عَمِلَتْهُ أَيْدِيهِمْ ۖ أَفَلَا يَشْكُرُونَ
٣٦ سُبْحَانَ الَّذِي خَلَقَ الْأَزْوَاجَ كُلَّهَا مِمَّا تُنْبِتُ الْأَرْضُ وَمِنْ أَنْفُسِهِمْ وَمِمَّا لَا يَعْلَمُونَ
٣٧ وَآيَةٌ لَهُمُ اللَّيْلُ نَسْلَخُ مِنْهُ النَّهَارَ فَإِذَا هُمْ مُظْلِمُونَ
٣٨ وَالشَّمْسُ تَجْرِي لِمُسْتَقَرٍّ لَهَا ۚ ذَٰلِكَ تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ
٣٩ وَالْقَمَرَ قَدَّرْنَاهُ مَنَازِلَ حَتَّىٰ عَادَ كَالْعُرْجُونِ الْقَدِيمِ
٤٠ لَا الشَّمْسُ يَنْبَغِي لَهَا أَنْ تُدْرِكَ الْقَمَرَ وَلَا اللَّيْلُ سَابِقُ النَّهَارِ ۚ وَكُلٌّ فِي فَلَكٍ يَسْبَحُونَ
٤١ وَآيَةٌ لَهُمْ أَنَّا حَمَلْنَا ذُرِّيَّتَهُمْ فِي الْفُلْكِ الْمَشْحُونِ
٤٢ وَخَلَقْنَا لَهُمْ مِنْ مِثْلِهِ مَا يَرْكَبُونَ
٤٣ وَإِنْ نَشَأْ نُغْرِقْهُمْ فَلَا صَرِيخَ لَهُمْ وَلَا هُمْ يُنْقَذُونَ
٤٤ إِلَّا رَحْمَةً مِنَّا وَمَتَاعًا إِلَىٰ حِينٍ
٤٥ وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّقُوا مَا بَيْنَ أَيْدِيكُمْ وَمَا خَلْفَكُمْ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ
٤٦ وَمَا تَأْتِيهِمْ مِنْ آيَةٍ مِنْ آيَاتِ رَبِّهِمْ إِلَّا كَانُوا عَنْهَا مُعْرِضِينَ
٤٧ وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ أَنْفِقُوا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللَّهُ قَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلَّذِينَ آمَنُوا أَنُطْعِمُ مَنْ لَوْ يَشَاءُ اللَّهُ أَطْعَمَهُ إِنْ أَنْتُمْ إِلَّا فِي ضَلَالٍ مُبِينٍ
٤٨ وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هَٰذَا الْوَعْدُ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ
٤٩ مَا يَنْظُرُونَ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً تَأْخُذُهُمْ وَهُمْ يَخِصِّمُونَ
٥٠ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ تَوْصِيَةً وَلَا إِلَىٰ أَهْلِهِمْ يَرْجِعُونَ
٥١ وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَإِذَا هُمْ مِنَ الْأَجْدَاثِ إِلَىٰ رَبِّهِمْ يَنْسِلُونَ
٥٢ قَالُوا يَا وَيْلَنَا مَنْ بَعَثَنَا مِنْ مَرْقَدِنَا ۜ ۗ هَٰذَا مَا وَعَدَ الرَّحْمَٰنُ وَصَدَقَ الْمُرْسَلُونَ
٥٣ إِنْ كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً فَإِذَا هُمْ جَمِيعٌ لَدَيْنَا مُحْضَرُونَ
٥٤ فَالْيَوْمَ لَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَيْئًا وَلَا تُجْزَوْنَ إِلَّا مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ
٥٥ إِنَّ أَصْحَابَ الْجَنَّةِ الْيَوْمَ فِي شُغُلٍ فَاكِهُونَ
٥٦ هُمْ وَأَزْوَاجُهُمْ فِي ظِلَالٍ عَلَى الْأَرَائِكِ مُتَّكِئُونَ
٥٧ لَهُمْ فِيهَا فَاكِهَةٌ وَلَهُمْ مَا يَدَّعُونَ
٥٨ سَلَامٌ قَوْلًا مِنْ رَبٍّ رَحِيمٍ
٥٩ وَامْتَازُوا الْيَوْمَ أَيُّهَا الْمُجْرِمُونَ
٦٠ أَلَمْ أَعْهَدْ إِلَيْكُمْ يَا بَنِي آدَمَ أَنْ لَا تَعْبُدُوا الشَّيْطَانَ ۖ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُبِينٌ
٦١ وَأَنِ اعْبُدُونِي ۚ هَٰذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِيمٌ
٦٢ وَلَقَدْ أَضَلَّ مِنْكُمْ جِبِلًّا كَثِيرًا ۖ أَفَلَمْ تَكُونُوا تَعْقِلُونَ
٦٣ هَٰذِهِ جَهَنَّمُ الَّتِي كُنْتُمْ تُوعَدُونَ
٦٤ اصْلَوْهَا الْيَوْمَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُونَ
٦٥ الْيَوْمَ نَخْتِمُ عَلَىٰ أَفْوَاهِهِمْ وَتُكَلِّمُنَا أَيْدِيهِمْ وَتَشْهَدُ أَرْجُلُهُمْ بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ
٦٦ وَلَوْ نَشَاءُ لَطَمَسْنَا عَلَىٰ أَعْيُنِهِمْ فَاسْتَبَقُوا الصِّرَاطَ فَأَنَّىٰ يُبْصِرُونَ
٦٧ وَلَوْ نَشَاءُ لَمَسَخْنَاهُمْ عَلَىٰ مَكَانَتِهِمْ فَمَا اسْتَطَاعُوا مُضِيًّا وَلَا يَرْجِعُونَ
٦٨ وَمَنْ نُعَمِّرْهُ نُنَكِّسْهُ فِي الْخَلْقِ ۖ أَفَلَا يَعْقِلُونَ
٦٩ وَمَا عَلَّمْنَاهُ الشِّعْرَ وَمَا يَنْبَغِي لَهُ ۚ إِنْ هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ وَقُرْآنٌ مُبِينٌ
٧٠ لِيُنْذِرَ مَنْ كَانَ حَيًّا وَيَحِقَّ الْقَوْلُ عَلَى الْكَافِرِينَ
٧١ أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّا خَلَقْنَا لَهُمْ مِمَّا عَمِلَتْ أَيْدِينَا أَنْعَامًا فَهُمْ لَهَا مَالِكُونَ
٧٢ وَذَلَّلْنَاهَا لَهُمْ فَمِنْهَا رَكُوبُهُمْ وَمِنْهَا يَأْكُلُونَ
٧٣ وَلَهُمْ فِيهَا مَنَافِعُ وَمَشَارِبُ ۖ أَفَلَا يَشْكُرُونَ
٧٤ وَاتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ آلِهَةً لَعَلَّهُمْ يُنْصَرُونَ
٧٥ لَا يَسْتَطِيعُونَ نَصْرَهُمْ وَهُمْ لَهُمْ جُنْدٌ مُحْضَرُونَ
٧٦ فَلَا يَحْزُنْكَ قَوْلُهُمْ ۘ إِنَّا نَعْلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَمَا يُعْلِنُونَ
٧٧ أَوَلَمْ يَرَ الْإِنْسَانُ أَنَّا خَلَقْنَاهُ مِنْ نُطْفَةٍ فَإِذَا هُوَ خَصِيمٌ مُبِينٌ
٧٨ وَضَرَبَ لَنَا مَثَلًا وَنَسِيَ خَلْقَهُ ۖ قَالَ مَنْ يُحْيِي الْعِظَامَ وَهِيَ رَمِيمٌ
٧٩ قُلْ يُحْيِيهَا الَّذِي أَنْشَأَهَا أَوَّلَ مَرَّةٍ ۖ وَهُوَ بِكُلِّ خَلْقٍ عَلِيمٌ
٨٠ الَّذِي جَعَلَ لَكُمْ مِنَ الشَّجَرِ الْأَخْضَرِ نَارًا فَإِذَا أَنْتُمْ مِنْهُ تُوقِدُونَ
٨١ أَوَلَيْسَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِقَادِرٍ عَلَىٰ أَنْ يَخْلُقَ مِثْلَهُمْ ۚ بَلَىٰ وَهُوَ الْخَلَّاقُ الْعَلِيمُ
٨٢ إِنَّمَا أَمْرُهُ إِذَا أَرَادَ شَيْئًا أَنْ يَقُولَ لَهُ كُنْ فَيَكُونُ
٨٣ فَسُبْحَانَ الَّذِي بِيَدِهِ مَلَكُوتُ كُلِّ شَيْءٍ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ
In the name of Allah, the Entirely Merciful, the Especially Merciful.
1 Ya, Seen.
2 By the wise Qur’an.
3 Indeed you, [O Muhammad], are from among the messengers,
4 On a straight path.
5 [This is] a revelation of the Exalted in Might, the Merciful,
6 That you may warn a people whose forefathers were not warned, so they are unaware.
7 Already the word has come into effect upon most of them, so they do not believe.
8 Indeed, We have put shackles on their necks, and they are to their chins, so they are with heads [kept] aloft.
9 And We have put before them a barrier and behind them a barrier and covered them, so they do not see.
10 And it is all the same for them whether you warn them or do not warn them – they will not believe.
11 You can only warn one who follows the message and fears the Most Merciful unseen. So give him good tidings of forgiveness and noble reward.
12 Indeed, it is We who bring the dead to life and record what they have put forth and what they left behind, and all things We have enumerated in a clear register.
13 And present to them an example: the people of the city, when the messengers came to it –
14 When We sent to them two but they denied them, so We strengthened them with a third, and they said, “Indeed, we are messengers to you.”
15 They said, “You are not but human beings like us, and the Most Merciful has not revealed a thing. You are only telling lies.”
16 They said, “Our Lord knows that we are messengers to you,
17 And we are not responsible except for clear notification.”
18 They said, “Indeed, we consider you a bad omen. If you do not desist, we will surely stone you, and there will surely touch you, from us, a painful punishment.”
19 They said, “Your omen is with yourselves. Is it because you were reminded? Rather, you are a transgressing people.”
20 And there came from the farthest end of the city a man, running. He said, “O my people, follow the messengers.
21 Follow those who do not ask of you [any] payment, and they are [rightly] guided.
22 And why should I not worship He who created me and to whom you will be returned?
23 Should I take other than Him [false] deities [while], if the Most Merciful intends for me some adversity, their intercession will not avail me at all, nor can they save me?
24 Indeed, I would then be in manifest error.
25 Indeed, I have believed in your Lord, so listen to me.”
26 It was said, “Enter Paradise.” He said, “I wish my people could know
27 Of how my Lord has forgiven me and placed me among the honored.”
28 And We did not send down upon his people after him any soldiers from the heaven, nor would We have done so.
29 It was not but one shout, and immediately they were extinguished.
30 How regretful for the servants. There did not come to them any messenger except that they used to ridicule him.
31 Have they not considered how many generations We destroyed before them – that they to them will not return?
32 And indeed, all of them will yet be brought present before Us.
33 And a sign for them is the dead earth. We have brought it to life and brought forth from it grain, and from it they eat.
34 And We placed therein gardens of palm trees and grapevines and caused to burst forth therefrom some springs –
35 That they may eat of His fruit. And their hands have not produced it, so will they not be grateful?
36 Exalted is He who created all pairs – from what the earth grows and from themselves and from that which they do not know.
37 And a sign for them is the night. We remove from it [the light of] day, so they are [left] in darkness.
38 And the sun runs [on course] toward its stopping point. That is the determination of the Exalted in Might, the Knowing.
39 And the moon – We have determined for it phases, until it returns [appearing] like the old date stalk.
40 It is not allowable for the sun to reach the moon, nor does the night overtake the day, but each, in an orbit, is swimming.
41 And a sign for them is that We carried their forefathers in a laden ship.
42 And We created for them from the likes of it that which they ride.
43 And if We should will, We could drown them; then no one responding to a cry would there be for them, nor would they be saved
44 Except as a mercy from Us and provision for a time.
45 But when it is said to them, “Beware of what is before you and what is behind you; perhaps you will receive mercy… ”
46 And no sign comes to them from the signs of their Lord except that they are from it turning away.
47 And when it is said to them, “Spend from that which Allah has provided for you,” those who disbelieve say to those who believe, “Should we feed one whom, if Allah had willed, He would have fed? You are not but in clear error.”
48 And they say, “When is this promise, if you should be truthful?”
49 They do not await except one blast which will seize them while they are disputing.
50 And they will not be able [to give] any instruction, nor to their people can they return.
51 And the Horn will be blown; and at once from the graves to their Lord they will hasten.
52 They will say, “O woe to us! Who has raised us up from our sleeping place?” [The reply will be], “This is what the Most Merciful had promised, and the messengers told the truth.”
53 It will not be but one blast, and at once they are all brought present before Us.
54 So today no soul will be wronged at all, and you will not be recompensed except for what you used to do.
55 Indeed the companions of Paradise, that Day, will be amused in [joyful] occupation –
56 They and their spouses – in shade, reclining on adorned couches.
57 For them therein is fruit, and for them is whatever they request [or wish]
58 [And] “Peace,” a word from a Merciful Lord.
59 [Then He will say], “But stand apart today, you criminals.
60 Did I not enjoin upon you, O children of Adam, that you not worship Satan – [for] indeed, he is to you a clear enemy –
61 And that you worship [only] Me? This is a straight path.
62 And he had already led astray from among you much of creation, so did you not use reason?
63 This is the Hellfire which you were promised.
64 [Enter to] burn therein today for what you used to deny.”
65 That Day, We will seal over their mouths, and their hands will speak to Us, and their feet will testify about what they used to earn.
66 And if We willed, We could have obliterated their eyes, and they would race to [find] the path, and how could they see?
67 And if We willed, We could have deformed them, [paralyzing them] in their places so they would not be able to proceed, nor could they return.
68 And he to whom We grant long life We reverse in creation; so will they not understand?
69 And We did not give Prophet Muhammad, knowledge of poetry, nor is it befitting for him. It is not but a message and a clear Qur’an
70 To warn whoever is alive and justify the word against the disbelievers.
71 Do they not see that We have created for them from what Our hands have made, grazing livestock, and [then] they are their owners?
72 And We have tamed them for them, so some of them they ride, and some of them they eat.
73 And for them therein are [other] benefits and drinks, so will they not be grateful?
74 But they have taken besides Allah [false] deities that perhaps they would be helped.
75 They are not able to help them, and they [themselves] are for them soldiers in attendance.
76 So let not their speech grieve you. Indeed, We know what they conceal and what they declare.
77 Does man not consider that We created him from a [mere] sperm-drop – then at once he is a clear adversary?
78 And he presents for Us an example and forgets his [own] creation. He says, “Who will give life to bones while they are disintegrated?”
79 Say, “He will give them life who produced them the first time; and He is, of all creation, Knowing.”
80 [It is] He who made for you from the green tree, fire, and then from it you ignite.
81 Is not He who created the heavens and the earth Able to create the likes of them? Yes, [it is so]; and He is the Knowing Creator.
82 His command is only when He intends a thing that He says to it, “Be,” and it is.
83 So exalted is He in whose hand is the realm of all things, and to Him you will be returned.
奉至仁至慈的真主之名
1 雅辛。
2 以智慧的《古兰经》发誓,
3 你确是众使者之一,
4 你的确是在正路上被派遣的使者之一。
5 万能至慈的真主降示此经。
6 以便你警告一族人,他们的祖先未被警告过,所以他们是疏忽大意的。
7 他们中大多数人确已应当受判决,所以他们不信道。
8 我确已把枷锁放在他们的脖子上,那些枷锁达到下巴,所以他们不能低头。
9 我在他们的前面安置一个障碍,在他们的后面安置一个障碍,蒙蔽了他们,所以他们看不见。
10 你对他们加以警告与否,这在他们是一样的,他们毕竟不信道。
11 你只能警告那遵守教诲,而且在秘密中敬畏至仁主者,你要以赦宥和优厚的报酬向他报喜。
12 我必定要使死人复活,我必定要记录他们所作的善恶,和他们的事迹;我将一切事物,详明地记录在一册明白的范本中。
13 你当以城市的居民为他们设一个譬喻。当时,使者们来临那些居民。
14 当时,我曾派遣两个使者去教化那些居民,但他们否认他们俩的使命,我就以第三个使者去援助他们俩。他们说:我们确是被派遣来教化你们的。
15 他们说:你们只是象我们一样的凡人。至仁主没有降示任何物,你们只是说谎的。
16 他们说:我们的主知道,我们确是被派遣来教化你们的,
17 我们只负明白的传达的责任。
18 他们说:我们确已为你们而遭厄运,如果你们不停止宣传,我们誓必辱骂你们,或以痛苦的刑罚加于你们。
19 他们说:你们的厄运是伴随着你们的。难道有人教诲你们,(你们才为他而遭厄运吗?)不然!你们是过分的民众。
20 . 有一个人从城中最远的地方跑来说:我的宗族呀!你们应当顺从使者们,
21 . 你们应当顺从那些遵循正道,而不向你们索取报酬的人们。
22 (又说):我怎能不崇拜那创造了我,而你们将被召归于他的主宰呢?
23 难道我能舍他而敬事一些神灵吗?如果至仁主欲降灾于我,则他们的说情,对于我毫无裨益,他们也不能拯救我。
24 如果那样,我确是在明显的迷误中。
25 我确已归信你们的主,故你们应当听从我。
26 有声音对他说:你入乐园吧!他说:但愿我的宗族知道,
27 我的主已赦宥我,并使我成为受优待者!
28 在他之后,我没有降天神去惩治他的宗族,我也不常常降天神。
29 才听见一声呐喊,他们就灭亡了。
30 哀哉众仆!只要有使者来教化他们,他们便加以愚弄。
31 难道他们不知道吗?在他们之前,我曾毁灭了许多世代,那些被毁灭的世代永不转回尘世。
32 他们将通统被拘禁在我那里。
33 他们有一种迹象:已死的大地,我使它复活,我使它生长粮食,以作他们的食品。
34 我在大地上创造许多椰枣园、葡萄园,我使许多源泉,从地中涌出,
35 以便他们食其果实。这些果实不是他们的手造出来的,难道他们不感谢么?
36 赞颂真主,超绝万物!他创造一切配偶,地面所生产的,他们自己,以及他们所不知道的,都有配偶。
37 他们有一种迹象,我使白昼脱离黑夜,他们便忽然在黑暗中。
38 太阳疾行,至一定所,那是万能的、全知的主所预定的。
39 月亮,我为它预定星宿,直到它再变成象干枯的椰枣枝一样。
40 太阳不得追及月亮,黑夜也不得超越白昼,各在一个轨道上浮游着。
41 他们有一种迹象:我使他们的子孙,乘坐满载的船舶。
42 我为他们而创造象船舶那样可供骑乘的东西。
43 如果我意欲,我就把他们淹死,而他们没有任何援助者,他们将不获拯救;
44 除非是因为我的恩惠,因为我要使他们享乐至某时。
45 如果有声音对他们说:你们当畏惧在你们之前的,和在你们之后,以便你们蒙主的怜悯。
46 每逢他们的主的一种迹象来临他们,他们便背弃它。
47 如果有声音对他们说:你们应当分舍真主所赐予你们的。那末,不信道者将对信道者说:真主欲供养谁就供养谁,我们何必供养他呢?你们只是在明显的迷误中。
48 他们说:这个警告什么时候实现呢?如果你们是说实话的。
49 他们只等待一声呐喊,在他们纷争的时候,袭击他们;
50 他们将来不能立遗嘱,也不能回家去。
51 号角一响,他们就从坟墓出来,奔向他们的主。
52 他们将说:伤哉我们!谁将我们从我们的卧处唤醒?这是至仁主所应许我们的,使者们已说实话了。
53 才听见一声呐喊,他们就统统被拘禁在我这里。
54 在那日,任何人不受丝毫枉曲;你们只依自己的行为而受报酬。
55 乐园的居民在那日确是从事于愉乐的。
56 他们和自己的配偶,在树荫下,靠在床上。
57 他们在乐园中,将有水果,并有他们所要求的恩典。
58 平安!这是从至慈主发出的祝辞。
59 犯罪的人们呀!今日你们当退避到一边去。
60 阿丹的后裔呀!难道我没有嘱咐过你们吗?我说你们不要崇拜恶魔,他确是你们的仇敌。
61 你们应当崇拜我,这是正路。
62 他确使许多人迷误,难道你们不明白吗?
63 这是从前常常用来恐吓你们的火狱。
64 你们生前不肯信道,所以今日,你们当入火狱。
65 在那日,我将封闭他们的口,他们的手将对我说话,他们的脚将作证他们所行的善恶。
66 假若我意欲,我必毁灭他们的眼睛,然后他们忙着走路,但他们怎能看见呢?
67 假若我意欲,我必使他们在自己的家中变形,然后他们既不能前进,又不能后退;
68 我使谁长寿,我降低谁的体质。难道他们不明理么?
69 我没有教他诗歌,诗歌对于他是不相宜的。这个只是教诲和明白的《古兰经》,
70 以便他警告活人,以便不信道的人们当受刑罚的判决。
71 难道他们不知道吗?从我所亲手造作者之中,我曾为他们而创造牲畜,而他们管理它们。
72 我为他们而制服牲畜,以一部分供他们骑,一部分供他们吃。
73 他们可由它们获得许多利益和饮料。他们怎么还不感谢呢?
74 他们舍真主而敬事许多神灵,希望自己获得援助。
75 那些神灵不能援助他们,他们却是为那些神灵而被集合的军队。
76 所以不要让他们的妄言使你忧愁。我的确知道他们所隐匿的,和他们所表现的。
77 难道人还不知道吗?我曾用精液创造他,而他忽然变成坦白的抗辩者。
78 他为我设了一个譬喻,而他忘却了我曾创造他。他说:谁能使朽骨复活呢?
79 你说:最初创造他的,将使他复活;他是全知一切众生的。
80 他为你们用绿树创造火,你们便用那绿树燃火。
81 难道能造天地的,不能造象他们那样的人吗?不然!他确是善造的,确是全知的。
82 当他欲造化任何事物的时候,他的事情只是说声:有,它就有了。
83 赞颂真主,超绝万物!一切事物的主权都在他的掌握之中,你们只被召归于他。
¡En el nombre de Alá, el Compasivo, el Misericordioso!
1 ys.
2 ¡Por el sabio Corán,
3 que tú eres, ciertamente, uno de los enviados
4 y estás en una vía recta!
5 como Revelación del Poderoso, del Misericordioso,
6 para que adviertas a un pueblo cuyos antepasados no fueron advertidos y que, por eso, no se preocupa.
7 Se ha cumplido la sentencia contra la mayoría: no creen.
8 Les hemos puesto al cuello argollas, hasta la barbilla, de tal modo que no pueden mover la cabeza.
9 Les hemos puesto una barrera por delante y otra por detrás, cubriéndoles de tal modo que no pueden ver.
10 Les da lo mismo que les adviertas o no: no creerán.
11 Pero tú sólo tienes que advertir a quien sigue la Amonestación y tiene miedo del Compasivo en secreto. Anúnciale el perdón y una recompensa generosa.
12 Nosotros resucitamos a los muertos. Inscribimos todo lo que antes hicieron, así como las consecuencias de sus actos. Todo lo tenemos en cuenta en un Libro claro.
13 Propónles una parábola: los habitantes de la ciudad. Cuando vinieron a ella los enviados.
14 Cuando les enviamos a dos y les desmintieron. Reforzamos con un tercero y dijeron: «Se nos ha enviado a vosotros».
15 Dijeron: «No sois sino unos mortales como nosotros. El Compasivo no ha revelado nada. No decís sino mentiras».
16 Dijeron: «Nuestro Señor sabe: en verdad, se nos ha enviado a vosotros,
17 encargados sólo de la transmisión clara».
18 Dijeron: «No presagiamos de vosotros nada bueno. Si no desistís hemos de lapidaros y haceros sufrir un castigo doloroso».
19 Dijeron: «De vosotros depende vuestra suerte. Si os dejarais amonestar… Sí, sois gente inmoderada».
20 Entonces, de los arrabales, vino corriendo un hombre. Dijo: «¡Pueblo! ¡Seguid a los enviados!
21 ¡Seguid a quienes no os piden salario y siguen la buena dirección!
22 ¿Por qué no voy a servir a Quien me ha credado y a Quien seréis devueltos?
23 ¿Voy a tomar, en lugar de tomarle a É, dioses cuya intercesión, si el Compasivo me desea una desgracia, de nada me aprovechará y tales que no podrán salvarme?
24 Si eso hiciera, estaría, sí, evidentemente extraviado.
25 ¡Creo en vuestro Señor! ¡Escuchadme!»
26 Se dijo: «¡Entra en el Jardín!» Dijo: «¡Ah! Si mi pueblo supiera
27 que mi Señor me ha perdonado y me ha colocado entre los honrados».
28 Después de él, no hicimos bajar del cielo ninguna legión contra su pueblo. No hicimos bajar.
29 No hubo más que un solo Grito y ¡helos sin vida!
30 ¡Pobres siervos! No vino a ellos enviado que no se burlaran de él.
31 ¿No ven cuántas generaciones antes de ellos hemos hecho perecer, que ya no volverán a ellos…?
32 ¡Y a todos, sin falta, se les hará comparecer ante Nosotros!
33 Tienen un signo en la tierra muerta, que hemos hecho revivir y de la que hemos sacado el grano que les alimenta.
34 Hemos plantado en ella palmerales y viñedos, hemos hecho brotar de ella manantiales,
35 para que coman de sus frutos. No son obra de sus manos. ¿No darán, pues, gracias?
36 ¡Gloria al Creador de todas las parejas: las que produce la tierra, las de los mismos hombres y otras que ellos no conocen!
37 Y tienen un signo en la noche, de la que quitamos el día, quedando los hombres a oscuras.
38 Y el sol. Corre a una parada suya por decreto del Poderoso, del Omnisciente.
39 Hemos determinado para la luna fases, hasta que se pone como la palma seca.
40 No le está bien al sol alcanzar a la luna, ni la noche adelanta al día. Cada uno navega en una órbita.
41 Tienen un signo en el hecho de que hayamos llevado a sus descendientes en la nave abarrotada.
42 Y creamos para ellos otras naves semejantes en las que se embarcan.
43 Si quisiéramos, los anegaríamos. Nadie podría ayudarles y no se salvarían,
44 a menos que mediara una misericordia venida de Nosotros y para disfrute por algún tiempo.
45 Y cuando se les dice: «¡Temed el castigo en esta vida y en la otra! Quizás, así, se os tenga piedad»…
46 No viene a ellos ninguno de los signos de su Señor que no se aparten de él.
47 Y cuando se les dice: «¡Dad limosna de lo que Alá os ha proveído!» dicen los infieles a los creyentes: «¿Vamos a dar de comer a quien Alá, si Él quisiera, podría dar de comer? Estáis evidentemente extraviados».
48 Dicen: «¿Cuándo se cumplirá esta amenaza, si es verdad lo que decís?»
49 No esperarán más que un solo Grito, que les sorprenderá en plena disputa,
50 y no podrán hacer testamento, ni volver a los suyos.
51 Se tocará la trompeta y se precipitarán de las sepulturas a su Señor.
52 Dirán: «¡Ay de nosotros! ¿Quién nos ; ha despertado de nuestro lecho? Esto es aquello con que el Compasivo nos había amenazado. Los enviados decían la verdad».
53 No habrá más que un solo Grito y a todos se les hará comparecer ante Nosotros.
54 Ese día, nadie será tratado injustamente en nada y no se os retribuirá sino conforme a vuestras obras.
55 Ese día, los moradores del Jardín tendrán una ocupación feliz.
56 Ellos y sus esposas estarán a la sombra, reclinados en sofás.
57 Tendrán allí fruta y lo que deseen.
58 Les dirán de parte de un Señor misericordioso: «¡Paz!»
59 En cambio: «¡Pecadores! ¡Apartaos hoy!
60 ¿No he concertado una alianza con vosotros, hijos de Adán: que no ibais a servir al Demonio, que es para vosotros un enemigo declarado,
61 sino que ibais a servirme a Mí? Esto es una vía recta.
62 Ha extraviado a muchísimos de vosotros. ¿Es que no comprendíais?
63 ésta es la gehena con que se os había amenazado.
64 ¡Arded hoy en ella por no haber creído!»
65 Ese día sellaremos sus bocas, pero sus manos Nos hablarán y sus pies atestiguarán lo que han cometido».
66 Si quisiéramos, les apagaríamos los ojos. Entonces se abalanzarían a la Vía, pero ¿cómo iban a ver?
67 Si quisiéramos, les clavaríamos en su sitio de modo que no pudieran avanzar ni retroceder.
68 A quien prolongamos la vida, le hacemos encorvarse. ¿Es que no comprenden?
69 No le hemos enseñado la poesía, que no le está bien. Esto no es más que una amonestación y un Corán claro,
70 para que advierta a todo vivo y se cumpla la sentencia contra los infieles.
71 ¿Es que no ven que, entre las obras de Nuestras manos, hemos creado a su intención rebaños que les pertenecen?
72 Los hemos hecho dóciles a ellos: unos les sirven de montura, otros de alimento.
73 Obtienen provecho de ellos y bebidas. ¿No darán, pues, las gracias?
74 Pero han tomado dioses en lugar de tomar a Alá. Quizás, así, sean auxiliados…
75 No podrán auxiliarles. Al contrario, formarán un ejército al que se hará comparecer contra ellos.
76 ¡Que no te entristezca lo que digan! Nosotros sabemos tanto lo que ocultan como lo que manifiestan.
77 ¿No ve el hombre que le hemos creado de una gota? Pues ¡ahí le tienes, porfiador declarado!
78 Nos propone una parábola y se olvida de su propia creación. Dice: «¿Quién dará vida a los huesos, estando podridos?»
79 Di: «Les dará vida Quien los creó una vez primera -Él conoce bien toda creación-,
80 Quien os ha hecho fuego de un árbol verde del que, así, encendéis».
81 ¿Es que Quien ha creado los cielos y la tierra no será capaz de crear semejantes a ellos? ¡Claro que sí! Él es el Creador de todo, el Omnisciente.
82 Su orden, cuando quiere algo, le dice tan sólo: «¡Se!» Y es.
83 ¡Gloria a Quien posee la realeza de todo! Y a Él seréis devueltos.